Tag: اوگرا

  • اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اوگرا کی پیٹرول 8 روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز

    اسلام آباد : یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سترہ فیصد تک کا اضافہ متوقع ہے، اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بارہ روپے پچاس پیسے تک اضافہ تجویز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ متوقع ہے۔

    اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو بھجوا دی ہے، جس پر وزارت خزانہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد اپنے دور کے آخری دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا فیصلہ کرے گی۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 8روپے 37 پیسے، ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی ہے۔

    اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت 96 روپے7 پیسے، ڈیزل 111 روپے 26 پیسے فی لیٹر ہوجائے گا، مٹی کے تیل کی قیمت 88 روپے10 پیسے فی لیٹر ہوجائے گی۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بڑھ جانے کےباعث ہوا ہے جبکہ عوام کا کہنا ہے کہ عید پر حکومت نے خوب تحفہ دیا ہے، مہنگائی بے حد بڑھ جائے گی۔

    معاشی ماہرین کےمطابق خام تیل کی قیمت چار سال کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی ہے جو کہ درآمد کرنے والے ممالک میں مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گی۔

    حکومت اپنے دور کے آخری دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا فیصلہ کرے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ڈیڑھ روپے سے لے کر ساڑھے تین روپے تک کا اضافہ کیا تھا۔

    پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 70 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 31 پیسے، لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 55 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 41 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام ہوشیار! حکومت پھر پیٹرول بم گرانے والی ہے

    عوام ہوشیار! حکومت پھر پیٹرول بم گرانے والی ہے

    اسلام آباد: عوام کے لیے ایک بری خبر، حکومت پاکستان نے صارفین پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پیٹرول مصنوعات میں اضافے کی تیاری مکمل کر چکی ہے۔  اوگرا کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لئے سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کر دی گئی۔

    اس سمری میں  پیٹرول  2روپے98 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ سفارشات منظور ہونے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل10 روپے 25 پیسے اور لائٹ ڈیزل 11 روپے 72 پیسے فی لیٹرمہنگا ہو جائے گا۔

    قیمتوں میں اضافے کا اثر مٹی کے تیل پر بھی پڑے گا، جس میں 12روپے74پیسے فی لیٹرکے بھاری اضافے کا امکان ہے۔

    اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی تجویز

    توقع کی جارہی ہے کہ اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کی جانب سے منظور کر لی جائے گی، مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری اضافہ متوقع ہے، جس کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پڑے گا۔

    یاد رہے کہ سمری میں پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 2 روپے 98 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 25 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 72 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 12 روپے 74 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نئے سال کے آغازپرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    نئے سال کے آغازپرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

    اسلام آباد : حکومت نے عوام پر ایک بار پھر پیٹرول بم گرادیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث پیٹرول 81.53 پیسے فی لیٹر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کرکے عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ کردیا، مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام اب پیٹرول مزید مہنگا خریدنے پر مجبور ہوگئے۔

    حکومت کی جانب سے سال نو کےآغاز میں ہی عوام پر پیٹرول بم گرا دیا گیا، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4روپے6پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

    مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستان میں بھی پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا گیا، بھارت،بنگلہ دیش اورترکی کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت ابھی بھی کم ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ اب پیٹرول کی نئی قیمت 81.53 روپے فی لیٹر ہوگی، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 3روپے 96 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ مٹی کے تیل کی قیمت فی لیٹر 6 روپے 74 پیسےکا اضافہ سے 64.30 روپےفی لیٹر ہوگئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 69 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعدا س کی نئی قیمت 89.91  روپےفی لیٹر ہوگی، لائٹ ڈیزل کی قیمت بھی بڑھادی گئی، نئی قیمت58.37 روپےفی لیٹر ہوگی، مٹی کے تیل کی قیمت6 روپے 79 پیسےاضافے سے 64.30 روپےفی لیٹر ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو ارسال کی گئی تھی جسے منظور کرلیا گیا۔ قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • نئے سال کا آغاز: عوام کو مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کا تحفہ دینے کی تیاری

    نئے سال کا آغاز: عوام کو مہنگی پیٹرولیم مصنوعات کا تحفہ دینے کی تیاری

    اسلام آباد : اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری حکومت کو ارسال کردی ہے، سمری میں یکم جنوری سے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے نئے سال کی آمد پر عوام کو خوشی کی نوید سنانے کے بجائے ان کے ہوش اڑا نے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نئے سال کے آغاز میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت پٹرولیم کو ارسال کردی ہے۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی جانے والی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں4روپے6پیسےفی لیٹراضافےکی سفارش کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ مٹی کےتیل کی قیمت میں 13  روپے 58 پیسےفی لیٹر، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 49 پیسےفی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 83 پیسے فی لیٹراضافےکی سفارش کی گئی ہے۔

    حکومت کی جانب سے منظوری کے نتیجے میں نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری سے ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • ماہ دسمبر 2017، پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

    ماہ دسمبر 2017، پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

    اسلام آباد : یکم دسمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتی میں تبدیلی کرتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں 1 روپے 48 پیسے فی لٹر کا اضافہ کردیا گیا ہے.

    پوری قوم جہاں جشن آمد رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکمل مذہبی عقیدت اور جوش و جذبے کے ساتھ منانے میں مشغول ہے وہیں حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گرا دیا ہے.

    اوگرا نے ماہ دسمبر کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے پٹرول کو سابقہ قیمت سے 1 روپے 48 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا ہے جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 1 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 39 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 12 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے ایک بار پھر مہنگائی کا طوفان امڈ آنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے جس سے اشیائے صرف کی قیمتیں آسمانوں کو چھونے لگیں گئی۔

    اوگرا کی جانب سے جاری کی گئی پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجےسے ہوگا جو کہ 31 دسمبر 2017 تک رہے گا اور پھر ماہ جنوری 2018 کے لیے نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

  • اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی تجویز

    اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی تجویز

    اسلام آباد : اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وفاقی حکومت کو ارسال کردی۔

    تفصیلات کےمطابق اوگرا نے وزارت پٹرولیم کو یکم نومبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کی ہے جس میں پٹرول 2 روپے 49 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سمری کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 19 پیسے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 63 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 15 روپے 99 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے جس کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے اضافہ جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے، لائٹ اسپیڈ اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا تھا۔


    خام تیل کی قیمت دو سال کی بلند ترین سطح پر


    یاد رہے کہ سعودی عرب اور روس کی جانب سے خام تیل کی پیداوار میں کمی کی حمایت کے بعد عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے اور یہ دو سال کے دوران خام تیل کی بلند ترین قیمت ہے


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش

    اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش

    اسلام آباد : اوگرا نے وزارت پیٹرولیم سے پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری وزارت پٹرولیم کوارسال کردی ہے۔

    ارسال کی جانے والی سمری میں پٹرول کی قیمت 3روپے67پیسے کمی کے بعد67روپے63پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت74روپے83پیسے کرنے اور مٹی کے تیل کی قیمت13روپے اضافے سے57 روپے کرنے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت10روپے1پیسے اضافے سے54روپے1پیسے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • اوگرا نے آئل ٹینکرز پر کیا شرائط لاگو کیں؟

    اوگرا نے آئل ٹینکرز پر کیا شرائط لاگو کیں؟

    کراچی: اوگرا نے آئل ٹینکرز کو جو شرائط پیش کی ہیں اس کے تحت ٹینکر الٹنے کے امکانات انتہائی کم ہوجائیں گے اور انسانی جانوں کا مزید تحفظ ہوسکے گا تاہم چند روپے بچانے کے لیے مالکان نے ٹینکرز کی فٹنس بہتر کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    درکار ایکسل کی تعداد پوری

    اوگرا(آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کے نئے قوانین کے مطابق 40 ہزار لیٹر پٹرول یا ڈیزل لے جانے والے ٹینکر میں دو کے بجائے تین ایکسل ہونے چاہئیں اسی طرح 50 ہزار لیٹر آئل لے جانے والے ٹینکر میں چار سے پانچ ایکسل ہونے چاہئیں مگر انہیں تین ایکسل پر چلایا جارہا ہے۔

    اٹھارہ ہزار آئل ٹینکر ناکارہ ہونے کے باوجود ترسیل میں مصروف

    پاکستان میں اس وقت 35 ہزار سے زائد آئل ٹینکر چل رہے ہیں تاہم ان میں سے تقریباً 18 ہزار سے زائد آئل ٹینکر ایسے ہیں جنہیں اوگرا کے قوانین کے تحت سائیڈ لائن کردینا چاہیے بآلفاظ دیگر وہ ناکارہ ہوچکے مگر ٹینکر مالکان نہیں مان رہے اور بدستور اس میں بھی آئل کی ترسیل میں لگے ہوئے ہیں۔

    دو ڈرائیور کی موجودگی ناگزیر

    قوانین کے تحت تیل کی ترسیل کے دوران دو ڈرائیورز ہونا چاہیے تاکہ اگر ایک ڈرائیور کسی وجہ سے غافل ہونے لگے یا اس پر نیند کا غلبہ ہو تو دوسرا شخص اس وقت ڈرائیونگ کرے مگر ٹینکر مالکان صرف ایک ڈرائیور پر گزارا کررہے ہیں۔


    اسی سے متعلق: ملک بھر میں پٹرول کی قلت، عوام پریشان، پمپس پر ہجوم


    اسی طرح اوگرا کی ٹینکر کی فٹنس کی دیگر شرائط بھی ہیں تاہم آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے انہیں ناجائز قرار دیتے ہوئے تسلیم کرنے سے انکر کردیا ہے۔

  • شیل آئل کمپنی سانحہ احمد پور شرقیہ کی ذمہ دار قرار

    شیل آئل کمپنی سانحہ احمد پور شرقیہ کی ذمہ دار قرار

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سانحہ احمد پور شرقیہ کا ذمہ دار شیل آئل کمپنی کو قرار دے دیا۔ کمپنی پر 1 کروڑ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں شیل آئل کمپنی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

    اوگرا کا کہنا ہے کہ کمپنی کا آئل ٹینکر غیر معیاری تھا۔ ٹینکر نے اوگرا اور ایکسپلوسوز ڈپارٹمنٹ کے قوانین پورے نہیں کیے۔

    اوگرا کے مطابق آئل ٹینکر کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جعلی تھا جبکہ ٹینکر تکنیکی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا تھا۔ 50 ہزار لیٹر تیل کی ترسیل کے لیے 5 ایکسل کا ٹینکر استعمال ہوتا ہے جبکہ حادثے کا شکار ٹینکر 4 ایکسل کا تھا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ احمد پور شرقیہ، ڈی ایس پی سمیت 5 پولیس افسران معطل

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقامی انتظامیہ بھی بر وقت حرکت میں نہیں آئی۔ ٹینکر سے تیل بہتا رہا مگر جائے حادثہ کو محفوظ نہیں بنایا گیا۔ مقامی آبادی تیل برتنوں میں بھرتی رہی۔

    اوگرا نے شیل کو ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ فی کس جبکہ زخمیوں کو 5 لاکھ فی کس دینے کا حکم دیا ہے۔

    اوگرا کے مطابق فیصلے پر فوری عمل نہ ہونے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عید الفطر سے ایک روز قبل 25 جون کو صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپورمیں احمد پور شرقیہ کے نزدیک قومی شاہراہ پر تیل لے جانے والا ٹرک الٹ گیا تھا۔

    ٹرک سے بڑی مقدار میں تیل بہنا شروع ہوگیا جس کے بعد قریبی آبادی موقع پر جمع ہوگئی اور تیل برتنوں میں بھر کر لے جانے لگی۔

    اسی دوران اچانک ٹینکر میں دھماکہ ہوا جس کے بعد وہاں تیل جمع کرتے سینکڑوں افراد لمحوں میں آگ کی زد میں آگئے۔ حادثے میں ٹرک ڈرائیور سمیت ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    ہلاکتوں میں اضافہ جاری

    سانحہ احمد پور شرقیہ کے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا عمل جاری ہے اور آج مزید 2 زخمی دم توڑنے کے بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 218 ہوگئی ہے۔

    حادثے میں جھلسنے والے مزید 38 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال میں فی الوقت 18، تحصیل ہیڈ کوراٹر احمد پور اور نشتر اسپتال ملتان میں 8، 8 جبکہ جناح اسپتال لاہور میں 4 زخمی زیر علاج ہیں۔

    سانحہ کے 22 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد فارغ بھی کیا جاچکا ہے۔ زخمیوں میں سے 12 کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کے مطابق حادثے کی 125 ناقابل شناخت لاشوں کی تصدیق کے لیے 132 ورثا کے نمونے ڈی این اے کے لیے لیے جا چکے ہیں۔ 93 جسد خاکی شناخت کے بعد ورثا کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔


  • ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے مالی سال 16-2015 کی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ملکی گیس کا 44 فیصد پاور سیکٹر کے زیر استعمال رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے گزشتہ مالی سال کے لیے تیل و گیس انڈسٹری کی رپورٹ جاری کردی۔

    رپوٹ کے مطابق ملکی گیس کا سب سے زیادہ استعمال پاور سیکٹر کرتا ہے جو 44 فیصد ہے۔ گھریلو اور کھاد سیکٹر صرف 21 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیپرا اور اوگرا سمیت 5 ریگولیٹری اتھارٹیز وزارتوں کے ماتحت

    اعداد و شمار کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والی گیس 46 فیصد سندھ، جبکہ 42 فیصد پنجاب میں استعمال ہوئی۔

    اوگرا رپورٹ کے مطابق سوئی کمپنیوں نے گزشتہ 5 سالوں میں اوسط 3 لاکھ کنکشن سالانہ فراہم کیے جبکہ ایل پی جی کی یومیہ سپلائی میں اضافہ ہوا۔