پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے پہلا انفرادی گولڈ میڈل جیتنے والے اولمپیئن ارشد ندیم کی لندن میں کامیاب سرجری ہو گئی ہے۔
پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو ایونٹ میں اولمپک کی تاریخ کی ریکارڈ تھرو کر کے گولڈ میڈل جیتا تھا جس نے قوم سے سر کو فخر سے بلند کر دیا تھا۔
پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد رواں برس ایشین ایتھلیٹکس میں بھی گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم جنہوں نے سوئٹزرلینڈ میں جیولن تھرو کے انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت کرنا تھی۔ تاہم اچانک پرانی انجری نمودار ہونے کے باعث ان کی تیاریاں متاثر ہوئیں۔
ارشد ندیم کو پنڈلی میں معمولی کھنچاؤ کے باعث ٹریننگ میں مشکل کا سامنا تھا اور ڈاکٹرز نے انہیں بھرپور ٹریننگ سے روک دیا تھا۔ جس کے بعد اولمپیئن نے ایونٹ سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے لندن میں علاج کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اولمپیئن ارشد ندیم جنہوں نے سوئٹزرلینڈ میں جیولن تھرو کے انٹرنیشنل ایونٹ میں شرکت کرنا تھی۔ تاہم اپنی فٹنس کے پیش نظر انہوں نے ایونٹ سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے لندن میں علاج کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
بدھ کے روز اولمپیئن ارشد ندیم کی آج لندن کے کیمرج اسپتال میں ٹانگ کے مسلز کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے۔ یہ سرجری پاکستانی نژاد معالج ڈاکٹر علی باجوہ نے کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ارشد ندیم کو مقابلوں میں حصہ لینے میں وقت لگے گا۔
ڈاکٹرز نے ارشد ندیم کو تین روز تک مکمل بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا ہے، جب کہ کل ان کا دوبارہ طبی معائنہ کیا جائے گا۔
فخر پاکستان ارشد ندیم اگست کے پہلے ہفتہ تک لندن میں ہی قیام کریں گے۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے گزشتہ سال پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر نہ صرف وطن عزیز کے لیے میڈلز کے حصول کا 40 سالہ قحط کا خاتمہ کیا تھا، بلکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلا انفرادی گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ایتھلیٹ کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔
رواں برس جنوبی کوریا میں ہونے والی ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم نے گولڈ میڈل اپنے نام کر کے 52 سال بعد پاکستان کو اس ایونٹ میں گولڈ میڈل جتوایا۔