Tag: آئس لینڈ

  • سیاحت کے لیے20 محفوظ ممالک، بھارت 16 ویں نمبرپر

    سیاحت کے لیے20 محفوظ ممالک، بھارت 16 ویں نمبرپر

    کیا آپ سیاحت کے شوقین ہیں، اگر ہاں تو  محفوظ ترین ممالک کی یہ فہرست آپ ہی کے لیے ہے جس میں آئس لینڈ کو سیاحت کے لیے سب سے محفوظ قراردیا گیا ہے جبکہ بھارت اس میں سولہویں نمبر پر ہے۔

    فٹ فار ٹریول نامی ویب سائٹ نے یہ فہرست جرائم کی شرح ، دہشت گرد حملوں کا خدشہ، قدرتی آفات اور سیاحوں کو میسر صحت کی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی ہے۔ اس فہرست کے لیے ڈیٹا ورلڈ اکانومک فنڈ کی رپورٹس، ورلڈ رسک رپورٹ برائے قدرتی آفات اور فارن آفس کی دہشت گردی کے خدشات کے حوالے سے کی جانے والی اسسمنٹ رپورٹ سے حاصل کیا گیا ہے۔

    آئس لینڈ اس فہرست میں سب سے اوپر ہے جس کا سبب وہاں قدرتی آفات کے خطرے کا انتہائی کم ہونا اور جرائم کی کم ترین شرح ہے۔ دوسری جانب دہشت گرد حملوں کا ممکنہ نشانہ بننے کے خطرے کے باوجود ’یو اے ای‘ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    سنگاپور اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے تاہم یہاں سفر کرنے والوں کو زیکا وائرس کے خدشے کا سامنا رہے گا۔ چوتھا محفوظ ترین ملک اسپین ہے جبکہ اس کے بعد آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان ، مراکش، اردن اور بارباڈوس کا نمبر ہے۔

    مذہبی شدت پسندی ، صحت کی سہولیات کی عدم فراہی ، ریپ اورجرائم کی بڑھی ہوئی شرح کے سبب بھارت اس فہرست میں سولہویں نمبر ہے ۔ اس فہرست نے جنوبی افریقا کو سب سے خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے جبکہ دہشت گردوں حملوں کے شدید خدشات کے سبب ترکی اس فہرست میں دوسرے نمبرپر ہے۔

    سیاحت کے لیے بے شمار قدرتی مقامات سے مالا مال پاکستان بدقسمتی سے اس فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکا، تاہم موجودہ حکومت کی جانب سے سیاحت کے فروغ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے سبب امید ہے پاکستان آئندہ برس اس فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائے گا۔

  • میرے کمرے میں بندر کیسے آگیا؟

    میرے کمرے میں بندر کیسے آگیا؟

    یورپی ملک آئس لینڈ میں تحفظ جنگلی حیات کی طرف توجہ دلانے کے لیے بنائی جانے والی شارٹ فلم پر سیاسی طور پر متنازعہ ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کردی گئی، تاہم اس کے باوجود عام افراد کی جانب سے اسے پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔

    شارٹ فلم ایک ننھی بچی اور بندر سے ملتے جلتے ایک جانور اورنگٹن پر مشتمل ہے۔ بچی اپنے کمرے میں اورنگٹن کو دیکھ کر پریشان ہے جو اس کے کھلونوں سے کھیل رہا ہے اور اس کی چیزوں کو پھینک رہا ہے۔

    دروازوں اور کھڑکیوں پر لٹکتے ہوئے اورنگٹن نے کمرے کی کئی قیمتی چیزیں بھی توڑ ڈالی ہیں۔ اس کے بعد جب وہ میز پر بیٹھتا ہے تو وہاں بچی کا شیمپو رکھا ہے جو پام (پھل) سے بنا ہے۔ اسے دیکھ کر اورنگٹن ایک ٹھنڈی آہ بھرتا ہے۔

    ادھر بچی اورنگٹن کو دیکھ کر سخت پریشان ہے اور وہ اسے فوراً اپنے کمرے سے نکل جانے کو کہتی ہے، اورنگٹن دل گرفتہ ہو کر کمرے سے باہر جانے لگتا ہے جس کے بعد بچی اس سے پوچھتی ہے کہ وہ اس کے کمرے میں کیا کر رہا تھا۔

    مزید پڑھیں: اپنی نسل کا وہ واحد جانور جو دنیا بھر میں کہیں نہیں

    اورنگٹن اپنی داستان سناتا ہے کہ وہ جنگلات میں رہتا تھا۔ ایک دن وہاں انسان آگئے جن کے پاس بڑی بڑی مشینیں اور گاڑیاں تھیں۔ انہوں نے درخت کاٹ ڈالے اور جنگل کو جلا دیا تاکہ وہ اپنے کھانے اور شیمپو کے لیے وہاں پام اگا سکیں۔

    ’وہ انسان میری ماں کو بھی ساتھ لے گئے اور مجھے ڈر تھا کہ وہ مجھے بھی نہ لے جائیں چنانچہ میں چھپ گیا‘۔

    اورنگٹن کہتا ہے کہ انسانوں نے میرا پورا گھر جلا دیا، میں نہیں جانتا تھا کہ مجھے کیا کرنا چاہیئے سو میں نے سوچا کہ میں تمہارے ساتھ رہ جاتا ہوں۔

    اورنگٹن کی کہانی سن کر بچی اچھل پڑتی ہے اور وہ عزم کرتی ہے کہ وہ اس اورنگٹن کی کہانی ساری دنیا کو سنائے گی تاکہ پام کے لیے درختوں کے کٹائی کو روکا جاسکے اور اورنگٹن کی نسل کو بچایا جاسکے۔

    اورنگٹن کی نسل کو کیوں خطرہ ہے؟

    جنوب مشرقی ایشیائی جزیروں بورنو اور سماترا میں پایا جانے والا یہ جانور گھنے برساتی جنگلات میں رہتا ہے۔

    تاہم ان جنگلات کو کاٹ کر اب زیادہ سے زیادہ پام کے درخت لگائے جارہے ہیں جو دنیا کی ایک بڑی صنعت کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

    پام کا پھل کاسمیٹک اشیا، مٹھائیوں اور دیگر اشیائے خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں اس کے تیل کی مانگ بھی بہت زیادہ ہے۔

    اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کئی ایشیائی اور یورپی ممالک میں جنگلات کو آگ لگا دی جاتی ہے جس کے بعد وہاں پام کے درخت لگائے جاتے ہیں۔ آگ لگنے کے بعد وہاں موجود جنگلی حیات بے گھر ہوجاتی ہے اور ان کی موت کی شرح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔

    اورنگٹن بھی انہی میں سے ایک ہے جو اپنی پناہ گاہوں کے تباہ ہونے کا باعث معدومی کے شدید خطرے کا شکار ہے۔

    دوسری جانب آئس لینڈ اب تک وہ پہلا ملک ہے جو مقامی برانڈز پر زور دے رہا ہے کہ وہ اپنی اشیا میں سے پام کا استعمال ختم کردیں۔

    مذکورہ شارٹ فلم بھی آئس لینڈ میں موجود ماحولیاتی تنظیم گرین پیس کی جانب سے بنائی گئی ہے تاہم نشریاتی بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ چند نشریاتی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔

    اس اینیمیٹڈ فلم کو سوشل میڈیا پر بہت مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔ فلم کو ان 25 اورنگٹنز کے نام کیا گیا ہے جو ہر روز اپنی پناہ گاہیں کھونے کے بعد اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔

    فلم کے آخر میں ننھی بچی اورنگٹن کو گلے لگاتے ہوئے کہتی ہے، ’مستقبل لکھا ہوا نہیں ہے، لیکن میں اسے یقینی بناؤں گی کہ وہ ہمارا ہو‘۔

  • سیاحت کے لیے دنیا کے محفوظ ترین ممالک

    سیاحت کے لیے دنیا کے محفوظ ترین ممالک

    کیا آپ سیاحت کرنے کے شوقین ہیں؟ تو پھر یقیناً یہ جاننا آپ کے لیے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ سیاحت کے لیے دنیا کے کون سے ممالک محفوظ ترین ہیں جہاں آپ کو زندگی میں ایک بار ضرور جانا چاہیئے۔

    حال ہی میں جاری کی گئی ایک فہرست کے مطابق دنیا کے محفوظ ترین ممالک یہ ہیں۔


    آئر لینڈ

    آئر لینڈ سیاسی طور پر ایک مستحکم ملک ہے جہاں جرائم کی شرح بے حد کم ہے اور یہ سیاحوں کے لیے ایک بہترین ملک ہے۔


    جاپان

    کیا آپ جانتے ہیں جاپان میں ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرنا بے حد مشکل کام ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ خود جاپانی شہریوں اور سیاحوں کے لیے ایک محفوظ ملک سمجھا جاتا ہے۔


    سوئٹزر لینڈ

    سوئٹزر لینڈ بھی سیاسی طور پر مستحکم اور کم جرائم کی شرح کا حامل ملک ہے۔


    کینیڈا

    کینیڈا کے کسی بھی شہر میں آپ آسانی سے معاشرتی مطابقت پیدا کر سکتے ہیں۔


    سلووینیا

    سلووینیا میں آپ کو جابجا پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد ملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے تعینات دکھائی دے گی۔


    جمہوریہ چیک

    یورپی ملک جمہوریہ چیک میں جرائم کی شرح نہایت معمولی ہے۔

    مزید پڑھیں: جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ کی سیر کریں


    ڈنمارک

    ڈنمارک دنیا کے سب سے زیادہ خوش رہنے والے افراد کا ملک ہے۔


    پرتگال

    پرتگال ایک سستا ملک ہے جہاں آپ کم پیسوں میں باآسانی سیاحت کر سکتے ہیں۔


    نیوزی لینڈ

    نیوزی لینڈ بھی ایک پرسکون ملک ہے جو کسی بھی قسم کے اندرونی یا بیرونی تنازعات سے محفوظ ہے۔


    آئس لینڈ

    فہرست میں پہلا نمبر آئس لینڈ کا ہے جہاں قتل کی وارداتوں اور جیلوں میں قید افراد کی تعداد نہایت کم ہے جس کی وجہ سے اسے دنیا کا محفوظ ترین ملک قرار دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پانامہ لیکس کااثر،عوامی دباؤ پرآئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی

    پانامہ لیکس کااثر،عوامی دباؤ پرآئس لینڈ کے وزیراعظم مستعفی

    پیکجاوک: پاناما لیکس کے منظر عام پر آنے کے بعد آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔

    واضح رہے کہ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد آئس لینڈ کے شہری سڑکوں پر آ گئے تھے اور وزیراعظم سگمنڈر ڈیوڈ گنلاگسن سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے رہے، آئس لینڈ میں اس حوالے سے پیر کو پارلیمان کے سامنے ایک بڑا مظاہرہ بھی کیا گیا تھا۔

    آئس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن نے خود پر آف شور کمپنی سے مبینہ طور پر لاکھوں ڈالرز چوری کرنے کا الزام عائد ہونے کے بعد ملک کے صدر سے پارلیمان کو تحلیل کرنے کی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ آئیس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن پر پاناما کی ایک لا کمپنی موساک فونسیکا سے افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات کے مطابق وہ اور ان کی بیوی آف شور کمپنی وینٹرس کے مالک تھے۔