Tag: آئی ایم ایف

  • بجلی بلوں کے بعد اب گیس بلوں کی باری : نگراں حکومت  آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرنے کے لئے تیار

    بجلی بلوں کے بعد اب گیس بلوں کی باری : نگراں حکومت آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرنے کے لئے تیار

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر گیس 45 فیصد مہنگی کرنے کی تیاری کرلی ، گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر نگران حکومت گیس مہنگی کرنے پر مجبور ہے ، گیس مہنگی کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ، پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت گیس مہنگی کرنے کا فیصلہ مؤخر کرگئی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے گیس کےریٹ 45 فیصد بڑھانے اور گیس ریٹ بڑھا کر 435 ارب روپے جمع کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے اور آئی ایم ایف گیس ریٹ بڑھانے میں کوئی رعایت دینے پر تیار نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گیس کے چھوٹے صارفین کو ریٹ میں اضافے سے بچانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے، گیس کے چھوٹے صارفین کے لیے گیس مہنگی نہیں کی جائے گی۔

    نگران حکومت نے گیس کے 64 فیصد صارفین کو بچانے کیلئےحکمت عملی بنالی ہے ، جلد گیس کے ریٹ 45 فیصدتک بڑھانےکا نوٹیفکیشن جاری ہوگا، گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    گیس صارفین اکتوبر تا دسمبر بلوں میں جولائی تا ستمبر کے واجبات کلیئر کریں گے ، گیس کے ریٹ میں اضافے کا اطلاق بڑے گھریلو صارفین پر بھی ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق کمرشل صارفین، تندور اور ہوٹلوں ، صنعتی صارفین اور سی این جی سمیت کھاد کارخانوں ،اسٹیل انڈسٹری کے لیے بھی گیس مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

  • ہم مغربی پارٹنرز اور آئی ایم ایف کی طرح کام نہیں کریں گے: روسی قونصل جنرل

    ہم مغربی پارٹنرز اور آئی ایم ایف کی طرح کام نہیں کریں گے: روسی قونصل جنرل

    کراچی: روسی قونصل جنرل نے کہا ہے کہ وہ کبھی بھی اپنے مغربی ’’پارٹنرز‘’ اور آئی ایم ایف جیسے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی غیر منتخب وائٹ کالر اسٹیبلشمنٹ کے طور پر کام نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروفنے کہا ہے کہ وہ یوکرین کی صورت حال سمیت بین الاقوامی ایجنڈے پر موجود دیگر مسائل کے حوالے سے پاکستان کے متوازن اور سمجھ دار انداز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا گزشتہ دو سالوں کے دوران تینوں پاکستانی حکومتوں نے تعمیری مؤقف کا مظاہرہ کیا اور بے بنیاد الزامات اور غیر ذمہ دارانہ بیان بازی سے گریز کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ابھرتی ہوئی روس پاکستان شراکت داری کچھ مبہم مغربی ’قواعد‘ پر نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون پر مبنی جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے عین مطابق ہے، دونوں ممالک کی اقوام باہمی اشتراک سے خاطر خواہ اقتصادی اور علاقائی ترقی کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا روس نے اپنی طرف سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت یا اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی، ہم کبھی بھی اپنے مغربی ’پارٹنرز‘ اور آئی ایم ایف جیسے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی غیر منتخب وائٹ کالر اسٹیبلشمنٹ کے طور پر کام نہیں کریں گے، جو یہ حکم دیتے ہیں کہ پاکستان کو اپنی داخلی پالیسی کو کس طرح تشکیل دینا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ کراچی میں منعقدہ سیمینار ’’پاک روس 75 سالہ تعلقات:ایک ابھرتی ہوئی شراکت داری‘‘ میں خطاب کے دوران کیا۔

    آندرے وکٹرووچ نے کہا پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن معاہدے کے ساتھ ساتھ توانائی کے دیگر شعبوں کے ذریعے توانائی کے مسائل سے نمٹ سکتا ہے، تین ماہ قبل روس نے پاکستان کو خام تیل کی فراہمی بھی شروع کر دی ہے۔

    جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین 2021 سے 2022 تک 567 ملین جب کہ 2022 سے 2023 تک 760 ملین کی تجارت ہوئی، یہ آگے بڑھنے کا راستہ اور مثبت اشارہ ہے۔ انھوں نے روسی قونصل جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی میں رشین لینگویج سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ جامعہ کراچی کے اساتذہ اور طلبہ اس سے استفادہ کر سکیں۔

    اُردو یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اگر پاکستان روس کو گرم پانی تک رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید مضبوطی کا ذریعہ بنے گا۔

  • بڑی خبر: آئی ایم ایف بجلی بلوں میں 15 ارب روپے کا ریلیف دینے پر راضی ہو گیا

    بڑی خبر: آئی ایم ایف بجلی بلوں میں 15 ارب روپے کا ریلیف دینے پر راضی ہو گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف بجلی بلوں میں 15 ارب روپے کا ریلیف دینے پر راضی ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی کارکرگی سے مطمئن ہو کر آئی ایم ایف نے بجلی بلوں میں 15 ارب روپے کے ریلیف کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے ایف بی آر کا اہم کردار رہا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 2 ماہ میں 20 ارب روپے کا زیادہ ٹیکس جمع کیا، جب کہ نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ، نگراں وزیر خزانہ، اور نگراں وزیر توانائی محمد علی کی ان تھک محنت بھی اس میں شامل رہی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کے 200 یونٹس تک والے صارفین کے لیے 3 سے 4 روپے ریلیف کی منظوری دی گئی ہے، 200 یونٹس تک صارفین کے لیے ادائیگیاں مؤخر کرنے میں بھی ریلیف دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ بجلی کے 400 یونٹس والے صارفین کے لیے ریلیف نہیں ہوگا۔

    آئی ایم ایف نے کم یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو ریلیف دینے کے ساتھ ہی گیس کی قیمت میں 45 سے 50 فی صد تک اضافے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے، جس کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ مؤخر ادائیگیوں اور ریلیف کے لیے حتمی منظوری دے گی، واضح رہے کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف صرف اگست کے بلوں کے لیے ہوگا، ذرائع کے مطابق ریلیف سے بجلی کے 200 یونٹس تک کے 64 فی صد صارفین کو فائدہ ہوگا، مؤخر ادائیگیوں کے لیے 10 فی صد جرمانہ بھی عائد نہیں ہوگا۔

  • آئی ایم ایف کی  ٹیکس ہدف حاصل کرنے پر ایف بی آر کی تعریف

    آئی ایم ایف کی ٹیکس ہدف حاصل کرنے پر ایف بی آر کی تعریف

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ورچوئل اجلاس میں ایف بی آرکی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ٹیکس ہدف حاصل کرنے پر ایف بی آرکی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل اجلاس ہوا ، ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ اجلاس میں فیڈرل بورڈآف ریونیو کی پہلے ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نےامجدزبیرٹوانہ کوچیئرمین ایف بی آربننےپرمبارک باددی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جولائی 2023میں 538ارب روپےکاٹیکس جمع ہوا، جو مقررہ ہدف سے 4 ارب روپے زیادہ ہے۔

    آئی ایم ایف نے ایف بی آرکی کارکردگی کا جائزہ لیا اور آئی ایم ایف نے ٹیکس ہدف حاصل کرنے پر ایف بی آرکی تعریف بھی کی۔

  • آئی ایم ایف کا بڑا اعتراض سامنے آگیا

    آئی ایم ایف کا بڑا اعتراض سامنے آگیا

    ایک ہزاراسکوائرفٹ کی دکانوں پر ٹیکس عائد نہ کرنے پر آئی ایم ایف کا اعتراض سامنے آگیا، عالمی مالیاتی ادارے نے بڑی دکانوں پرٹیکس نہ لگانے پر وضاحت مانگی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِصدارت سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، چیئرمین ایف بی آر نے دوران اجلاس بتایا کہ آئی ایم ایف نے بڑی دکانوں پرٹیکس نہ لگانے پر وضاحت مانگی ہے۔

    31 ہزار 542 بین آئٹم کی درآمد سے قومی خزانہ کو 847 ملین ڈالرز کا نقصان ہونے کا بھی انکشاف ہوا، اس حوالے سے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔

    تاہم ایف بی آرحکام نے 31 ہزار 542 بین آئٹم کی درآمد سے قومی خزانے کو ہونے والے نقصان سے انکار کیا، بریفنگ میں حکام کا کہنا تھا کہ 28 ہزار 321 آئٹم بین نہیں تھیں اور اوپن اکاؤنٹس کے ذریعے امپورٹ ہوئیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کہنا تھا کہ 3351 آئٹم کی اجازت نہیں تھی جس کی تحقیقات جاری ہیں، اندازے کے مطابق 6 ملین ڈالرز کے بین آئٹم امپورٹ سے نقصان ہوا، بین آئٹم میں آٹوز اسپیئر پارٹس، امپورٹڈ شوز اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

    اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کمٹمنٹ کے بعد کوئی ایل سیز نہیں روکی جارہی ہیں، جون 2023 کے بعد سے تمام اقسام کی ایل سیز کھولی جارہی ہیں، درآمدی گاڑیوں کی ایل سیز نہ کھلنے کی شکایات کلیئر کر کے رپورٹ طلب کر لی گئی ہیں۔

  • پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر،  آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی رقم موصول

    پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر، آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی رقم موصول

    اسلام آباد : پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی، باقی 1.8 بلین ڈالر بقایا 9 ماہ میں ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی پہلی قسط موصول ہونے تصدیق کردی۔

    اسحاق ڈار بتایا کہ آئی ایم ایف نے پہلی قسط 1.2 بلین ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی، باقی 1.8 بلین ڈالر بقایا 9 ماہ میں ملیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ نے واشنگٹن میں پروگرام کو اپروو کیا، قوم کو معلوم ہے کل رات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پروگرام منظور کیا، آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالرکی منظوری دی، یہ پروگرام 9 ماہ کا ہے ، جس میں 3 بلین ڈالر پاکستان کوملیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے رقم ملنے کے بعد تقریباً اسٹیٹ بینک کے ریزرو میں 4.2 بلین ڈالر کا اضافہ ہواہے اور توقع ہے 13 اور 14 بلین ڈالر کے درمیان زرمبادلہ ذخائر ہوں گے۔

    اسحاق ڈار نے وزیراعظم کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی محنت کے نتیجے میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہوا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ کو9ماہ پرمختص کیاگیاہے ، الیکشن کےبعدنئی حکومت اپنےفیصلےکرےگی، پاکستان تیزی سےترقی کی راہ پرگامزن ہوچکاہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مزید 1.8 ارب ڈالر 2 جائزہ اجلاس کے بعد ملیں گے، آئی ایم ایف نومبر اور فروری میں دو قسطوں میں 1.8 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ کا سفر بہت مشکل اور کٹھن تھا، وزیراعظم کی معاونت اور رہنمائی شامل رہی، آئی ایم ایف کے ساتھ کٹھن سفر طے کیا۔

  • آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے ساتھ ہی مہنگائی سے متعلق خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی

    آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے ساتھ ہی مہنگائی سے متعلق خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی

    انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز (آئی ایم ایف) نے قرض پروگرام کے ساتھ ہی مہنگائی سے متعلق خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت سے متعلق فورکاسٹ رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں آئی ایم ایف نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 25.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    مالی سال 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 29.6 فی صد رہی، مالی سال 2022 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.1 فی صد تھی، آئندہ مالی سال میں پاکستان کی معیشت پست شرح نمو کا شکار رہے گی۔

    فورکاسٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح محض 2.5 فی صد ہو سکتی ہے، جب کہ 2024 میں بے روزگاری کی شرح 8 فی صد ہو سکتی ہے، سال 2023 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.5 فی صد رہی، اور سال 2022 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 6.2 فی صد تھی۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

    آئی ایم ایف پیشگوئی کے مطابق پاکستان کا مالیاتی خسارہ معیشت کا 7.5 فی صد رہنے کا امکان ہے، معیشت میں قرضوں کا حجم 74.9 فی صد رہے گا، اور حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر 8.9 ارب ڈالر رہیں گے۔

  • پاکستان کو پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ایم ڈی آئی ایم ایف

    پاکستان کو پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا، ایم ڈی آئی ایم ایف

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان کو پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام کا موقع ہے، پاکستان کو پروگرام پر پوری لگن سے عمل کرنا ہوگا۔

    ایم ڈی آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمت اور لاگت میں توازن لانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا پاور سیکٹر میں ٹارگٹڈ سبسڈی میں بہتری لائی جائے، بیرونی دباؤ کا سامنا کرنے کے لیے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اہم ہے۔

    آئی ایم ایف نے بینکنگ سسٹم کی نگرانی اور اداروں کی استعداد کار بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے، کرسٹالینا جارجیوا نے کہا سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے ریونیو میں بہتری کی ضرورت ہے، اور غیر ضروری اخراجات سے متعلق مالی نظم و نسق پر عمل کیا جائے۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 3 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

    انھوں نے کہا گزشتہ سال پاکستانی معیشت کو سیلاب سمیت کئی چیلنجز کا سامنا رہا، قرض پروگرام کی پالیسیوں پر عمل نہ ہونے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

  • رواں سال بجلی کتنے روپے مہنگی ہوں گی؟ حکومت کی آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانی

    اسلام آباد : حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو رواں مالی سال میں بجلی فی یونٹ چار روپے مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان گردشی قرضہ کنٹرول کرنے کا پلان طے پاگیا، ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2340 ارب روپے پرمحدود کیاجائے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے 400ارب سے زائد جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے، گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے یہ رقم اقساط میں جاری کی جائے گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر رواں مالی سال گردشی قرضہ میں 122 ارب روپے کا اضافہ ہو گا، آئی ایم ایف کو آئندہ مالی سال گردشی قرضے میں کوئی اضافہ نہ ہونےکاپلان دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق گردشی قرضہ کنٹرول کرنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں 4 روپے کا اضافہ ہوگا، حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نادہندگان سے وصولیاں بہتر کی جائیں گی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے مزید کہنا ہے کہ پلان کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں مرحلہ وار اضافہ کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف نے معاہدے کی منظوری سے قبل پاکستان سے نیا مطالبہ کردیا

    آئی ایم ایف نے معاہدے کی منظوری سے قبل پاکستان سے نیا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے بیرونی ادائیگیوں کے لیے 6 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بیرونی ادائیگیوں کے لیے 6 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں مانگ لیں، ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے بیرون ادائیگیوں کیلئے 8 ارب ڈالرکی یقین دہانیاں کرادیں ہیں۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کو 3.5 ارب ڈالر فراہم کرے گا، چین کے 2 ارب ڈالر ڈیپازٹ میں رکھے رہیں گے جبکہ چین کے کمرشل بینکس 1.5 ارب ڈالرفراہم کریں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو 2 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات ایک ارب ڈالر، عالمی بینک 50 کروڑ ڈالر اور ایشیا انفراسٹرکچر بینک 25 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

    وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ جنیوا کانفرنس کے اعلان کردہ 35 کروڑ ڈالربھی پاکستان آئیں گے۔