Tag: اوور بلنگ

  • اوور بلنگ پر لیسکو کے 7 افسران پر مقدمہ درج ہو گیا

    اوور بلنگ پر لیسکو کے 7 افسران پر مقدمہ درج ہو گیا

    لاہور: ایف آئی اے نے 40 کروڑ روپے اوور بلنگ پر لیسکو کے 7 افسران پر مقدمہ درج کر لیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کے مطابق لاہور میں سرکل تھری کے 5 ایس ڈی اوز اور 2 ریونیو افسران کے خلاف اوور بلنگ پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران پر گزشتہ 2 سال میں تعیناتی کے دوران اوور بلنگ کرنے کا الزام ہے، اوور بلنگ کے حوالے سے 10 ایکسین اور 25 ایس ڈی اوز کی فہرست بھی ڈی جی کو بھجوائی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے متعدد افسران آج بھی ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوئے۔

    یاد رہے کہ 7 اپریل کو ایف آئی اے نے لیسکو ڈویژن شاہ پور کے ایکسین راؤ کامران کو اربوں روپے کی اووربلنگ کرنے پر گرفتار کیا تھا، شاہ پور ڈویژن میں 4 کروڑ 90 لاکھ یونٹس کی اووربلنگ کی نشان دہی کی گئی تھی۔

    اوور بلنگ کا معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے نے 9 اپریل کو لیسکو کے 7 ایس ایز کو انکوائری کے لیے طلب کیا تھا، تاہم لیسکو حکام نے یہ کہہ کر اس طلبی کو مسترد کیا کہ صرف نیپرا اووربلنگ کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے، ایف آئی اے اوور بلنگ کے معاملے کو نہیں دیکھ سکتا، لیسکو افسران نے کہا تھا کہ وہ عید کے بعد وکلا کے ذریعے جواب دیں گے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں اوور بلنگ کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیر داخلہ نے ملک بھر میں اوور بلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا اوور بلنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    محسن نقوی نے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں اوور بلنگ میں ملوث عملے کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے، اوور بلنگ پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ایف آئی اے افسران اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف 100 فی صد کارکردگی دکھائیں، انھوں‌ نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حساس علاقوں میں ایف آئی اے کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔

  • کراچی: سائٹ ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر پر خواتین کا پتھراؤ

    کراچی: سائٹ ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر پر خواتین کا پتھراؤ

    کراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں کے الیکٹرک کے دفتر پر خواتین نے دھاوابول دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کی لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔

    کے الیکٹرک کے خلاف ملیر، کورنگی، نیشنل ہائی وے، بن قاسم سائٹ ایریا، میٹروول اور لانڈھی میں احتجاج کیا گیا۔

    مظاہرین کی جانب سے اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف دفاتر میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ اآرائی کی گئی۔

    خواتین کا کہنا ہے کہ بجلی بارہ بارہ گھنٹے غائب رہتی ہے اور بل گزشتہ ماہ سے زیادہ بھیج دیے گئے ہیں کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کی وجہ سے جینا محال ہوگیا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل

    امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کہا کہ کراچی میں اوور بلنگ کی مذمت کرتا ہوں بلز سے فیول ایڈجسٹمنٹ ختم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی اوور بلنگ کی وجہ سے غریب طبقہ بالخصوص متاثر ہوا ہے  گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے باوجود اضافی بلز سمجھ سے بالاتر ہے۔

  • لاہور الیکٹرک کا کروڑوں روپے کا بل بھیجنے کا میگا اسکینڈل

    لاہور الیکٹرک کا کروڑوں روپے کا بل بھیجنے کا میگا اسکینڈل

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بجلی کے تقسیم کار ادارے لیسکو کی اوور بلنگ کا میگا اسکینڈل سامنے آیا ہے، نجی فوڈ انڈسٹری کو لاکھوں یونٹس چارج کر کے کروڑوں روپے کا بل دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کا میگا اسکینڈل منظر عام پر آگیا، واپڈا کی ایم اینڈ ایس ٹیم نے اوور بلنگ پر تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی فوڈ انڈسٹری کو کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کی گئی، انڈسٹری کو 4 لاکھ یونٹس کی اوور بلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق 3 سال قبل انڈسٹری کے میٹرز کو تبدیل کیا گیا مگر ایم سی او فیڈ نہ ہوا، ایم سی او فیڈ نہ کر کے انڈسٹری کو اضافی یونٹس چارج ہوتے رہے۔ 3 سال بعد ایم سی او فیڈ کر کے میٹرز کے یونٹس بھی چارج کر لیے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کو لاکھوں یونٹس چارج کر کے کروڑوں روپے کی اوور بلنگ کی گئی۔

    ایم اینڈ ایس واپڈا ہاؤس نے سابق اور موجودہ افسران و ملازمین کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ علی رضا آباد سب ڈویژن میں میٹر ریڈر کی ملی بھگت سے چارجنگ کی گئی، میٹر ریڈر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ریڈنگ کی۔

  • اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    کراچی: اضافی بل کی وصولی کے خلاف شہر قائد کے ایک شہری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا ہے، عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شہری کو بجلی بل میں اوور چارجنگ پر کنزیومر پروٹیکشن سیل نے شہری وجاہت مرزا کے معاملے کو عدالت بھیج دیا، شہری کی درخواست پر وسطی کے صارف عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کر دیے۔

    درخواست کے مطابق کنزیومر سیل کو صارف وجاہت مرزا کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے صارف کو اوور چارجز لگائے گئے۔

    شہری وجاہت مرزا کی شکایت کے مطابق ستمبر 2020 میں بجلی کا بل اچانک زیادہ آنا شروع ہوگیا، 27 نومبر 2020 تک اضافے بل آتے رہے، دراصل میٹر میں خرابی تھی جس کی وجہ سے اضافی بل ادا کرنے پڑے، تاہم 4 ماہ بعد میٹر تبدیل ہونے کے بعد بل درست آیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چار ماہ کے دوران صارف سے اضافی بل کے مد میں 69 ہزار روپے سے زائد وصول کیے گئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ صارف کو اضافی بل کی مد میں لیے گئے پیسے واپس کیے جائیں، یا آئندہ کے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کر لیا ہے۔

  • صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات پر اوگرا کا بڑا فیصلہ

    صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات پر اوگرا کا بڑا فیصلہ

    کراچی: صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات کے بعد اوگرا نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، سوئی گیس میٹرز کے معائنے کا اختیار ایچ ڈی آئی پی کو دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے سوئی گیس میٹرز کے معائنے کا اختیار ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (ایچ ڈی آئی پی) کو دے دیا ہے۔

    ایچ ڈی آئی پی اب شکایات پر گیس کے میٹر چیک کر سکے گا، گیس میٹرز کی چیکنگ صارفین کی درخواست پر کی جائے گی، تاہم تمام معائنے ایچ ڈی آئی پی اور سوئی گیس کمپنیاں مشترکہ طور پر کریں گی۔

    صارفین کی جانب سے گیس میٹرز کی خرابی، اوور بلنگ اور سلو میٹر کی مسلسل شکایات آ رہی تھیں، جس پر اوگرا کو قدم اٹھانا پڑا۔ اگلے مرحلے پر گھریلو اور کمرشل صارفین کے میٹرز کی چیکنگ کا اختیار بھی دیا جائے گا۔

    اوگرا نے گیس قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    اوگرا نے یہ فیصلہ قدرتی گیس پیمائشی (تکنیکی معیارات) ریگولیشنز 2019 کے تحت کیا ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس میٹر خرابی کے نام پر کروڑوں روپے بل بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

  • غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ،  تنگ عوام کے الیکٹرک کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ، تنگ عوام کے الیکٹرک کیخلاف عدالت پہنچ گئی

    کراچی : کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ گرمی کے دونوں میں اتنی لوڈشیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں، کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ عوام عدالت پہنچ گئی اور لوڈشیڈنگ اوراوور بلنگ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ نےفوری سماعت کی استدعا منظور کرلی ہے، جسٹس خادم حسین شیخ کی سربراہی میں 2رکنی بینچ درخواست کی سماعت کرے گا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جاری ہے ، مختلف علاقوں میں 10 سے12 گھنٹے لوڈشیڈنگ جاری ہے اور گرمی کے دونوں میں اتنی لوڈشیڈنگ سے لوگ تنگ آگئے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا سیاسی جماعت صرف اور صرف سیاست کر رہی ہے ، استدعا ہے کہ کے الیکٹرک کو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے روکا جائے، کے الیکٹرک کی غفلت اور لاپرواہی پر نیپرا کو کارروائی کا حکم دیا جائے۔

  • 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کریں گے: حافظ نعیم

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ قوم کرائسس میں ہے، لوگ کرونا وبا سے مر رہے ہیں مگر کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے، جماعت اسلامی 2 دن بعد کے الیکٹرک کے خلاف لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن نے کے الیکٹرک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 دن میں بلوں کا مسئلہ حل نہ ہوا تو حالات کے ذمہ دار خود ہوں گے۔

    انھوں نے ایک خصوصی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہر طبقہ پریشان ہے، صنعتوں میں لوگوں کو ملازمتوں سے نکالا جا رہا ہے، ان حالات میں جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا ایمرجنسی کی وجہ سے 2 ماہ کے بل معاف کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سے بات ہوئی تھی انھوں نے کہا تھا کے الیکٹرک سے بات ہو گئی ہے، بل قسطوں میں لیا جائے گا، لیکن انتہائی افسوس ہے کہ ان حالات میں بھی کے الیکٹرک شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہے۔

    کے الیکٹرک نے اوسط بلنگ کے نام پر بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافہ کردیا

    حافظ نعیم نے کہا کہ ہیٹ ویو کے دوران کے الیکٹرک کی نا اہلی کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی تھیں، اگر اس کی تحقیقات میں کے الیکٹرک کو پکڑ لیا جاتا تو آج یہ نوبت نہ آتی، کرونا ایمرجنسی کے دوران بل معاف کرنے کی بجائے ڈبل کر دیے گئے، ایوریج بل لگا لگا کر بھیجے جا رہے ہیں، آفسز بند ہیں، مارکیٹس بند ہیں مگر ان کے بھی ایوریج بل ڈبل کر کے بھیج دیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگ بل ٹھیک کروانے جاتے ہیں تو ان کے دفاتر بند ملتے ہیں، گارڈز پولیس بلانے کی دھمکی دیتے ہیں۔ حافظ نعیم نے سوال اٹھایا کہ بل بھیجنے کے لیے تو پورا نظام موجود ہے مگر میٹر ریڈنگ کے لیے کوئی نظام نہیں ہے؟ ہم نے کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف تحریک چلائی، وفاق سے مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کو لگام دے، سندھ حکومت بھی ادارے کو ڈبل بل لینے سے روکے۔

    امیر جماعت کراچی نے کہا حکومت اور کے الیکٹرک کے پاس 2 دن کا وقت ہے، اس کے بعد جماعت اسلامی ایک سے 2 دن میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، کوئی بجلی کاٹنے آئے تو اس کے ساتھ کیا سلوک کرنا ہے اس کی پلاننگ کر رہے ہیں۔ حافظ نعیم نے الزام لگایا کہ موجودہ حالات میں بھی وفاقی اور صوبائی حکومت لوٹ مار میں کے الیکٹرک کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔

  • وزیر اعظم کی گیس اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی گیس اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم نے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کی ملاقات ہوئی۔ وزیر اعظم نے وزیر پیٹرولیم کو اوور بلنگ پر تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات بھی دیے۔ وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ زائد گیس بل وصولی کی ایک ایک پائی عوام کو واپس دی جائے گی، 30 جون تک صارفین کے کیسز کی تصدیق کی جائے گی۔

    انہوں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کروائی کہ اوور بلنگ کے ذمہ داران کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا، کڑی سزا کے عمل سے کوئی بھی بچ نہیں پائے گا۔

    سیاسی مخالفین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری مودی کی زبان بول رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایل این جی سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے، اس لیے وفاقی حکومت ان معاہدوں پر نظرِ ثانی کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ایل این جی ٹرمینل کا ایک معاہدہ 30 اپریل 2014 کو ہوا تھا، اس میں کل سرمایہ کاری 21 ملین ڈالر سے زائد تھی۔ ٹرمینل 2 جنوری 2018 میں شروع ہوا جب کہ معاہدہ یکم جولائی 2016 کو ہوا۔

    غلام سرور خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ایل این جی ٹرمینل ٹو پر 2 لاکھ 45 ہزار ڈالر یومیہ ادا کرتی ہے، دیکھا جائے گا کہ ایل این جی اور 2 ٹرمینلز کے معاہدے بدنیتی پر مبنی ہیں یا نہیں، ان پر 44 فیصد ایکویٹی دنیا بھر میں کہیں نہیں۔