Tag: او آئی سی

  • کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: سیکریٹری جنرل او آئی سی

    کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: سیکریٹری جنرل او آئی سی

    اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کے عوام اور حکومت کے شکر گزار ہیں، اجلاس سے افغانستان میں انسانی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ، انڈونیشیا، اردن، کرغستان، قازقستان، بنگلہ دیش اور سیرالیون کے وفود اسلام آباد سے روانہ ہوگئے۔

    وزیر مملکت فرخ حبیب اور وزیر مملکت علی محمد خان نے مہمانوں کو الوداع کیا۔

    روانگی سے قبل سیکریٹری جنرل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کے عوام اور حکومت کا شکر گزار ہوں، کانفرنس کامیاب رہی جو ایک خوش آئند بات ہے۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اجلاس سے افغانستان میں انسانی صورتحال میں بہتری آئے گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی تعینات کیا جائے، کل امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان وفد سے بھی ملاقات کی۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس کی ایک اور کامیابی افغانستان کے لیے فنڈ کا قیام ہے۔

    وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پاکستان آمد پر سیکریٹری جنرل او آئی سی کے شکر گزار ہیں، افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ اس المیے کے سد باب کے لیے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بھر پور آواز اٹھائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو او آئی سی کے پلیٹ فارم سے بھرپور پیغام گیا ہے، افغانستان کے نمائندہ خصوصی افغان عوام کے لیے فعال کردار ادا کریں گے۔ او آئی سی کے اس غیر معمولی اجلاس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

  • افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے، یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس کے حوالے سے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ نے پاکستان کو عزت اور کامیابی عطا فرمائی، وزیر اعظم کی قیادت میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو سرخرو کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 20 وزرائے خارجہ اور 10 نائب وزرائے خارجہ کا شرکت کرنا بڑی کامیابی ہے، 437 وفود پاکستان میں منعقدہ اس تاریخی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے ٹرسٹ فنڈ کے قیام میں کامیاب ہوگئے، افغانستان کے بینکنگ سسٹم کی بحالی سے متعلق قرارداد لائے۔ یہ بہت بڑی پیشرفت ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے مل کر کردار ادا کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان عوام بھوک اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں، افغانستان کو ادویات اور خوراک کی فوری ضرورت ہے۔ عوام کے نکتہ نظر سے امریکا کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہیئے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی، سینیٹ اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دفتر خارجہ کے عملے نے محنت کر کے کانفرنس کو کامیاب بنایا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو اقوام عالم میں ہمیشہ سرخرو رکھے۔

  • او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے: امریکی نمائندہ خصوصی

    او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے: امریکی نمائندہ خصوصی

    واشنگٹن: افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ کا کہنا ہے کہ او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے، امریکا او آئی سی کے کردار اور تعاون کو سراہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ او آئی سی کا اجلاس بار آور ثابت ہوا اور اہم نتائج سامنے آئے۔

    تھامس ویسٹ کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ہیومینٹرین ٹرسٹ فنڈ کا قیام عمل میں آیا، اجلاس میں او آئی سی کے ایک خصوصی ایلچی کی نامزدگی بھی اہم ہے۔

    نمائندہ خصوصی نے مزید کہا کہ امریکا او آئی سی کے کردار اور تعاون کو سراہتا ہے۔

    یاد رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا سترہواں غیر معمولی اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس سعودی عرب کی جانب سے طلب کیا گیا ہے جبکہ میزبانی کے فرائض پاکستان نے انجام دیے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے۔

  • افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 41 سال بعد او آئی سی کا پاکستان میں اجلاس ہو رہا ہے، دنیا میں افغانستان سے زیادہ کسی ملک نے مسائل کا سامنا نہیں کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جا رہی ہے، افغانستان کا 70 فیصد بجٹ کا انحصار غیر ملکی امداد پر ہے، اگست میں حالات بدلے تو افغانستان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سنگین ہے، قابل افسوس ہے افغان مسئلے پر دنیا خاموش ہے، بروقت اقدام نہ کیا تو انسانی بحران بن سکتا ہے، افغانستان کی مدد کرنا ہماری مذہبی ذمے داری ہے، او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ افغانستان کی مدد کرے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا نے مطالبہ کیا افغان زمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو، عالمی برادری نے افغانستان کے لیے مدد 3 شرائط سے مشروط کردی، ہر ملک کی ثقافت مختلف ہوتی ہے، افغانستان کی ثقافت بھی مختلف ہے۔ ہم افغانستان میں عمومی سماجی رویوں کا احساس نہیں کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ افراتفری سے افغانستان میں دہشت گردی جنم لے سکتی ہے، پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، معیشت کو نقصان پہنچا۔ افغانستان میں عدم استحکام صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کو متاثر کرے گا۔ ہم جیسے غریب ممالک افغان مہاجرین کا بوجھ کیسے اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا، مغرب میں مسلمان اسلامو فوبیا کا نشانہ بن رہے ہیں۔ او آئی سی کی ذمے داری ہے کہ اسلام کا مثبت تشخص دکھایا جائے۔ گستاخانہ خاکوں کے خلاف اسکالرز کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔ قابل افسوس ہے کہ اسکالرز اسلامو فوبیا پر جواب دینے میں ناکام ہیں۔

  • پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان افغانستان کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کے کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے اسلامی تعاون تنطیم (او آئی سی) اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر معمولی اجلاس کے لیے پاکستان پر او آئی سی کا اعتماد خوش آئند ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نصف افغان آبادی خوراک کی کمی کا شکار ہے، افغانستان کی صورتحال کی ذمے دار بہت سی چیزیں ہیں، سنہ 1980 کے بعد پاکستان میں او آئی سی اجلاس پھر ہو رہا ہے۔ افغانستان میں جاری بحران پر او آئی سی افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری تمام مسائل سے بالاتر ہو کر افغان عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھے، اگست کے بعد افغانستان کی صورتحال بدل گئی ہے، او آئی سی اجلاس افغانستان کی بقا کے لیے بہت اہم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حقائق کو نظر انداز نہیں کر سکتے، افغانستان میں معاشی بحران کے باعث حالات ابتر ہیں، معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے بینکنگ نظام کو فعال کرنا ہوگا، مزید معاشی بحران افغانستان میں صورتحال خراب کر سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لیے پاکستان اپنی بساط سے بڑھ کر کر رہا ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کی 3 کروڑ ڈالر کی امداد کی، اجلاس کے ذریعے افغان عوام کو پیغام دیتے ہیں کہ ہم متحد اور ان کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعلیم اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور اقوام متحدہ پر منجمد اثاثوں کی بحالی پر زور دیا جائے، افغان عوام کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔

  • او آئی سی کی خارجہ کونسل کا ون پوائنٹ ایجنڈا افغان انسانی بحران ہے: وزیر خارجہ

    او آئی سی کی خارجہ کونسل کا ون پوائنٹ ایجنڈا افغان انسانی بحران ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ او آئی سی کی خارجہ کونسل کا ون پوائنٹ ایجنڈا افغان انسانی بحران ہے، دنیا کو باور کروا رہے ہیں کہ افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کی غلطی نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کی سوچ میں مثبت تبدیلی آرہی ہے، افغانستان پر توجہ نہ دی تو انسانی المیہ جنم لے گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین پاکستان، ایران اور قازقستان تک محدود نہیں رہیں گے، افغان مہاجرین نکلے تو یورپ کے دروازوں پر دستک دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی خارجہ کونسل کا ون پوائنٹ ایجنڈا افغان انسانی بحران ہے، دنیا کو باور کروا رہے ہیں کہ افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کی غلطی نہ کریں۔ ہم نے افغانستان پر خود کو محدود نہیں کیا، رابطے کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پاکستان کے حوالے سے سوچ بدل رہی ہے، کشیدگی کے باوجود بھارت سے افغانستان گندم بھجوانے کی اجازت دی۔ پاکستان کا کوئی بلاک بنانے کا ارادہ نہیں، پاکستان پہلے ہی او آئی سی کا رکن ہے۔

  • اسلامی تعاون تنظیم کے بیان پر بھارت سیخ پا

    اسلامی تعاون تنظیم کے بیان پر بھارت سیخ پا

    نئی دہلی: او آئی سی کی جانب سے آسام میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت پر بھارت سیخ پا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ نے او آئی سی کی مذمت پر سیخ پا ہو کر کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔

    بھارتی ریاست آسام میں جبری بے دخلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر بھارتی انتہا پسندوں کے ظلم اور قتل عام پر او آئی سی نے خاموشی توڑتے ہوئے سخت مذمتی بیان جاری کیا تھا۔

    او آئی سی نے آسام میں مبینہ طور پر سیکڑوں مسلم خاندانوں کو بے دخل کرنے کے دوران ہونے والی پولیس کارروائی کو منظم تشدد اور ہراساں کرنا کہا تھا۔

    آسام انتظامیہ کے ہاتھوں گھر سے بے دخل ہونے والے ایک مسلمان کو پولیس نے گولی مار دی، ایک فوٹوگرافر اس کے جسم پر اچھل اچھل کر اسے کچلتا رہا

    اسلامی تعاون تنظیم نے آسام میں ہونے والے مظالم کو مسلمانوں کے خلاف ’منظم ظلم و تشدد‘ قرار دیا، او آئی سی کے جنرل سیکرٹریٹ نے میڈیا پر آنے والی خبروں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے ذمہ دارانہ مؤقف اور اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    او آئی سی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلم اقلیت کا تحفظ کرے اور ان کی تمام مذہبی اور سماجی بنیادی آزادیوں کا احترام کرے۔

    بھارت میں مسلم کش فسادات پر او آئی سی نے خاموشی توڑ دی

    واضح رہے کہ آسام واقعے پر دنیا کے بیش تر ممالک نے مذمت کی تھی، عرب ممالک میں سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے اور گزشتہ دنوں میں وہاں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سے متعلق ٹرینڈ چلائے گئے۔

  • او آئی سی وفد کا اہم دورہ پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقات

    او آئی سی وفد کا اہم دورہ پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقات

    اسلام آباد: تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے وفد نے یوم استحصال کشمیر پر پاکستان کا دورہ کیا، اور وزیر اعظم عمران خان سمیت حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے 13 ممبران پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، وفد آزاد کشمیر اور لائن آف کنٹرول کا دورہ کرے گا، وفد نے آج وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود اور وزیر برائے امور کشمیر سے ملاقاتیں کیں۔

    وفد میں یو اے ای، ترکی، تیونس، مراکش، آذربائیجان، ملائیشیا،گیبن، نائیجیریا اور یوگنڈا کے ارکان شامل ہیں، جنھیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا گیا، اس وفد کی پاکستان میں موجودگی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا مظہر ہے۔

    او آئی سی وفد آئندہ 2 روز میں آزاد کشمیر کا دورہ کرے گا، جہاں صدر آزاد کشمیر، کشمیریوں، مبصر مشن کے ارکان سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کرے گا، او آئی سی نے اس کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کا کام سونپ رکھا ہے، تاہم بھارت مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی تنظیم کو دورے کی اجازت نہیں دیتا۔

    اس سے پہلے بھی غیر ملکی صحافی اور سفارت کار آزاد کشمیر کے دورے کر چکے ہیں، اور دنیا کو بھارت کے دوغلے پن اور منافقت کا پتا چل چکا ہے، بھارت دراصل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانا چاہتا ہے، اور عالمی میڈیا میں مقبوضہ کشمیر کی بھرپور کوریج اس بات کا ثبوت ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے وفد کے سامنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا گزشتہ 2 سال میں انسانی حقوق کی صورت حال تشویش ناک ہو چکی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کشمیر اور فلسطین کا معاملہ تاریخ کی سب سے بڑی نا انصافی ہے، او آئی سی اور اقوام عالم اس معاملے پر کردار کریں، وزیر اعظم نے ملاقات میں بھارتی رجیم اور ہندوتوا نظریے پر کھل کر بات کی، اور کہا مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو حق خود ارادیت کے ساتھ مذہبی آزادی سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، اور ان کی الگ شناخت کھونے کا خطرہ ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی حالیہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تنظیم مضبوط اور مؤثر آواز کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے۔

  • سیکریٹری خارجہ سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات

    سیکریٹری خارجہ سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال زیر غور آئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ سیکریٹری خارجہ نے وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

    سیکریٹری خارجہ نے وفد کو قانونی، انسانی حقوق اور سلامتی کے پہلوؤں پر بریفنگ دی۔

    او آئی سی انسانی حقوق کمیشن نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جبکہ کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔

    انسانی حقوق کمیشن کا وفد 4 سے 9 اگست تک پاکستان، آزاد کشمیر کے دورے پر ہے۔

  • 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن ،  پاکستان کی سفارتی کاوشیں رنگ لے آئیں

    15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن ، پاکستان کی سفارتی کاوشیں رنگ لے آئیں

    اسلام آباد : او آئی سی  اجلاس میں  15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن  منانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ، پاکستان نے قرارداد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سفارتی کاوشیں رنگ لے آئیں ، اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم (او آئی سی) اسلام و فوبیا کے بڑھتے رجحان کے خلاف خصوصی مہم چلانے پر تیار ہوگیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان روکنے کےلیےوزیر اعظم نےآواز اٹھائی، پاکستان نےاسلاموفوبیا پر15مارچ کوعالمی دن منانےکی قرارداد پیش کی ، قراردار وزرائےخارجہ کونسل کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 15مارچ کو عالمی سطح پرمنانے کےلیےاو آئی سی کاوشیں کررہی ہے ، او آئی سی کی جانب سے15مارچ کی حمایت مسلمانوں کی ترجمانی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ او آئی سی گروپ کے زیر اہتمام 17مارچ کو نیویارک میں اجلاس ہو گا ، اسلام و فوبیا کے رجحان سےمنفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، پاکستان نےبین المذاہب ہم آہنگی کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

    ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 15مارچ کا دن منانے سے غلط فہمیوں کے ازالے میں مدد ملے گی ، ہم بین المذاہب اورثفافتی ہم آہنگی کے لیے پر عزم ہیں۔