Tag: اوپیک ممالک

  • اوپیک ممالک کا  پیداوار میں کمی کرنے کا اعلان، تیل کی  قیمتیں بڑھنے لگیں

    اوپیک ممالک کا پیداوار میں کمی کرنے کا اعلان، تیل کی قیمتیں بڑھنے لگیں

    اوپیک ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد ں خام تیل کی اوسط قیمت85 ڈالر فی بیرل سے بھی اوپر پہنچ
    گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اوپیک ممالک بشمول سعودی عرب، قطر اور دیگر ملکوں نے تیل کی پیداوار میں یومیہ ایک ملین بیرل کمی کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا نے بتایا کہ اس اچانک اعلان سے آج برینٹ کروڈ تیل کی قیمت میں پانچ ڈالر یا سات فیصد اضافہ ہو گیا اور بین الاقوامی مارکیٹس میں خام تیل کی اوسط قیمت پچاسی ڈالر فی بیرل سے بھی اوپر پہنچ گئی ہے۔

    سعودی عرب نے خام تیل کی پیداوار میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل کمی کا اعلان کیا ہے، اس کے برعکس امریکہ تیل کی قیمتوں کو نیچے لانے کیلئے اوپیک ممالک سے پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

    اس کے علاوہ اویپک میں شامل متحدہ عرب امارات، کویت، عمان، عراق اور الجیریا نے بھی تیل کی پیداوار میں رضاکارانہ طور پرکمی کا اعلان کیا۔

    عراق نے 2 لاکھ 11 ہزار بیرل، امارات نے ایک لاکھ 44 ہزار بیرل، کویت نے ایک لاکھ 28 ہزار، الجیریا نے 48 ہزار اور عمان نے 40 ہزار بیرل یومیہ تیل کی پیداوار میں کمی کریں گے اور یہ کمی رواں سال کے آخر تک جاری رہے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان سمیت دنیا میں مہنگائی کا مزید طوفان آئے گا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا اوپیک سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا اوپیک سے تیل کی پیداوار بڑھانے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے پیداوار بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اہم بات یہ ہے کہ اوپیک تیل کی پیداوار بڑھائے، عالمی مارکیٹ بے یقینی کی کیفیت سے دوچار ہے، تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، آپ کا بہت شکریہ۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد امریکا میں خام تیل کے مستقبل کے سودوں کے لیے تیل کی قیمت میں ایک ڈالر فی بیرل تک کمی واقع ہوئی ہے اور مستقبل کے سودے 58.33 ڈالر فی بیرل میں ہوئے۔

    واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپیک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ اوپیک کے دو رکن ممالک وینزویلا اور ایران پر امریکی پابندیوں کے نتیجے میں بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اوپیک کا 8سالوں میں پہلی مرتبہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ

    تجزیہ کاروں کے مطابق اگر اقتصادی سرگرمیاں پورے زور و شور سے جاری رہتیں اور تیل کی کھپت میں اضافہ ہوتا تو عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں اس سے بھی زیادہ ہوسکتی تھیں۔

    یاد رہے کہ اوپیک، روس اور تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک نے دسمبر میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں استحکام کے لیے جنوری سے اپنی یومیہ پیداوار میں 12 لاکھ بیرل کی مجموعی طور پر کمی سے اتفاق کیا تھا۔

    اوپیک کے حکام نے پیش گوئی کی ہے کہ 2019 میں تیل کی عالمی فی بیرل اوسط قیمت 60 سے 80 ڈالر کے درمیان رہے گی۔