Tag: اوفیلیا

  • رواں برس کا 16 واں سمندری طوفان امریکی ریاست کے قریب

    رواں برس کا 16 واں سمندری طوفان امریکی ریاست کے قریب

    رواں برس کا 16 واں تباہ کن سمندری طوفان ’اوفیلیا‘ شمالی کیرولائنا سے ٹکرانے والا ہے، تین امریکی ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سمندری طوفان اوفیلیا جمعہ کے روز طاقت ور ہو گیا ہے، اور اس کا رخ شمالی کیرولائنا کے ساحل کی جانب ہے، جس سے وسط بحر اوقیانوس کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، حکام نے ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    امریکی ویدر چینل کے مطابق اوفیلیا شمالی کیرولائنا میں لینڈ فال کے قریب ہے، جس کی وجہ سے طوفانی ہواؤں کے ساتھ تیز بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا، لہریں بلند ہو جائیں گی اور ساحلی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

    اوفیلیا رواں برس بحر اوقیانوس کے سمندری طوفانوں کے سیزن کا 16 واں طوفان ہے، اوفیلیا طوفان کا مرکز آج ہفتے کے روز مشرقی شمالی کیرولائنا سے گزرے گا، پھر ورجینیا اور میری لینڈ میں ہفتے کی رات اور اتوار کو گزرے گا، اور زمین پر پہنچ کر کمزور پڑ جائے گا۔

    یو ایس نیشنل ہریکین سنٹر کے مطابق سمندری طوفان اوفیلیا زمین سے ٹکرانے سے پہلے مزید طاقت حاصل کرنے کی توقع نہیں تھی اور اس کے بعد کمزور ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی، توقع کی جا رہی تھی کہ طوفان ہفتے کی صبح شمالی کیرولائنا میں لینڈ فال کرے گا۔

    شمالی کیرولائنا، ورجینیا اور میری لینڈ کے گورنرز نے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے، کچھ علاقوں میں اسکول بھی جلد بند ہو گئے کیوں کہ وہاں کی آبادی طوفان کی آمد کے لیے تیاری کر رہی تھی۔

    اوفیلیا کا نام

    دل چسپ بات یہ ہے طوفان اوفیلیا کا نام ولیم شیکسپیئر کے مشہور زمانہ ڈرامے ’ہیملٹ‘ سے لیا گیا ہے۔ اوفیلیا ہیملیٹ میں ولیم شیکسپیئر کا ایک کردار ہے۔ جب اس کے والد پولونیئس کو اس کا پریمی ہیملیٹ قتل کر دیتا ہے تو وہ پاگل ہو جاتی ہے، اور بہت چھوٹی عمر میں وہ غم اور پاگل پن سے مر جاتی ہے۔

  • ڈرامے کے ایک کردار کی موت جو دردناک حقیقت بن گئی!

    ڈرامے کے ایک کردار کی موت جو دردناک حقیقت بن گئی!

    یہ ایک درد ناک واقعہ ہے، ایک ایسی حقیقت جس کا تعلق ایک ڈرامے سے ہے۔ یہ ایک زندگی کے الم ناک انجام کی داستان ہے جس نے شیکسپیر کے مشہورِ زمانہ اور شاہ کار ڈارمے ہملٹ کے بطن سے جنم لیا۔ ہم اسے حیرت انگیز اتفاق کہہ سکتے ہیں۔

    مشہور مصور ہولمین ہنٹس نے شیکسپیر کے ڈرامے کے ایک منظر میں رنگ بھرنے کا سوچا اور اس کے لیے مسز روزیٹی کو منتخب کیا۔ یہ خاتون مصور کے حلقۂ احباب میں سے تھی۔ ہولمین ہنٹس کو ہملٹ کا وہ منظر کینوس پر منتقل کرنا تھا جس کا ایک کردار اوفیلیا تھی جس کی موت ایک حوض میں ڈوبنے سے واقع ہوئی تھی۔

    ہولمین ہنٹس نے اپنے اسٹوڈیو میں ایک بڑے ٹب کا انتظام کیا جس میں پانی بھر کر اس کے نیچے آگ روشن کر دی جاتی تھی تاکہ پانی گرم رہے اور ماڈل کو پانی میں رہنے کی وجہ سے انگلینڈ کا سرد ترین اور یخ بستہ موسم کوئی نقصان نہ پہنچائے۔ مسز روزیٹی اپنے گھر سے اوفیلیا کا سوانگ بھر کر آتی اور اس ٹب میں مصور کی ہدایات کے مطابق لیٹ جاتی۔ ہولمین تصویر کشی شروع کرتا اور یونہی متعدد دنوں تک یہ سلسلہ جاری رہا۔

    ایک روز معمول کے مطابق مسز روزیٹی کی آمد ہوئی اور وہ پانی سے بھرے ہوئے ٹب میں لیٹ گئی۔ بدقسمتی سے ہولمین ہنٹس اس روز ٹب کے نیچے آگ جلانا بھول گیا۔ لیکن یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس نے آگ جلائی تھی اور یہی وجہ تھی کہ ماڈل کو پانی میں لیٹتے ہوئے کوئی کچھ محسوس نہ ہوا۔

    کہتے ہیں کہ کسی وجہ سے آگ بجھ گئی تھی اور دونوں ہی اس بات سے بے خبر رہے۔ مصور نے منظر کینوس پر اتارنا شروع کیا اور اس میں اتنا منہمک رہا کہ اسے کسی بات کا احساس نہ ہو سکا۔ مسز روزیٹی کی موت واقع ہو چکی تھی۔ جاڑے کا موسم اور پانی نے اس ماڈل کے بدن کو گویا منجمد کر دیا۔ وہ نمونیہ کا شکار ہو کر دنیا سے رخصت ہو گئی. شیکسپیر کے ڈرامے میں اوفیلیا نے بھی زندگی کی بازی ہار دی تھی۔