Tag: آئی ایم ایف

  • پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی ،  آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی ، آئی ایم ایف نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ نے خبر دار کیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی، جس میں آئندہ سال معمولی کمی آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ، جس میں کہا ہے کہ رواں برس پاکستان میں مہنگائی کی شرح دس اعشاریہ دو فی صد رہے گی ، جو آئندہ سال کم ہو کر 8.8 فی صد ہونے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو اعشاریہ پانچ فی صد اور بے روزگاری صفر اعشاریہ چھ فی صد سے بڑھ کر پانچ اعشاریہ ایک فی صد ہونے کا امکان ہے۔

    حکومتِ پاکستان نے شرح نمو جی ڈی پی کے دو اعشاریہ ایک فی صد، افراطِ زر چھ اعشاریہ پانچ فی صد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک اعشاریہ پانچ فی صد رہنے کا ہدف مقرر کیا تھا جو آئی ایم ایف کے مطابق ممکن نظر نہیں آ رہا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ غربت کے خاتمے اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کی عالمی کوششوں کو کرونا کے باعث ریورس گیئر لگ چکا ہے اور پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قیمت میں بہتری کے باوجود ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے ، جس کی وجہ سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری کی وجہ بیرونِ ملک سے پاکستانیوں کی بھجوائی جانے والی ترسیلاتِ زر ہیں جب کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ترسیلاتِ زر ستمبر میں مسلسل چوتھے مہینے دو ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ دو اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر اسٹیٹ بینک کے پاس محفوظ زرِ مبادلہ کے ذخائر کا حجم 12 ارب ایک کروڑ 54 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جب کہ مجموعی ذخائر کا حجم 19 ارب تین کروڑ 51 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

    ریکارڈ کے مطابق ستمبر کی ترسیلات بڑھ کر 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں اکتیس اعشاریہ دو فی صد زیادہ اور اگست کی نسبت نو فی صد زائد ہیں۔

    اسی طرح رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں صفر اعشاریہ نو فی صد کمی جب کہ درآمدات میں صفر اعشاریہ پانچ فی صد اضافہ ہوا ہے۔

  • کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن : کوروناسےمتاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا، آئی ایم ایف اب تک پچاس ممالک کیلئے رقم کی منظوری دے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کورونا سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوسےزائد ممالک نےفنڈسےمالی مددکی درخواست کی ہے۔ آئی ایم ایف نے 7 مئی تک آئی ایم ایف بورڈ نے 50 ممالک کیلئے 18 ارب ڈالرکی منظوری دی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نےایمرجنسی سہولت کاحجم دگناکردیاہے، اب ریپڈ کریڈٹ فنانسنگ کےتحت سوارب ڈالرتک ضروریات پوری کی جاسکتیں ہیں۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے کہا گیا کہ آئی ایم ایف متاثرہ ممالک کی مدد کیلئےانتہائی تیزی سےکام کر رہاہے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی نےعالمی بینک کے صدر کے ساتھ مل کرغریب ممالک کیلئےقرضوں کی واپسی مؤخرکرنےکی تجویز دی تھی۔

    بریفنگ میں کہا گیا جی ٹوئنٹی ممالک نےکی جانب سے قرضوں کی واپسی مؤخر کرنے کی تجویزپر مثبت جواب آیاہے جبکہ آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے بھی  ریپڈ فنانسنگ کےتحت ایک ارب 38 کروڑڈالر جاری کئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھا،جس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

    کرسٹلینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے قرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب  ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔

  • کوروناکے خلاف جنگ، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا

    کوروناکے خلاف جنگ، آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے1.386ارب ڈالرکی منظوری دے دی اور کہا اضافی قرض ادائیگیوں کےتوازن کو بہتر بنانے کیلئے دیا گیا، امداد سےبین الاقوامی ذخائر میں کمی کو سہاراملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناکےخلاف جنگ میں آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے بڑا اعلان کردیا، ،بین الاقوامی مالیاتی ادارےکے بورڈنےایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی منظوری دےدی، آئی ایم ایف بورڈکے اجلاس میں اضافی قرض کی درخواست کی گئی تھی۔

    آئی ایم ایف کی جانب سے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اضافی قرض ادائیگیوں کےتوازن کو بہتربنانے کیلئےدیا گیا ہے، فنڈزکی فراہمی ریپڈفنانسنگ انسٹرومنٹ کےتحت کی جارہی ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ موجودہ غیریقینی صورتحال میں کوروناکےمعاشی اثرات سامنےآئیں گے، آئی ایم ایف کی مددسےبین الاقوامی ذخائرمیں بہتری آئےگی اور عارضی اخراجات میں اضافےکیلئےبجٹ کومالی اعانت فراہم ہوگی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ صحت کی ہنگامی صورتحال سےنمٹنے اور معاشی سرگرمیوں کیلئےپاکستان نےمالی پیکج کااعلان کیا، حکومت پاکستان معاشرتی حفاظت کےپروگرام کومستحکم کررہی ہے اور پاکستانی حکام متاثرین کوفوری امدادفراہم کررہےہیں جبکہ اسٹیٹ بینک نے بھی نئی فنانسنگ سہولت،دیگرکئی بروقت اقدامات کیے۔

    آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرجیفری اوکاموٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ کوروناوائرس کاپاکستانی معیشت پرنمایاں اثرپڑا، موجودہ صورتحال پاکستان کی معاشی نشوونمامتاثرکررہی ہے، کوروناکوروکنےکیلئےپاکستان نےتیزرفتاری سےاقدامات اٹھائے۔

    خیال رہے پاکستان نےتین ہفتےپہلےاس اضافی قرض کی درخواست کی تھی، جس پر آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئندہ ہفتے 1.4 ارب ڈالر جاری کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھاجس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

  • کوروناوائرس کیخلاف جدوجہد،آئی ایم ایف نےقرض فراہمی کے فنڈزکو ڈبل کردیا

    کوروناوائرس کیخلاف جدوجہد،آئی ایم ایف نےقرض فراہمی کے فنڈزکو ڈبل کردیا

    واشنگٹن : آئی ایم ایف نےکوروناوائرس کےباعث قرض فراہمی کی حد دوگنی کردی ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی حد آئندہ سال سے دس کھرب ڈالرہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا ، اجلاس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے۔

    کرسٹلینا جارجیوا نے بتایا کہ آئی ایم ایف نےقرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے مزید کہا کہ  سی سی آرٹی فنڈ میں چالیس کروڑ ڈالر دستیاب ہیں اورآئی ایم ایف اس کوبڑھاکرایک ارب ڈالر کرناچاہتاہے۔

    آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جارجیوا نےدرخواست دی ہےکہ جی نوئنٹی ممالک بائی لیٹرل قرضوں کےبارےمیں جلدفیصلہ کریں، عالمی معیشت کا پہیہ رک چکاہے، جی20کومشکل حالات سے دوچار ممالک کےلیےجلد فیصلہ کرناہوگا۔

  • پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملے گی یا نہیں ؟  اہم فیصلے آج متوقع

    پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملے گی یا نہیں ؟ اہم فیصلے آج متوقع

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان جائزہ مذاکرات اختتامی مراحل میں داخل ہوگئے ، اہم فیصلے آج متوقع ہیں، مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارےاور پاکستان کے درمیان جائزہ مذاکرات کا آج آخری روزہے ، اہم معاشی فیصلے آج مذاکرات کے اختتام پرمتوقع ہیں۔

    تین فروری سے جاری مذاکرات میں ٹیکس وصولیاں، مالیاتی خسارہ اوردیگراہم معاملات زیربحث آئے، پاکستان نے ٹیکس وصولیوں کاہدف کم کرنے اور مزید نئے ٹیکس نہ لگانےکاکہا ہے جبکہ بتایا کہ نان ٹیکس ریونیو کو بڑھایا اور نجکاری کے عمل کو تیزکیا جائے گا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے ہیومن ڈیویلپمنٹ پر زور دینے کا کہا اور فنڈ کےساتھ پانچ اہم ایف ڈی جیزپربھی بات ہوئی جبکہ ہیومن ڈیویلپمنٹ کیلئے بجٹ میں گنجائش بنانےکامشورہ دیاگیا ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے جاری کھاتوں کے خسارے میں کمی پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے پاکستان کومعیشت کھولنے اور فری ٹریڈ معاہدوں کی اہمیت پرزوردیا۔

    اہم معاشی معاملات پرمذاکرات آج بھی جاری رہیں گے اور مذاکرات کےاختتام حکومت پاکستان اورآئی ایم ایف کی جانب سےاعلامیہ جاری کیاجائےگا،مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کاحجم 45 کروڑ ڈالر ہوگا۔

  • پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں، حماد اظہر

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں، حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملکی خسارے ہم پورے کر رہے ہیں، 2018 میں مارچ میں آئی ایم ایف کی رپورٹ آئی ، ملکی معیشت کا بیڑہ ن لیگ کے دور میں غرق کیاگیا۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بجلی گیس کے بحرانوں کی وجہ ن لیگی دور کے غیرمستحکم منصوبے تھے، ن لیگ دور میں معیشت اچھی جا رہی تھی تو آئی ایم ایف کے پاس کیوں گئے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی سے اب تک فارن ریزرو میں 50 فیصد اضافہ ہوا، رواں سال دسمبر تک گردشی قرضے ختم کرنے ہیں، حکومت کے لیے بجلی کے بل بڑھانے کا فیصلہ مشکل ہوتا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلےکوئی بھی حکومت خوشی سے نہیں کرتی، معیشت پر بات ہوتی ہے اور ہمیں احساس ہےمہنگائی میں اضاٖفہ ہوا، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

    حماد اظہر نے کہا کہ کوئی مجبوری ہوتی ہے جس کے تحت مشکل فیصلے کیے جاتے ہیں، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے خسارے ہم پورے کر رہے ہیں،کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ آج 84فیصد سے نیچے آچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے معیشت کو آئی سی یو سے نکالا ہے، کرنسی بہت زیادہ دباؤ میں تھی، پی ٹی آئی نے روپے کو ڈی ویلیو نہیں کیا،
    پاکستان 3.6 ارب ڈالر واپس کرچکا ہے۔

  • آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان  پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا

    اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان پالیسی سطح کےمذاکرات آج سےشروع ہوں گے ، جس میں نئےٹیکس لگانےاور وصولیوں کا ہدف کم کرنےکافیصلہ متوقع ہے جبکہ نیپرا اور اسٹیٹ بینک کومزیدخود مختاری دینے کے امور پر بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اورپاکستان کےدرمیان پالیسی مذاکرات کاآغاز آج سےہوگا، مذاکرات میں پاکستانی وفدکی قیادت سیکریٹری خزانہ نوید کامران اور آئی ایم ایف وفدکی سربراہی مشن چیف ارنیستورامریز ریگو کریں گے۔

    ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ ،ایف بی آر،توانائی، نیپرا،اوگرا ،نجکاری حکام شرکت کریں گے اور ایف بی آرٹیکس محصولات کے ہدف میں کمی کی درخواست کرےگا، نئےٹیکس، شرح میں اضافےسے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف ٹیکس محصولات کےہدف میں کمی کےحق میں نہیں اور ٹیکس وصولیوں میں کمی پرایف بی آرکی کارکردگی سے ناخوش ہے، ٹیکس اہداف پورےکرنےکیلئےنان ٹیکس ریونیومیں اضافہ کیاجائے گا اور نان ٹیکس ریونیو کیلئےنقصان زدہ اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلےمرحلےمیں6اداروں،بعدازاں27اداروں کی نجکاری ہوگی جبکہ بجلی،گیس قیمتوں میں اضافہ نہیں کیاجائے گا ، آئی ایم ایف کو قیمتوں میں اضافہ نہ کرنےسےآگاہ کردیاگیا ہےکہ بجلی،گیس قیمتوں میں اضافےکیلئےمربوط نظام لایاجارہاہے۔

    مذاکرات میں ریگولیٹری باڈیز نیپرا اور اوگرا کو آزادانہ کام کرنے کی شرط کا جائزہ لیا جائے گا اور منی بجٹ لانے یا 200 ارب روپے کے ٹیکسز اقدامات پر بھی فیصلہ ہوگا۔

    آئی ایم ایف اورپاکستان کےدرمیان مذاکرات تیرہ فروری تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیاب تکیمل پرپاکستان کوقرض کی تیسری قسط مل جائےگی، قسط کا حجم 45 کروڑڈالرہوگا۔

    وزیراعظم کےمشیر برائےخزانہ حفیظ شیخ کاکہناہےکہ ٹیکس وصولیوں میں کمی اورمالیاتی مسائل کےپیش نظرفیسکل ایڈجسٹ منٹ کی جاسکتی ہے۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آمدن میں کیسے اضافہ کیا جائے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ اور سیفٹی نیٹ بھی پاکستانی معیشت کے اہم مسائل ہیں۔ پروگرام کے بعد ملکی معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ حکومت کو مارچ 2020 تک ٹیکس ریفنڈز ادا کرنے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

  • مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    مذہبی جنونیت نے بھارتی معیشت کا بھٹہ بٹھا دیا، آئی ایم ایف کی مایوس کن پیشگوئی

    نئی دہلی: بھارت میں مذہبی جنونیت، انتہا پسندی اور اس کے عوامی ردعمل کے اثرات معیشت پر بھی پڑنے لگے، عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے بھارتی معیشت میں سست روی کی پیشگوئی کردی۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بھارت میں قوت خرید، سرمایہ کاری اور ٹیکس وصولی میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں۔ اس سے قبل اکتوبر میں بھی آئی ایم ایف نے بھارت کی معاشی شرح نمو میں 1 فیصد کمی کی پیشگوئی کی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    معاشی ابتری کی وجہ سے لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔

    بھارتی ماہر معاشیات کے مطابق 3 برسوں میں بھارت میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے جن کے باعث معاشی استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

    مشن چیف کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ افراط زر کی شرح میں ٹھہراؤ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافے کا رجحان روک دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے تحت بیشتر اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ زر مبادلہ ذخائر، حکومتی قرض اور بجٹ خسارے پر اہداف حاصل کیے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام آن ٹریک ہے۔

    ڈائریکٹر مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا ڈپارٹمنٹ آئی ایم ایف جہاد اظہور کے مطابق حکومت پاکستان کا اصلاحاتی پروگرام چند سال میں ہوئے عدم استحکام کو دور کردے گا اور پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

    جہاد اظہور کا کہنا تھا کہ تاحال پروگرام پر پیش رفت درست سمت میں جاری ہے۔