Tag: اوور بلنگ

  • ’اوور بلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، صارفین کو ریلیف ملے گا‘

    ’اوور بلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، صارفین کو ریلیف ملے گا‘

    کراچی (29 جولائی 2025): وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اوور بلنگ پر کے الیکٹرک کے خلاف حکمت عملی تیار کر رہے ہیں صارفین کو ریلیف ملے گا۔

    سندھ کے وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کے الیکٹرک پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت اوور بلنگ کے معاملے پر کے الیکٹرک کے خلاف حکمت عملی تیار کر رہی ہے، اس سے صارفین کو ریلیف ملے گا۔

    ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کو نوری آباد پاور پلانٹ سمیت دیگر ہائبرڈ اور سولر پارکس سے سستی بجلی دی جا رہی ہے۔ آئندہ دنوں میں اس کو مزید سستی بجلی کی فراہمی متوقع ہے، اس لیے اب انکار کی گنجائش نہیں۔ لیکن کے الیکٹرک کے رویے پر افسوس ہے کہ وہ فوسل فیول پر بلاجواز تحفظات ظاہر کر رہا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نیپرا میں سندھ کی نمائندگی ضروری ہے اور وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیپرا میں سندھ کو نمائندگی دی جائے۔ نیپرا کمیٹی میں سندھ کے تین نمائندے ہونے چاہئیں۔ حکومت، بزنس کمیونٹی اور صارفین کا ایک ایک نمائندہ شامل ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سولر پر ٹیکس کی مخالفت کرتی ہے۔ یہ صاف اور سستی توانائی کا ذریعہ ہے۔ صوبائی حکومت قابل تجدید توانائی میں خود کفالت کی جانب بڑھ رہی ہے۔ صنعتکاروں کو ان منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں اور ان کے لیے ’’ون ونڈو آپریشن‘‘ بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔

    ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ توانائی بحران کا حل صرف پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے ہی ممکن ہے۔ صنعتی علاقوں کی بہتری کے لیے سندھ حکومت نے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

  • 8 بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث، آڈٹ رپورٹ

    8 بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث، آڈٹ رپورٹ

    پاور ڈویژن کے ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئیسکو، لیسکو، حیسکو، میپکو، پیسکو، کیسکو، سیپکو اور ٹیسکو شامل ہیں۔ مذکورہ 8 کمپنیاں لائن لاسز، بجلی چوری، ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کرتی تھیں۔

    گھریلو صارفین،زرعی ٹیوب ویلز، وفات پا نے والےافراد بھی اووربلنگ سے بچ نہ سکے، دستاویزات کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کا بجلی بل بھیجا، 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47 ارب روپے سے زائد کی اوور بلنگ کی۔

    دستاویز کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو4کروڑ 96لاکھ روپے کا بجلی بل بھیج دیا،
    استعمال شدہ بجلی یونٹ صفر،بل میں12لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیےگئے۔

    آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 5تقسیم کارکمپنیوں نے صارفین کو47.81ارب کی اوور بلنگ کی،
    ایک ماہ میں2لاکھ78ہزار649صارفین کو بجلی کا 47ارب81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔

    حکومت کی آمدنی بڑھانے کے چند مفید نسخے

    لائن لاسز،بجلی چوری چھپانے کیلئے اووربلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی بھی نہیں کی گئی،
    سال 2023-24میں صارفین کو90کروڑ46لاکھ بجلی یونٹس کا اضافی بل بھیجا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض کیسز میں صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے آڈٹ حکام نے تصدیق کیلئے ریکارڈ مانگ لیا۔

    دستاویز کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئےصارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اوربلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی۔

    کیسکو کی جانب سے زرعی صارفین کو اووربلنگ 148 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے سال 2023-24 تک زرعی ٹیوب ویلز کو اووربلنگ کی۔

    بجلی کی 10تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، ریکارڈ طلب کرنے کے باوجود آڈٹ حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔

    آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غلط میٹر ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کر دی گئی۔ پیسکو کی جانب سے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی۔

  • اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ ایپ‘‘ بجلی صارفین کی اوور بلنگ کی شکایات کم ہو سکیں گی؟

    اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ ایپ‘‘ بجلی صارفین کی اوور بلنگ کی شکایات کم ہو سکیں گی؟

    پاکستان کے اکثر بجلی صارفین کو بھاری بھرکم بلوں سمیت غلط ریڈنگ کی بھی شکایات ہیں وزارت توانائی نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے۔

    پاکستان میں بجلی پہلے ہی خطے کے دیگر ممالک کے تناسب سے مہنگی ہے۔ اس پر غلط اور زائد ریڈنگ بل صارفین کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں۔ اکثر ایسی خبریں میڈیا کی زینت بنتی ہیں کہ بجلی تقسیم کار کمپنی نے ایک کمرے کے گھر کو لاکھوں کا بل بھیج دیا۔

    وزارت توانائی نے اس مسئلے کا حل نکال لیا ہے اور اس سمت اہم قدم اٹھاتے ہوئے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے نام سے ایک نئی اسکیم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    گزشتہ دنوں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے اعلان کیا تھا کہ اوور بلنگ کی شکایات دور کرنے کے لیے صارفین کو اپنی بلنگ خود کرنے کا اختیار دیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد بلوں کے نظام میں شفافیت پیدا کرنا، اوور بلنگ جیسے دیرینہ مسئلے کا موثر حل نکالنا اور صارفین کو اس عمل میں براہ راست شریک کرنا ہے۔

    وفاقی وزیر نے اس حوالے سے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے نام سے ایک اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اسکیم کے تحت بجلی صارفین اپنے موبائل فون سے اپنے میٹر کی ریڈنگ ایپ پر بھیج سکیں گے۔

    اس سکیم کے تحت ملک بھر میں بجلی کے گھریلو صارفین کو یہ اختیار دیا جا رہا ہے کہ وہ ہر ماہ اپنے بجلی کے میٹر کی ریڈنگ خود لیں اور اسے ایک مخصوص موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے متعلقہ بجلی کی تقسیم کار کمپنی کو ارسال کریں۔

    اس مقصد کے لیے پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) نے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جو عام اینڈرائیڈ فون پر استعمال کی جا سکے گی اور جسے اس انداز میں تیار کیا گیا ہے کہ عام صارف بھی اسے بآسانی استعمال کر سکے۔

    صارف کو ہر ماہ مخصوص تاریخوں کے اندر اپنے میٹر کی واضح تصویر لینا ہو گی، جس میں ریڈنگ صاف دکھائی دے رہی ہو، اور اسے موبائل ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہو گا۔ یہ تصویر اور ریڈنگ متعلقہ کمپنی کے ریکارڈ سے موازنہ کی جائے گی۔ اگر صارف کی بھیجی گئی اور سابقہ ریڈنگ میں کوئی فرق یا تضاد نہ پایا گیا تو اسے قبول کر لیا جائے گا۔

    بصورتِ دیگر ادارہ میٹر ریڈر کے ذریعے اس کا جائزہ لے کر بل میں فوری طور پر درستگی کرے گا۔ اس نظام کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ صارف کی بھیجی گئی تصویر بجلی کے بل پر بھی شائع کی جائے گی تاکہ اسے یقین ہو کہ اس کی فراہم کردہ معلومات پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

  • بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کا  ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کا ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    لاہور : بجلی صارفین کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں ذمہ داروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو میں کروڑوں روپے اوور بلنگ انکوائری کے تنازع کے حوالے سے نیب لاہور نے تحقیقات مکمل کرلیں، ذرائع نے بتایا کہ چیف ایگزیکٹو لیسکو، سی ایس ڈی اور ڈائریکٹر کمرشل کو ابتدائی انکوائری میں ذمہ دار قرار دیا ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا تھا کہ نیب لاہور کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ چیئرمین نیب کوپیش کی جائے گی ، لیسکو نے صارفین کو 2024 میں کروڑوں روپے کے اضافی بل دیئے۔

    چیئرمین نیب کو بریفنگ کے بعد انکوائری پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا، اووربلنگ کے ذمہ داران لیسکو افسران کیخلاف کارروائی کا امکان ہے۔.

    ذرایع کا کہنا تھا کہ لیسکو افسران مبینہ طور پر انکوائری میں3،2ماہ سے تاخیری حربے استعمال کرتے رہے۔

    مزید پڑھیں : اووربلنگ سے ایک سال میں شہریوں سے کتنے ارب روپے وصول کئے گئےِ؟ حیران کن انکشاف

    یاد رہے گذشتہ سال جولائی لیسکو کی آڈٹ رپورٹ میں ایک سال کے دوران اووربلنگ کی مد میں شہریوں سے اربوں روپے وصولی کا انکشاف ہوا تھا۔

    جس میں بتایا گیا تھا کہ اووربلنگ سے شہریوں سے ایک سال میں 1ارب 95 کروڑ وصول کیےگئے ، رپورٹ میں مختلف تعمیراتی منصوبوں میں 3 ارب 68 کروڑ کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور بتایا گیا لائن لاسسزمد میں 8 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

    بعد ازاں وزیراعظم نے بجلی چوری کیخلاف اقدامات اور اووربلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اوور بلنگ کسی طور قابل قبول نہیں، اوور بلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی ہو گی۔

  • بجلی کے بند میٹر کا بل ایک لاکھ روپے، شہریوں نے بھی فیصلہ کرلیا

    بجلی کے بند میٹر کا بل ایک لاکھ روپے، شہریوں نے بھی فیصلہ کرلیا

    ملک بھر کے عوام بجلی کے بلوں میں ’اوور بلنگ‘ کی شکایات کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ بجلی کے استعمال شدہ یونٹس کی تعداد اور اس کے عوض واجب الادا رقم اس سے کہیں زیادہ ہے۔

    پاکستان کے طول و عرض میں بجلی کے بلوں کی صورت میں لگنے والے برقی جھٹکوں نے غریب، متوسط اور تنخواہ دار طبقے کی راتوں کی نیندیں اور دن کا چین حرام کر رکھا ہے۔

    نہ صرف یہ کہ بجلی کے بلوں میں اضافی یونٹس دیئے جارہے ہی اس پہ ستم کہ بند میٹروں کے بل بھی ہزاروں روپے کے آرہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے مختلف علاقوں میں جاکر عوام سے انکے مسائل سنے اور ان کی داد رسی کی تاکہ متعلقہ حکام کو ان کے مسائل سے آگاہ کیا جاسکے۔

    کراچی کے ایک شہری کا کہنا تھا کہ پہلے ہمارے دو کمرے کے گھر کا بل 800 سے 1200 کے درمیان آتا تھا لیکن اس مہینے ہمارا بجلی کا بل 8 ہزار روپے آیا ہے اس کا کہنا تھا کہ میں تنخواہ دار آدمی اس کو کیسے بھروں گا؟

    ایک اور شہری نے بتایا کہ ہمارے گھر میں دو میٹر تھے جس میں ایک بند کروادیا تھا اس کا بل کئی سال سے صفر آرہا تھا لیکن جیسے بیٹر آن کروایا کمپنی نے ایک لاکھ روپے بل بنا کر بھیج دیا، یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔

    ایک شخص نے بتایا کہ اب میری یہ حالت نہیں رہی کہ بجلی کے بل بھر سکوں اب میں یہ بل نہیں بھروں گا، اپنے گھر والوں کے اخراجات پورے کروں یا بجلی کے بھروں؟

  • گھروں اور سرکاری دفاتر میں کروڑوں یونٹس کی اووربلنگ کا انکشاف

    گھروں اور سرکاری دفاتر میں کروڑوں یونٹس کی اووربلنگ کا انکشاف

    لاہور : گھروں اور سرکاری دفاتر میں کروڑوں یونٹس کی اووربلنگ کا انکشاف سامنے آیا، جس سے عوام کو 40 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کی اووربلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے،4 ماہ کے دوران چھاپہ مار ٹیموں کی جانب سے 48137 میٹرز کو چیک کیا، چھاپوں کے دوران 827 کنکشنز میں اووربلنگ کا انکشاف ہوا، جس کے بعد ملوث عناصر کے خلاف 80 انکوائریاں اور 32 مقدمات درج کئے گئے۔

    گھروں، سرکاری دفاتر میں اوور بلنگ کی مد میں اربوں روپے بجلی کے بلوں میں وصول کئے، 4 ماہ کے دوران ملک بھر میں 1 ارب 10 کروڑ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی گئی۔

    اوور بلنگ سے عوام اور دیگر سرکاری اداروں کو 40 ارب 80 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، ایف آئی اے لاہور زون نے 163 کنکشنز میں 92 کروڑ 70 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ پکڑی، مجموعی طور پر 34 ارب 29 کروڑ سے زائد بلوں کی مد میں وصول کئے گئے۔

    ایف آئی اے ملتان زون نے 39 کنکشنز میں 3 لاکھ سے زائد یونٹس کی اوور بلنگ، ایف آئی اے پشاور زون نے 403 کنکشنز میں 90 لاکھ سے زائد یونٹس کی اوور بلنگ پکڑی۔

    ایف آئی اے کوہاٹ زون نے 26 کنکشنز میں 3 لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ کی نشاندہی کی جبکہ ایف آئی اے حیدرآباد زون نے ابتک 14 کنکشنز میں 1لاکھ سے زائد یونٹس کی اووربلنگ پکڑی۔

    ایف آئی اےلاہورکالیسکو افسران کواوور بلنگ پر سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اوور بلنگ کسی صورت برداشت نہیں ہو گی اور بجلی کےصارفین پر اوور بلنگ کا بوجھ ڈالا گیا تو ایکشن ہوگا۔

  • بجلی کے 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

    بجلی کے 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کے لئے اہم خبر

    لاہور : 170 سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو اوور بلنگ کی مد میں کتنے روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا ، اس حوالے سے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر پروٹیکٹڈ صارفین سے کروڑوں کی اووربلنگ کا انکشاف سامنے آیا، 170سے 200 یونٹس والوں کو اضافی اوپر یونٹس ڈالنے پر بلوں میں ہزاروں روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔

    ذرائع نے بتایا کہ لیسکو کے ہزاروں صارفین کو 200 سے اوپر کیٹیگری میں زبردستی شامل کیاگیا، 170 سے 200 یونٹس والوں کو 5 ہزار روپے اضافی بل ادا کرنا پڑا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 201 سے اوپر یونٹس ڈالنے سے بل 8 ہزارروپے سے تجاوزکرگیا جبکہ ، الیکٹرک کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اوور بلنگ نہیں کی گئی،30 روزہ آٹو میٹک کمپیوٹر بلنگ کرتا ہے۔

    اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی  کیخلاف پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ لیسکو  نے مبینہ طور پر لاکھوں پروٹیکٹڈ صارفین کو اوور بلنگ کی اور کم یونٹس والے صارفین کو200 سے زائد یونٹس کے بل بھیجے گئے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اووربلنگ سے پروٹیکٹڈ کیٹگری تبدیل ہونے سے کروڑوں کا اضافی بوجھ پڑا۔

    ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے لاہور الیکٹر ک سپلائی کمپنی   کے ڈائریکٹرکسٹمرسروسز اور ڈی جی آئی ٹی کونوٹس جاری کردیئے۔

  • اوور بلنگ کے بعد بلوں کی درستگی پر لیسکو کو اربوں روپے کا نقصان

    اوور بلنگ کے بعد بلوں کی درستگی پر لیسکو کو اربوں روپے کا نقصان

    لاہور: اوور بلنگ کا معاملہ اٹھنے کے بعد اب بلوں کی درستگی پر لیسکو کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے، جس پر ایف آئی اے نے ایکشن لے لیا ہے۔

    ذرائع ایف آئی اے کے مطابق لیسکو کو مالی نقصان پہنچانے پر کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، اوور بلنگ کی درستگی سے کمپنی پر اضافی اربوں روپے کا بوجھ پڑ گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اووربلنگ کے وقت اوسط فی یونٹ قیمت 16 روپے تھی، جب کہ رواں ماہ 48 روپے سے قیمت زائد بنتی ہے، جس سے کمپنی کو اربوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تعیناتی کے دوران تمام ایکسین، ایس ڈی اوز کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی، تمام چیف ایگزیکٹیوز اور سی ایس ڈیز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    لیسکو افسران کے خلاف مقدمات درج کر کے گرفتاریوں کا امکان ہے، اس سلسلے میں ایف آئی اے نے 3 سے 5 سال کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے۔

  • اوور بلنگ ختم کرنے کے حوالے سے اہم خبر

    اوور بلنگ ختم کرنے کے حوالے سے اہم خبر

    لاہور: ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو افسران نے اس ماہ اوور بلنگ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اوور بلنگ کے مسئلے پر آج سیکریٹری توانائی اور لیسکو مینجمنٹ کے درمیان بات چیت ہوئی، ذرائع لیسکو کا کہنا ہے کہ یہ بات چیت بے نتیجہ رہی، سیکریٹری توانائی لیسکو تحفظات پر کوئی واضح جواب نہ دے سکے۔

    ذرائع لیسکو کے مطابق لیسکو چیف نے سیکریٹری کو افسران کے خدشات اور ایف آئی اے کے ناروا رویے سے آگاہ کیا، تاہم سیکریٹری توانائی نے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی، سیکریٹری توانائی نے ایف آئی اے کے سامنے پیشی کے معاملے پر بھی مؤقف واضح کرنے سے گریز کیا۔

    دوسری طرف انجینئرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ لیسکو افسران نے اس ماہ اوور بلنگ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم ایف آئی اے کے ناجائز کیسز کا مقابلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ آج بدھ کو ایف آئی اے نے 40 کروڑ روپے اوور بلنگ پر لیسکو کے 7 افسران پر مقدمہ درج کر لیا ہے، ذرائع ایف آئی اے کے مطابق لاہور میں سرکل تھری کے 5 ایس ڈی اوز اور 2 ریونیو افسران کے خلاف اوور بلنگ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران پر گزشتہ 2 سال میں تعیناتی کے دوران اوور بلنگ کرنے کا الزام ہے، اوور بلنگ کے حوالے سے 10 ایکسین اور 25 ایس ڈی اوز کی فہرست بھی ڈی جی کو بھجوائی گئی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ لیسکو کے متعدد افسران آج بھی ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوئے۔

    لیسکو اور ایف آئی اے کا تنازع

    7 اپریل کو ایف آئی اے نے لیسکو ڈویژن شاہ پور کے ایکسین راؤ کامران کو اربوں روپے کی اووربلنگ کرنے پر گرفتار کیا تھا، شاہ پور ڈویژن میں 4 کروڑ 90 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ کی نشان دہی کی گئی تھی۔

    اوور بلنگ کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے نے 9 اپریل کو لیسکو کے 7 ایس ایز کو انکوائری کے لیے طلب کیا تھا، تاہم لیسکو حکام نے یہ کہہ کر اس طلبی کو مسترد کیا کہ صرف نیپرا اووربلنگ کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے، ایف آئی اے اوور بلنگ کے معاملے کو نہیں دیکھ سکتا، لیسکو افسران نے کہا تھا کہ وہ عید کے بعد وکلا کے ذریعے جواب دیں گے۔

    اوور بلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں اوور بلنگ کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے ملک بھر میں اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا اوور بلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    محسن نقوی نے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں اوور بلنگ میں ملوث عملے کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے، اوور بلنگ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ایف آئی اے افسران اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف 100 فی صد کارکردگی دکھائیں، انھوں‌ نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حساس علاقوں میں ایف آئی اے کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

  • بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان عوام کے لئے بڑی خبر

    بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان عوام کے لئے بڑی خبر

    اسلام آباد : ملک بھر میں بجلی کی اووربلنگ سے پریشان صارفین کے لیے اچھی خبر آگئی، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بڑا حکم دیتے ہوئے واضح کیا اووربلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ملک بھرمیں اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم دے دیا۔

    محسن نقوی نے کہا اووربلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور ملک بھرمیں اوور بلنگ میں ملوث عملےکے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے،اوور بلنگ پر کوئی سمجھوتانہیں ہوگا۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیاجائے،ایف آئی اے افسران اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف سو فیصد کارکردگی دکھائیں اور اوور بلنگ پر عوام کو فوراً ریلیف دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اورخیبرپختونخوا کےحساس علاقوں میں ایف آئی اےکو سیکیورٹی دیں۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں اوور بلنگ سے متعلق بے ضابطگیوں کے معاملے پر ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک اووربلنگ پر نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا تھا۔

    نیپرا کا ڈسکوز کو اوور بلنگ سےمتعلق انکوائری رپورٹ پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے اوور بلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    نیپرا اتھارٹی نے تمام کمپنیوں کو اصل میٹر ریڈنگ کے حساب سے بل وصول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم کار کمپنیاں 2 ماہ سے خراب میٹرز کو فورا تبدیل کریں، تقسیم کار کمپنیاں پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی سے کوآرڈینیٹ کرنے کی پابند ہے۔

    بعد ازاں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے اووربلنگ کے معاملے پر بجلی کمپنیوں کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔