Tag: او آئی سی

  • اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، او آئی سی

    اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، او آئی سی

    سعودی عرب (25 اگست 2025): چیئرمین او آئی سی نے حقان فیدان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔

    چیئرمین او آئی سی اور ترک وزیر خارجہ حقان فیدان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کا 21 واں خصوصی اجلاس چیئرمین حقان فیدان کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔

    چیئرمین او آئی سی نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو تباہی اور قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اس وقت فلسطینی عوام کو ہماری اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو جارحانہ کارروائیوں سے روکنا ہوگا۔

    حقان فیدان نے مسئلہ فلسطین پر او آئی سی کے تمام رکن ممالک کے درمیان مشترکہ حکمت عملی اور یکساں موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا دو ریاستی حل ضروری ہے۔ مستقل حل کیلیے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔

    اجلاس سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا خواب خطے کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے اور گریٹر اسرائیل وژن کسی صورت قبول نہیں۔ اب فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے اور دو ریاستی حل ہی واحد اور منصفانہ راستہ ہے۔ عالمی برادری بھی اسرائیل کی غزہ پر حاکمیت کے کسی بھی دعوے کو رد کرے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور فلسطینی عوام بدترین جبر اور نسل کشی کا شکار ہیں۔ اسرائیلی پالیسیوں اور غزہ پر قبضےکی کوششوں کو روکناہوگا۔

    شہزادہ فیصل بن فرحان اسرائیلی جرائم خطے اور دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں جب کہ عالمی برادری کی خاموشی سانحے کو بڑھا رہی ہے۔ عالمی برادری غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے فوری اقدام کرے اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت، جرائم روکنے کیلیے فیصلہ کن اقدام کیا جائے۔

    انہوں نے غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کیلیے اونروا اور یو این اداروں کی حمایت ضروری ہے۔ انسانی امداد غزہ تک بلا رکاوٹ پہنچائی جائے۔

    اجلاس سے فلسطینی نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر قحط مسلط کر دیا گیا ہے۔ فلسطین کی سر زمین مسلمانوں کو پکار رہی ہے اور فلسطینیوں کو یقین ہے کہ مسلم امہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔

     

  • او آئی سی کا اقوام متحدہ کے تحت فلسطین کانفرنس جلد بلانے کا مطالبہ

    او آئی سی کا اقوام متحدہ کے تحت فلسطین کانفرنس جلد بلانے کا مطالبہ

    استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق او آئی سی کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں او آئی سی کا اتحاد، یکجہتی اور اسلامی امہ کی وحدت پر زور دیا گیا ہے، اعلامیے میں مسئلہ فلسطین کو  او آئی سی کا بنیادی محور قرار دیا گیا۔

    اعلامیے میں اقوام متحدہ کے تحت فلسطین کانفرنس جلد بلانے، فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت اور جنگ بندی وتعمیر نو کے لیے فنڈز کا مطالبہ کیا گیا۔

     او آئی سی اجلاس میں غزہ، مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں قتل وغارت اور اسرائیل کی جانب سے بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    اوآئی سی  نے 1967 کی سرحدوں پر مبنی آزار فلسطینی ریاست کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 پر فوری عملد رآمد کیا جائے۔

    او آئی سی کا اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کو مکمل رسائی دینے کا مطالبہ کیا، فلسطینیوں کی ان کی سرزمین سے بے دخلی مسترد کردی اور کہا کہ انیس سوسڑسٹھ کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔

    او آئی سی نے سندھ طاس سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی پاسداری ضروری قرار دے دی، جاری کردہ اعلامیے میں پاک بھارت جنگ بندی کی مکمل پاسداری پر زور دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/un-secretary-general-attack-on-iran-israel/

  • او آئی سی کو یو این سے مل کر دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

    او آئی سی کو یو این سے مل کر دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

    بنجول: گیمبیا میں اسلامی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ او آئی سی کو اقوام متحدہ سے مل کر دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا، اس کے باوجود پاکستان کو سرحد پار سے اسپانسرڈ، حمایت یافتہ دہشت گردی کا سامنا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا او آئی سی کو افغان معیشت بحال، علاقائی روابط کے منصوبوں کے جلد نفاذ میں مدد کرنی چاہیے، او آئی سی عالمی اقتصادی ترقی کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا او آئی سی کا یہ سربراہی اجلاس نازک موڑ پر منعقد ہو رہا ہے، عوام بالخصوص امت مسلمہ کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، ان چیلنجز پر او آئی سی کو متحد اور مربوط جواب دینا چاہیے، مغربی کنارے، فلسطینی عوام پر اسرائیل کے وحشیانہ فوجی حملے جاری ہیں، عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسے ’’قابل تعزیر نسل کشی‘‘ قرار دیا ہے، ریاض میں مشترکہ عرب اسلامی سربراہی کانفرنس نے دور رس فیصلے کیے تھے، فلسطین کی آزادی کے لیے اپنے مقاصد کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحرک ہونا چاہیے۔

    نائب وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کو یقینی بنایا جائے، محصور لوگوں کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنایا جائے، اور اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر فلسطین کے داخلے کی حمایت جاری رکھیں، 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر فلسطین کی خود مختار ریاست کا قیام ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا او آئی سی رابطہ گروپ کے ذریعے عالمی کارپوریٹس کے ساتھ روابط کا طریقہ وضع کیا جائے، قرارداد میں او آئی سی کی جانب سے معیاری پالیسی اقدامات بھی شامل ہونے چاہئیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز امت کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل اس معاملے پر تعاون میں ناکام رہتے ہیں، چناں چہ گستاخانہ، اسلام مخالف مواد کے خلاف ضابطے کی پالیسیوں کے اطلاق کو ہم آہنگ کیا جائے۔

  • مشرقی بیت المقدس کیساتھ فلسطینی ریاست کا قیام امن کاواحدراستہ ہے، او آئی سی

    مشرقی بیت المقدس کیساتھ فلسطینی ریاست کا قیام امن کاواحدراستہ ہے، او آئی سی

    او آئی سی کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق او آئی سی نے غزہ میں مزید جانی نقصان کو روکنے کے لئے ایک بار پھر غیر مشروط جنگ بندی کامطالبہ کیا ہے۔

    او آئی سی اعلامیے کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، خطے میں امن وسلامتی کا واحد راستہ فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ ہے، مشرقی بیت المقدس کیساتھ فلسطینی ریاست کا قیام امن کاواحدراستہ ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے جنوبی غزہ کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے مزید دو فوجیوں کی تصدیق کردی۔

    براڈکاسٹر 24 کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اسٹاف سارجنٹ نیریا بیلیٹ اور گیواتی جاسوسی یونٹ کے اسٹاف سارجنٹ آئیڈو ایلی زریھان غزہ کی پٹی کے جنوب میں مارے گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ انکلیو کے جنوب میں لڑائی میں گیواتی یونٹ کا ایک افسر اور دو سپاہی بھی شدید زخمی ہوئے۔اس میں کہا گیا ہے کہ 27 اکتوبر کو پٹی پر زمینی حملے کے آغاز کے بعد سے کم از کم 240 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    غزہ میں جارحیت کو 140 روز مکمل، اسرائیلی بمباری میں مزید 100 افراد شہید

    ان کے علاوہ سیکڑوں زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

  • پاکستان نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا مسئلہ او آئی سی میں اٹھا دیا

    پاکستان نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا مسئلہ او آئی سی میں اٹھا دیا

    پاکستان نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا مسئلہ سلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں اٹھا دیا اور کہا صدیوں پرانی بابری مسجد کو انیس سو بانوے میں المناک طور پر منہدم کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامی تعاون تنظیم کے سفیروں کے اجلاس میں شرکت کی۔

    اجلاس میں منیر اکرم نے بھارتی شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے کہا صدیوں پرانی بابری مسجد کو انیس سو بانوے میں المناک طور پر منہدم کیا گیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ قابلِ مذمت فعل کے باوجود ذمے داروں کو بری کردیا گیا اور بابری مسجد کی جگہ پر مندر بنانے کی بھی اجازت دی گئی۔

    منیر اکرم نے مسئلے پر یو این الائنس فار سویلائزیشن کو لکھے خط کے مندراجات بھی پیش کیے۔

    او آئی سی نے بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر اور افتتاح پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔۔

  • غزہ کی صورتحال: او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

    غزہ کی صورتحال: او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا

    غزہ کی ہر لمحے بگڑتی ہوئی صورتحال اور اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر وحشیانہ بمباری کے بعد او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی درخواست پر او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج او آئی سی سیکریٹریٹ میں منعقد کیا جائے گا۔

    پاکستان کے نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی اجلاس میں شرکت کیلئے جدہ پہنچ گئے ہیں، جبکہ اجلاس میں پاکستان سمیت سعودی عرب، ترکیے، گیمبیا، موریطانیہ اور کیمرون شرکت کرینگے۔ او آئی سی کے دیگر رکن ممالک بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے، سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب وحشیانہ حملے کو سختی سے مسترد کرتا ہے، حملہ بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی خلاف روزی ہے۔

    دوسری جانب العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی ہے، خوفناک بمباری میں خواتین، بچے، ڈاکٹرز اور اسٹاف شامل ہے۔

    جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت اسپتال میں سینکڑوں زخمی اوربیمار موجود تھے اور بڑی تعداد میں بے گھر شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی، بمباری سے اسپتال مکمل تباہ ہوگیا اور عمارت میں آگ لگ گئی۔

    فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، بمباری میں مریضوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف بھی شہید ہوئے۔

  • قرآنِ پاک کی بے حرمتی کے واقعات: او آئی سی نے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    قرآنِ پاک کی بے حرمتی کے واقعات: او آئی سی نے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    جدہ : اسلامی تعاون تنطیم نے سوئیڈن اور ڈنمارک میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کے واقعات پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کونسل کا  ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنطیم نے سوئیڈن اور ڈنمارک میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کے واقعات پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کونسل کا اہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    سعودی عرب اور عراق کی درخواست پر غیر معمولی ورچوئل اجلاس منعقد ہوگا، جس میں سوئیڈن اور ڈنمارک میں قرآنِ پاک کے نسخوں کی بے حرمتی کے بار بار ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اس سے قبل پاکستان اور دیگر مسلم ممالک نے ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مزمت کی تھی۔

    یاد رہے سوئیڈن کے بعد ڈنمارک کے دارلحکومت کوپن ہیگن میں عراقی سفارتخانے کے باہر ملعون شخص نے قرآن حکیم کی بے ادبی کی اور اسے نقصان پہنچایا تھا۔

    ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس راسموسن نے قرآن مجید کی اہانت کو احمقانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دوسروں کے مذہب کی توہین کرنا افسوسناک عمل ہے اور اس طرح کے اقدامات نہیں ہونے چاہئیں۔

    ڈینش وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ قرآن یا دوسری مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کا مقصد اشتعال انگیزی اور تقسیم پیدا کرنا ہے۔

    اس سے قبل عیدالاضحیٰ پر سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی تھی جب کہ چند روز قبل یہ ناپاک جسارت دوبارہ کی گئی تھی اور دونوں بار اس کی سرکاری سطح پر اجازت دی گئی تھی۔

    سوئیڈن میں اس ملعون حرکت پر عالم اسلام میں شدید غم وغصہ پھیل گیا تھا اور مسلم حکومتوں کی جانب سے سرکاری سطح پر احتجاج کے ساتھ دنیا بھر میں مسلمان سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

  • او آئی سی میں سوئیڈن کی خصوصی ایلچی کی حیثیت معطل کر دی گئی

    او آئی سی میں سوئیڈن کی خصوصی ایلچی کی حیثیت معطل کر دی گئی

    جدہ: سعودی عرب میں جاری او آئی سی اجلاس میں سوئیڈن کی خصوصی ایلچی کی حیثیت معطل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تنظیم تعاونِ اسلامی (او آئی سی) کا اجلاس سعودی عرب کے شہر جدہ میں جاری ہے، جس میں سوئیڈن کی خصوصی ایلچی کی حیثیت معطل کر دی گئی ہے۔

    سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم نے ڈنمارک میں قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کی مذمت کی، انھوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں مذہبی منافرت اور عدم برداشت کو ہوا دیتی ہیں، اور اس طرح کی کارروائیوں کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

    او آئی سی نے مطالبہ کیا کہ ڈنمارک ایسی اشتعال انگیز کارروائیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے، اشتعال انگیزیاں شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کی روح کے خلاف ہیں۔

  • وزیر خارجہ کی اسلامو فوبیا کے خلاف اہم تجاویز

    وزیر خارجہ کی اسلامو فوبیا کے خلاف اہم تجاویز

    نیویارک: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے مسلمانان یورپ کے اجلاس میں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات کی نگرانی کے لیے آبزرویٹری قائم کرنے کی تجویز دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے مسلمانان یورپ کے اجلاس میں شرکت کی۔

    وزیر خارجہ نے او آئی سی کو یورپ سمیت دنیا بھر میں مسلم اقلیتوں کو درپیش مشکلات کے حل کی تجاویز دیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یورپ سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور نفرت انگیز جرائم کے واقعات کی نگرانی کرنا ہوگی، او آئی سی کو نگرانی کے لیے اپنی آبزرویٹری مزید مضبوط بنانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ نگرانی سے رجحانات کو سمجھنے، مؤثر حکمت عملی بنانے اور ٹھوس اقدامات اٹھانے میں مدد ملے گی۔

    وزیر خارجہ نے تجویز دی کہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کمشنر کونسل آف یورپ سے آبزرویٹری کے قیام کا مطالبہ کیا جائے۔ دونوں اہم اداروں کی آبزرویٹری مسلم دشمنی، مذہبی منافرت اور تشدد کی نگرانی کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر، کونسل آف یورپ کی آبزرویٹری پالیسی اداروں کو باقاعدگی سے رپورٹ کرے۔

    وزیر خارجہ نے تجویز دی کہ اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل پر اسلامو فوبیا پر خصوصی ایلچی یا فوکل پرسن مقرر کرنے پر زور دیا جائے، او آئی سی ارکان، یورپی ممالک کے ساتھ مسلمانوں کو درپیش چیلنجز کو اٹھائیں اور مسائل حل کریں۔

  • او آئی سی میں چین کی  پہلی بار شرکت، چینی وزیرخارجہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    او آئی سی میں چین کی پہلی بار شرکت، چینی وزیرخارجہ اجلاس سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پہلی بار چینی وزیر خارجہ اوآئی سی کانفرنس میں شرکت کریں گے اور اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ مختلف ممالک کے وزرائےخارجہ سے ملاقات ہوئی، مسلم امہ کومختلف ایشوز پر تبادلہ خیال کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی میں چین کی پہلی بار شرکت ہے، چینی وزیرخارجہ اجلاس سےخطاب کریں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ عالمی تناظرمیں یہ کانفرنس انتہائی اہم ہے، کانفرنس کی سائیڈلائن میٹنگ میں کشمیرپربات ہوگی، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق صورتحال پرتوجہ مبذول کرانی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آنیوالے وزرائے خارجہ 23مارچ کی پریڈمیں مہمان خصوصی ہوں گے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہرسال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا، ناموس رسالت،گستاخانہ خاکوں سےمسلمانوں کی دل آزاری ہوتی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز چینی وزیرخارجہ 3روزہ دورےپرپاکستان پہنچے تھے، اس موقع پر وزارت خارجہ کے حکام اور چینی سفارتکاروں نے معزز مہمان کااستقبال کیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے چینی ہم منصب کیساتھ نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں شاہ محمودقریشی نے چین کے وزیرخارجہ کی پہلی مرتبہ اوآئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے آمد کا خیرمقدم کیا تھا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کیساتھ باہمی تعلقات کےمزیداستحکام کاخواہاں ہے، پاکستان چین دوطرفہ تجارت بڑھانےکےوسیع مواقع ہیں، چین نےہمیشہ ہرفورم پرپاکستان کی مددکی ہے۔

    چینی وزیرخارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان چین کاتذویراتی شراکت دارہے، اوآئی سی اجلاس میں شرکت میرےلیےباعث مسرت ہے، پاکستان کیساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کومزیدوسعت دینے کے خواہاں ہیں، چین عالمی فورمزپرپاکستان کی معاونت جاری رکھنےکیلئےپرعزم ہے۔