Tag: او آئی سی اجلاس

  • ترک صدر اردوان اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں اہم ملاقات

    ترک صدر اردوان اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں اہم ملاقات

    ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی استنبول میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں ایران اسرائیل جنگ پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی اجلاس کی سائیڈ لائن پر ترک صدر اور ایرانی وزیرخاجہ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں اسرائیلی جارحیت، سفارتی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، صدر اردوان نے ترکیہ کی سفارتی کوششوں سے ایرانی وزیرخارجہ کو آگاہ کیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کو ایران اسرائیل کی جنگ میں انھیں اپنی بھرپورحمایت کا یقین دلایا۔

    ملاقات میں اردوان نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی، اس موقع پر ترک وزرائےدفاع اور خارجہ سمیت انٹیلی جنس چیف بھی موجود تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-is-dragging-region-into-disaster-turkey-fm/

  • او آئی سی اجلاس، اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت

    او آئی سی اجلاس، اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت

    جدہ میں منعقد ہونے والے او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ پر جاری اسرائیلی مظالم سے متعلق صورتحال پر غور کیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جدہ میں ہونے والے اجلاس میں سعودی عرب، پاکستان، بحرین، فلسطین اور ایران سمیت دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

    او آئی سی اجلاس میں موجود وزرا نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء اور تمام غیرقانونی اقدامات کا سلسلہ اب رکنا چاہئے۔

    جدہ میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی موقف پیش کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب فواد شیر نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔

    پاکستان کے مندوب نے غزہ کے لیے انسانی بنیادوں پر فنڈ فراہمی پر زور دیا، اجلاس میں غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

    اسرائیل کو اسلحہ برآمدگی پر کینیڈین وزیرخارجہ کیخلاف مقدمہ

    پاکستان کے مستقل مندوب نے غزہ میں امدادی کارکنوں اور تنظیموں کے داخلے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے پر بھی زور دیا،اجلاس میں وزرا نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل پر جنگی جرائم کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے پر زور دیا۔

  • حماس کی عرب اور مسلم رہنماؤں سے درد مندانہ اپیل

    حماس کی عرب اور مسلم رہنماؤں سے درد مندانہ اپیل

    غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے پیدا شدہ صورت حال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے حوالے سے حماس کے ترجمان نے اپنا ردعمل دے دیا۔

    ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس سے متعلق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ عرب اور مسلم رہنماؤں کو3اہم چیزوں پر توجہ دینی چاہیے۔

    ترجمان حماس کے مطابق پہلے فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی حملوں اور نسل کشی کو روکنا چاہیے،
    مسلم ممالک کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے چاہیئں۔

    اسامہ حمدان نے کہا کہ غزہ میں انسانی طبی امداد اور ایندھن بھیجنے پر توجہ دینی چاہیے، اس مسئلے کو فلسطینیوں کے حقوق کی بنیاد پرحل کیا جانا چاہیے کسی اور بنیاد پر نہیں۔

    اپنبے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے امن کا عمل اسرائیل کی ضروریات کے مطابق بنایا گیا اور یہی ناکامی کی اصل وجہ ہے۔

  • سیکریٹری جنرل او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے

    سیکریٹری جنرل او آئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : سیکریٹری جنرل اوآئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے، وزیرمملکت فرخ حبیب اورعلامہ طاہراشرفی نے معززمہمان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اہم ترین اور تاریخی اجلاس میں شرکت کیلئے معزز مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    سیکریٹری جنرل اوآئی سی اور صدراسلامک ڈیولپمنٹ بینک اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان پہنچ گئے، وزیرمملکت فرخ حبیب اورعلامہ طاہراشرفی نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔

    اس موقع پرفرخ حبیب نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پورے پاکستان کی طرف سے ہم سیکرٹری جنرل کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں، او آئی سی اجلاس کی میزبانی مسلم امہ کے درمیان مضبوط تعاون کی تعمیر اور فروغ کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے اسلاموفوبیا کی قرارداد منظورکی، وزیراعظم عمران خان نے اسلاموفوبیا کے خلاف جنگ لڑی۔

    گذشتہ روز اوآئی سی اجلاس میں شرکت کے لیے مصر کے وزیرخارجہ سامع شکری اسلام آباد پہنچے تھے ، ایئرپورٹ پر علامہ طاہراشرفی نے معزز مہمان کا استقبال کیا، اس موقع پر مصر کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا یہ دورہ خصوصی اہمیت کاحامل ہے، دونوں ملکوں کے مضبوط تعلقات کا عکاس ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان تشریف آوری پر مصری وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس ایسے وقت پر منعقد ہو رہا ہے، جب پاکستان اپنے قیام کی پچھترویں سالگرہ منانے جا رہا ہے۔

    خیال رہے وزرائےخارجہ کانفرنس کا موضوع ’’اتحاد،انصاف اورترقی‘‘ہے، کانفرنس میں وسیع البنیاد موضوعات پر گفتگو کی جائے گی۔

  • او آئی سی اجلاس میں آنے والے غیرملکی مندوبین کے استقبال کی تیاریاں مکمل

    او آئی سی اجلاس میں آنے والے غیرملکی مندوبین کے استقبال کی تیاریاں مکمل

    اسلام آباد : او آئی سی اجلاس میں آنے والے غیرملکی مندوبین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ، اسلام آباد ایئرپورٹ پر مختلف اسلامی ممالک کے پرچم آویزاں کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر مندوبین کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور او آئی سی اجلاس میں آنے والے غیر ملکی مندوبین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    ایئرپورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ایئر پورٹ پر مختلف اسلامی ممالک کے پرچم آویزاں کردیئے ہیں اور مندوبین کےامیگریشن کیلئے خصوصی کاونٹر قائم کیا گیا ہے۔

    ایئرپورٹ منیجر نے بتایا کہ مندوبین کے ٹرانسپورٹ کی سہولت کیلئے خصوصی پارکنگ کا انتظام اور مندوبین کو ہوٹل منتقل کرنے کیلئے لگژری گاڑیوں کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس میں 48 ممبر ممالک کے وزرا شرکت کریں گے۔

  • او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد : حکومت اور اپوزیشن نے او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کرلیا،اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان او آئی سی اجلاس کے لیے بیک ڈور رابطے ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطوں میں او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر دونوں نے اتفاق کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا کہ او آئی سی اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے تاہم سیاسی ملاقاتیں جاری رہیں گی لیکن کشیدگی کم ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی میں کمی اہم شخصیات کے کہنے پر ہوئی۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ سامنے آئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی کم کرنے کیلئے دوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلامی ممالک کے اجلاس کے دوران دوست ممالک اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے ، اس دوران بیک ڈور رابطوں کے ذریعے سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالاجاسکے، جس سے سیاسی پارہ نیچےآئے گا اور معاملات حل کی طرف جاسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا تھا کہ 22 اور 23 تارٰ یخ بہت اہم ہے، اس دوران بڑی ملاقاتیں ہوں گی ، جس کے بعد 24 اور 25 مارچ کو بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

  • عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد  کیوں ؟ بڑی  وجہ سامنے آگئی

    عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد کیوں ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کشیدگی کم کرنے کیلئے دوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے عدم اعتماد پر ووٹنگ اوآئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ کا پتہ لگالیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کشیدگی کم کرنےکیلئےدوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلامی ممالک کےاجلاس کے دوران دوست ممالک اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے ، سیاسی کشیدگی کم کرنے میں 2 دوست ممالک کردار اداکرسکتے ہیں۔

    اس دوران بیک ڈور رابطوں کے ذریعے سیاسی کشیدگی کم کرنےکےلیے کوئی درمیانی راستہ نکالاجاسکے، جس سے سیاسی پارہ نیچےآئے گا اور معاملات حل کی طرف جاسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی شخصیت کےمطابق دو دوست ممالک کی شخصیات دورہ پاکستان کےدوران اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گی جس کے بعد ایسا راستہ نکالا جائے گا، جو سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔

    ذرائع کے مطابق 3روز قبل چین کی ڈپٹی ہیڈآف مشن نے چوہدری برادران سے ملاقات بھی کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے کہ 22 اور 23 تارٰ یخ بہت اہم ہے، اس دوران بڑی ملاقاتیں ہوں گی ، جس کے بعد 24 اور 25 مارچ کو بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

    خیال رہے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس میں 48 ممبر ممالک کے وزرا شرکت کریں گے۔

    یاد رہے حکومت نے اوآئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کامعاملہ نمٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    بعد ازاں حکومت نے اوآئی سی اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 29 مارچ کو کرانے کا امکان ہے۔

  • وزیراعظم کی او آئی سی اجلاس میں شرکت، سعودی فرمانروا نے پرتپاک استقبال کیا

    وزیراعظم کی او آئی سی اجلاس میں شرکت، سعودی فرمانروا نے پرتپاک استقبال کیا

    مکہ: وزیراعظم عمران خان اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے 14ویں اجلاس میں شرکت کے لیے کانفرنس ہال پہنچ گئے، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ میں اسلامی تعاون تنظیم کا 14واں سربراہ اجلاس جاری ہے، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اجلاس میں شرکت کے موقع پر عمران خان کا شاندار استقبال کیا، اس دوران دونوں رہنماؤں نے خوشگوار ماحول میں مختصر گفتگو کی۔

    دریں اثنا وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں خطے کی مجموعی اور عالمی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں دونوں ممالک کا مختصر وفد بھی شامل رہا۔

    اجلاس کا مقصد اسلامی دنیا کو درپیش مسائل کیلئے مشترکہ مؤقف اختیار کرنا ہے، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اجلاس کی صدارت کررہے ہیں، اجلاس میں 57ممالک کے سربراہان شریک ہیں، وزیراعظم عمران خان اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔

    سعودی فرمانروا کا کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ میں مسلم دنیا کی قیادت کا خیر مقدم کرتے ہیں، سربراہ اجلاس سلامتی اور استحکام کی نوید ثابت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے مستقبل کی تعمیر کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، ہمیں مختلف خطرات سے مل کر نمٹنا ہوگا، اسلامی دنیا میں امن واستحکام چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان سے مصری صدر کی ملاقات، اعلامیہ جاری

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خطرات کا مقابلہ کرکے ہی اپنے ملکوں میں ترقی لاسکتے ہیں۔ اس موقع پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مختلف امور پر مسلم دنیا میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

  • پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی پلیٹ فارم پر بھارتی ایجنڈا مکمل طور پر ناکام ہو گیا، پاکستان کو او آئی سی اجلاس میں جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کے خلاف قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں دھمکیوں اور طاقت کا استعمال بند کر دے۔

    او آئی سی نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ناگزیر قرار دیا، ایک قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر موجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھی:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کے مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کی حمایت کا بھی اعادہ کیا، جس کے بعد او آئی سی کی سطح پر بھارت کی طرف سے چلنے والی چال بھی ناکام ہو گئی۔

    خیال رہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان نے تنظیم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت کو نہ بلائے، بھارت کو دعوت کے سبب پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

  • او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    ابوظبی: او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے 46 ویں اجلاس میں قرارداد منظور کی گئی ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ابوظبی میں منعقد ہونے والے او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے، او آئی سی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر کو متنازعہ مسئلہ قرار دیا۔

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی۔

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔

    او آئی سی نے تصفیہ طلب مسائل پُر امن طریقے سے حل کرنے پر بھی زور دیا، اور کہا کہ بھارت طاقت کے استعمال اور دھمکیوں سے گریز کرے۔

    او آئی سی نے بھارت کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھی اظہار تشویش کیا ہے، دوسری طرف اس نے پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن بھی منتخب کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا او آئی سی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    دریں اثنا، دفترِ خارجہ نے او آئی سی اجلاس کی قرارداد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں قرارداد کشمیری عوام کی حمایت پر مبنی ہے، جنوبی ایشیا میں امن کے لیے کشمیر کے تنازع کا حل ہونا نا گزیر ہے۔

    اجلاس پر دفترِ خارجہ نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں کشمیری عوام کی حمایت کاعزم دہرایا گیا، پاکستان اور بھارت کے درمیان جموں و کشمیر بنیادی تنازع ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے اجلاس میں بھارت کو بلائے جانے پر شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کا رکن ہے نہ مبصر، درخواست کی تھی کہ بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔