Tag: اونروا

  • پاکستان نے غزہ میں ’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی

    پاکستان نے غزہ میں ’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی

    نیویارک : پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں غزہ میں’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی، منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کو بند کرنے سے جنگ بندی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یو این کی ریلیف اور ورکس ایجنسی کے خاتمے کی اجازت جنگ بندی خطرے میں ڈالنا ہوگا، ایسا کوئی بھی اقدام غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے ہر امکان کو ختم کر دے گا۔

    پاکستانی مندوب نے’’اونروا‘‘کولاکھوں فلسطینی مہاجرین کیلئے امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اونروا کا کردار جنگ بندی کے نفاذ ، انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کیلئے اہم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اونروا کو نشانہ بنا کر فلسطینی عوام کوانسانی امداد فراہمی کےڈھانچےکوختم کرناچاہتاہے،یہ فلسطینی عوام کی شناخت،ان کےحقوق مٹانے اور امن کی جدوجہد کمزور کرنیکی کوشش ہے۔

    منیراکرم نے کہا کہ خطرہ ہے 48 گھنٹے میں کنیسٹ کے 28 اکتوبر 2024 کے منظور شدہ اسرائیلی قانون پر عمل ہوگا، اسرائیلی قانون یواین چارٹر،بین الاقوامی قانون،عالمی عدالت انصاف کی رائے کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو بطور قابض طاقت اقوام متحدہ کی فراہم سہولت کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں، اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں، جنرل اسمبلی کی قراردادوں میں اونروا کے مینڈیٹ کی تجدید میں تصدیق کی گئی ہے۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے، غزہ جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے، غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ہونا چاہیے، غزہ کے مظلوم اور بے گھرعوام کو فوری انسانی امداد فراہم کی جائے، پاکستان اونروا مشن کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

  • جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی نے باور کرایا ہے کہ برلن فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کی مالی مدد جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے دورہ اردن کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی مالی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اردنی حکام کے ساتھ بات چیت میں مشرق وسطیٰ کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ہائیکو ماس کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں موجودہ کشیدگی سے مسائل مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جوہری ہتھیارعالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اونروا کی مدد جاری رکھنا ہوگی، فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اونروا اہمیت کا حامل ادارہ ہے، عالمی برادری کو اس کی مدد اور حمایت جاری رکھنا ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ہائیکو ماس نے کہا کہ برلن کو اردن کی معاشی مشکلات کا اندازہ ہے، جرمن حکومت عالمی برادری اور آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اردن کی مشروط طور پر 100 ملین ڈالر کی مالی مدد کی جائے گی۔

  • امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    غزہ/واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت پر مامور اقوام متحدہ کے ادارے ’اونروا‘ کی 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ پالیسیوں کے تحت ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی پناہ گزینوں کی فلاح و بہبود کے لیے قائم کی جانے والی اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی سالانہ امداد مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو امریکی امداد کی منسوخی کے بعد کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیوں کہ مذکورہ ایجنسی غزہ سمیت اردن، لبنان، شام اور غرب اردن میں واقع پناہ گزین کیمپوں میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں کی کفالت پر مامور ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سنہ 2018 کے آغاز میں امریکی انتظامیہ نے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم فلسطینیوں کو دی جانے والی سالانہ امدادی رقم میں 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کم کرکے 6 کروڑ ڈالر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ پہلے امریکی حکومت نے غزہ اور غرب اردن کی فلاح و بہود کے لیے فلسطین کو دی جانے والی 20 کروڑ ڈالر کی امدادی رقم بھی دینا بند کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ماضی میں ’اونروا‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، ’اونروا‘ پر تنقید کرنے والوں میں امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا نام سرفہرست ہے۔

    فلسطینی پناہ گزینوں کی کفالت کرنے والے ادارے کی امداد روکے جانے پر فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ’امریکی حکومت امداد روک کر انتقامی کارروائی کررہی ہے‘ کیوں کہ فلسطینیوں نے امریکی اعلان کے باوجود یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔