Tag: اوکلاہاما

  • فون پر بات کرتے ہوئے باپ نے بیٹیوں کو قتل کردیا اور۔۔

    فون پر بات کرتے ہوئے باپ نے بیٹیوں کو قتل کردیا اور۔۔

    امریکا میں ایک باپ نے اپنی 2 بیٹیوں کو قتل کرکے خودکشی کرلی، امریکی ریاست اوکلاہاما میں گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    اوکلاہاما میں پیش آنے والے اس واقعے میں 56 سالہ ڈیوڈ نے فون پر اپنی اہلیہ سے بات کرتے ہوۓ اپنی 14 اور 19 سال کی بیٹیوں کو گولی مار کر قتل کیا اور پھر خود بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    ڈیوڈ کی اہلیہ اس وقت دفتر میں تھیں جب انہوں نے پولیس کو کال کر کے بتایا کہ ان کی شوہر سے تھوڑی دیر قبل فون پر بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اور خود کو مارنے کی دھمکی دی ہے۔

    اہلیہ نے پولیس کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گولی کی آواز بھی سنی ہے۔

    پولیس گھر میں داخل ہوئی تو دونوں لڑکیاں اور 56 سالہ ڈیوڈ مردہ حالت میں موجود تھا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کی شادی مشکلات کا شکار تھی اور ان کا شوہر اس سے قبل بھی کئی دھمکیاں دے چکا تھا تاہم وہ کوئی حرکت کرنے سے باز رہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ کے گھر سے سنہ 2017 میں بھی گھریلو جھگڑے کی ایک شکایت آچکی ہے جس میں پولیس کو طلب کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب امریکا کے ڈومیسٹک وائلنس انٹروینشن سروسز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا اور لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو جھگڑوں میں بے حد اضافہ ہوا ہے اور پرتشدد واقعات سامنے آرہے ہیں۔

    انہوں نے ایسے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سروسز ایسے ہی افراد کے لیے ہیں جو گھریلو پریشانیوں کا شکار ہیں، ہم صرف ایک فری کال کی دوری پر ہیں۔ لوگوں کو یہ شعور دینا ضروری ہے کہ وہ مسئلے کے پرتشدد حل کے بجائے مدد لینے کا راستہ اختیار کریں۔

  • امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی

    امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی

    اوکلاہاما: امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی نکالی گئی، ریلی سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے ریاست اوکلاہاما کے شہر ٹلسا میں بڑی انتخابی ریلی نکالی، ری پبلکن کی جانب سے اس ریلی کو رکوانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا تاہم عدالت نے ریلی ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نسل پرستی کے خلاف پُر تشدد مظاہرے فوج بھیج کر ایک گھنٹے میں ختم کر دیے، مشتعل مظاہرین نے پولیس پر حملے کیے اور نجی و سرکاری املاک کو آگ لگائی، یہ مظاہرین نہیں بلکہ حملے اور لوٹ مار کرنے والے گروہ تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ڈیموکریٹس کے گورنرز اور میئرز پر بھی احتجاجی مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔

    کیا امریکی صدر سابق مشیر کی آنے والی کتاب سے خوف زدہ ہیں؟

    ماہرین صحت نے ٹرمپ کی ریلی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے خطرناک قدم قرار دیا، ان کا کہنا تھا جب ریلی کے شرکا گھروں کو لوٹیں گے تو کرونا وائروس کی وبا نئے سرے سے پھوٹ پڑے گی۔

    واضح رہے کہ ان دنوں امریکی صدر اور سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے درمیان ان کی آنے والی کتاب کے سلسلے میں رسہ کشی جاری ہے، امریکی محکمہ انصاف اس کتاب کی اشاعت رکوانے کے لیے عدالت جا چکا ہے تاہم عدالت نے کتاب رکوانے سے انکار کر دیا ہے۔

    کتاب میں جان بولٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے لیے چین سے مدد مانگی تھی، ان کو معلوم ہی نہیں کہ وائٹ ہاؤس کو کیسے چلانا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ٹرمپ نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں یقینی کامیابی حاصل کرنے کے لیے چینی صدر شی جن پنگ سے مدد مانگی۔