Tag: اوگرا

  • 20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول  کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    اسلام آباد : یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ، اوگرا نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20روپے 7پیسے اضافے کی تجویز دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل گیس اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں دروبدل کے حوالے سے سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی، پٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں پٹرول کی فی لیٹرقیمت میں20روپے 7پیسے اضافے ، ڈیزل کی قیمت میں 19روپے61پیسےفی لیٹراضافےکی تجویز دی گئی ہے ، موجودہ لیوی کی بنیاد پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں6،6روپے لیٹراضافہ بنے گا۔

    ذرائع کے مطابق فی لیٹرپٹرول پرموجودہ عائدلیوی17روپے97پیسے اور فی لیٹرڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18روہے 36پیسے ہے، قیمتوں میں ردوبدل کافیصلہ وزارت خزانہ اور وزیر اعظم کی مشاورت سےہوگا۔

    یاد رہے 15 فروری کو وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی تھی ،

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

    خیال رہے حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہر 15 روز میں کیا جاتا ہے، گزشتہ 45 دن سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

  • عوام کو ریلیف: وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی

    عوام کو ریلیف: وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم نے اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کر دی۔

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری

    واضح رہے کہ اس وقت ملک میں پٹرول پر پٹرولیم لیوی 21 روپے 4 پیسے لی جا رہی ہے، جب کہ ڈیزل پر موجودہ پٹرولیم لیوی 22 روپے 11 پیسے فی لیٹر ہے۔ نیز، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہر 15 روز میں کیا جاتا ہے، گزشتہ 45 دن سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

  • صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات پر اوگرا کا بڑا فیصلہ

    صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات پر اوگرا کا بڑا فیصلہ

    کراچی: صارفین کی جانب سے اوور بلنگ کی شکایات کے بعد اوگرا نے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، سوئی گیس میٹرز کے معائنے کا اختیار ایچ ڈی آئی پی کو دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے سوئی گیس میٹرز کے معائنے کا اختیار ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (ایچ ڈی آئی پی) کو دے دیا ہے۔

    ایچ ڈی آئی پی اب شکایات پر گیس کے میٹر چیک کر سکے گا، گیس میٹرز کی چیکنگ صارفین کی درخواست پر کی جائے گی، تاہم تمام معائنے ایچ ڈی آئی پی اور سوئی گیس کمپنیاں مشترکہ طور پر کریں گی۔

    صارفین کی جانب سے گیس میٹرز کی خرابی، اوور بلنگ اور سلو میٹر کی مسلسل شکایات آ رہی تھیں، جس پر اوگرا کو قدم اٹھانا پڑا۔ اگلے مرحلے پر گھریلو اور کمرشل صارفین کے میٹرز کی چیکنگ کا اختیار بھی دیا جائے گا۔

    اوگرا نے گیس قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی

    اوگرا نے یہ فیصلہ قدرتی گیس پیمائشی (تکنیکی معیارات) ریگولیشنز 2019 کے تحت کیا ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس میٹر خرابی کے نام پر کروڑوں روپے بل بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

  • پٹرول، نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری

    پٹرول، نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی منظوری کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے کہ جس کے بعد پٹرول کی قیمت 109 روپے 20 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 113 روپے 19 پیسے مقرر کر دی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 42 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 76 روپے 23 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 76 روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں، وزیر اعظم نے منظوری دے دی

    واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی تھی لیکن آج وزیر اعظم نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی۔

    اوگرا نے ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی تھی، تاہم ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی، مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے 10 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کی سفارش کی گئی تھی۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کتنے روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے؟ عوام کیلئے بڑی خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں کتنے روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے؟ عوام کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کردی تاہم ذرائع وزیراعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں 6 سے 7 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیراعظم کو پیش کردی گئی ، جس میں اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر ، ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے 10 روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے مشاورت جاری ہے کہ قیمتوں میں کم سے کم کتنا اضافہ کیا جائے؟ پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں پر حتمی فیصلہ کچھ دیر میں متوقع ہے۔

    ذرائع وزیراعظم ہاؤس کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات میں 6 سے 7 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے۔

    یاد رہے سال نو کے آغاز پر بھی وزیراعظم نے اوگرا کی سمری جزوی مسترد کی تھی اور پیٹرول کی قیمت میں 2.31 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 1.80 روپے فی لیٹر اضافہ منظور کیا تھا۔

    اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 10.68 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 8.37 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

  • یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکان

    یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکان

    کراچی: یکم جنوری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جنوری سے پیٹرول 2 روپے 76 پیسے فی لیٹر جب کہ ڈیزل کی قیمت 3 روپے 12 پیسے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔

    اوگرا نے یکم جنوری سے 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی۔

    حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا

    ذرائع کے مطابق حکومت نے 15 دسمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں بھی اتنا ہی اضافہ کیا تھا۔

    پندرہ دسمبر کو پیٹرول کی نئی قیمت 103 روپے 69 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت 108 روپے 44 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

  • یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان

    یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان

    اسلام آباد: یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، نئی قیمتوں کا اعلان وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری حکومت کو بھجوا دی، سمری میں پیٹرول 1 روپے 50 پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    اوگرا نے اپنی سمری میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر تک کمی کی تجویز دی ہے، اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا کر قیمتیں برقرار بھی رکھی جاسکتی ہیں۔

    نئی قیمتوں کا اعلان وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد ہوگا، وزارت خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اعلان آج کرے گی۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین 15 روز کے لیے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ 15 روز قبل حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، پیٹرول کی موجودہ قیمت 103.97 روپے فی لیٹر ہے۔

    فی الوقت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 104.06 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 65.29 پیسے فی لیٹر ہے۔

  • پٹرول کی قیمت کے حوالے سے عوام کیلئے بڑی خبر

    پٹرول کی قیمت کے حوالے سے عوام کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد : یکم ستمبر سے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے اضافے کا امکان ہے، اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ماہ ستمبر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ نے ارسال کردی۔

    سمری میں پٹرولیم مصنوعات 5 روپے فی لٹر مہنگی کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمت میں ساڑھے 4 روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لٹر تک اضافے کا امکان ہے۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاحتمی فیصلہ وزارت خزانہ ،وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی اور 31 اگست کو نئی قیمتوں کا تعین کیا جائے گا۔

    یاد رہے ماہ اگست میں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 3روپے86پیسےفی لیٹرکااضافہ کیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 103 روپے97 پیسے فی لیٹرہوگئی تھی۔

    خیال رہے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں15روز بعدتبدیل کرنےکی تجویز منظور کر لی گئی تھی اور اب کابینہ کی منظوری پر 15 روزہ بنیادوں پر قیمتوں کا تعین یکم اگست سے ہوگا، نئےطریقہ کار کے تحت قیمتوں سےمتعلق 3 ماہ پیشگی تیاری ممکن ہوسکےگی۔

  • گیس بحران سنگین ہونے کا خدشہ، اوگرا نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    گیس بحران سنگین ہونے کا خدشہ، اوگرا نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    اسلام آباد : اوگرا نے گیس بحران سنگین ہونے کے خطرے کی گھنٹی بجادی اور کہا گیس شارٹ فال 10 سال میں 5ہزار389ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ آف ریگولیٹڈ پٹرولیم انڈسٹری رپورٹ 19-2018 جاری کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ گیس فراہمی میں درآمدی ایل این جی کاحصہ 21 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔

    اوگرا نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ گیس شارٹ فال 10 سال میں 5 ہزار 389 ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھنے کا خدشہ ہے، شارٹ فال 2025 تک3 ہزار 684 ایم ایم سی ایف ڈی ہو جائے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شارٹ فال2019میں 1440ایم ایم سی ایف ڈی تھا جبکہ گیس کی مقامی پیداوار ضروریات کےلئے ناکافی قرار دی گئی ہے۔

    اوگرا رپورٹ میں کہا ہے کہ 4ہزار 319 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جارہی ہے، سندھ 46 فیصد ، خیبرپختونخوا12فیصد اور بلوچستان 11 فیصد گیس فراہم کررہا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2024تک گیس کی طلب5ہزار332ایم ایم سی ایف ڈی ہوجائے گی۔

  • اوگرا نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اوگرا نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جولائی کے لیے آر ایل این جی کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی قیمت میں 0.34 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن کے لیے آر ایل این جی قیمت میں0.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

    سوئی سدرن سسٹم پر آر ایل این جی کی قیمت6.67 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

    اوگرا نے سوئی گیس کمپنیوں کے ٹیرف میں کمی تجویز کردی

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اوگرا نے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کے ٹیرف میں کمی تجویز کی تھی۔ اوگرا حکام کا کہنا تھا کہ ایس این جی پی ایل کے لیے 1287.19 روپے ایم ایم بی ٹی یو کی ڈیمانڈ ہے، ایس این جی پی ایل کے لیے ڈیمانڈ پر 623.31 ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیے گئے۔

    یاد رہے کہ جون میں سوئی نادرن سسٹم پر آر ایل این جی قیمت6.13 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن سسٹم پرآر ایل این جی قیمت 6.27 ڈالر تھی۔