Tag: اوسط عمر

  • دنیا کی آبادی چند برس میں کتنی ہوجائے گی؟ اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    دنیا کی آبادی چند برس میں کتنی ہوجائے گی؟ اقوام متحدہ کی ہوشربا رپورٹ

    گزشتہ سال 2022 میں دنیا کی مجموعی آبادی 8 ارب تھی جو اب 8.2 ارب تک پہنچ گئی ہے، جو محض چند سال بعد 10 ارب سے بھی تجاوز کرجائے گی۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق دنیا کی موجودہ آبادی 8.2 ارب ہے جو چند برسوں میں 10.8 ارب تک پہنچ جائے گی۔

    یو این کی ’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس‘نامی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا میں بھر میں لوگوں کی کل تعداد 2080 کی دہائی میں اپنے عروج پر ہوگی اور اس کے بعد آہستہ آہستہ کم ہونے لگے گی۔

    آبادی کا سنگ میل

    تخمینے کے مطابق سال 1950 میں مردم شماری کے وقت دنیا کی کُل آبادی ڈھائی ارب نفوس پر مشتمل تھی جس میں اب تک تین گنا اضافہ ہو چکا ہے۔

    رپورٹ تیار کرنے والے اقوام متحدہ کے پاپولیشن ڈویژن کے سربراہ جان ولموتھ کا کہنا ہے کہ موجودہ صدی میں دنیا کی آبادی کے عروج پر پہنچنے کا امکان تقریباً 80 فیصد زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں مزید پیشگوئی کی گئی ہے کہ حالیہ برسوں میں پیدا ہونے والے لوگ اوسطاً 73.3 سال تک زندہ رہیں گے۔ واضح رہے کہ یہ عمر سال 1995 میں پیدا ہونے والوں کی عمر کے مقابلے میں 8.4 سال زیادہ ہے۔

    سال2024 کے ’ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس‘ کے مطابق دنیا میں ہر چار افراد میں سے ایک شخص ایسے ملک میں رہتا ہے جس کی آبادی پہلے سے ہی اپنے عروج پر ہے۔

  • اوسط عمر میں کمی کی کیا وجہ ہے؟ عالمی ادارہ صحت کا انکشاف

    اوسط عمر میں کمی کی کیا وجہ ہے؟ عالمی ادارہ صحت کا انکشاف

    دنیا بھر میں لوگوں کی اوسط عمر میں دو سال کی کمی واقع ہوئی ہے، یہ بات عالمی ادارہ صحت نے اپنے حالیہ بیان میں بتائی۔

    عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار 2024″ کی رپورٹ کے مطابق براعظم امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہیں۔

    صحت کی عالمی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں متوقع عمر میں تقریباً 2 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں اوسط عمر میں بہتری اور پیش رفت کورونا وبا کے دوران منفی طریقے سے متاثر ہوئی ہے۔

    عمر

    رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ 2020 اور 2021 میں براعظم امریکہ میں اموات کی سب سے نمایاں وجہ کورونا وائرس کی وبا تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی بحرالکاہل کے ممالک کوویڈ 19 کی وبا کے پہلے دو سالوں میں اس وائرس سے کم سے کم متاثر ہوئے۔

    بیان میں نوٹ کیا گیا کہ 2019-2021 میں کوویڈ 19 وبا کے باعث متوقع عمر میں 1.8 سال کی کمی آتے ہوئے اوسطاً 71.4 سال تک ہوگئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئسس نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا نے صرف 2 سال میں متوقع عمر میں صورتحال کا رخ بدل دیا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے تمام ممالک کو عالمی وبا کے معاہدے پر متفق ہوجانا چاہیے۔

  • سعودی شہریوں کی اوسط عمر میں اضافہ

    سعودی شہریوں کی اوسط عمر میں اضافہ

    سعودی وزیر صحت فہد الجلاجل کا اپنے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ شعبہ صحت کے نئے پروگرام کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گیا۔ ٹریفک حادثات سے اموات کی تعداد میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اوسط عمر77 برس تک پہنچ گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں صحت نگہداشت کا پروگرام موثر شکل میں آگے بڑھ رہا ہے۔ صحت ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں۔ آگہی مہم نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہے۔ بنیادی ڈھانچہ بہتر ہوا ہے۔

    فہد الجلاجل کا کہنا تھا کہ مقامی شہریوں کی عمر میں اضافہ بھی ہوا ہے، معاملہ صرف شاہراہوں پر انسانی جانوں کی سلامتی تک ہی محدود نہیں رہا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف 2030 تک اوسط عمر 80 سال تک پہنچانے کا ہے، اب سعودی شہری ساتویں عشرے کے آخر تک زندہ رہنے لگے ہیں۔

    علم میں اضافہ عمر میں اضافے کا باعث ہے، تحقیق

    سعودی عرب کی غذائی پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ اس کے مثبت اثرات صحت عامہ پر نظر آنے لگے ہیں۔