Tag: اومنی گروپ

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ ہو گیا، 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل، جعلی اکاؤنٹس کے مقدمے میں منی لانڈرنگ کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انور مجید کی 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل کر دیے گئے ہیں، اور اومنی گروپ کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے تمام اکاؤنٹس بھی سیل کر دیے گئے، اب تک جعلی اکاؤنٹس میں 44 ارب روپے کی منتقلی کے شواہد مل چکے ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ جعلی اکاؤنٹس سے 100 ارب سے زائد کی ترسیل کے شواہد ملنے کا امکان ہے۔

    دریں اثنا ایف آئی اے ٹیم انور مجید اور ان کے صاحب زادرے عبد الغنی کو آج کراچی منتقل کردے گی، انور مجید کو گزشتہ روز سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”منی لانڈرنگ کا یہ کیس پہلی بار 2015 میں اسٹیٹ بینک نے اٹھایا تھا، اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ بھیجی تھی جس کے مطابق اومنی گروپ کے کہنے پر انتظامیہ نے بینک منیجرز کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس کھولے۔ یہ اکاؤنٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی تو مشکوک ترسیلات میں ملوث بینک اکاؤنٹس اومنی گروپ کے نکلے۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    واضح رہے کہ اومنی گروپ کے مالک انور مجید گزشتہ روز وہ اپنے چار بیٹوں سمیت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتی بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    سپریم کورٹ انور مجید اور ان کے بیٹوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے چکی ہے، جب کہ اس سلسلے میں جے آئی ٹی بننے تک ملزمان کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔ کیس میں اب تک ایف آئی اے 29 جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا چکی ہے۔

    اس کیس میں کئی با اثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام بھی سامنے آئے ہیں، مقدمے میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • ایف آئی اے کا انورمجید اوران کے بیٹے کوکراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا انورمجید اوران کے بیٹے کوکراچی منتقل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے اومنی گروپ انور مجید اور ان کے بیٹے کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، انہیں گزشتہ روز اسلام آباد سےگرفتار کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں گرفتار انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو آج اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا جارہا ہے، شام چھ بجے ڈائریکٹر ایف آئی اور ان کی ٹیم دونوں باپ بیٹوں کو اپنی تحویل میں لے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کو عام پسنجر فلائٹ کے ذریعے کراچی منتقل کیا جارہا ہے اور ان کے ہمراہ اسلام آباد سے کراچی سفر کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم موجود ہوگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے انور مجید فیملی کی جانب سے دائر کردہ حفاظتی ضمانت مسترد کردی۔سپریم کورٹ نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا ، سماعت ختم ہونے کے بعد انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی کو کمرہ عدالت کے باہر سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

    سماعت میں سپریم کورٹ نے انور مجید کی جانب سے کی جانے والی حفاظتی ضمانت کی استدعا بھی مسترد کردی اور کہا کہ انور مجید فیملی کی ضمانت ذیلی عدالت کا معاملہ ہے۔

    عدالت کی جانب سے اومنی گروپ کے بینک اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے کام میں مداخلت نہیں کرسکتے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نےانور مجید فیملی کے عدالت میں پیش نہ ہونے سے متعلق درخواست مسترد کردی اور اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم دے دیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، چیف جسٹس کا اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم

    جعلی اکاؤنٹس کیس، چیف جسٹس کا اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کاحکم دے دیا اور پیش نہ ہونے سے متعلق مجید فیملی کی درخواست بھی مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، اومنی گروپ کے مالکان عدالتی حکم کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    چیف جسٹس نے پیش نہ ہونے سے متعلق مجیدفیملی کی درخواست مسترد کردی اور اومنی گروپ کی جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ کی قرقی کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے اومنی گروپ مالکان کی عدم پیشی پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے وکیل صفائی سے کہا انور مجید اور دیگر کے پیش ہونے کا رضا کاظم نے یقین دلایا تھا، کیا حکم عدولی پر مجید فیملی کوتوہین عدالت کا نوٹس دیں؟

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ پیش نہ ہونےکی وجوہات بتائیں ؟ مجید فیملی کو کہیں کہ وہ عدالت میں پیش ہو، رات 8 بجے تک انہیں بلائیں ہم دوبارہ عدالت لگا دیں گے، آپ کوخدشات ہیں کہ موکل کوگرفتار کیا جائے گا، اگرعدالتی حکم پرعمل نہیں کراسکتے تو پھر بتائیں ہم کیا کریں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کی جائیدادیں،اکاؤنٹس ایف آئی اے نے قرق کیں، اب ہم بھی ان کی جائیداد کی قرقی کا حکم دیتے ہیں۔

    وکیل اومنی گروپ شاہدحامد نے کہا وقت دیں تاکہ انور مجید اور دیگر کوعدالت میں بلاسکیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہیں۔

    شاہد حامد کا کہنا تھا ہمیں تین دن کا وقت دیں، بدھ کو مجید فیملی آجائے گی۔

    چیف جسٹس نے یہ تنبیہ بھی کی کہ کسی گواہ کو ہراساں کیا گیا تو سپریم کورٹ کو کال کرکے بتائے، جن پولیس افسران نے گواہوں کو ہراساں کیا ان کو بھی توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے، اب وہ گواہان کو پریشان نہیں کرتے بلکہ ہمیں کال کرتے ہیں۔

    عدالت نے گواہان کے بیانات ریکارڈ کرکے ستمبرتک رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا پاناما سے متعلق جےآئی ٹی کے ممبران کون تھے؟ ایف آئی اے نے بتایا سربراہ واجد ضیا، ممبران عرفان منگی، عامرعزیز، بلال رسول تھے، جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت انکوائری کے لئے جے آئی ٹی بھی بنا سکتی ہے، ذہن نشین کرلیں کسی کے کہنے یہ کارروائی نہیں کر رہے، عدالت نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت میں بتایا کہ تحقیقات میں اے ون انٹرنیشنل کے مزید 15اکاؤنٹس نکلے ہیں، ان اکاؤنٹس سے 6ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، 35 ہزارتنخواہ والے کے اکاؤنٹ میں 80 کروڑکی ترسیلات ہوئیں۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے مزید کہا لاہور کی ایک خاتون کے نام پر جعلی اکاونٹ کھلوایا گیا، اس اکاونٹ سے ڈیڑھ ارب روپے کی ترسیلات ہوئیں، اکاونٹ ہولڈر کا شوہر ٹرانسپورٹ سروس میں رائیڈر ہے، یقین سے کہتاہوں رشوت کے پیسے ان اکاونٹس میں گئے۔

    وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا جے آئی ٹی رپورٹ میں رشوت وبدعنوانی ثابت نہ ہوئی، اومنی گروپ کا سارا پیسہ لیگل ہے اور اس کا آڈیٹ ہوتا ہے، بغیر تحقیقات الزام تراشی کر کے میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے۔

    جسٹس عمر عطا نے ریمارکس میں کہا ڈی جی صاحب آپ بغیر تحقیقات کسی پر رشوت کا الزام نہیں لگا سکتے، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ
    پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنا دیتے ہیں، جس میں واجد ضیا اور اس کی ٹیم ہو، لوگ پھر کہیں گے کہ عدالت جے آئی ٹی نہیں بنا سکتی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہم وکلا کو سننے کے بعد جے آئی ٹی بنانے کا حکم دے سکتے ہیں، اتنا بڑا جلوس نکال کر مجھے ڈرایا گیا۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا جو رویہ اس دن اختیار کیا گیا اس کی مذمت کی ہے، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کی عزت کی ہے، زرداری صاحب نے 11 سال جیل کاٹی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا فریال تالپور اور آصف زرداری تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں؟ جس پرفاروق ایچ نائیک نے کہا جب بھی ایف آئی اے بلائے گی وہ حاضر ہو جائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے آئندہ سماعت پر انور مجید سمیت فریقین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔