Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے مزید شرائط رکھ دیں

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے مزید شرائط رکھ دیں

    اسلام آباد : وفاق کا خسارہ اور قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے آئی ایم ایف نے شرائط رکھ دیں، جس کے بعد وفاق اور صوبوں کے درمیان محاصل کی تقسیم کے فارمولے میں تبدیلی کے لیے مختلف تجاویز پر غور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں تبدیلیوں کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے دباؤ بڑھا دیا ہے، جس کا مقصد وفاقی خسارہ اور قرضوں کا بوجھ کم کرنا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان محاصل کی تقسیم کے فارمولے میں تبدیلی کے لیے مختلف تجاویز پر غور جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ ساتویں این ایف سی کے تحت صوبوں کو 57.5 فیصد کوٹہ مل رہا ہے، تاہم وفاق کی جانب سے اس حصے میں کمی کی درخواست کی جا سکتی ہے، اگر صوبوں نے اس پر اتفاق نہ کیا تو 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے فارمولے میں تبدیلی کا آپشن زیر غور ہے۔

    نئے مجوزہ فارمولے میں صوبوں کو آبادی کی بنیاد پر دیے جانے والے 82 فیصد حصے میں کمی کی تجویز دی گئی ہے، اس کے بجائے کم آبادی، غربت کی شرح اور ٹیکسیشن کی کارکردگی جیسے عوامل کو بھی حصہ مختص کرنے کے فارمولے میں شامل کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو صوبوں کو منتقل کرنے اور سالانہ ترقیاتی منصوبہ بھی صوبوں کے سپرد کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، تاکہ صوبے اپنی آمدن بڑھانے کے اقدامات کریں۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت حالیہ اجلاس میں موجودہ ساتویں این ایف سی کے اعداد و شمار، بی آئی ایس پی فنڈز، صوبوں کی ٹیکس آمدن میں شراکت اور دیگر مالیاتی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر خزانہ نے وزارت کے حکام کو ورکنگ پیپر تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے، جس کا جائزہ آئندہ اجلاس میں لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نئے این ایف سی کی تشکیل کے سلسلے میں صوبوں کے ساتھ پہلا اجلاس رواں ماہ ہونا تھا، تاہم اسے مؤخر کر دیا گیا ہے۔ اب یہ اجلاس ستمبر یا اکتوبر میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اس حوالے سے وزیر اعظم کو خط بھی لکھا ہے جس میں این ایف سی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران صوبوں کو موجوداین ایف سی کے تحت ہی محاصل دیے گئے، وفاق مالیاتی گنجائش کم ہونے کے باعث صوبوں کو آمدن بڑھانے کیلئے محاصل کا کوٹہ کم کرنے کی درخواست کرسکتا ہے، حتمی تجاویز کی وزیراعظم کی منظوری کے بعد صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔

  • 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ ، آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھادیا

    3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ ، آئی ایم ایف نے اعتراض اٹھادیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی جانب سے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ کو سبسڈی کے مترادف قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ پر اعتراض اٹھا دیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے 3 لاکھ ٹن چینی کی ٹیکس فری امپورٹ کوسبسڈی کےمترادف قراردیا اور موقف میں کہا کہ حکومت پاکستان بجٹ میں مختص سبسڈی ہی دے سکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے نوٹیفکیشن 1216 پر اعتراض اٹھایا ہے، نوٹفیکیشن میں امپورٹڈچینی پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کرکے 0.25 فیصد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ کا موقف ہے کہ امپورٹڈ چینی پر ٹیکس ختم کرنا، معاشی اہداف کے خلاف ہے، ایک لاکھ ٹن چینی کی امپورٹ کی بولی 31 جولائی تک جمع کرائی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایک لاکھ ٹن میٹرک چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری

    حکومت پاکستان ستمبر تک 3 لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنا چاہتی ہے لیکن 3 لاکھ ٹن چینی نجی شعبہ کے ذریعے امپورٹ نہیں ہوسکتی، حکومت چینی کی براہ راست امپورٹ چاہتی ہے۔

    یاد رہے وفاقی کابینہ نے چینی کی قیمت مستحکم رکھنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دی تھی ، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل پچاس ہزار میٹرک ٹن کے ٹینڈرپر کسی نے بولی جمع نہیں کرائی تھی اور پچاس ہزار ٹن کے لیے بولیاں جمع کرانے کی آخری تاریخ 22 جولائِی مقرر تھی۔

  • چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    چھوٹی گاڑی خریدنے کا ارادہ رکھنے والے افراد کے لیے بڑی خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے 850 سی سی اور زائد کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پٹرول اور ڈیزل انجن کی مقامی اور امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایت ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کلہ آیندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد کی پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کیا جائے اور 850 سی سی کی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : بجٹ‌ 26 -2025 : گاڑی اور موٹر سائیکل مالکان کے لیے نئی پریشانی

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ 5 سال میں 50 فیصد موٹرسائیکل اور رکشے الیکٹرک کی جائیں اور ں الیکٹرک گاڑیوں کی شرح بڑھا کر 30 فیصد کی جائے۔

    خیال رہے موجودہ وقت میں 12.5 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح مقامی طور پر تیار یا اسمبلڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتی ہے، لیکن آئندہ بجٹ میں اسے 15 سے 18 فیصد تک بڑھانے کی تجویز ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اضافہ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • آئی ایم ایف  کا پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا لیوی سے سالانہ 25 ارب روپے حاصل کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے اگر کاربن لیوی عائد نہیں کرنی تو پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی سے سالانہ 25 ارب الیکٹریکل ٹرانسپورٹ کی سبسڈی پر دیئے جائیں۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں 850 سی سی اور زائد گاڑیوں کے انجن پر بھی کاربن لیوی لگائی جائے ساتھ ہی پٹرول، ڈیزل اور ان کی گاڑیوں کے انجن پر لیوی سے سالانہ 25 ارب روپے حاصل کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کاربن لیوی سے حاصل ہونے والی رقم الیکٹریکل موٹر سائیکل اور الیکٹریکل رکشہ کی سبسڈی پر دی جائے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر فی لیٹر کتنی لیوی عائد کرنیکا مطالبہ کیا؟

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان آئندہ 5 سال الیکٹریکل موٹر سائیکل، رکشہ اور گاڑی خریدنے میں سہولت دے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 850 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کے انٹرنل کمبیشن انجن آئی سی ای کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔

  • آئی ایم ایف نے کرپٹومائننگ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی پر اعتراض اٹھادیا

    آئی ایم ایف نے کرپٹومائننگ کے لیے 2 ہزار میگاواٹ بجلی پر اعتراض اٹھادیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرپٹو مائننگ کے لیے 2 ہزار میگا واٹ بجلی اعتراض کرتے ہوئے تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کرپٹو مائننگ کے لیے 2 ہزار میگا واٹ بجلی پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔

    ذرائع نے کہا کہ کرپٹو مائننگ کیلئے 2 ہزار میگاواٹ بجلی کس ریٹ پر دی جائیں گی ، اس حوالے سے تفصیلات طلب کرلیں۔

    آئی ایم ایف نے ہدایت کی کرپٹومائننگ پر 2ہزار میگا واٹ بجلی کو رعایتی ریٹ نہ دیا جائے۔

    یاد رہے حکومت نے منصوعی ذہانت (اے آئی) اور بٹ کوائن مائننگ کے ڈیٹا سینٹرز کے لیے پہلے مرحلے میں دو ہزار میگا واٹ بجلی مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی، وزارت خزانہ

    وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ زائد بجلی کو نئی معیشت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا عزم ہے کہ توانائی کو قومی ترقی کا ذریعہ بنایا جائے، پاکستان ڈیجیٹل انقلاب کی طرف گامزن ہوچکا ہے، کرپٹو مائننگ اور اے آئی سینٹرز کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب آرہا ہے، منصوبہ نوجوانوں کو ہائی ٹیک روزگار بھی فراہم کرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ کرپٹو کونسل کی سرپرستی میں نئی ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد رکھ رہے ہیں، زائد بجلی کو معاشی طاقت میں بدلنے کا یہ منصوبہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق کہ بٹ کوائن مائننگ سے پاکستان کو اربوں روپے کی آمدنی کی امید ہے، حکومت نے نئی ٹیکنالوجی اپنانے کا جرات مندانہ فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان اب نہ صرف توانائی پیدا کرے گا بلکہ ڈیجیٹل اثاثے بھی بنائے گا۔

  • آئندہ بجٹ میں مشکل فیصلے کیے جائیں، آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان پر دباؤ

    آئندہ بجٹ میں مشکل فیصلے کیے جائیں، آئی ایم ایف کا حکومت پاکستان پر دباؤ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ٹیکس رعایت اور نرمی برتنے کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت پاکستان کو کہا کہ آئندہ بجٹ میں مشکل ترین فیصلے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات جاری ہے، جس میں بجٹ میں ریلیف کے لیے حکومتی ٹیم کی سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بجٹ ریلیف کیلئے کئی حکومتی اقدامات پر عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے ٹیکس میں رعایت اورنرمی برتنے کی بھی مخالفت کردی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں مشکل ترین فیصلے کیے جائیں، بجٹ میں حکومت پہلے سے طے شدہ معاشی اہداف کی حصول پر کاربند رہے۔

    بجٹ میں پہلے سے طے شدہ اخراجات کی حد میں رکھنے کیلئے آئی ایم ایف کا دباؤ بھی ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے غیر ضروری اور لگژری آئٹمزپر ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق  اہم خبر

    بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوران بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان بجٹ پر ورچوئل مذاکرات جاری ہے ، ذرائع نے بتایا تنخواہ دارطبقےکو ٹیکس میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف کومنانے کی کوششیں جاری ہیں، آئی ایم ایف کا اعتراض ہے تنخواہ دارطبقے کوریلیف کےبعد ٹیکس ہدف کیسے حاصل ہوگا؟

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس ہدف حاصل کرنےکیلئے اقدامات پرآئی ایم ایف کوبریفنگ دی۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا سیلزٹیکس کی تمام رعایت اورچھوٹ ختم کردی جائیں اور سولرپینل کی امپورٹ پربھی سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : ماہانہ 50 ہزار سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے بڑی خبر آگئی

    امپورٹڈ تمام اشیا پرڈیڑھ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لگایا جائے ساتھ ہی ریئل اسٹیٹ سے وابستہ بلڈرزاور ڈیولپرز کو رجسٹرڈ کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے فیصلے پر جزوی اتفاق ہوا ہے

    ذرائع کا کہنا ہے صرف صنعتوں کے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دی جاسکتی ہے، مذاکرات کے مزید دور بھی ہوں گے، جن میں بات چیت کاامکان ہے

    بجٹ 2025-26 سے متعلق تمام خبریں

  • عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا

    عوام کیلئے سستی بجلی :آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی تجویز پر اعتراض ، نیا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور بجٹ میں سستی بجلی دینے کے لیے اضافی سبسڈی نہ دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات پر اتفاق نہ ہوسکا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے وزیراعظم کی جانب سے ریلیف اقدامات پر اعتراضات اٹھادیے اور وزیراعظم کے عوام کیلئے بجلی کی اضافی سبسڈی دینے کی تجویز پر راضی نہ ہوا۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو سستی بجلی دینے کیلئے اضافی پاور سبسڈی نہ دی جائے۔

    اس کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ نے صنعتی صارفین کیلئے بجلی ریٹ کم کرنے کی حکومتی تجویزبھی مستردکردی اور کہا آئندہ مالی سال کے دوران بجلی ٹیرف میں بروقت اضافہ کرنا ہوگا جبکہ نیپراسہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ،ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بروقت کرنے کا پابند ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت نے بجلی سستی کرنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کردیا

    عالمی مالیاتی فنڈ نے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال گردشی قرضہ ختم کرنےکیلئے جو پلان دیا گیا اس پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی پی پیز سےبات چیت کرکےسرکلرڈیٹ میں 348 ارب روپےکلیئرکمی کی جائے گی اور سرکلرڈیٹ کم کرنے کیلئے 387 ارب روپے سود کی اضافی رقم ختم کرکے ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ ختم کرنے کیلئے 254ارب روپے کی اضافی بجٹ کی سبسڈی سے کلیئر دی جائے گی اور کمرشل بینکوں سے قرض لیکر 1252 ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے گا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے مطالبہ کیا پاور سیکٹر کا گردشی قرض آئندہ مالی سال زیروان فلو پر رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ایف بی آر نے 14 ہزار 307 ارب روپے ہدف پرنظرثانی کی درخواست کی ، جس پر آئی ایم ایف ایف بی آر ٹارگٹ 14050 سے 14100 ارب روپے تک مقرر کرنے پر جزوی راضی ہوا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے اعتراض اٹھایا کہ ایک جانب ایف بی آر ٹیکس اہداف نہیں بڑھا رہادوسری جانب اخراجات بڑھارہےہیں، اخراجات مقررہ ہدف سے بڑھائے گئے تو پرائمری بیلنس کاہدف حاصل نہیں ہوسکے گا، پرائمری بیلنس کا سرپلس ہدف حاصل کرنا موجودہ قرض پروگرام کی انتہائی اہم شرط ہے۔

  • بھارتی پروپیگنڈا ناکام، آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن

    بھارتی پروپیگنڈا ناکام، آئی ایم ایف پاکستان کے اقدامات سے مطمئن

    بھارتی پروپیگنڈا کے باوجود آئی ایم ایف نے پاکستان کے اقدامات سے اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اضافی فنڈنگ کیلئے پاکستان نے تمام اہداف پورے کرلئے ہیں۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی ترجمان جولی کوزیک نے بتایا کہ بورڈ نے پاکستان کیلئے فنڈنگ سے اتفاق کیا، کیونکہ پاکستان نے مطلوبہ اصلاحات پر پیشرفت کی اورتمام شرائط کو پورا کیا تھا۔

    جولی کوزیک کا یہ ردعمل بھارتی صحافی کے سوال کے جواب میں تھا ، بھارتی صحافی نے الزام لگایا کہ پاکستان سرحد پار دہشت گردی کیلئے اس فنڈنگ کو استعمال کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف ترجمان کے ہاتھوں بھارتی صحافی کو شرمندگی کا سامنا

    ترجمان نے کہا کہ آئی ایم ایف ایک باقاعدہ عمل کی پیروی کرتا ہے، بورڈ چیک کرتا ہے کہ ممالک اپنے اہداف کو پورا کر رہے ہیں، پروگرام میں مطلوبہ حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔

    جولی کوزیک نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے پرامن حل کی امید رکھتے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کا پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور

    آئی ایم ایف کا پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پی آئی اے سمیت سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا، جس پر حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہونے کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کا تیسرا روز ہے، جس میں بجٹ 2025-26 پر نجکاری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں ، آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کی نجکاری تیز کرنے پر زور دیا۔

    مذاکرات کے دوران بریفنگ میں بتایا کہ رائٹ سائزنگ کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا، پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہونے کی امید ہے، قومی ایئر لائن کی نجکاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورکر دیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ٹیکس واجبات، منفی ایکویٹی سے متعلق سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کردیئے ہیں ، یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی فلائٹس پر پابندی کا خاتمہ شامل ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے مالی مشیر ہائرکرلیا، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ الیکٹرک کمپنی شامل ہیں،تینوں تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری دسمبر 2005 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔

    مزید پڑھیں : کتنے اداروں کی نجکاری، پی آئی اے کی کب تک ہوگی؟ قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش

    نجکاری کمیشن حکام نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں حیدر آباد، سکھر، پشاور الیکٹرک کمپنی کی نجکاری ہوگی جبکہ نندی پور پاور پلانٹ کی نجکاری جنوری 2026 میں شیڈول ہے

    نجکاری کمیشن کے مطابق نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے ٹرانزیکشن اسٹرکچر پر کام جاری ہے جبکہ فرسٹ ویمن بینک،ایچ بی ایف سی کی نجکاری میں بھی پیشرفت ہوئی ہے۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ منافع بخش سرکاری کمرشل اداروں کی نجکاری اولین ترجیح ہے، سرکاری اداروں میں حکومتی اثر کم کرکے نجی سرمایہ کاری ترجیح ہے۔