Tag: اوم پوری

  • اوم پوری: ایک باکمال اداکار اور بہترین انسان کا تذکرہ

    اوم پوری: ایک باکمال اداکار اور بہترین انسان کا تذکرہ

    آرٹ سنیما نے دنیا کو فن کی دنیا کے کئی بے مثال نام اور لازوال فلمیں دی ہیں۔ اوم پوری بھی بھارت میں آرٹ سنیما کا ایک بڑا نام تھے جن کو پاکستان میں ایسے اداکار کے طور پر پہچانا جاتا ہے جس نے ہمیشہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خوش گوار تعلقات قائم رکھنے کے لیے اپنی آواز بلند کی۔

    آرٹ سنیما کی اہم بات یہ ہے کہ اس کے ہر شعبہ میں یعنی کہانی سے لے کر فلم سازی کے مختلف مراحل تک ہنر مند اور باکمال آرٹسٹ اور بہترین فن کاروں سے کام لیا جاتا ہے۔ اوم پوری بھی انہی فن کاروں میں شامل تھے۔ اوم پوری مشکل کردار ادا کرنے کے ماہر سمجھے جاتے تھے اور اسی لیے انھیں زیادہ تر آرٹ فلموں میں اپنے فن کے جوہر دکھانے کا موقع دیا جاتا تھا۔ وہ بالی وڈ کے ورسٹائل اداکار تھے جن کو شان دار اداکاری کی بدولت ہمیشہ یاد کیا جاتا رہے گا۔

    اوم پوری ایک فکر و نظریے کے حامل ایسے فن کار تھے جس نے پاکستان اور بھارت کے بارے میں یہ کہا کہ اگر دونوں ملکوں کو جنگ کرنی ہے تو غربت کے خلاف کریں۔ انھوں‌ نے پاکستانی فلمو‌ں میں‌ بھی کام کیا اور جب بھارت میں ان پر تنقید ہوئی تو اس کا جواب بھی اسی طرح دیا، لیکن اپنے مؤقف کا اظہار کرنے سے نہیں ہچکچائے۔ اوم پوری کی زندگی کی آخری فلم ’لشٹم پشٹم‘ ریلیز ہوئی تو اس فلم میں بھی وہ ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے کردار کو نبھاتے نظر آئے۔ انھوں نے پاکستانی فلموں کے علاوہ برطانوی اور ہالی وڈ فلموں میں بھی کام کیا۔ اوم پوری کی آواز اور مکالموں کی ادائیگی کا انداز بہت منفرد تھا اور شائقین نے انھیں ہر کردار میں‌ بہت سراہا۔

    اداکار اوم پوری 18 اکتوبر 1950 کو ہریانہ کے علاقہ انبالہ میں پیدا ہوئے۔ ان کا بچپن انتہائی غربت میں گزارا۔ وہ چھے سات سال کے تھے جب چائے کے ایک کھوکھے پر کام کرنا شروع کر دیا۔ اسی طرح‌ کے چھوٹے موٹے کام کرتے ہوئے اپنے ننھیال آکر تعلیم کا سلسلہ شروع کیا اور پھر اداکار بننے کا خواب دیکھنے لگے۔ اس کے لیے اوم پوری نے ‘فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا’ سے تعلیم حاصل کی۔ وہ دہلی کے ‘نیشنل اسکول آف ڈراما’ سے بھی تربیت لے چکے تھے جہاں معروف اداکار نصیرالدین شاہ ان کے ساتھی طلبا میں سے ایک تھے۔ اور پھر انھیں ابتدا میں لوکل تھیٹر میں چھوٹے موٹے کردار ملنے لگے۔ سال 1976ء سے فلموں میں کام کرنا شروع کیا، اور پہلی مرتبہ فلم ’گھاسی رام کوتوال‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اوم پوری نے اپنے کریئر میں سنجیدہ فلموں کے ساتھ ساتھ کامیڈی فلموں میں بھی لاجواب اداکاری کی۔ فلم ‘اردھ ستیہ’، ‘جانے بھی دو یارو’ اور ‘پار’ جیسی فلموں میں ان کے زبردست کردار اور شان دار اداکاری نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔ اسّی کی دہائی کے آخری برسوں میں اوم پوری نے کمرشل فلموں کی جانب رخ کیا اور ہندی فلموں کے علاوہ پنجابی فلموں میں بھی بطور اداکار نظر آئے۔

    6 جنوری 2017ء کو اوم پوری دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے تھے۔

  • پاکستانی فن کاروں کی حمایت پر بھارت میں تنقید کا سامنا کرنے والے اوم پوری کا تذکرہ

    پاکستانی فن کاروں کی حمایت پر بھارت میں تنقید کا سامنا کرنے والے اوم پوری کا تذکرہ

    تھیٹر پر اداکاری کے ساتھ 1970ء کے عشرے میں اوم پوری نے مراٹھی فلم میں کردار نبھا کر اپنے جس فلمی سفر کا آغاز کیا تھا وہ بعد میں‌ ہندی سنیما سے ہالی وڈ تک دراز ہوگیا۔ انھوں نے چند پاکستانی فلموں میں بھی اداکاری کی تھی۔ اوم پوری 2017ء میں آج ہی کے دن چل بسے تھے۔

    ہالی وڈ میں انھیں ’سٹی آف جوائے‘، ’وولف‘ اور ’دی گھوسٹ اینڈ دی ڈارک نیس‘ جیسی فلموں میں کام کرتے دیکھا گیا۔ اوم پوری نے ’ایسٹ اِز ایسٹ‘ ، ’دی پیرول آفیسر‘ سمیت متعدد برطانوی فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 2014ء میں‌ انھوں نے ’دی ہنڈرڈ فُٹ جرنی‘ میں‌ کام کیا تھا جب کہ مشہورِ‌ زمانہ فلم ’گاندھی‘ میں انھوں نے یادگار پرفارمنس دی تھی۔

    اوم پوری 1950ء میں بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر انبالہ کے ایک پنجابی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں‌ نے پُونے کے فلم اینڈ ٹیلی وژن انسٹیٹیوٹ سے گریجویشن کی اور 1973ء میں نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں داخلہ لیا۔

    ان کا شمار ایسے فن کاروں میں ہوتا ہے جنھوں نے آرٹ اور کمرشل فلموں کے کئی کرداروں کو یادگار بنا دیا۔ وہ ’آکروش‘، ’ماچس‘، ’گُپت‘، ’دھوپ‘ اور ’بجرنگی بھائی جان‘ جیسی کام یاب ہندی فلموں میں‌ نظر آئے۔ اوم پوری مشکل کردار نبھانے کے لیے تیّار رہتے تھے۔ انھیں بالی وڈ میں ہرفن مولا شخصیت کے طور پر پہچانا جاتا تھا۔

    اوم پوری تھیٹر کے اداکار تھے۔ فلم نگری میں آنے سے قبل وہ تھیٹر پر کئی ڈرامے کرچکے تھے۔ اوم پوری کو ان کی بہترین اداکاری پر دو نیشنل فلم ایوارڈز سمیت کئی اعزازات دیے گئے۔ سنجیدہ کرداروں کے ساتھ انھوں نے ہلکے پھلکے تفریحی اور مزاحیہ کردار بھی نہایت خوبی سے نبھائے اور شائقینِ سنیما کے دلوں میں‌ جگہ پائی۔

  • بھارتی فلم انڈسٹری اپنے محسن کو بھول گئی، شرم کی بات ہے

    بھارتی فلم انڈسٹری اپنے محسن کو بھول گئی، شرم کی بات ہے

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری اپنے محسن کو بھولنے لگی تو بھارتی فلم نگری پر ابھرتے ہوئے فنکار بھی چپ نہ رہے اور انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے غم و غصے کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ انڈسٹری میں یک بعد دیگرے فلموں مین بہترین اداکاری کے جوہر دکھا کر فلم نگری میں اپنی جگہ بنانے والے اداکار نواز الدین صدیقی نے ایوارڈ شو میں آنجہانی اوم پوری کا تذکرہ نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

    nawaz-uddin

    سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے نوازالدین نے اپنے غم و غصے اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اوم پوری کی خدمات کا اعتراف صرف اکیڈمی ایوارڈز (آسکر) نے کیا مگر بالی ووڈ کے کسی بھی ایوارڈز کی تقریب کے منتظمین نے اوم پوری کا نام لینا تک گوارا نہیں کیا۔

    انہوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہت شرم کی بات ہے بالی ووڈ انڈسٹری اپنے  آنجہانی اوم پوری کی خدمات کو بھول چکی ہے‘‘۔

    یاد رہے بھارتی لیجنڈ اوم پوری رواں برس 6 جنوری کو 66 سال کی عمر میں طبیعت کی خرابی کے باعث انتقال کرگئے تھے مگر اُن کی پوسٹ مارٹم رپورٹس نے نئے سوالات کو جنم دیا تھا جن میں اُن کے جسموں پر تشدد کے نشانات بھی واضح تھے۔

    پڑھیں: ’’ اوم پوری کی موت ہارٹ اٹیک سے نہیں سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی، حتمی رپورٹ ‘‘

    اوم پوری نے پاک بھارت تعلقات اور فنکاروں کے لیے بہت سے اقدامات کیے اور خود بہ پاکستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، اوم پوری کی زندگی کی آخری فلم ایکٹر ان لاء (پاکستانی) ہی تھی۔

  • اوم پوری طبعی موت نہیں مرے، قتل کیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ

    اوم پوری طبعی موت نہیں مرے، قتل کیا گیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ

    نئی دہلی : بھارتی اداکار اوم پوری کی موت دل کا دورہ پڑنے سے نہیں ہوئی، پورسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق سر پر زخم کا نشان ہے، پولیس نے مرحوم کی موت سے متعلق مزید تحقیقات شروع کردیں۔ رپورٹ کے بعد شکوک وشبہات یقین میں بدلنے لگے کہ پاکستان کی حمایت پربھارتی اداکاراوم پوری کو را نے ٹھکانےلگایا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے معروف اداکار اوم پوری چھ جنوری دو ہزار سولہ کو اس دار فانی سے کوچ کر گئے، ابتدائی طور پر ان کی موت کو ہارٹ اٹیک کی وجہ بہان کیا گیا، تاہم بعد ازاں پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کی موت کو نیا موڑ دے دیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اوم پوری کو قتل کیاگیا، ان کی موت غیر طبعی تھی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق را ایجنٹس نے اوم پوری کو نشہ آور مشروب میں ہارٹ فیلئر کی ادویات ملا کر قتل کیا۔ پانچ اکتوبر دو ہزارسولہ کو بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے پرپاکستان کی کھل کرحمایت کرنے پراوم پوری کوقتل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : اداکار اوم پوری اس دنیا میں نہیں رہے

    سر پرلگا ڈیڑھ انچ گہرا زخم موت سے چند لمحےپہلے کا ہے، ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسیز کے پاس ایسی ادویات ہوتی ہیں جو دل کے دورے کاسبب بنیں، پراسرار قتل کا منصوبہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیراجیت دوول کی جانب سے بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : اوم پوری کی فلموں کے یادگار سین

    بھارتی پولیس نے اوم پوری کی حادثاتی موت کامقدمہ کا درج کرکے ڈرائیوراور اہل خانہ سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسیز کا اگلا ہدف عالمی شہرت یافتہ بالی ووڈ اداکار شاہ رخ اور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان ہیں۔

  • دبنگ خان اوم پوری کی خواہش پوری نہ کرسکے

    دبنگ خان اوم پوری کی خواہش پوری نہ کرسکے

    ممبئی: بالی ووڈ انڈسٹری میں دبنگ خان کے نام سے مشہور سلمان خان، اوم پوری کی دلی خواہش پوری نہ کرسکے۔


    یہ پڑھیں: اداکار اوم پوری اس دنیا میں نہیں رہے


    تفصیلات کے مطابق سلمان خان اوم پوری کی خواہش پوری نہ کرسکے، اوم پوری نے سلمان خان کے مشہور رئیلٹی شو بگ باس ۔سیزن 10 میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: اوم پوری کی فلموں کے یادگار سین

    سلمان خان نے اوم پوری کی بگ باس سیزن 10 میں شرکت کی دعوت کو بخوشی قبول کرلیا تھا، لیکن زندگی نے لیجنڈری اداکار اوم ۔پوری کو مزید مہلت نہ دی۔

    دوسری جانب سلو میاں کی نئی فلم ٹیوب لائٹ میں اوم پوری اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئیں گے جو ان کی زندگی کی آخری فلم ثابت ہوئی ہے۔

    سلمان خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فلم ٹیوب لائٹ کی تصویر پوسٹ کی اور کہا کہ ہم شہرہ آفاق اداکار سے محروم ہوگئے۔

  • دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    دیا مرزا کا نفرت کو فروغ دینے والی حب الوطنی سے انکار

    ممبئی: ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اور بھارت جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں، اور بھارتی فنکار پاکستان مخالفت میں اندھے ہو کر نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں، بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے نہایت ہوش مندانہ اور منطقی بیان دیا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں دیا مرزا نے کہا، ’وہ حب الوطنی جو نفرت کو فروغ دے، ہرگز حب الوطنی نہیں۔ متحد ہونے میں ہی ہمارا عروج ہے اور غیر متحد ہو کر ہم زوال پذیر ہوجائیں گے‘۔

    انہوں نے سیاستدانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’سیاستدان معاشرے کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی مطلق العنانی قائم کرنے میں مصروف ہیں‘۔

    دیا مرزا بالی ووڈ کی پہلی اداکارہ نہیں جو امن کی حمایت میں بیان دے چکی ہیں۔ اس سے قبل بھارتی گلوکار سونو نگم بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں امن قائم ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔

    دوسری جانب بھارتی اداکار سلمان خان، کرن جوہر، اوم پوری اور سیف علی خان پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلہ کی کھلے عام مخالفت کر چکے ہیں جس کی پاداش میں انہیں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف اداکار اوم پوری پر غداری کا مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    البتہ بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت پاکستانی فنکاروں پر پابندی اور پاکستان سے محاذ آرائی کے حق میں ہے جس کا اظہار وہ اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کرتے رہتے ہیں۔

    حال ہی میں اجے دیوگن نے بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’بھارتی فنکاروں کو پاکستانی فنکاروں کی حب الوطنی سے سبق سیکھنا چاہیئے۔ وہ پیسہ بالی ووڈ سے کما رہے ہیں لیکن اپنے ملک کے ساتھ وفا دار ہیں‘۔

  • بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری انتہا پسندوں کے سامنے مجبور

    ممبئی: بھارتیوں کی انتہا پسندی نے بالی ووڈ اداکار اوم پوری کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور وہ حکم حاکم مرگ مفاجات کے تحت اپنے بیان پر معذرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    بالی ووڈ اداکار اوم پوری کی کھری کھری باتوں نے بھارت میں طوفان کھڑا کردیا۔ دو روز قبل انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں شریک ہو کر بھارتیوں کو بے بھاؤ کی سنائیں جس پر ہندوستانی بلبلا اٹھے اور اوم پوری کے خلاف ایک محاذ کھڑا کردیا۔

    پہلے ٹی وی پروگرام کے دوران آداب صحافت بالائے طاق رکھتے ہوئے میزبان سمیت دیگر مہمانوں نے اوم پوری سے جھگڑا کیا۔ اس پر بھی بس نہ ہوا تو ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروا دیا گیا۔

    مرتے کیا نہ کرتے اوم پوری انتہا پسندوں کی متوقع غنڈہ گردی سے گھبرا کر معافی مانگنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے اپنے بیان پر شرمندگی ظاہر کرتے ہوئے معذرت کر کے جان چھڑائی۔

    واضح رہے اوم پوری نے لائیو ٹی وی پروگرام کے دوران کہا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    انہوں نے کہا تھا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    ایک موقع پر انہوں نے میزبان کو بری طرح لتاڑ دیا تھا، ’تم لوگ فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد بنا دیکھ کر خوش ہوتے ہو۔ تھو ہے ایسی ذہنیت پر‘۔

  • اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    اوم پوری نے پاکستان کی حمایت میں بھارتی میڈیا کے چھکے چھڑادیے

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے بعد اوم پوری بھی پاکستانی فنکاروں کی حمایت کرنے پر ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے خلاف آواز اٹھانے پر پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمان اوم پوری پر چڑھ دوڑے۔

    معروف بالی ووڈ اداکار اوم پوری نے ایک بھارتی ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ان کی سچائی پر مبنی گفتگو پروگرام کے میزبان سمیت دیگر مہمانوں کو ایک آنکھ نہ بھائی اور انہوں نے زور زور سے بولتے ہوئے اوم پوری کو برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

    شیو سینا کا سلمان خان کو پاکستان چلے جانے کا مشورہ *

    اوم پوری کا کہنا تھا، ’کیا آپ چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت اسرائیل اور فلسطین بن جائیں جو صدیوں تک ایک دوسرے لڑتے رہیں‘؟

    انہوں نے کہا، ’بھارت میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں۔ کئی بھارتیوں کے رشتہ دار سرحد کے دوسری طرف رہتے ہیں۔ آپ کیسے ان کو مجبور کرسکتے ہیں کہ وہ سرحد کے دوسری طرف رہنے والے اپنے ہی خاندان کے خلاف لڑیں‘؟

    تاہم دیگر مہمانوں نے بار بار ان کی بات کاٹی اور انہیں پاکستان کا حمایتی قرار دیا۔ ایک مہمان نے کہا، ’صرف اس لیے کہ آپ کو سلمان خان کی فلم میں کام ملے اور آپ پیسہ کمائیں، آپ اس سلمان خان کی حمایت کر رہے ہیں جو ہمارے دشمنوں کے لیے بولتا ہے‘۔

    پروگرام کے میزبان سمیت مہمانوں نے اوم پوری سے شدید بحث کرتے ہوئے کہا کہ ایک فواد خان جیسے اداکار کے لیے آپ اپنی فوج کو بے عزت کر رہے ہیں۔

    ‘عدنان سمیع نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے’ *

    اوم پوری کی برداشت جواب دے گئی تو وہ پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور جانے سے قبل انہوں نے کہا، ’ٹھیک ہے آپ دس 15 بھارتیوں کے جسم پر بم باندھ کر انہیں پاکستان بھیج دیں تاکہ وہ وہاں توڑ پھوڑ کر کے آجائیں، بات ختم‘۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ کے کئی اداکار اس کشیدہ صورتحال میں بھی پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے خلاف اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس بات کے حامی ہیں کہ دونوں ممالک آپس میں امن سے رہیں۔

  • سیف علی اور اوم پوری پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بول پڑے

    سیف علی اور اوم پوری پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بول پڑے

    ممبئی: بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان بھی پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے کے حوالے سے ہندو انتہا پسندوں کے خلاف بول پڑے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ سرحد پار ٹیلنٹ کے لیے کھلی ہے۔

    سیف علی خان بھی اب ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو ملنے والی دھمکیوں کے خلاف سامنے آگئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ سرحد پار ٹیلنٹ کے لیے بھی کھلی ہے جب کہ سرحد پارٹیلنٹ کےلیے کام کی اجازت دینے کا فیصلہ صرف بھارتی حکومت کو کرنا چاہیے۔

    سیف علی خان نے کہا کہ ہم آرٹسٹ ہیں صرف محبت اور امن کی بات کریں گے، پاکستانی فنکار امن کا پیغام دے رہے ہیں جب کہ پاکستانی اداکاروں کے بھارتی فلموں میں کام کرنے سے جو ثقافت دکھتی ہے اسے پروان بھی چڑھنا چاہیئے جب کہ کام کرنے کی اجازت کس کو دینی ہے کس کو نہیں یہ فیصلہ حکومت کو قانون کے تحت کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب بالی ووڈ اداکار اوم پوری نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے نکالنے کا کسی کو حق نہیں ہے، کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کہے اس کو نکال دو اور اس کو نکال دو،پاکستانی فنکاروں کوبھارت میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔

  • بھارتی اداکار اوم پوری اورپاکستانی اسٹارفہد مصطفی کی چنیوٹ آمد

    بھارتی اداکار اوم پوری اورپاکستانی اسٹارفہد مصطفی کی چنیوٹ آمد

    چنیوٹ : انڈین ادکاراوم پوری کی پاکستانی ادکاروں سمیت چنیوٹ آمد اورمعروف فاسٹ یونیورسٹی کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈین ادکاراوم پوری اور پاکستانی اداکارفہد مصطفے نے دیگر فنکاروں کے ہمراہ فاسٹ یونیورسٹی چنیوٹ کا دورہ کیا اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے اوم پوری کا کہنا تھا کہ انڈین اور پاکستان میں صرف ایک لائن کا فرق ہے۔

    پاکستان اوربھارت کے لوگوں کے دل ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں اس لیے دونوں ممالک کو گولے بارود کی جنگوں کی بجائے تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا ہوگا یہی وجہ ہے کہ نئی نسل جھگڑے نہیں چاہتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ والدین کوچاہیے کہ وہ بچوں سے پوچھ کران کے مستقبل کا تعین کریں کیوں کہ کسی بھی ملک کا اصل سرمایہ طالب علم ہوتا ہےاس لیے میں طالب علموں کو نصیحت کرتا ہوں کہ آپ تعلیمی میدان میں آگے بڑھیں اور ملک کا نام روشن کریں۔

    اس موقع پرانہوں نے پاکستان میں بننے والی اپنی فلم کا ٹریلر پاکستانی ادکاروں کے ساتھ ہمراہ دیکھا جس کے بعد اُن کا کہنا تھا کہ تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیاں بھی میں طلباء بھی کی ذہنی استعداد بنانے کا ذریعہ ہوتا ہے۔

    واضح رہے بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار اوم پوری پ-اکستان میں بننے والی اپنی فلم کے فروغ کی مہم کے سلسلے میں پاکستان آئے ہوئے ہیں جہاں وہ پاکستانی اداکاراؤں کے ساتھ مختلف جگہوں کا دورہ کر کے لوگوں کو اپنی فلم سے متعلق آگاہی دے رہے ہیں۔