Tag: آئی ایم ایف

  • سری لنکا آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری لینے میں کامیاب

    سری لنکا آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری لینے میں کامیاب

    کولمبو: عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے کئی ماہ سے بدترین معاشی بحران کا شکار سری لنکا کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق سری لنکا کے صدر نے کہا کہ پیر کو آئی ایم ایف نے سری لنکا کے لیے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی ہے۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے بورڈ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے قرض دینے کی منظوری پر دستخط کر دیے ہیں، ساتھ ہی آئی ایم ایف نے سری لنکن حکومت پر ٹیکس اصلاحات، غریبوں کے لیے سماجی تحفظ جاری رکھنے اور ملک میں معاشی بحران کا سبب بننے والی بدعنوانیوں پر قابوپانے کے لیے زور دیا ہے۔

    دوسری جانب سری لنکا کی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرتے ہوئے ٹیکس دو گنا کر دیے جبکہ توانائی کے نرخوں میں تین گنا اضافہ اور سبسڈی بھی کم کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس بہت بڑے معاشی بحران کا شکار ہوکر سری لنکا قرضوں کی عدم ادائیگی کے باعث اپنی تاریخ میں پہلی بار دیوالیہ ہوگیا تھا۔

    دیوالیہ ہونے کے بعد  سری لنکامیں ایندھن، توانائی، بجلی سمیت دوائیوں اور غذائی اجناس کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی اور ملک میں مہنگائی اپنے عروج کو پہنچ گئی تھی۔

  • گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ کیوں دیا؟

    گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ کیوں دیا؟

    کراچی: گورنر سندھ نے اسحاق ڈار کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے لیے باڈی بلڈرز ساتھ لے جانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیر کو گورنر سندھ کامران ٹیسوری باڈی بلڈنگ کے مقابلے دیکھنے کے لیے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پہنچے، کے ایم ڈی سی میں منعقدہ تن سازی مقابلے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس موقع پر دل چسپ گفتگو کی، انھوں نے کہا ’’میں مشورہ دوں گا اسحاق ڈار صاحب کو کہ آئندہ جب جائیں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے، تو ان باڈی بلڈر میں سے دو سے تین لے جائیں۔‘‘

    کامران ٹیسوری نے ازراہ تفنن تن ساز ساتھ لے جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’یقین کریں ایسا کرنے سے مایوسی نہیں ہوگی اور مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے حصول کے لیے کئی مہینوں سے وزارت خزانہ کی جانب سے کوششیں جاری ہیں، لیکن مانیٹری فنڈ پاکستانی عوام کے لیے نہایت تشویش ناک اور سخت شرائط کے اطلاق کے باوجود تاحال قرض دینے پر راضی نہیں ہوا ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان معاشی اور معاشرتی مسائل میں گھرا ہوا ہے، ہم میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی عادت نہیں رہی، ہمارے سیاست دانوں کے پاس وقت نہیں ہے کہ ہم پر توجہ دے سکیں۔

    انھوں نے ملکی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا ’’کوئی مسیحا نہیں آئے گا البتہ نعرہ ضرور آئے گا، کراچی کو پیرس بنانے کا منصوبہ تھا لیکن یہاں نہ بجلی ہے نہ گیس، بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے، جو سیاست میں آتا ہے خود ارب پتی ہو جاتا ہے عوام غریب ہو جاتی ہے، ایسے ماحول میں ان کھیلوں کا انعقاد خوش آئند عمل ہے۔

  • اسٹاف لیول معاہدہ  کے لئے آئی ایم ایف کی نئی شرط سامنے آگئی

    اسٹاف لیول معاہدہ کے لئے آئی ایم ایف کی نئی شرط سامنے آگئی

    اسلام آباد : ماہرمعاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط ہے اوپن مارکیٹ کے ریٹ کے حساب سے انٹربینک کا ریٹ ہوگا تو معاہدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ڈالر کی قیمت میں اضافے پر کہا کہ اسحاق ڈار پہلے نہ کرتے ہیں پھرہاں کرکے ایک دم نلکہ کھول دیتے ہیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ انہوں نے بیس پچیس روز پہلے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت دو سو اٹھہتر روپے کی پھر اسے دو سو ساٹھ پر لے آئے۔

    ماہر معاشیات نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط ہے اوپن مارکیٹ کے ریٹ کے حساب سے انٹربینک کا ریٹ ہوگا تو اسٹاف لیول معاہدہ ہوگا، ہوسکتاہے یہ آج پھر گھٹنے ٹیک دیں۔

    خیال رہے امریکی ڈالر پاکستان کی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ڈالر اٹھارہ روپے اٹھانوے پیسے مہنگا ہو کر دو سو پچیاسی روپے نو پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر اٹھارہ روپے مہنگا ہو کر دو سو بانوے روپے پر پہنچ گیا۔

  • آئی ایم ایف کی شرط مان لی: حکومت عوام پر خوفناک مہنگائی کا  بم گرانے کے لیے تیار

    آئی ایم ایف کی شرط مان لی: حکومت عوام پر خوفناک مہنگائی کا بم گرانے کے لیے تیار

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کی مانیٹری پالیسی مزید سخت کرنے کی شرط مان لی، جس کے بعد شرح سود میں دو فیصد اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل میٹنگ ہوئی ، جس میں تکنیکی سطح پر بات چیت جاری ہے۔

    حکام وزارت خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ رات دیرتک مذاکرات جاری رہے،آئی ایم ایف حکام ہر نکتے کاتفصیل سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    پاکستان نے مانیٹری پالیسی مزید سخت کرنے پر اتفاق کرلیا، جس سے مہنگائی کی شرح کے تناسب سے پالیسی ریٹ میں دو فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔

    شرح سود سترہ سے بڑھ کر انیس فیصد ہوجائےگی، جس سے قرضے مزید مہنگے ہوجائیں گے تاہم شرح سود کا حتمی فیصلہ اسٹیٹ بینک کا مانیٹری پالیسی بورڈ کرے گا۔

    وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے پاور سیکٹر کے معاملے پر تفصیلات طے کی جا رہی ہیں، پاور سیکٹر کے معاملات طے ہونے کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے گا۔

    پاکستان نے جون تک غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہونےکےذرائع پربریفنگ دیدی ہےاور آئی ایم ایف کی زرمبادلہ فراہم کرنے والے ممالک سے بھی بات چیت جاری ہے، پاکستان کوجون تک 2 ماہ کی درآمدات کےمساوی زرمبادلہ محفوظ بناناہیں

  • قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف نے  پاکستان کے سامنے ایک اور کڑی شرط رکھ دی

    قرض دینے سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے ایک اور کڑی شرط رکھ دی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی کا مطالبہ کردیا، مانیٹری پالیسی سخت کرنے سے شرح سود بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے معاملے پر پاکستان کو پیشگی اقدامات بروقت کرنے کیلئے مسلسل دباؤ سامنا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی کا مطالبہ کردیا ، مانیٹری پالیسی سخت کرنے سے شرح سودبڑھنےکاخدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے 22 فروری کو 258 ارب روپےکے ٹی بلزفروخت کردیے، اس وقت اسٹیٹ بینک کا بنیادی شرح سود 17 فیصد ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک نے3 ماہ کی شارٹ ٹرم ٹی بلز 19.95فیصدپر فروخت کیے، بنیادی شرح سود سے 2.9 فیصد زیادہ سود پر ٹی بلز کی فروخت کی۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان ورچوئل میٹنگ میں مانیٹری پالیسی کے نکات پر بھی گفتگو ہوئی ، آئی ایم ایف مانیٹری پالیسی میں سختی کرنے پر بضد ہے۔

    آئی ایم ایف کامہنگائی کےحساب سے مانیٹری پالیسی میں سختی کیلئے دباؤ ہے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    آئی ایم ایف پروگرام کی جگہ تجارت و زراعت کو ترقی دی جائے: پاکستان بزنس فورم

    اسلام آباد: پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا، ملک کو ترقی پر لانے کے لیے 18 ارب ڈالر کے ذرمبادلہ ذخائر کی ضرورت ہے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ معیشت کو 10 فیصد ٹیکس سے جی ڈی پی کے تناسب پر مزید نہیں چلا سکتے۔

    پاکستان بزنس فورم کا کہنا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ڈالراکاؤنٹ میں بھی رقم انٹرنیٹ بینکنگ سے منتقل کرنے کی اجازت دی جائے، اقدام سے غیر ملکی پاکستانی مزید ڈالرز مقامی بینکوں میں رکھیں گے۔

    فورم کی جانب سے کہا گیا کہ بینکوں اور منی ٹرانسفر ایکسچینج کو درپیش رکاوٹوں کو دور کیا جائے، ملک کو غیر ملکی ترسیلات زر سے 30 بلین ڈالر سے زیادہ رقم مل سکتی ہے۔

    پاکستان بزنس فورم نے ترقی کے نئے انجن کھولنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بزنس فورم کی جانب سے کہا گیا کہ زراعت ملک کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے، زراعت کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

  • پالیسی مذاکرات کا پہلا دور : پاکستان نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا

    پالیسی مذاکرات کا پہلا دور : پاکستان نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا، پالیسی مذاکرات میں آئی ایم کو بتایا کہ عوام پر ضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان پالیسی مذاکرات کا پہلا دور شروع ہوگیا۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایکسٹرنل فنانسنگ پر بات چیت جاری ہے اور ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات سمیت اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع نے کہا کہ اسٹیٹ بینک حکام نے پاکستان کی ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پربریفنگ دی۔

    پاکستانی حکام نے ایکسٹرنل فنانسنگ پر آئی ایم ایف کی پیشگوئی سےاتفاق نہ کیا اور زرمبادلہ کے ذخائر کا ہدف مقرر کرنے پر بھی بات چیت طے نہ ہوسکی۔

    پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کی چند شرائط کو غیر حقیقت پسندانہ قراردے دیا، حکام نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی معیشت میں بہتری کی بڑی گنجائش ہے، عوام پرضرورت سے زیادہ بوجھ ڈالنےسےمسائل حل نہیں ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان 8اور9 فروری کے پالیسی مذاکرات مزید اہمیت اختیارکرگئے تاہم بات چیت میں مزید تاخیر کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرونی فنانسنگ کا انتظام ہی پاکستان کودیوالیہ ہونےسے بچا سکتا ہے، ایکسٹرنل فنانسنگ کےانتظام کیلئے آئی ایم ایف سے درخواست کی جائے گی۔

    خیال رہے آئی ایم ایف سے جون تک سولہ ارب ڈالر زرمبادلہ ذخائر مستحکم کرنے کا معاہدہ تھا اور اس ہدف کو پاکستان 30 جون 2023 تک پورا نہیں کرسکتا۔

  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے ایک اور مشکل مطالبہ ، حکومت پریشان

    آئی ایم ایف کا پاکستان سے ایک اور مشکل مطالبہ ، حکومت پریشان

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے سرکاری افسران کے اثاثہ جات پبلک کرنے کے لئے قانونی ترامیم کا مطالبہ کردیا اور ساتھ ہی ان کی بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مزید مشکلات سے دوچار ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے اثاثے پبلک کرنے کے لیے قانونی ترامیم کا بھی مطالبہ کر دیا اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے پر بضد ہے۔

    ،ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کیلئے اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کردیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ بیورکریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف نے مانگ لی ہے اور بیورو کریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثوں کو پبلک کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے شفافیت اور احتساب کیلئے الیکٹرونک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کرنے کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک میں اکاؤنٹس کھلوانے سے پہلے بیورو کریسی کے اثاثے چیک کیے جائیں گے،ذرائع

    بیوروکریسی کے اکاؤنٹس کھولنے کیلئے بینک ایف بی آر سے معلومات لے سکیں گے جبکہ بینک اکاؤنٹس کھولنے کیلئے 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو تمام معلومات دینا ہوں گی۔

  • آئی ایم ایف کی پاکستان میں معاشی اصلاحات کیلئے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی اصلاحات کیلئے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا امید ہے پاکستان نویں جائزے کی تکمیل کےلیے شرائط پر پورا اترے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان نویں اقتصادی جائزے کے لئے مذاکرات شروع ہوگئے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی ، وفد کی سربراہی مشن چیف نیتھن پورٹر نے کی، اسحاق ڈار نے وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاشی اصلاحات سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا ماضی میں بھی آئی ایم ایف کا پروگرام کامیابی سے مکمل کیا تھا،موجودہ قرض پروگرام بھی مکمل کریں گے۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات کے لیے پر عزم ہیں،معاہدے کو مکمل کرنے کیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

    مذاکرات کے دوران نویں اقتصادی جائزے کی تکمیل کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    گیس سیکٹر کے گردشی قرضے ختم کرنےکے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی ہے اور توانائی شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں۔

    مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا امید ہے حکومت پاکستان نویں جائزے کی تکمیل کے لیے شرائط پر پورا اترے گی اور توقع ہے کہ پاکستان مختلف شعبوں میں اصلاحات کے لیے پیشرفت جاری رکھے گا۔

    آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی اصلاحات کیلئے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ امید ہے پروگرام مقررہ وقت میں موثر طور پر مکمل ہوگا۔

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، پاکستان مشکل فیصلے کرنے پر مجبور

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کردیا ، جس کے بعد پاکستان آئی ایم ایف کو منانے کے لیے مشکل فیصلوں پر مجبور ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تاریخ کے سخت ترین مذاکرات 31 جنوری سے شروع ہونے ہیں، پاکستان کو 2230 ارب روپے کے اضافی اخراجات کنٹرول کرنا ہوں گے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مزید ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اخراجات میں 2230 ارب روپے کے اضافی خرچہ کنٹرول کرنا ہوں گے، بجلی اور گیس کی سبسڈی کو صرف غربا تک محدود کرنا ہوگا۔

    اس کے علاوہ بجلی اور گیس کے ریٹ مرحلہ وار بڑھانا ہوں گے ، اشرافیہ کے لیے ٹیکس کی چھوٹ کو محدود کرنا ہوگا، سرکاری اداروں میں کفایت شعاری ہر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا۔

    وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت کو سرکاری افسران کے لیے نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں میں بجلی اور گیس کے استعمال میں کفایت شعاری کرنا ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ میں کمی کرنا ہوگی، آئی ایم ایف کا وفد 31 جنوری سے پاکستان کا دورہ کرے گا اور 9 فروری تک مذاکرات جاری رہیں۔