Tag: او جی ڈی سی ایل

  • او جی ڈی سی ایل کو 12 سال پرانے قرض کی رقم واپس کرنے کی منظوری

    او جی ڈی سی ایل کو 12 سال پرانے قرض کی رقم واپس کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے او جی ڈی سی ایل کو 12 سال پرانے قرض کی رقم واپس کرنے کی منظوری دے دی، 2012 میں 82 ارب روپے ادھار لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو 12 سال پرانے قرض کی رقم واپس کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے اوجی ڈی سی ایل کو 82 ارب روپے کی ادائیگی کرنے کی منظوری دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت بجلی کی پاورہولڈنگ لمیٹڈ نے 2012 میں 82 ارب روپے ادھار لیا تھا، او جی ڈی سی ایل کو ادھار پرسود کی ادائیگی الگ سے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ادھار رقم بجلی کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگی کے لیے لی گئی تھی اور وزارت خزانہ نے صدر کی جانب سے فنانسنگ فیسلٹی کی گارنٹی دی تھی۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے فنانسنگ فیسلٹی کو سرکاری قرضے میں تبدیل کردیا تھا۔

  • او جی ڈی سی ایل کا  تیل و گیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان

    او جی ڈی سی ایل کا تیل و گیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان

     اسلام آباد : آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے گیس اور خام تیل کے ذخائر میں اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے تیل وگیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان کردیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ ضلع کرک نشپا کنواں نمبر 10سے گیس، خام تیل کے ذخائر میں اضافہ کر دیا، نئی اضافی پیداوارسے تیل کی مجموعی پیداواربڑھ کر1870بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ گیس کی مجموعی پیداوار 70لاکھ کیوبک فٹ یومیہ سے تجاوز کر گئی جبکہ گیس کی پیداوارکوسوئی ناردرن نیٹ ورک میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق اضافی پیداوار سے ملکی امپورٹ بل میں 30 ملین ڈالر کی سالانہ کمی ہو گی۔

  • تیل و گیس کی تلاش : پاکستان نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرلی

    تیل و گیس کی تلاش : پاکستان نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرلی

    کراچی : سندھ میں گیس کا بڑا ذخیرہ دریافت کرلیا گیا ، دریافت سے ملک کے گیس کےذخائر میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سندھ میں کنویں کی کھدائی کے دوران گیس کا ذخیرہ دریافت کرلیا گیا۔

    او جی ڈی سی ایل کا کہنا تھا کہ سجاول میں 12 لاکھ 40ہزار اسٹینڈرڈکیوبک میٹر گیس کاذخیرہ ملا ہے، دریافت سے ملک کے گیس کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

    گیس کا کنواں او جی ڈی سی ایل کی 100 فیصد ملکیت ہے تاہم اسٹاک ایکسچینج کو خط لکھ کرگیس دریافت سے آگاہ کردیا ہے۔

  • تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش : پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش : پاکستان کو بڑی کامیابی مل گئی

    کراچی : صوبہ سندھ میں تیل و گیس کے بھاری ذخائر دریافت کر لئے گئے، کنواں سے8.51 ملین سٹینڈرڈ کیوبک فٹ یومیہ گیس اور 360 بیرل یومیہ خام تیل دریافت ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق تیل و گیس کی تلاش میں او جی ڈی سی ایل کو اہم کامیابی مل گئی، ترجمان او جی ڈی سی ایل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں ٹنڈو اللہ یار میں تیل و گیس کے بھاری ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ درس کنواں سے8.51 ملین سٹینڈرڈ کیوبک فٹ یومیہ گیس اور 360 بیرل یومیہ خام تیل بھی دریافت ہوا، درس ویسٹ کنواں نمبر 2کی 2081میٹر کھدائی کی گئی۔

    نئی دریافت سے ملکی امپورٹ بل میں خاطر خواہ کمی واقع ہو گی ساتھ ہی او جی ڈی سی ایل اور ملکی تیل وگیس کے ذخائر میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا

  • تیل و گیس تلاش کرنے والے اداروں مالی بحران درپیش

    تیل و گیس تلاش کرنے والے اداروں مالی بحران درپیش

    اسلام آباد : ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والے سرکاری ادارے مالی مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل کیلئے سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہوگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اداروں کی پیداواری کارروائیاں معطل ہونے اور گیس کی سپلائی بند ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل سمیت ملک کے پبلک سیکٹر ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) ادارے نقدی کے بہاؤ کے غیر معمولی بحران میں پھنس گئے ہیں جس کی وجہ سے ان سب نے نہ صرف ارضیاتی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی کی ہے بلکہ انہوں نے تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیاں 50 فیصد تک محدود کردی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیاں، سوئی سدرن اور سوئی ناردرن اب تک 1.361 ٹریلین روپے کی خطیر رقم ادا نہ کرکے OGDCL، PPL اور GHPL کو نادہندہ کر چکی ہیں اور اگر ادائیگیاں ہنگامی بنیادوں پر نہ کی گئیں تو پبلک سیکٹر کی E&P کمپنیاں پیداواری کارروائیوں کو معطل کرنے اور گیس کی سپلائی بند ہو نے کا خطرہ ہے۔

    مذکورہ بحران کے سبب غیرملکی زرمبادلہ کی کمی اور بین الاقوامی ایل این جی سپلائرز کے نرم ردعمل کی وجہ سے انتہائی مہنگی ایل این جی درآمد کرکے پورا نہیں کرسکے گا۔

  • توانائی کے بحران کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت

    توانائی کے بحران کے خاتمے کے سلسلے میں بڑی پیش رفت

    پشاور : آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی(او جی ڈی سی ایل) نے خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ولی (بیٹانی) آئل اینڈ گیس فیلڈ سے پیداوار شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے بحران کے خاتمے کے سلسلے میں ایک بڑی پیش رفت ہوئی ، پاکستان تیل و گیس کے ذخائر سے مالا مال خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ولی آئل اینڈ گیس فیلڈ سے پیدا تیل و گیس قومی پیداوار میں شامل کر لی گئی ہے۔

    اوجی ڈی سی ایل نے خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں ولی (بیٹانی) آئل اینڈ گیس فیلڈ سے پیداوار کا آغاز کردیا ہے، گیس کی پیداوار10 ایم ایم سی سی ایف یومیہ جبکہ تیل کی پیداوار (کیو آئل) 1000 بیرل یومیہ ہے۔

    قومی اہمیت کے حامل اس منصوبے کی تمام تر سیکورٹی کے سلسلے میں پاک آرمی نے نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔

    او جی ڈی سی ایل اگلے چند ماہ کے دوران اس فیلڈ کے دو اضافی کنووں کی کھدائی شروع کرے گی اور مالی سال 2023-24 کے اختتام تک مکمل پیداوار پر بچت 176 ملین امریکی ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

    ترجمان سوئی ناردرن نے بتایا کہ او جی ڈی سی ایل نے گزشتہ برس لکی مروت میں گیس ذخائردریافت کیے تھے، جس کے بعد وزیراعظم اور وزارت توانائی کی ہدایات پرسوئی ناردرن نے ہنگامی بنیادوں پرپائپ لائن بچھائی، سوئی نادرن نے گیس کو سسٹم میں شامل کرنے کے لیے 66 کلومیٹر پائپ لائن بچھائی۔

    سوئی ناردرن بورڈ اور موجودہ مینجمنٹ کی کاوشوں سے پائپ لائن کو وقت سے پہلےمکمل کرلیا گیا، ولی گیس فیلڈ سے ابتدائی طور پر 10 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی شروع ہوچکی ہے۔

    مستقبل میں ولی فیلڈ سے 20 ایم ایم سی ایف ڈی تک قدرتی گیس سپلائی ہونے کی توقع ہے، سوئی ناردرن توانائی بحران کے خاتمے کے حکومتی وژن میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گا۔

  • پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش میں 2 بڑی کامیابیاں

    پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش میں 2 بڑی کامیابیاں

    اسلام آباد : پاکستان نے تیل اور گیس کی دریافت کے حوالے سے 2 بڑی کامیابیاں حاصل کرلیں ، پہلی کامیابی صوبہ سندھ نم بلاک اور دوسری کلچاس بلاک صوبہ پنجاب میں ملی۔

    تفصیلات کے مطابق او جی ڈی سی ایل تیل وگیس کی تلاش و پیداوارکی کامیابیوں کی راہ پرگامزن ہے، سندھ اور پنجاب میں تیل و گیس کی دریافت کے حوالے سے 2 بڑی کامیابیاں مل گئیں۔

    ترجمان او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ پہلی کامیابی ضلع ٹنڈو الٰہ یارصوبہ سندھ نم بلاک میں ملی، نم کنویں ایسٹ-1 سے یومیہ 1400 بیرل تیل کے ذخائر دریافت ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یومیہ 5.02 ملین مکعب کیوبک فٹ ایم ایم ایس سی ایف ڈی کے ذخائر بھی دریافت ہوئے ہیں ، نم بلاک کنواں ایسٹ-1میں اوجی ڈی سی ایل 95 فیصد اور جی ایچ پی ایل 5فیصدکی حصہ دار ہے۔

    او جی ڈی سی ایل نے کہا کہ نئی دریافت سےاوجی ڈی سی ایل اورملکی تیل وگیس کے ذخائرمیں خاطرخواہ اضافہ ہوگا اور اضافی پیداوارسےتوانائی کی طلب ورسدکےفرق کوکم کرنےمیں مدد ملے گی۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ کلچاس بلاک صوبہ پنجاب میں کلیری شم1- پر گیس کی دریافت میں دوسری کامیابی ملی ، اوجی ڈی سی ایل اورایم پی سی ایل 50،50 فیصد کے جوائنٹ وینچرپارٹنرزہیں۔

    کلیری شم کنویں-1سے1.24ملین مکعب کیوبک فٹ یومیہ گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا ، گیس کی دریافت کومقامی وسائل پرانحصارکےحوالے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

  • ابوظبی میں تیل و گیس کی تلاش کا بڑا معاہدہ طے

    ابوظبی میں تیل و گیس کی تلاش کا بڑا معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کی قیادت میں ایک کنسورشیم نے ابوظبی میں ہونے والی بولیوں کے دوسرے مسابقتی مرحلے میں آف شور بلاک 5 حاصل کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی ایل کی قیادت میں کنسورشیم نے ابوظبی میں آف شور بلاک 5 حاصل کیا ہے، یہ بلاک چار بڑی پاکستانی کمپنیوں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ایم پی سی ایل اور جی ایچ پی ایل نے حاصل کیا، معاہدے پر کمپنیوں کے سی ای اوز، یو اے ای وزیر صنعت، ایم ڈی ابوظبی آئل کمپنی نے دستخط کیے، وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی بھی تقریب میں شریک تھے۔

    یہ کنسورشیم متعلقہ بلاک میں تیل و گیس کی تلاش کرے گا، تیل و گیس کی تلاش، ترقی اور پیداوار کے لیے اے ڈی این او سی کی طرف سے امارات کا یہ مسابقی بولی کا دوسرا مرحلہ ہے۔

    یہ آف شور بلاک 6223 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے اور ابوظبی شہر سے 100 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔

    وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے کہا اگرچہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات طویل اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات رکھتے ہیں، لیکن یہ ایوارڈ توانائی کے حوالے سے دونوں ملکوں کے لیے ایک نئی شروعات ہے، اس وقت جب ملک توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب سے نمٹ رہا ہے، تعاون کے لیے اس طرح کے سنگ میل یقینی طور پر توانائی کی فراہمی اور طلب کے فرق کو کم کرنے میں ملک کے لیے مددگار ہوں گے۔

    یو اے ای کے وزیر صنعت و ٹیکنالوجی اور ابوظبی نیشنل آئل کمپنی کے گروپ سی ای او ڈاکٹر سلطان احمد الجابر نے کہا دریافتی کنسیشن کا یہ تاریخی ایوارڈ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے 50 سالہ تعلقات میں توانائی کے تعاون کا ایک نیا باب ہے، ہم ابوظبی کے غیر دریافت شدہ وسائل کی تلاش اور پیداوار میں تیزی لاتے رہیں گے، اس کنسیشن کا حصول پاکستانی ای اینڈ پی کمپنیوں کے لیے ابوظبی میں تیل و گیس کے وسائل کی دریافت، تشخیص اور پیداوار کا پہلا موقع ہے۔

    واضح رہے کہ اس معاہدے کی شرائط کے تحت کنسورشیم مذکورہ بلاک میں تیل و گیس کے مواقع، دریافت اور تجزیاتی کھدائی کے لیے تیل و گیس کے دریافتی مرحلے میں 100 فی صد شراکت کا حامل ہوگا۔ کامیاب تجارتی دریافت کی صورت میں کنسورشیم کو تجارتی دریافتوں کو پختہ کرنے اور ان سے پیداوار کے حصول کے لیے پیداواری فیلڈ حاصل کرنے کا حق ہوگا۔ اے ڈی این او سی کے پاس بھی کنسیشن کے پیداواری مرحلے میں 60 فی صد شراکت حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔ پیداواری مرحلے کی مدت، دریافت کے مرحلے کے آغاز سے 35 سال ہے۔

  • پاکستان  کو تیل و گیس کی تلاش میں بڑی کامیابی مل گئی

    پاکستان کو تیل و گیس کی تلاش میں بڑی کامیابی مل گئی

    کراچی :آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی ( او جی ڈی سی ایل) نے سندھ کے ضلع حیدرآباد میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے، جس سے 1.14ایم ایم سی ایف ڈی گیس یومیہ حاصل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی ( او جی ڈی سی ایل) کا کہنا ہے کہ سندھ کے ضلع حیدرآباد میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرلئے ہیں ، ویل سیال ون سے 1.14ایم ایم سی ایف ڈی گیس اور 680بیرل کنڈنسیٹ یومیہ حاصل ہوگی۔

    گذشتہ سال نومبر میں بلوچستان کے شہر زیارت میں دریافت شدہ تیل کے ذخائر سے خام تیل کی پیداوار شروع ہو گئی تھی ، اس سلسلے میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی نے زیارت میں خام تیل کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے، یہاں تیل کا کنواں 2018 میں دریافت ہوا تھا، جس سے خام تیل کی پیداوار کا تخمینہ 800 بیرل یومیہ ہے۔

    پی پی ایل اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ اٹک ریفائنری اس دریافت ہونے والے کنویں سے خام تیل خریدے گی، کنویں سے روزانہ آٹھ سو بیرل تیل نکلنے کی توقع ہے۔

    یاد رہے کہ اگست 2020 میں بھی او جی ڈی سی ایل نے ضلع کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے تھے، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی کا کہنا تھا کہ توغ بالا کنواں نمبر 1 سے یومیہ 9 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس مل سکے گی، جب کہ یومیہ 125 بیرل تیل بھی اس کنویں سے حاصل کیا جا سکے گا۔

  • پاکستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

    پاکستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

    اسلام آباد: او جی ڈی سی ایل نے ضلع کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (OGDCL) نے خیبر پختون خوا کے ضلع کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کر لیے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ توغ بالا کنواں نمبر 1 سے یومیہ 9 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس مل سکے گی، جب کہ توغ بالا کنواں نمبر 1 سے یومیہ 125 بیرل تیل حاصل کیا گیا ہے.

    یہ کوہاٹ بلاک میں تیل و گیس دریافت کرنے کے سلسلے کی مسلسل دوسری کامیابی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ توغ بالا کنواں نمبر1 کی کامیابی ایکسپلوریشن کی شان دار حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔

    تیل وگیس کی تلاش ،پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی

    نئی دریافت سے ملکی زر مبادلہ میں خاطر خواہ بچت جب کہ او جی ڈی سی ایل کے تیل و گیس کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 27 اگست کو او جی ڈی سی ایل نے کہا تھا کہ کوہاٹ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، جانچ میں کنوئیں سے یومیہ 1 کروڑ 27 لاکھ معکب فٹ گیس اور 240 بیرل یومیہ خام تیل کے ذخائر ملے، ستمبر کے مہینے میں بھی کوہاٹ میں وارگل فیلڈ سے یومیہ 76 بیرل تیل اور 5 لاکھ ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے ذخائر ملے تھے۔

    رواں سال 17 جولائی کو بھی ماڑی پٹرولیم نے سندھ کے ضلع گھوٹکی میں گیس کے ذخائر دریافت کیے تھے، ان ذخائر سے 11 ملین مکعب فٹ روزانہ گیس دستیاب ہو سکے گی، ماڑی پٹرولیم کی اس علاقے میں یہ مسلسل پانچویں کامیابی تھی، منصوبے پر 60 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔