Tag: اوٹاوا

  • کینیڈا: معمر افراد کی وین اور ٹرک میں تصادم، ہولناک حادثے میں 15 افراد ہلاک

    کینیڈا: معمر افراد کی وین اور ٹرک میں تصادم، ہولناک حادثے میں 15 افراد ہلاک

    اوٹاوا: کینیڈا کے صوبے میں ٹرک بزرگ، معذور افراد کی وین سے ٹکرا گیا اس تصادم کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

    برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق کینیڈا کے صوبے مینی ٹوبا وینی پیک کے قریب کئربری کے علاقے میں ٹرک کی بزرگ اور معذور افراد کی وین کے ٹکر سے 15 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 10 افراد زخمی ہوئے جنہیں استپال منتقل کردیا گیا۔

    رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بس ہائی وے 5 پر جنوب کی طرف کاربیری قصبے کی طرف جا رہی تھی، جبکہ سیمی ٹریلر ہائی وے 1 پر مشرق کی طرف جا رہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بس میں 25 افراد سوار تھے، حادثے کے سبب سڑک دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ٹوئٹ کے ذریعے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا جبکہ کینیڈین حکام نے حادثے کو کینیڈا کی حالیہ تاریخ میں سب سے خطرناک حادثہ قرار دیدیا۔

  • کینیڈین وزیراعظم نے جھگڑے پر معافی مانگ لی

    کینیڈین وزیراعظم نے جھگڑے پر معافی مانگ لی

    اوٹاوا: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اتفاقی طور پر اپوزیشن خاتون رکن کو کہنی لگنے پر معافی مانگ لی،ان کا کہنا تھا کہ میرا خاتون رکن کو تکلیف پہچانے کا ارادہ نہیں تھا.

    تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز پارلیمنٹ میں ڈاکٹر کے تعاون سے خودکشی کرنے کے قانون سازی پر بحث کی جارہی تھی، اسی دوران کینڈین وزیراعظم اپنی سیٹ سے اُٹھ کر گئے اور اپوزیشن رکن گورڈ براؤن کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئے تاکہ ووٹنگ کے ذریعے قانون سازی کی جاسکے.

    ڈیموکریٹک پارٹی کی خاتون رکن ایلن کا کہنا تھا کہ ان کو وزیراعظم کی کہنی لگی جب وہ اپوزشن رکن گورڈ براؤن کو لیکر جارہے تھے.

    ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ٹام نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو پر شدید تنقید کی جس کے بعد پارلیمنٹ میں ماحول گرم ہوگیا.

    Canada Parliament

    وزیراعظم نےبعد میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اراکین سے بات چیت کے لیے آئے تھے اور جب وہ اپوزیشن رکن کو اپنے ساتھ لے کر جارہے تھے کہ ان کی کہنی خاتون رکن کو لگ گئی اُن کا کسی کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن میں اُن سے معذرت کرتا ہوں.

    یہ ناخوشگوار واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں قانون سازی کی جارہی تھی کہ بالغ مریضوں کو ڈاکٹرز کے تعاون کے ساتھ زندگی ختم کرنےکی اجازت دی جائے.