Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے اہداف پورے کر لیے: جیری رائس

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان نے اہداف پورے کر لیے: جیری رائس

    واشنگٹن: آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا ہے کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، پروگرام آن ٹریک ہے۔

    آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر نے پاکستان پر بیان دیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دیا جا رہا ہے، پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے۔

    جیری رائس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات کر لیے ہیں اور اہداف پورے کیے گئے، پاکستان کو معاشی اصلاحات کے لیے چھ ارب ڈالر فراہم کیے جا رہے ہیں، اس سلسلہ میں فنڈ کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستانی معیشت کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ’آئی ایم ایف نے 450 ملین ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی‘

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پروگرام آن ٹریک ہے اور اگلی قسط کے بارے میں اسٹاف لیول معاہدہ ہو چکا ہے، تاہم حتمی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ 19 دسمبر پاکستان کے پہلے جائزے پر بات کرے گا اور قسط کے اجرا کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    ڈائریکٹر کمیونی کیشن نے کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط  آئندہ ماہ جاری کئے جانے کا امکان

    آئی ایم ایف کی اگلی قسط آئندہ ماہ جاری کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ستمبرتک تمام مقررہ اہداف حاصل کرلئےہیں، مہنگائی میں بھی کمی متوقع ہے ، آئندہ ماہ اگلی قسط جاری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان پہلاجائزہ مکمل ہوگیا ہے اور آئی ایم ایف نے اعلامیہ جاری کردیا، جائزے کے اختتام پر آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان نے تمام اہداف حاصل کرلئے ہیں تاہم پاکستان کو سرکلر ڈیٹ پر خاص توجہ دینا ہوگی۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے مشکل صورت حال کے باوجود پاکستان نے معاشی اصلاحات کے تمام اہداف کو پورا کیا، رہ جانے والی اصلاحات پر کام کیا جا رہا ہے، پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گروں کی مالی معاونت کے خلاف خاطرخواہ اقدامات کئےہیں، پاکستان کے بیرونی اکاونٹ میں بہتری آئی ہے، ٹیکس وصولیاں بڑھی ہیں۔

    مزید پڑھیں : معاشی معاملات گھمبیر ہیں، اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہو سکتی ہے: وزارتِ خزانہ

    آئی ایم ایف نےمہنگائی میں اضافےکی شرح گیارہ اعشاریہ آٹھ فیصد رہنےکی پیشگوئی کی ہے جو کہ پہلے کی پیشگوئی سے کم ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ ماہ اگلی قسط جاری کئےجانےکاامکان ہے۔

    دوسری جانب ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پہلا جائزہ کامیابی سے مکمل ہواہے، فنڈ کا ماننا ہے کہ معاملات کافی گھمبیر ہیں، جن کے باعث اہداف کے حصول میں کمی بیشی ہوسکتی ہے تاہم اس سےاصلاحاتی پروگرام پرکوئی منفی اثرنہیں پڑےگا۔

    گزشتہ روز مشیرِ خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے درست سمت میں گام زن ہونے کا اعتراف کیا، اس کام یابی پر وزیر اعظم عمران خان اور ان کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے۔

  • عالمی تجارتی جنگ ، آئی ایم ایف نے عالمی معشیت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

    عالمی تجارتی جنگ ، آئی ایم ایف نے عالمی معشیت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

    واشنگٹن : آئی ایم ایف چیئرپرسن کا کہنا ہے کہ رواں سال عالمی معشیت کی شرح نمو ایک دہائی کی کم ترین سطح پر آنے کا امکان ہے، عالمی تجارتی جنگ کے واضع اثرات نمودار ہو رہےہیں، عالمی تجارت تقریبا رک گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف چیئرپرسن کرسٹلیناجارجیوا کا کہنا ہے کہ عالمی معشیت میں سست روی کی وجہ تجارتی جنگ ہے جو کہ بڑی معشیتوں کے درمیان جاری ہے۔

    کرسٹلینا جارجیوا نے زور دیا کہ عالمی سطح پر کاربن ٹیکسسزمیں اضافہ کیا جانا چاہیئے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹا جاسکے۔

    آئی ایم ایف چیئرپرسن نے مزید کہا رواں سال دنیا کے نوے فیصد ممالک میں معاشی شرح نمو سست روی کا شکار رہے گی، ادارہ رواں سال کے لئے پیشگوئیوں میں کمی کرکے گا۔

    مزید پڑھیں : ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی عالمی تجارت میں نمایاں کمی کی پیشگوئی

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی تجارتی جنگ کے واضع اثرات نمودار ہو رہے ہیں، عالمی تجارت تقریبارک گئی ہے، آئندہ سال تجارتی جنگ سے ہونے والے نقصانات کا حجم سات سو ارب ڈالر ہوگا۔

    یاد رہے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے عالمی تجارت میں نمایاں کمی کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بڑی طاقتوں میں تجارتی جنگ کے منفی اثرات مرتب ہوں گے، عالمی سطح پر معاشی شرح نمو بھی سست روی کا شکار رہے گی۔

    ڈبلیو ٹی او کا کہنا تھا کہ تجارتی مال کی فروخت کی شرح نمو صرف 1.2 فیصد رہے گی۔ اس سے قبل ڈبلیو ٹی او نے 2.6 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی کی تھی، تجارت کے حجم میں آئندہ سال بہتری متوقع ہے، سنہ 2020 میں تجارتی حجم 2.7 فیصد تک ہو سکتا ہے، بریگزیٹ اور امریکی شرح سود میں کمی بھی سست روی کی وجہ ہے۔

  • بلغاریہ کی کرسٹیلینا جارجیوا آئی ایم ایف کی نئی مینیجنگ ڈائریکٹر

    بلغاریہ کی کرسٹیلینا جارجیوا آئی ایم ایف کی نئی مینیجنگ ڈائریکٹر

    واشنگٹن : بلغاریہ کی کرسٹیلینا جارجیوا کو آئی ایم ایف کی نئی مینیجنگ ڈائریکٹر منتخب کرلیا گیا، ان سے پہلے آئی ایم ایف کی سربراہی کرسٹین لوگارڈ کر رہی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف ) کی جانب سے نئی مینیجنگ ڈائریکٹر کے نام کا اعلان کردیا گیا، کرسٹیلینا جارجیوا آئی ایم ایف کی نئی مینیجنگ ڈائریکٹر ہوں گی۔

    کرسٹلیناجارجیوا کاتعلق بلغاریہ سے ہے اور یہ پہلی بارہےکہ آئی ایم ایف کی کا تعلق ایمرجنگ اکنامی والے ملک سے ہے۔

    آئی ایم ایف آنے سے پہلے کرسٹلینا عالمی بینک میں چیف ایگزیکیٹیو کے طور پر کام کررہی تھیں تاہم آئی ایم ایف میں تعیناتی کیلئے انھوں نے عالمی بینک سے طویل چھٹی لی ہے۔

    ان سے قبل آئی ایم ایف کی سربراہی کرسٹین لوگارڈ کر رہی تھیں یورپین سینٹرل بینک (ای سی بی) کا صدر نامزد کیے جانے کے بعد آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لوگارڈ نے عہدہ چھوڑ دیا ۔

    ان کی جگہ ڈیوڈ لپٹن کو آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو منیجنگ ڈائریکٹر بنایا گیا ہے، مسز لوگارڈ یکم نومبر سے نیاعہدہ سنبھالیں گی۔

    کرسٹلینا کا کہنا تھا کہ تجارتی جنگ،معاشی سست روی اورقرضوں میں اضافے جیسے مسائل ہوں تو اس صورتحال میں آئی ایم ایف کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔

  • مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    مشیر خزانہ سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد کی ملاقات ہوئی، مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے وفد نے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے ملاقات کی۔ آئی ایم ایف وفد کی قیادت ڈائریکٹر مڈل ایسٹ جہاد اظہور کر رہے ہیں۔ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے مشن ہیڈ ارنسٹو رمیز ریگو بھی وفد میں شامل ہیں۔

    ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال اور قرض پروگرام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر خزانہ نے وفد کو معاشی استحکام کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی۔

    اپنی بریفنگ میں حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی کے لیے نجکاری کو تیز کیا جائے گا، نجکاری کی فعال فہرست میں مزید 10 ادارے شامل کیے گئے ہیں۔

    مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافہ کیا جائے گا، موجودہ سال معاشی ترقی کا ہدف پورا کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا، وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچا ہے جہاں وہ معاشی اصلاحات پر پاکستان کو تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

  • عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کا وفد معاشی مشاورت کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے، وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان معیشت کی بہتری کے لیے مختلف تجاویز پر گفتگو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد پاکستانی حکام سے اہم ملاقاتیں کرے گا اور ان ملاقاتوں میں اہم معاشی امور پر بات چیت کی جائے گی، وفد کو ٹیکس آمدن پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔

    وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ ایس او ایس مشن ہے ، جو بجٹ خسارے، ٹیکس وصولی، معاشی اصلاحات پر تجاویز دے گا اور بجٹ اہداف کے حصول میں معاونت فراہم کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود برقرار

    بتایا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس وفد کے ساتھ توانائی کے شعبے میں پاکستان کو در پیش نقصانات کم کرنے کے لیے بھی تجاویز پر مشاورت ہوگی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا تھاکہ پاکستان کو خسارے کم کرنے کی شدید ضرورت ہے، پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے آمدن بڑھانا ہوگی۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیکس آمدن بڑھے گی تو سماجی شعبے پر خرچ ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھے گی تو ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز ملیں گے۔

  • معاشی کارکردگی کا جائزہ،  آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    معاشی کارکردگی کا جائزہ، آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا وفد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا ، دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا وفدرواں ماہ پاکستان کادورہ کرے گا ،آئی ایم ایف کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نےدورےکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وفد 16 ستمبر کو پاکستان آئے گا۔

    دورہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی معاشی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کیا جائے گا ، یہ دورہ تکنیکی نوعیت کا ہوگا اوروفد معاشی چیلنجز پر بھی بات کرے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیادپرکیاجائےگا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    ٹریساڈبن کا کہنا تھا کہ جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا اور بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالرکاقرض پروگرام منظورکیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر،شرح سود،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اورنجکاری جیسی شرائط شامل ہیں

    خیال رہے جولائی میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئی تھی ، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ  دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا ، جائزے میں بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیادپرکیاجائےگا۔

    ٹریساڈبن کا کہنا تھا کہ جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا اور بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔

    انھوں نے مزید کہ کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالرکاقرض پروگرام منظورکیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر،شرح سود،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اورنجکاری جیسی شرائط شامل ہیں۔

    یاد رہے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا اصل مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے، موجودہ حکومتی پالیسیوں میں پروگرام مددگار ثابت ہوگا۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم  ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے:آئی ایم ایف مشن چیف

     

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کا پروگرام دو اہم ستونوں پر مشتمل ہے ان میں پہلے نمبر پر بڑے مسائل کا حل اور دوسرے نمبر پر اداروں کی تنظیم نو شامل ہے، معشیت کو لاحق بڑے مسائل میں اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن، قرضوں کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی معاملات شامل ہیں

    خیال رہے جولائی میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئی، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    یورپی حکومتوں نے عالمی بینک کی چیف کو آئی ایم ایف کی سربراہی کیلئے نامزد کرلیا

    برسلز : بلغاریہ سے تعلق رکھنے والی کرسٹالینا جیورجیوا بین الااقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کےلیےسوپنے کےلیے منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی حکومتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی بینک سے وابستہ کرِسٹالینا جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی کے لیے امیدوار کے طور پر سامنے لایا جائے،جیورجیوا کا تعلق بلغاریہ سے ہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی موجودہ سربراہ کرسٹین لاگارڈ کی جگہ لینے کی امیدوار ہوں گی۔

    یورپی کمیشن کے صدر ڑاں کلود ینکر اور فرانسیسی وزیرخزایہ برونو لے ماری نے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں لکھا کہ اس حوالے سے ہالینڈ کے سابق وزیرخارجہ جیرون ڈائسیل بلوم اور جیورجیوا کے نام زیربحث تھے، تاہم یورپی یونین کے رہنماؤں نے ووٹنگ کے ذریعے جیورجیوا کے نام کی منظوری دی۔

    یہ بات اہم ہے کہ روایتی طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سربراہ کی نامزدگی یورپ اور عالمی بینک کے سربراہ کی نام زدگی امریکا کی جانب سے ہوتی ہے۔

    لاگارڈ کو یورپی مرکزی بینک کی سربراہی کے لیے نام زد کیا گیا ہے، وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی سے مستعفی ہو چکی ہیں اور بارہ ستمبر کو وہ یہ عہدہ چھوڑ دیں گی۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ جو دنیا کے اہم ترین مالیاتی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے اپنے 189 رکن ممالک کو مالیاتی مشاورت فراہم کرتا ہے۔

    عالمی بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس کی جانب جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ نام زدگی کے عمل کے دوران عالمی بینک میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے بہ طور کام کرنے والی جیورجیوا چھٹیاں لیں گے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں جیورجیوا کو بین الاقوامی مالیاتی بینک کی سربراہی کے لیے نام زدگی پر مبارک باد بھی دی۔

    اپنے بیان میں مالپاس نے کہاکہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اقتصادیات ، معیشت اور ترقی کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قائدانہ کردار کی حامل ہیں۔

  • آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی منڈٰی میں خطرے کی گھنٹی بجادی

    نیویارک : عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) نےورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی ،بین الاقوامی مارکیٹ میں بےیقینی کےباعث عالمی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیشن گوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے عالمی معیشت پرجاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال عالمی معاشی شرح نموتین اعشاریہ دوفیصدرہےگی جو پہلےکی گئی پیشن گوئی سےکم ہے۔

    آئی ایم ایف کےمطابق عالمی شرح نمومیں کمی کی وجہ تجارتی جنگ اوراس کو بڑھاو دینےوالی پالسیاں ہیں۔آئی ایم ایف کی چیف اکنامسٹ گیتا گوپی ناتھ کاکہناتھاکہ شرح نمو میں کمی کی وجوہات خود ساختہ ہیں۔تجارتی جنگ اوربریگزیٹ کےحوالےسے موجود بے یقینی اب ختم ہونی چاہیئے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی معاشی شرح نمو3.2فیصدرہےگی اور اس کا سبب عالمی طاقتوں کی تجارتی جنگ کوبڑھاوہ دینےوالی پالیسیاں ہیں، شرح نمو میں کمی کی وجوہات بڑے ممالک کی خودساختہ ہیں۔

    گیتا گوپی ناتھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی تجارتی منظرنامے پر جاری یہ بےیقینی اب ختم ہونی چاہیئے،آئی ایم ایف کا کہناہےکہ پاکستان،افغانستان اورخلیجی ممالک کے ریجن کی معاشی شرح نموصرف ایک فیصد رہےگی تاہم سال دوہزار بیس میں یہ بڑھ کر تین فیصد تک ہوسکتی ہے۔