Tag: او آئی سی

  • اسلام فوبیا کے اسباب پرغور کرنے کے لیے اوآئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب

    اسلام فوبیا کے اسباب پرغور کرنے کے لیے اوآئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بیجنگ میں ایک اہم اجلاس منعقد ہورہا ہے جس میں 36 ممالک شریک ہوں گے، چین نے وزیراعظم عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے، اسلام اور مسلمانوں کو درپیش نفرت کے سدباب کے لیے استنبول میں او آئی سی کا اجلاس بلایا گیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اجلاس 25 سے 27 مارچ تک جاری رہے گا، پاک چین تعلقات ہمیشہ مثالی رہے ہیں، پلوامہ واقعے کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں چین ہمیشہ کی طرح ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں پلوامہ میں 44 جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے،پلوامہ واقعہ کےتحقیقات میں سنجیدہ ہیں،بھارتی ڈوزیئرکامطالعہ کررہےہیں۔دیکھیں توسمجھوتاایکسپریس میں بھی 44پاکستانیوں کی جانیں گئیں تھیں، کیس میں اپنےملوث ہونےکااعتراف کرنےوالےسوامی آنند سمیت چار افراد بھی چھوڑدیاگیا۔

    بھارت نے نیوزی لینڈ سانحے کی مذمت تو کی لیکن مساجد کا تذکرہ تک نہیں کیا۔بھارت میں کروڑوں مسلمان رہتے ہیں لیکن ان کا تذکرہ کرتے ہوئے بھارت کو سکتہ کیوں ہوجاتا ہے۔

    نیوزی لینڈ سانحے پر انہوں نے کہا کہ وہاں 9 پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کے پچاس افراد شہید ہوئے ۔ شہید پاکستانی شہری کو سلام پیش کرتےہیں جس نےبہت سی جانیں بچانےمیں کرداراداکیا۔شہیدپاکستانی کےکردارکونیوزی لینڈکی وزیراعظم نےبھی سراہا،وزیرخارجہ ،دہشت گردی کسی نسل یا مذہب سےمنسلک نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں مسلمانوں کو قصور وار ٹھہرائے جانے کے اسباب جاننے کے لیے او آئی سی کا ایگزیکٹو اجلاس طلب کیا ہے۔ پاکستان اور ترکی نے اس معاملے پر شروعات کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ آج شام استنبول روانہ ہورہے ہیں۔غورکیاجائےگاکہ اسلام اورمسلمانوں کوکیوں نشانہ بنایاجارہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کےخلاف کچھ ہوتواسےانفرادی فعل قراردیاجاتاہے،خدانخواستہ کچھ اورہوجائےتو اسے سوچی سمجھی منصوبہ بندی قراردے دیاجاتاہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مہاتیرمحمدکوہم نےیوم پاکستان پریڈپرمہمان خصوصی بننےکی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی اور وہ آج شام پاکستان آرہے ہیں۔

  • او آئی سی قرارداد نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی توثیق کی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    او آئی سی قرارداد نے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی توثیق کی ہے‘ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کے لیے کلیدی قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے پیغام میں کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر پرپاکستان کے موقف کی توثیق کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی قرارداد میں کشمیر کو خطے کے امن کے لیے کلیدی قرار دیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی نے بھارتی جارحیت کی مذمت اور پاکستان کے حق دفاع کو تسلیم کیا، پاکستانی قوم کو اس کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوں۔

    او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    یاد رہے کہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے 46 ویں اجلاس میں قرارداد منظور کی گئی ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی شرکت کی وجہ سے بائیکاٹ کیا تھا۔

  • او آئی سی نے اپنا دفاع پاکستان کا حق قرار دے دیا

    او آئی سی نے اپنا دفاع پاکستان کا حق قرار دے دیا

    ابوظبی: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے 46 ویں اجلاس میں کہا ہے کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف او آئی سی کے اجلاس میں پروپگینڈا کیے جانے کے باوجود اجلاس میں بھارت ہی کے خلاف قرارداد منظور کی گئی۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق او آئی سی نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ او آئی سی نے وزیرِ اعظم عمران خان کے امن کے لیے ادا کیے جانے والے کردار کو سراہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھارتی پائلٹ کی واپسی پر بھی پاکستان کی تعریف کی، دوسری طرف بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے تصفیہ طلب مسائل پُر امن طریقے سے حل کرنے پر بھی زور دیا، اور کہا کہ بھارت طاقت کے استعمال اور دھمکیوں سے گریز کرے۔

    خیال رہے کہ بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

  • پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی پلیٹ فارم پر بھارتی ایجنڈا مکمل طور پر ناکام ہو گیا، پاکستان کو او آئی سی اجلاس میں جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کے خلاف قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں دھمکیوں اور طاقت کا استعمال بند کر دے۔

    او آئی سی نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ناگزیر قرار دیا، ایک قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر موجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھی:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کے مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کی حمایت کا بھی اعادہ کیا، جس کے بعد او آئی سی کی سطح پر بھارت کی طرف سے چلنے والی چال بھی ناکام ہو گئی۔

    خیال رہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان نے تنظیم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت کو نہ بلائے، بھارت کو دعوت کے سبب پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

  • بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں: سیکریٹری خارجہ

    بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں: سیکریٹری خارجہ

    جدہ: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ بھارت کسی کی بات سننے کو تیار نہیں، وزیر اعظم نے پہلی تقریر میں بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے جدہ میں آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں آپس کے اختلاف مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں، جنگ اور جنگی جنون مسائل کا ہرگز حل نہیں۔

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نہ تو او آئی سی اورنہ ہی انسانی حقوق اداروں کی بات سننے کو تیار ہے، وزیر اعظم نے پہلی تقریر میں بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت ہر روز مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا خون بہا رہا ہے، بھارت پاکستان کے خلاف اپنی عوام کی نفرت کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اس نے دراندازی بھی کی۔

    تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی ممالک اور اقوام متحدہ بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے، دنیا بھارت کے جنگی جنون پھیلانے کا سخت نوٹس لے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی فوج مضبوط ہے کبھی جنگ کو مسائل کا حل تصور نہیں کیا۔ ہمیشہ خواہش رہی کہ بھارت تمام معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرے۔

    یاد رہے کہ آج صبح بھارتی ایئر فورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، پاک فضائیہ کے بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں 3 سے 4 میل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آر نے بھارتی طیاروں کی جانب سے جلد بازی میں پھینکے گئے پے لوڈ کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان میں کہا کہ بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول کی حالیہ صورتحال پر اجلاس بلایا ہے۔

  • اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے: صدر آزاد کشمیر

    اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے: صدر آزاد کشمیر

    جدہ: صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ او آئی سی کی کشمیر پر قراردادوں کو مسترد کیا۔ اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے، او آئی سی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر عملدر آمد کو یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے جدہ میں آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ او آئی سی کی کشمیر پر قراردادوں کو مسترد کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پلوامہ واقعے کے بعد جنگی جنون میں مبتلا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ وسیع ہے۔ گزشتہ چند دن میں 400 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا۔

    صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ پورے مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن جاری ہے، بندوق بردار بھارتی فوجی چن چن کر نوجوانوں کو شہید کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر پر اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کرے، او آئی سی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر عملدر آمد کو یقینی بنائے۔

    یاد رہے کہ آج صبح بھارتی ایئر فورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی، پاک فضائیہ کے بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں 3 سے 4 میل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

    آئی ایس پی آر نے بھارتی طیاروں کی جانب سے جلد بازی میں پھینکے گئے پے لوڈ کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پالیسی بیان میں کہا کہ بھارت نے ایل او سی کی خلاف ورزی کی، پاکستان مناسب جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول کی حالیہ صورتحال پر اجلاس بلایا ہے۔

  • پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    پاکستان ترکی اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت کریں گے، مشترکہ اعلامیہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی، پاکستان نیوکلئیر سپلائر گروپ میں شمولیت کیلئے ترکی کی حمایت کو سراہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی سے متعلق دونوں ممالک کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر ترکی کا دورہ کیا، وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کے وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور خسرو بختیار بھی شامل تھے۔

    عمران خان اورترک صدر کےدرمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے دیرینہ تعلقات کو تزویراتی شراکت داری میں بدلنے پر اظہاراطمینان اور قومی مفاد کے تمام مسائل پرباہمی تعاون کو بڑھانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    اس موقع پر دونوں ممالک کے عوام کیلئے اقتصادی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک تعاون کونسل کا چھٹا اجلاس پاکستان میں منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا اور اجلاس کی تاریخ دونوں ممالک باہمی مشاورت سےطے کریں گے۔

    اس کے علاوہ عوامی مفاد کے شعبوں میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے اور پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے میکانزم کی اہمیت پر زور دیا گیا، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، موجودہ اقتصادی اورتجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔

    تعلیم، ثقافت، سیاحت اور زراعت کے شعبوں میں تجربات کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا، پاکستان اور ترکی کی جانب سے نوجوانوں سے متعلق شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر خطے میں دہشت گردی کےخاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

    رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے گی اس موقع پر دونوں ممالک کے عالمی سطح پرجاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رہے گی اور عالمی سطح پر امن سلامتی اور استحکام کیلئے مشترکہ کردار اداکیا جائے گا۔

    مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ضروری قرار دیا گیا، ہرقسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ عزم کا اظہار کیا گیا، اس کے علاوہ فتح اللہ گولن کی دہشت گرد تنظیم کےخلاف مؤثرکارروائی کرنے پر اتفاق کیا گیا، پاکستان کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت پرشکریہ ادا کیا گیا، پاکستان کی طرف سے این ایس جی کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کایقین دلایا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے مقاصد کو تقویت ملے گی، افغانستان میں امن،استحکام افغان عوام کےتعاون کے بغیر ممکن نہیں، افغان امن کیلئے علاقائی اور عالمی برادری کی حمایت ضروری ہے، القدس کی قانونی حیثیت اورتاریخی کردارکو تبدیل کرنے کی کوششیں مسترد کرتے ہیں، فلسطین کےعوام کی آزادی اور خود مختاری کیلئے حمایت جاری رکھنے پر زور دیا گیا

    دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر رابطوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، اسلام کی حقیقی اقدار کو برقرار رکھنے کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا گیا، اعلامیہ کے مطابق اسلامی تشخص کومسخ کرنے کی کوششوں کو خلاف حکمت عملی بنائی جائے گی، دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کو مضبوط تجارتی تعلقات میں بدلنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    او آئی سی نے ڈچ حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا

    جدہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے نیدر لینڈز کی حکومت سے گستاخانہ حرکت فوری روکنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی ممالک کی بین الاقوامی تنظیم نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کی گستاخانہ حرکت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

    او آئی سی نے اپنے بیان میں کہا ’ہم ڈچ پارلیمنٹ کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کی مذمت کرتے ہیں۔‘ تنظیم نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ڈچ حکومت کو اس مذموم حرکت کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔

    [bs-quote quote=”دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں: او آئی سی” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    او آئی سی نے کہا کہ اس حرکت سے دنیا بھر کے ایک ارب 60 کروڑ مسلمانوں کے مذہبی جذبات متاثر ہوئے ہیں، وزیر خارجہ پاکستان نے تنبیہہ کی ہے کہ نیدر لینڈز کے ایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے۔


    توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان بھی سینیٹ میں کہہ چکے ہیں کہ توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اقوامِ متحدہ میں اٹھائیں گے، وزیراعظم نے کہا کہ سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد اقوامِ متحدہ میں پیش کریں گے، آزادیٔ اظہار کے نام پراس قسم کی حرکتوں سے مسلم امہ کو تکلیف پہنچتی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کی جائیں‘ ملیحہ لودھی

    مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کی جائیں‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ بھارت بلا روک ٹوک کشمیرمیں انسانی حقوق پامال کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کی کال پراوآئی سی رابطہ گروپ کے نمائندوں کا اجلاس اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرزمیں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں ملیحہ لودھی کی جانب سے شرکا کومقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی صورت حال پربریفنگ دی گئی جس پر شرکا نے تشویش کا اظہارکیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت بلا روک ٹوک کشمیرمیں انسانی حقوق پامال کررہا ہے، یواین ہائی کمشنررپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی جائیں۔

    ملیحہ لودھی کے مطابق بھارتی فوج کی ایل اوسی پرسیزفائرخلاف ورزیاں جاری ہیں جس کے باعث ایل اوسی پرخطرناک صورت حال پیدا ہوچکی ہے۔

    پاکستانی سفیرملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کی جائیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز بچوں کو گرفتار کر رہی ہے‘ملیحہ لودھی

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض فورسز 18 سال سے کم عمر بچوں کو گرفتار اور قید کر کے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال 7 اپریل کو اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستانی مشن اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی آواز ہے، پاکستان اقوام متحدہ میں کشمیریوں کا مقدمہ اخلاقی اور قانونی بنیاد پرلڑرہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کاغاصبانہ قبضہ ختم کرائے‘ میرواعظ عمرفاروق

    اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کاغاصبانہ قبضہ ختم کرائے‘ میرواعظ عمرفاروق

    سری نگر: کشمیری حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ خود مختار فلسطین ہی مسلم امہ کے لیے قابل قبول حل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ اوآئی سی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اقوام متحدہ فلسطین پراسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کرائے۔

    کشمیری حریت رہنما میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ خودمختارفلسطین ہی مسلم امہ کے لیے قابل قبول حل ہے۔


    او آئی سی نے بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دے دیا


    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم نے بیت المقدس کو آزاد فلسطین کا دارالحکومت قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کو خطے کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ کی یروشلم پالیسی کے خلاف سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا تھا۔


    امریکہ نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طورپر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔