Tag: آئی ایم ایف

  • پاکستان کے ساتھ قرض معاہدہ ، آئی ایم ایف کا اہم بیان آگیا

    پاکستان کے ساتھ قرض معاہدہ ، آئی ایم ایف کا اہم بیان آگیا

    نیویارک : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ قرض معاہدہ پاکستان کےساتھ جاری رہے گا، قرض کی واپسی کےمربوط طریقہ کار پر اعتماد چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ترجمان کا بلوم برگ سےرابطہ ہوا ، آئی ایم ایف نے کہا کہ قرض معاہدہ پاکستان کےساتھ جاری رہے گا، قرضوں کےنویں جائزے پر پاکستان کےساتھ مصروف عمل ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سےقرض پروگرام روکنےکاکوئی اشارہ نہیں ملاہے، پاکستانی حکام نےرواں مالی سال فیول سبسڈی اسکیم متعارف نہ کرانے کاعہد کیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام پر بات چیت چل رہی ہے، قرض کی واپسی کےمربوط طریقہ کار پر اعتماد چاہتے ہیں اور پاکستان کیساتھ معاشی پالیسی پرعملدرآمدکی یقین دہانی چاہتےہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے 2019 میں 6.7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کا معاہدہ کیا تھا، پاکستان کے ساتھ قرض پروگرام جون 2023 میں ختم ہوجائے گا۔

    ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری پر کوئی بیان دینا نہیں چاہتے۔

    خیال رہے بلومبرگ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے آئی ایم ایف نے پاکستان کو جون تک 2.6ارب ڈالر دینے ہیں۔

  • آئی ایم ایف غیر مطمئن، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا

    آئی ایم ایف غیر مطمئن، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے دوست ممالک کی فنڈنگ کی یقین دہانی پر بھی مطمئن نہ ہوا، پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام تاحال تاخیر کا شکار ہے، پاکستان نے مزید ایک ارب ڈالر کی فنانسنگ کا پروگرام دیا، لیکن وہ بھی ناکافی قرار پایا، اب پاکستان کو مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر واپس کرنے کا پلان دینا ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 3.7 ارب ڈالر کا قرض واپس کرنے کے لیے دوست ممالک سے مزید سپورٹ ظاہر کرنا ہوگی۔

    آئی ایم ایف زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی کرنے کے مطالبے سے دست بردار نہیں ہوا، 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی زرمبادلہ ذخائر کی رقم 11 سے 12 ارب ڈالر بنتی ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف سے نویں جائزہ کے لیے بیش تر شرائط پوری کیں، نویں جائزہ پر اسٹاف لیول معاہدے کی خاطر 170 ارب ٹیکس منی بجٹ کے ذریعے لگائے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 9 فروری کو ہونا تھا جو تاخیر کا شکار ہے، آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاسوں کا شیڈول بھی جاری ہو چکا، 17 مئی تک اجلاس میں پاکستان کسی ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاف لیول معاہدہ نہ ہونے پر عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈنگ بھی نہیں ہوگی، آئی ایم ایف سے معاملات طے نہ ہونے پر بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

  • آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی سستا پٹرول دینے کی اسکیم کھٹکنے لگی

    آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی سستا پٹرول دینے کی اسکیم کھٹکنے لگی

    واشنگٹن : پاکستانی حکام کی آئی ایم ایف کو سستا پٹرول اسکیم پر قائل کرنے کی کوششیں بے سود رہیں، جس کے باعث اسٹاف لیول معاہدہ بھی تعطل کا شکار ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی موٹر سائیکل اور رکشہ کو سستا پٹرول دینے کی اسکیم آئی ایم ایف کو کھٹکنے لگی، واشنگٹن میں پاکستانی حکام کی آئی ایم ایف کوسستاپٹرول اسکیم پرقائل کرنےکی کوششیں بےسودرہیں۔

    پاکستان حکام اور آئی ایم ایف سے سائیڈلائن میٹنگ بے نتیجہ رہی، ، آئی ایم ایف کو سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی یقین دہانیاں بھی ناکافی رہی اور پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر کمرشل بینکوں سے جمع کرانے کا پلان دینا پڑا۔

    یاد رہے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی پیٹرول پر مجوزہ سبسڈی کی ابتدائی تجویز مسترد کردی تھی اور حکومت سے پیٹرول سبسڈی کا مکمل پلان طلب کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے موٹر سائیکل اور 800 سی سی گاڑی رکھنے والے افراد کے لئے نئی اسکیم متعارف کرائی تھی۔

    وزیرمملکت پٹرولیم مصدق ملک نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ موٹرسائیکل والوں کیلئے پٹرول پر 100 روپے سبسڈی دی جائے گی، موٹر سائیکل مالکان کو 21 لیٹر تک ماہانہ سبسڈی دی جائے گی۔

    آٹھ سو سی سی سے کم گاڑی پر 30 لیٹر اور اس سے اوپر کے مالکان کو ماہانہ ایک ٹینک بھرانے کی اجازت ہوگی۔

  • پاکستان حکام اور آئی ایم ایف سے سائیڈلائن میٹنگ بے نتیجہ ،اسٹاف لیول معاہدہ پھر تعطل کا شکار

    پاکستان حکام اور آئی ایم ایف سے سائیڈلائن میٹنگ بے نتیجہ ،اسٹاف لیول معاہدہ پھر تعطل کا شکار

    اسلام آباد : واشنگٹن میں پاکستان حکام اور آئی ایم ایف سے سائیڈلائن میٹنگ بے نتیجہ رہی، سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالرکا پلان دینا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدہ پھر تعطل کا شکار ہوگیا ، ذرائع نے کہا ہے کہ سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب کا دورہ امریکا بھی بڑی پیش رفت نہ کرسکا۔

    ذرائع نے بتایا کہ واشنگٹن میں پاکستان حکام اورآئی ایم ایف سےسائیڈلائن میٹنگ بے نتیجہ رہی، آئی ایم ایف کو سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات کی یقین دہانیاں بھی ناکافی ہے، پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر کمرشل بینکوں سے جمع کرانے کا پلان دینا پڑا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹاف لیول معاہدے پر آئی ایم ایف کی پیش قدمی سست روی شکار ہے ، اسٹاف لیول معاہدہ 9 فروری 2023 کو ہونا تھا۔

    یاد رہے پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو مزید تین ارب ڈٓالر کی فنانسنگ کے لیے پلان دیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ رائز ٹو پروگرام سے 45 کروڑ، اےآئی آئی بی اور کمرشل بینکوں سے ایک ارب ڈالر قرض ملے گا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت حکام نے آئی ایم ایف سے درخواست کی تھی کہ پہلے معاہدہ ہو جائے تو فنانسنگ کا انتطام آسان ہو جائے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے جلد معاہدے کی نوید سنادی

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے جلد معاہدے کی نوید سنادی

    اسلام آباد : ڈپٹی ایم ڈی آئی ایم ایف انٹونیٹی منیسو نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اعتماد ہے کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ جلد ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف انٹونیٹی منیسو نے پاکستان سےجلدمعاہدےکی نویدسنادی اور کہا مجھے اعتماد ہے کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ جلد ہوجائے گا۔

    اینٹونیٹ مونیسو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی کو سراہتے ہیں اور اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پاکستان کی کوشش کی قدر کرتی ہوں۔

    یاد رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک اور ورچوئل میٹنگ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ
    حکومت معیشت کی بہتری کے لیے اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نویں جائزہ کے بعد اسٹاف لیول معاہدے کا خواہشمند ہے اور نویں جائزہ کے لیے اہم شرائط پر پیشگی اقدامات کیے ، پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے پر سختی سے عمل درآمد کر رہا ہے۔

    اس سے قبل ڈائریکٹرآئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ بورڈ کی منظوری کےبعد اسٹاف لیول معاہدہ پرجلد دستخط ہوں گے،امید ہےکہ پاکستان اصلاحاتی ایجنڈے پراپنی پیشرفت جاری رکھے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کردیا ، پاکستان کو پانچ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی لازمی کرانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ دوست ملکوں کی فنڈنگ سے مشروط کر دیا گیا، وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ دوست ملکوں سے پانچ ارب ڈالر کی فنڈنگ کی یقین دہانی لازمی کرانا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چین نے دو ارب ڈالر کی یقین دہانی کرادی ہے ، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی یو اے ای اور سعودی عرب فنڈنگ سے منسلک ہے، جتنی جلدی یو اے ای اور سعودی عرب یہ کنفرم کریں گے، اسٹاف لیول معاہدے پر بھی اتنی ہی جلدی دستخط ہو جائیں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ چھیالیس دن گرزنے کے باوجود ابھی تک آئی ایم ایف سے کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔۔ آئی ایم ایف کو خوش کرنے کی ہر ممکن کوشش کر چکے ہیں۔

    آئی ایم ایف نے پٹرول اور آٹا پر سبسڈی دینے پر بھی تفصیلات مانگ لی ہیں، آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق ہم کسی قسم کی عوامی اسکیم جاری نہیں کر سکتے ہیں۔

    وزارت خزانہ کے افسران کے منع کرنے کے باوجود ان اسکیم کا اعلان کیا گیا، جس کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے مزید سرد مہری ظاہر کی جا رہی ہے۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار اتوار کو ایک افطار ڈنر کی تقریب میں بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات جلد طے پا جائیں گے۔۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    آئی ایم ایف کی شرائط: حکومت کا سعودی عرب اور امارات سے رابطہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر تحریری ضمانت کے لیے حکومت پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے رابطے کر رہی ہے، تاحال دونوں ممالک کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس اور وزارت خزانہ حکام نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حکام سے رابطہ کیا ہے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر دوست ممالک سے ڈپازٹ کے لیے تحریری ضمانت دینے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور امارات کی جانب سے ڈپازٹ کے لیے تاحال کوئی جواب نہیں دیا گیا، دوست ممالک نے آئی ایم ایف کو تحریری یقین دہانی دینے کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق دوست ممالک سے ڈپازٹ کی یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا، تحریری یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات آگے بڑھیں گے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے لیے باقی تمام معاملات طے پا چکے ہیں۔

  • وزیر اعظم توہین عدالت کے شکنجے میں آسکتے ہیں، شیخ رشید

    وزیر اعظم توہین عدالت کے شکنجے میں آسکتے ہیں، شیخ رشید

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم توہین عدالت کے شکنجے میں آسکتے ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ عوامی کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ90 دن میں نگران حکومت خود بخود ختم ہو جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے مختلف اداروں سے سروے کرائے ہیں، عمران خان کی سیاسی مقبولیت الیکشن کے التوا کا باعث بن گئے ہیں، جو 30 اپریل کو الیکشن نہیں کرا رہے وہ 8 اکتوبر کو بھی انہیں کرائینگے۔

     سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ گرینڈ مذاکرات کا جھانسہ دیا جا رہا ہے،کارکنوں کوگھروں سے اٹھایا جارہا ہے، مینارپاکستان جانے والے راستے بند کیے جا رہے ہیں، میں بھی آج مینار پاکستان جلسے میں شرکت کروں گا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ کل تک ن لیگ کے وزرا کہتے تھے صوبائی اسمبلیاں توڑیں الیکشن کرادیں گے، اب کہتے ہیں اکتوبر کی بھی ضمانت نہیں کیونکہ شکست ان کا مقدر ہے۔

    سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ مہنگائی نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں، تقریباً 50 فیصد پر پہنچ گئی ہے، 13 پارٹیوں کا سیاسی جنازہ دھوم دھام سے نکلےگا، دنیا کو پاکستان کی فکر ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ہم 10 کلو آٹے کے فوٹو کمپنی کی مشہوری کے لیے لگے ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کی کوئی یقین دہانی نہیں، ملک معاشی تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے اس دوران سارا بوجھ عدلیہ کے کندھوں پر پڑگیا ہے۔

  • یوکرین نے جنگی حالت میں  آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    یوکرین نے جنگی حالت میں  آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    یوکرین نے 15.6 بلین ڈالر  کی مالیاتی پیکچ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرلیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف نے حال ہی میں "غیر معمولی حد تک غیر یقینی صورتحال” کا سامنا کرنے والے ممالک کو قرضوں کی اجازت دینے کے لیے قاعدہ میں تبدیلی کی۔

    آئی ایم ایف کے جاری کردہ بیان کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے وفد اور یوکرینی حکام کے درمیان، مالیاتی استحکام اور اقتصادی بحالی کے ساتھ تعاون کے لئے، 48 مہینوں پر مشتمل فنڈ کی فراہمی کے لئے تکنیکی سطح پر اتفاق رائے ہوا ہے۔

    روس یوکرین سے اہم معاہدے کی توسیع پر رضامند

    آئی ایم ایف نے جنگ زدہ ملک یوکرین کے لیے پہلا قرض آنے والے ہفتوں میں منظور ہونے کی امید ہے، یہ روس کے حملے کے بعد یوکرین کو ملنے والے سب سے بڑے مالیاتی پیکجوں میں سے ایک ہے۔

    آئی ایم ایف کے اہلکار گیون گرے نے ایک بیان میں کہا کہروس کے یوکرین پر حملے کے بعد معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں، 2022 میں سرگرمیوں میں 30 فیصد کمی آئی ہے جبکہ یوکرین کے ذخیرے کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا، جس سے غربت کی سطح بلند ہو گئی۔

    یہ پروگرام غیر معمولی طور پر انتہائی غیر یقینی صورتحال کے تحت قرض دینے سے متعلق نئی فنڈ کی پالیسی کے مطابق متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت یوکرین کو 15.6 بلین ڈالر کا پیکچ ملےگا۔

  • آئی ایم ایف شرائط، حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا

    آئی ایم ایف شرائط، حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرائط کے سبب حکومت نے پاکستان بیت المال کو مزید فنڈز فراہمی سے انکارکر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر عامر فدا پراچہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت سے مزید فنڈز مانگے گئے تھے لیکن حکومت نے فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    ایم ڈی نے کہا کہ بیت المال نے رمضان پیکج اور دیگر مختلف منصوبوں کے لیے وفاقی حکومت سے مزید 3 ارب روپے فنڈز مانگے تھے، کیوں کہ بیت المال کے ذریعے شروع کیے گئے نئے اور جاری منصوبوں کے لیے مزید فنڈز درکار ہیں، لیکن جواب ملا کہ ہمیں مزید فنڈز نہیں دیے جا سکتے کیوں کہ یہ آئی ایم ایف کی شرائط سے متصادم ہے۔

    عامر پراچہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیر خزانہ سے ملاقات کر کے ان سے فنڈز فراہمی کی درخواست کی تھی، وزارت کے توسط سے وزیر اعظم کو بھی فنڈز فراہمی کی درخواست بھجوائی، لیکن انکار کیا گیا۔

    انھوں ںے کہا ’’پاکستان بیت المال کے منصوبوں کے لیے رواں مالی سال 6 ارب روپے کا بجٹ ملا، یہ بجٹ گزشتہ مالی سال کے بجٹ سے نصف ارب روپے کم ہے۔‘‘

    ایم ڈی بیت المال کا کہنا تھا کہ وہ پہلے کی طرح ہر ڈسٹرکٹ میں پانچ پانچ ہزار خاندانوں کو رمضان پیکج دینا چاہتے ہیں، وزیر اعظم کو بھی بیت المال کی جانب سے رمضان پیکج بنوا کر بھجوایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’’اگر مزید فنڈز ملتے تو غریب خاندانوں کو رمضان المبارک میں ریلیف دے سکتے تھے۔‘‘

    عامر پراچہ نے مزید کہا ’’پاکستان بیت المال کے ایک اکاؤنٹ میں خطیر رقم موجود ہے، حکومت سے یہ بھی درخواست کی گئی ہے کہ ہمیں یہ رقم استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔‘‘