Tag: اوپن ہارٹ سرجری

  • 2024: کراچی میں ڈیڑھ ہزار بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز

    2024: کراچی میں ڈیڑھ ہزار بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز

    کراچی میں قائم دل کے اسپتال ’این آئی سی وی ڈی‘ میں سال 2024 کے دوران بڑوں کی 1,702 جب کہ بچوں کی 1,450 اوپن ہارٹ سرجری ہوئیں۔

    این آئی سی وی ڈی نے سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے، ترجمان نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی مفت میں دل کے بائی پاس آپریشنز اور پرائمری انجیوپلاسٹی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا کارڈیک اسپتال بن چکا ہے۔

    قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) کے 2024 کے دوران آپریشنل اعداد و شمار سے یہ واضح ہوتا ہے کہ این آئی سی وی ڈی دنیا کی سب سے بڑی مفت کارڈیک کیئر فراہم کرنے والی سہولت بن چکا ہے، جس میں اوپن ہارٹ سرجریز، پرائمری پرکوٹینیئس کورونری انٹروینشنز (PCIs) اور دیگر پروسیجرز شامل ہیں۔ سال 2024 میں NICVD کراچی نے 13 لاکھ سے زائد مریضوں کو جدید کارڈیک کیئر کی خدمات فراہم کیں، اور یہ سب خدمات مکمل طور پر مفت تھیں۔

    ادارے کی غیر معمولی کارکردگی اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے عزم کو ظاہر کرنے والے اہم اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

    • پرائمری انجیوپلاسٹی: 9,857

    • ارلی اور الیکٹیو انجیوپلاسٹی: تقریباً 4,500

    • انجیوگرافی: 18,000

    • پیڈیاٹرک کیتھٹرازیشن اور انٹروینشن: 2,020

    • پرکوٹینیئس ٹرانس وینس مائٹرل کومیشوروٹومی:299

    • ٹرانس کیتھٹر آؤرٹک والو ایمپلانٹیشن (TAVI) پروسیجرز: 30

    • بڑوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: 1,702

    • بچوں کی اوپن ہارٹ سرجریز: 1,450

    • آؤٹ پیشنٹ کنسلٹیشنز (بڑوں اور بچوں کے): 333,761

    • اسپتال میں داخلے: 54,347

    • اسٹروک انٹروینشنز: 75

    • ٹیمپریری پیس میکر ایمپلانٹیشنز: 1,202

    • پرمننٹ پیس میکر ایمپلانٹیشنز: 998

    • ایکو کارڈیوگرامز: 90,000 سے زائد

    سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں اور علاقوں کے مریضوں کو بھی یہ خدمات فراہم کی گئیں، این آئی سی وی ڈی کی مفت اور جدید کارڈیک کیئر سے 160,427 مریض مستفید ہوئے۔

    • پنجاب: 35,251 مریض

    • بلوچستان: 107,392 مریض

    • خیبر پختونخوا: 16,004 مریض

    • آزاد جموں و کشمیر: 1,260 مریض

    • گلگت بلتستان: 520 مریض

    رواں برس این آئی سی وی ڈی نے اپنی خصوصی دل کے ہیلتھ کیئر کو پس ماندہ علاقوں تک بڑھاتے ہوئے شیخ محمد بن زید النہیان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے تعاون سے کوئٹہ میں مفت پیڈیایٹرک کارڈیک خدمات کا آغاز کیا۔ یہ اقدام فروری 2024 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کے شان دار نتائج حاصل ہوئے ہیں:

    • 45 پیڈیاٹرک کارڈیک سرجریز اور 102 انٹروینشنز کامیابی سے مکمل کی گئیں

    • 101 سی ٹی اینجیو کیے گئے

    • 4,500 سے زائد بچوں کو او پی ڈی میں دیکھا گیا

    • 750 پیچیدہ کیسز کو مزید جدید علاج کے لیے این آئی سی وی ڈی کراچی ریفر کیا گیا

    این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر نے مساوی صحت کی سہولیات کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کا مقصد ہر مریض کو جدید ترین کارڈیک علاج فراہم کرنا ہے، خواہ ان کا پس منظر یا مالی حیثیت کچھ بھی ہو۔

    این آئی سی وی ڈی کی بے مثال خدمات کو نہ صرف ملک بلکہ دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے، یہ کامیابیاں حکومت سندھ کی فراخ دلانہ مدد، این آئی سی وی ڈی کے عملے کی محنت اور ادارے کے اعلیٰ معیار کے عزم کی وجہ سے ممکن ہوئیں ہیں۔

  • ایک اور شہر میں مفت اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز

    ایک اور شہر میں مفت اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز

    کراچی: این آئی سی وی ڈی لاڑکانہ میں مفت اوپن ہارٹ سرجریز کا آغاز کر دیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) نے بروز پیر، 25 اکتوبر 2021 کو لاڑکانہ میں بالکل مفت اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز کر کے ایک او ر سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

    پہلی اوپن ہارٹ سرجری این آئی سی وی ڈی کے کارڈیک سرجن ڈاکٹر علی رضا منگی نے انستھیزیالوجسٹ اسسٹنٹ پروفیسر کمل کمار کے ساتھ انجام دی۔

    لاڑکانہ، این آئی سی وی ڈی کا پہلا سیٹلائٹ سینٹر ہے، جہاں پر انجیوپلاسٹی، انجیوگرافی، کارڈیک اوپی ڈی، ایمرجنسی اور دیگر سہولیات پہلے سے ہی فراہم کی جاتی ہیں، اور اب لاڑکانہ شہر، کراچی، سکھر اور ٹنڈو محمد خان کے بعد چوتھا شہر بن چکا ہے، جہاں اوپن ہارٹ سرجریز ہونے لگی ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لاڑکانہ کے شہریوں کو امراض قلب کے علاج کے لیے کراچی جانا پڑتا تھا، پروفیسر ندیم قمر نے کہا کہ اب سندھ کے 9 شہروں میں سیٹلائٹ سینٹرز کا آغاز کیا گیا ہے، جو مریضوں کو امراضِ قلب کا مہنگا و جدید علاج انھی کی دہلیز پر بالکل مفت فراہم کر رہے ہیں۔

    کارڈیک سرجن ڈاکٹر علی رضا منگی کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی لاڑکانہ میں دل کا بائی پاس کیا گیا ہے، اور مریض صحت یاب ہو رہا ہے، انھوں نے بتایا کہ جب مریض کو بتایا گیا کہ ان کا بائی پاس آپریشن یہیں لاڑکانہ میں ہوگا تو وہ بے حد خوش ہوئے۔

  • معروف کامیڈین عمر شریف کو کیا بیماری ہے؟

    معروف کامیڈین عمر شریف کو کیا بیماری ہے؟

    کراچی: امریکا میں مقیم ماہر امراض قلب ڈاکٹر طارق شہاب کا کہنا ہے کہ معروف کامیڈین عمر شریف کی ہارٹ سرجری ایک پیچیدہ عمل ہے، امریکا پہنچتے ہی انہیں اسپتال میں داخل کرلیا جائے گا اور ایک سے دو دن میں ان کی سرجری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں مقیم ڈاکٹر طارق شہاب نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں معروف کامیڈین عمر شریف کی بیماری کی تفصیلات بتائیں۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک والو کے مسلز کمزور ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے خون کی گردش میں رکاوٹ ہے جبکہ انہیں سانس لینے میں بھی تکلیف کا سامنا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کا علاج اوپن ہارٹ سرجری سے ہوسکتا ہے، لیکن عمر شریف کی پہلے ہی ایک اوپن ہارٹ سرجری ہوچکی ہے جبکہ ان کے گردے بھی کمزور ہیں لہٰذا دوبارہ سرجری کرنا ان کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر طارق کے مطابق عمر شریف کی سرجری اب نئے طریقہ علاج کے ذریعے کی جائے گی جس میں دل کو کھولے بغیر شریانوں کے اندر سے ہی اس والو کی جراحت کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا یہ ایک مشکل سرجری ہے اور اس کے لیے ماہر امراض قلب کی پوری ٹیم چاہیئے جن کا پاکستان آنا مشکل تھا، اسی لیے عمر شریف کو یہاں بلایا گیا۔ امریکا پہنچتے ہی عمر شریف کو اسپتال میں داخل کرلیا جائے گا اور ضروری پروسیجر کے بعد ان کی سرجری کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی ایئرپورٹ سے ایئر ایمبولنس عمر شریف کو لے کر امریکا روانہ ہوچکی ہے، ایئر ایمبولینس میں اہلیہ بھی عمر شریف کے ہمراہ ہیں۔

  • پاپ کارن کھانے پر بچے کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    پاپ کارن کھانے پر بچے کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ میں 2 سال کے بچے نے پاپ کارن کھانے کے دوران اسے گلے میں پھنسا لیا جس کے بعد ڈاکٹر کے پاس جانے کے بعد خوفناک انکشاف ہوا۔

    2 سال کے جورڈی نے پاپ کارن کھانے کے دوران اسے گلے میں پھنسا لیا جس کے بعد اسے بے تحاشہ کھانسی ہونی شروع ہوئی۔

    اس کے والدین اسے چیسٹ انفیکشن سمجھ کر ڈاکٹر کے پاس لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے اس کا اندرونی اسکین کیا تو پتہ چلا کہ پاپ کارن کے ایک ننھے سے ٹکڑے نے ایک پھیپھڑے کو بے حد نقصان پہنچایا ہے۔

    جب ڈاکٹرز نے مزید اسکین کیا تو ان پر خوفناک انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز نے دیکھا کہ 2 سال کا بچہ ایک ہارٹ کنڈیشن کا شکار تھا جس میں اس کی دل کی نالیاں خرابی کا شکار تھیں۔ دل میں خرابی کی وجہ سے اسے آکسیجن بھی مناسب نہیں مل پارہی تھی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگر اوپن ہارٹ سرجری نہ کی گئی تو بچہ کسی بھی وقت مر سکتا ہے۔

    ڈاکٹرز کے مطابق اوپن ہارٹ سرجری فیل ہوجانے، یا اس کی وجہ سے کوئی معذوری ہوجانے کا امکان بھی تھا لیکن اگر سرجری نہ کی جاتی تو بچہ 20 سال کی عمر سے پہلے مر سکتا تھا۔

    بعد ازاں ڈاکٹرز نے اس کی سرجری کی اور خوش قسمتی سے وہ کامیاب رہی۔ بچہ 6 دن بعد صحیح سلامت اپنے گھر لوٹ آیا۔

    والدہ کا کہنا تھا کہ اگر یہ پاپ کارن نہ پھنستا تو جورڈی کی اس حالت کا کبھی پتہ نہ چلتا۔ انہوں نے بتایا کہ سرجری سے قبل وہ صرف 3 گھنٹے سو پاتا تھا اور ہم سمجھتے تھے کہ اسے کم نیند آتی ہے، لیکن اب علم ہوا کہ وہ آکسیجن کی کمی سے نہیں سو پاتا تھا۔

  • انورمجید کیلئے ڈاکٹروں نے فوری اوپن ہارٹ سرجری کی تجویز دے دی

    انورمجید کیلئے ڈاکٹروں نے فوری اوپن ہارٹ سرجری کی تجویز دے دی

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے مالک انور مجید کیلئے ڈاکٹروں نے فوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کا مشورہ دیا ہے، ان کے دل کا ایک "والو” بھی تبدیل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ امراض قلب کے سی سی یو میں زیر علاج اومنی گروپ کے مالک انور مجید کو ڈاکٹروں نے فوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کی تجویز دی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان این آئی سی وی ڈی کا کہنا ہے کہ انور مجید کے دل کا ایک "والو” بھی تبدیل کرنا ہوگا، انور مجید کے اہل خانہ کو صورت حال سے آگاہ کردیا گیا اگر ان کے اہل خانہ انور مجید کا علاج کہیں اور کرانا چاہیں تو کراسکتے ہیں۔

    انور مجید قومی ادارہ امراض قلب کے سی سی یو میں زیر علاج ہیں، اسپتال ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ قومی ادارہ امراض قلب میں بھی اوپن ہارٹ سرجری کی سہولت موجود ہے، انورمجید کو موجودہ صورتحال میں جیل منتقل نہیں کیا جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا انور مجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل بھیجنے کا حکم

    واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے انورمجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیڑھ ماہ سے موجیں لگا رکھی ہیں۔

    کیا یہ سرکاری مہمان ہیں؟وزیراعلیٰ نے پھر ملزمان کو سہولت کی کوشش کی تو سخت ایکشن لیں گے، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

  • ڈاکٹرز سے اجازت ملتے ہی آپ کے درمیان ہوں گا، نوازشریف

    ڈاکٹرز سے اجازت ملتے ہی آپ کے درمیان ہوں گا، نوازشریف

    لندن: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی طرف سےحتمی اجازت ملتے ہی میں انشاء اللہ بہت جلد آپ کے درمیان موجود ہوں گا ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کارکنان کے نام اپنے ایک خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ’’میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ آپ لوگ اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرنے کے لئے میری وطن واپسی کے موقع پرایک بڑے استقبالیہ پرگرام کی تیاریاں کررہے ہیں؟‘‘۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ ’’آپ میرے استقبال کیلئے کوئی خصوصی اہتمام نہ کریں، بس میری صحت کے لئے دعا کریں تاکہ میں جلد صحت یاب ہو کر اپنے ملک واپس آکر ملک و قوم کی خدمت کرسکوں‘‘۔

    میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’میرے آپریشن کے وقت بھی پوری قوم نے محبت اور خلوص کے ساتھ دعائیں کیں جو میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، انہی دعاؤں کی قبولیت اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میرے حساس آپریشن کا مرحلہ بخیرو خوبی مکمل ہوا اوراب میں تندرست ہورہا ہوں۔

    سربراہ مسلم لیگ ن نے کہا کہ کارکنوں کی محبت میرے لیے بہت بڑا اثاثہ ہے، اسی سے مجھے وطن عزیز کی خدمت کا عزم اور توانائی حاصل ہوتی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ نوازشریف کو ان کی خراب رپورٹس آنے کے بعد معالجین کی جانب سے اوپن ہارٹ سرجری کا مشورہ دیا گیا تھا، جس کے بعد شریف برادران کے اہل خانہ نے لندن نے نجی اسپتال میں ان کی اوپن ہارٹ سرجری کروائی تھی، اسپتال سے چھٹی ہونے کے بعد میاں محمد نوازشریف لندن میں اپنے صاحبزادے کی رہائش گاہ پرمقیم ہیں۔

    گزشتہ دنوں میڈیا پر وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی مارکیٹ میں خریداری کرتے ہوئے ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ کافی صحت مند نظر آرہے تھے۔

     

  • وزیر اعظم کی سرجری کے بعد عیادت کی فونز کالز کا سلسلہ جاری

    وزیر اعظم کی سرجری کے بعد عیادت کی فونز کالز کا سلسلہ جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری کے بعد عیادت کی فونز کالز کا سلسلہ جاری ہے، جان کیری اور امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن اور سعودی سفیر عبداللہ الزھرانی نے وزیراعظم کی خیریت دریافت کی۔

    وزیراعظم کی کامیاب سرجری کے بعد خیریت اور نیک خواہشات کا سلسلہ جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن نے اسحاق داڑ کو فون کرکے وزیراعظم کے کامیاب آپریشن مبارکباد دی۔

    دوسری جانب مریم نوازشریف سے سعودی سفیرعبداللہ مرزوق الزھرانی نے ملاقات کی اور وزیراعظم کی خیریت دریافت کی۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم کی محمدنوازشریف کیلئے دعاؤں پربہت متاثرہوا،ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے قوم کی عقیدیت اورمحبت دیکھ کربہت خوشی ہوئی۔

    یاد رہے کہ  گزشتہ روز وزیراعظم کے آپریشن کے بعد ان صحابزادی مریم نواز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو تین، چارماہ سے تکلیف محسوس ہورہی تھی، وزیر اعظم کا ساڑھے 4 گھنٹے تک آپریشن جاری رہا، وزیراعظم نوازشریف اب خیریت سے ہیں، دعائیں کرنے پرقوم کا شکریہ اداکرتی ہوں، مریم نواز نے بتایا تھا کہ نوازشریف تین ہفتوں میں وطن واپس آجائیں گے۔

  • ملک کو قائم مقام وزیراعظم کی کوئی ضرورت نہیں، ایاز صادق

    ملک کو قائم مقام وزیراعظم کی کوئی ضرورت نہیں، ایاز صادق

    لاہور : قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ فی الوقت ملک میں قائم مقام وزیر اعظم کی تقرری ضروری نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گڑھی شاہو میں مسلم لیگ ن کی جانب سے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی صحت یابی کے حوالے سے  دعائیہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پروگرام کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم کل این ایف سی اور بجٹ کے حوالے سے منتعقدہ اہم اجلاس کی صدارت بذریعہ اسکائپ کریں گے‘‘۔

    قائم مقام وزیراعظم کی تقرری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ ’’ملک میں فی الوقت قائم مقام وزیراعظم کی کو ضرورت نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے کامیاب اوپن ہارٹ سرجری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میاں محمد نوازشریف کی صحتیابی کے لیے پوری قوم دعا گو ہے، وہ انشاء اللہ جلد تندرست ہوکر ہمارے درمیان موجود ہوں گے‘‘۔

    پانامہ لیکس کے حوالے سے بننے والے ٹی او  آرز سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ٹی او آرز کے حوالے سے بننے والی کمیٹی کے تمام اراکین کی نیت صاف ہے جلد ہی اس پر اتفاق ہوجائے گا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر راغب نعیمی اور دیگر علمائے اکرام نے وزیر اعظم کی صحتیابی کے لیے خصوصی دعا کروائی۔

     

  • لندن میں قیام کے دوران وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک سے کریں گے

    لندن میں قیام کے دوران وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک سے کریں گے

    لندن: برطانیہ میں قیام کے دوران وزیر اعظم نواز شریف تمام اجلاسوں کی صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے کر یں گے۔

    وزیراعظم نواز شریف بغرض علاج لندن میں ہیں، دل کے آپریشن کے بعد امکان ہے کہ ڈاکٹروں کی ایڈوائس پر کچھ روز لندن میں گزاریں گے۔

    حکومتی زرائع کے مطابق وزیراعظم لندن میں قیام کےدوران اسلام آباد میں ہونے والے حکومتی اجلاسوں کی صدارت خودکریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تمام اجلاسوں کی صدارت لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے، زرائع کا کہنا ہے وزیراعظم قومی اقتصادی کونسل اورکابینہ اجلاس کی صدارت بھی بزریعہ ویڈیو لنک کریں گے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ریاستی امور کی ادائیگی میں کسی قسم کا تعطل نہیں ہے، وزیراعظم لندن سے براہ راست امور مملکت چلا رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ جراحی کی بعدوزیراعظم ڈاکٹروں کےمشورے کےمطابق واپس پاکستان آئیں گے، اعلامیہ میں کہاگیا ہےامور مملکت چلانے میں پرنسپل سیکریٹری، ملٹری سیکریٹری اور دیگر اسٹاف اراکین انکی معاونت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم کی ہدایات قاعدے اور قانون کے مطابق متعلقہ لوگوں تک پہنچائی جارہی ہیں، وزیراعظم اس تناظر میں کابینہ اراکین اورمتعلقہ افراد سے رابطوں میں ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں ’’اوپن ہارٹ سرجری‘‘ کی جائے گی

    وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں ’’اوپن ہارٹ سرجری‘‘ کی جائے گی

    لندن / اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کو برطانوی ڈاکٹروں نےفوری طور پر اوپن ہارٹ سرجری کی ہدایت کردی ہے۔ وزیر اعظم کی لندن میں منگل کو اوپن ہارٹ سرجری ہکی جائے گی،

    تفصیلات کے مطابق لندن میں علاج کی غرض سے مقیم وزیراعظم نواز شریف کو ان کے معالجین نے ان کی طبی رپورٹس دیکھنے کے بعد فوری طور ہر اوپن ہارٹ سرجری کروانے کی ہدایت کی ہے۔

    اس حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے کیا ہے کہ ’’وزیراعظم کے ہونے والے ٹیسٹ کی رپورٹس کو مدِنظر رکھتے ہوئے میاں محمد نواز شریف کی لندن کے اسپتال میں اوپن ہارٹ سرجری کی جائے گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سرجری سے تین روز قبل وزیراعظم کو ادویات دی جائیں گی اور وہ ایک ہفتے تک اسپتال میں داخل رہیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیراعظم کی صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

    وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میاں نواز شریف آپریشن کے دو ہفتے بعد سفر کے قابل ہوسکیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی لندن میں منگل کو اوپن ہارٹ سرجری ہوگی ،

    دوسری جانب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قوم سے اپیل کی ہے کہ  وزیراعظم پاکستان کی سرجری اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے خلوصِ دل کے ساتھ  کریں‘‘۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی ’’وزیر اعظم نواز شریف کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہارکیا ہے‘‘۔

    واضح رہے وزیر اعظم طبیعت کی ناسازی کے باعث اپنے طبی معائنے کیلئے پانچ روز قبل لندن روانہ ہوئے تھے۔