Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف مشن چیف پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید

    آئی ایم ایف مشن چیف پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید

    اسلام آباد: مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف مشن چیف ارنسٹو ریمری نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے ملکی معیشت میں جلد بہتری کی امید ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے  انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشین چیف ارنسٹو ریمری کی مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے اہم ملاقات ہوئی جس میں ملکی معیشت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ کی پہلی قومی ٹیرف پالیسی جلد متعارف کرائی جائے گی، آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان کی معیشت میں جلد بہتری کے لیے پرامید ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ٹیرف پالیستی سے ملکی معیشت میں بہتری آئے گی اور جلد اس کے مثبت نتائج بھی دیکھنے کو ملیں گے۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف مشن چیف پاکستان پہنچ گے، وزیرخزانہ سے اہم ملاقات ہوگی

    آئی ایم ایف مشن چیف نےپاکستان کی معاشی اصلاحات کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے پاکستانی معیشت میں جلد بہتری کی امید کا اظہار بھی کیا۔

    یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف ارنسٹو ریمریز آج صبح اسلام آباد پہنچے ہیں، وہ وزیر خزانہ اسدعمر سمیت اسٹیٹ بینک اور حکومت کی اقتصادی ٹیم سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔

    امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ملاقات میں آئی ایم ایف سے متوقع مالی پیکج پر بات چیت کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکا، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے، ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پراختلافات میں بھی کمی آئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدہ مذاکرات کے بعد ہوگا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی، آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا۔

  • بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے

    بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف کے نئے مشن چیف 26مارچ کو پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کیلئے نئے مشن کی آمد رواں ماہ متوقع ہے، نئے مشن چیف سے قرض پروگرام پر فیصلہ کن مذاکرات ہونے کا امکان ہے، اس کے علاوہ ایشیا پیسفیک گروپ کا وفد بھی رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے نئے مشن چیف ارنیستو راماریز ریگو کی آمد چھبیس مارچ کومتوقع ہے، دورے میں نئے پروگرام کے حصول کیلئے بات چیت کی جائےگی اور حتمی مذاکرات کا امکان ہے۔

    نئے مشن چیف ارنیستو راماریز ریگو ہیرالڈ فنگر کی جگہ پر تعینات ہوئے ہیں۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف میں معاہدہ جلد طے پاجائےگا، پاکستان آئی ایم ایف سے بارہ ارب ڈالر تک کا قرضہ لے سکتا ہے۔

    دوسری جانب ایف اے ٹی ایف کے ذیلی گروپ اے پی جی کا بھی دورہ رواں ماہ متوقع ہے، ایشیا پیسفک گروپ کا وفد پچیس مارچ کو پاکستان آئےگا، دورے میں ایف اےٹی ایف کی گرے لسٹ سےنکلنے کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائےگا۔

    مزید پڑھیں :  آئی ایم ایف سے معاہدے پربات چیت آخری مرحلے میں ہے‘ اسد عمر

    یاد رہے تین روز قبل   میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا  پاکستان آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج پربات چیت آخری مرحلے میں ہے،  ممکنہ بیل آؤٹ پیکج پراختلافات میں کمی آئی ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حتمی معاہدہ  مذاکرات کے بعد ہوگا، اب تک بیل آؤٹ پیکج پر کوئی بھی رقم طے نہیں پائی،  آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد سے قبل فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایشیا پیسیفک گروپ بھی پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    اسد عمر نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مشن کو حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے حوالے سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف پاکستان کو12ارب ڈالرفراہم کرےگا،عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ

    آئی ایم ایف پاکستان کو12ارب ڈالرفراہم کرےگا،عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ

    اسلام آباد :  عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اورپاکستان میں معاہدہ جلدمتوقع ہے اور پلان کا حجم گزشتہ پلان سے دگناہوگا، آئی ایم ایف پاکستان کوبارہ ارب ڈالر دےگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی فیچ نے پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کوبارہ ارب ڈالر فراہم کرے گا، دونوں کے درمیان معاہدہ جلد ہوجائےگا، آئی ایم ایف پلان پاکستانی معاشی استحکام کا باعث بنے گا۔

    فیچ کا کہنا ہے پلان کے تحت جامع معاشی اصلاحات متوقع ہیں، اس باردئیے جانے والے پیکج کا حجم گزشتہ پلانز سے دگنا ہوگا۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی کے مطابق کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ چار فیصد رہنے کا امکان ہے، مہنگائی میں اضافہ کی شرح چھ اعشاریہ دوفیصد رہے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا پاکستان کی مالیاتی اورقرض سےمتعلق صورت حال میں آئی ایم ایف کوخاص دلچسپی ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجٹ خسارے کو کم کرنے کا کہاہے، اس کے علاوہ پاکستان کو ڈیٹ ٹو جی ڈی پی تنا سب میں کمی لانا ہوگی جبکہ آئی ایم ایف سے ایکس چینج ریٹ کے بارے میں بھی بات چیت متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ اپریل میں متوقع

    یاد رہے رواں ماہ وزیراعظم عمران خان سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لگارڈ سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں آئی ایم ایف کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا گیا اور اہم معاملات پراتفاق ہوا تھا۔

    کہا جارہا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو چھ ارب ڈالرفراہم کرنےکیلئےتیار ہیں‌ ، معاہدہ آئندہ دو ماہ میں طے پاجائےگا ۔

    آئی ایم ایف کی سربراہ کرسیٹن لگارڈ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کی مدد کیلئےتیارہے تاہم کچھ اہم اقدامات ضروری ہیں، پروگرام کے تحت حکومت کو معاشی اصلاحات کرناہوں گی۔

  • عمران خان آج’آئی ایم ایف چیف کرسٹینا ‘سے ملاقات کریں گے

    عمران خان آج’آئی ایم ایف چیف کرسٹینا ‘سے ملاقات کریں گے

    دبئی: وزیراعظم عمران خان آج متحدہ عرب امارات کے دورے میں عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی چیف کرسٹینا لگارڈ سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے دورہ ٔ یو اے ای کے موقع پر یہ اہم ملاقات ہوگی۔ گزشتہ روز فواد چوہدری نے ایک انٹرویو میں تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملاقات میں آئی ایم ایف کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا جائےگا، اس موقع پر وزیر اطلاعات اور وزیر خزانہ بھی عمران خان کے ہمراہ موجود ہوں گے۔

    فواد چوہدری نے انٹرویو میں یہ بھی واضح کیا کہ مسئلہ آئی ایم ایف نہیں، مانیٹری فنڈ کی شرائط کا ہے، ہم ایسی شرائط نہیں چاہتے کہ جن سے ترقی کا عمل متاثر ہو۔ایسی ڈیل چاہتے ہیں جس سے مختصر اہداف حاصل کرنے میں مدد ملے۔

    وزیراعظم ہاؤس سے گزشتہ روز جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان آج دبئی کے ایک روزہ دورے پر جائیں گے ،جہاں وہ ورلڈ گورنمنٹ سمٹ سے خطاب کریں گے۔

    کہا گیا ہے کہ وہ یہ دورہ شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم عمران خان متحدہ عرب امارات کی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔ وزیرِ اعظم عالمی حکومتی سربراہی اجلاس کے عالمی مقررین میں شامل ہیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نالج اکانومی، مصنوعی ذہانت اور مستقبل میں ترقی کے مواقع کے موضوع پر گفتگو کریں گے۔دبئی میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس سے خطاب میں وہ خوش حال اور مضبوط پاکستان کا وژن اجاگر کریں گے۔

  • پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کوآئی ایم ایف کے پاس جانے کی جلدی نہیں، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کہنا ہے کہ پاکستان پر آئی ایم ایف سے پروگرام لینے کیلئے دباؤ ختم ہوچکا ہے۔ پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں ،آئی ایم ایف سےملکی مفاد مد نظر رکھ کربات کی جائےگی، سی پیک سے متعلق امریکہ اور آئی ایم ایف کے تمام سوالات کا تسلی بخش جواب دے دیا ہے

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے واضع کردیا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف کےپاس جانےکی جلدی نہیں، مالیاتی مسائل کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم اور سخت حکومتی فیصلوں سے حل کر لیا ہے، آئی ایم ایف سےمذاکرات جاری ہیں، ایساپروگرام بناجوپاکستانی معیشت کےمفادمیں ہوا توہی لیاجائے گا۔

    [bs-quote quote=”ئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ایسا پروگرام بناجو ملکی معیشت کے مفاد میں ہو، وہ ہی لئے لیا جائےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ "][/bs-quote]

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئے جودباؤتھا وہ ٹل گیاہے، حکومت کےسخت فیصلوں سےمعیشت کوکچھ فائدہ پہنچاہے، سخت فیصلوں سےجاری کھاتوں کاخسارہ کم ہواہے، جاری کھاتوں کاخسارہ6سے7ارب ڈالر رہنےکاامکان ہے ، جاری کھاتوں کاخسارہ کم ہونےسےفنانسنگ کی ضروت میں کمی ہوگی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سےملنےوالی مدد زرمبادلہ ذخائرمیں اضافےکاباعث بنےگی، سعودی عرب،چین اوریواےای سےفنانسنگ حاصل کرلی ہے، تاہم جزویات پر بات چیت جاری ہے، کم ہوتے زمبادلہ ذخائر کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم سےفوری مدد ملے گی۔یہ رقم بزنس ٹرانزیکشنز ہیں۔ پاکستان اب امداد نہیں لےگا۔

    انھوں نے کہا روپےکی قدر میں کمی سےآئی ایم ایف کاکوئی تعلق نہیں ، روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی، آئی ایم ایف سےصرف معاشی اصلاحات کےبارے میں بات ہوئی۔

    [bs-quote quote=” روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات میں تیزی معیشت کیلئےنقصان دہ ہوتی ہے ، سی پیک معاہدوں کاازسرنوجائزہ نہیں لیاجائےگا،آئی ایم ایف کوبھی آگاہ کردیا، پاکستان کی جانب سے ہر معاملے میں شفافیت مہیاکی جائےگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف اورامریکاکےسی پیک سےمتعلق بہت سوالات تھے، ہم نےتمام سوالات کےجواب دےکران کو مطمئن کردیا ہے، سعودی عرب،چین اوریواےای سےامداد نہیں لےرہے، تینوں ممالک سےبزنس ٹرانزیکشنزہیں،قرضےاورکاروباری مراعات شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سےتجارتی معاملات پربات چیت کیلئےتیارہیں، تجارتی تعلقات یک طرفہ نہیں ہوسکتے، بھارت کوپسندیدہ ملک کادرجہ نہیں دیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کی منظوری کابینہ سے ہوگئی ہے ۔دسمبر کے اختتام یا جنوری میں بانڈز کا اجراء ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    یاد رہے 2 روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا اکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ،  وزیرخزانہ اسدعمر

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے  ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت کے بارے میں غلط تاثرپیش کیاجاتاہے، عوام کی بڑی تعدادسمجھتی ہے، پاکستان درست سمت پرگامزن ہے، لوگوں کومزید بہتری کی امیدہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔

    [bs-quote quote=” معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسد عمر "][/bs-quote]

    اسدعمر نے کہا حکومت نےپہلے100دن اس بارےمیں ہی کام کیاہے، ہم نےدوست ممالک سےمدداورآئی ایم ایف پلان پرمذاکرات بیک وقت کیے، ہم نےآئی ایم ایف کی شرائط کاانتظارنہیں کیا۔

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کرلیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے100دنوں میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے پر خوشی ہے، چین کی بیشترسرمایہ کاری نجی پاور پلانٹس کے لئے آئی جوشفاف ہے۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران ٹل چکا ہے ، خدارا لوگوں کو کاروبار کرنے دیں،وزیر خزانہ اسد عمر

    وزیرخزانہ نے کہا چین سےسب سے زیادہ قرضہ امریکا نے لیاہوا ہے، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں سے 10 فیصد چین سے لیاگیا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی میں بیرونی عناصربھی شامل ہیں۔

    اسدعمر کا کہنا تھا کہ ایسےامیر جوٹیکس نہیں دیتے ان کے خلاف کارروائی کا آغازہوگیا ہے، حکومت عدالتی احکامات کااحترام کرتی ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی بحران ٹل چکاہے ، خدارا لوگوں کوکاروبارکرنےدیں، رواں مالی سال کے لئے درکار رقم کا انتظام ہوچکا ہے اور روپے کی قدر میں کمی کے بنیادی مسائل اب حل ہونا شروع ہو گئے ہیں، برآمدات بڑھ رہی ہیں اور جاری کھاتوں کا خسارہ نصف ہوگیا ہے، ابھی تو صرف سمت ملی ہے بہت کام کرنا باقی ہے۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے قرضے کے لیے باضابطہ درخواست کردی

    جکارتہ: پاکستانی وزیر خزانہ اسدعمر کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرسے ملاقات ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر ا کی نٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان نے قرض کے لیے باضابطہ طور پر درخواست کی.

    اس ملاقات میں گورنراسٹیٹ بینک طارق باجوہ اوراقتصادی ڈویژن کے حکام بھی شامل تھے.

    آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی، اس دورے میں قرض کے حجم کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا.

    مزید پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    یاد رہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی معیشت کو استحکام بخشنے کے لیے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا.

    اس ضمن میں وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ایسا پروگرام لینا چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پر قابو پایا جا سکے.

  • معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر کے مطابق معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے.

    وفاقی وزیرخزانہ نے معاشی صورتحال پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ معاشی بحران سے نکلنا ترجیح ہے، اقتصادی ماہرین سے مشاورت کی ہے.

    [bs-quote quote=”ابھی مشکلات برداشت کریں گے، مگر ملک کو پاؤں پر کھڑا کریں گے: اسد عمر” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    اسد عمر آئی ایم ایف سے مذاکرات کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے، ایسا پروگرام چاہتے ہیں، جس سے کمزور طبقے پرکم اثرات پڑیں، روزگار کی فراہمی معاشی ترجیحات میں شامل ہیں.

    وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا کہ معاشی بحران بحالی آسان نہیں مشکل چیلنج ہے، معاشی بحران پرقابو پانے کے لئے بنیادی منشور میں تبدیلی نہیں چاہتے، مستقل بنیاد پر معیشت کو پاؤں پر کھڑاکرنا چاہتے ہیں.

    اسدعمر نے کہا کہ ابھی مشکلات برداشت کریں گے، مگر ملک کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، مشکل معاشی حالات کا پوری قوم کو ادراک ہے.


    مزید پڑھیں: حکومت روزگار کےمواقع پیدا کرنےکےلیےکام کررہی ہے‘ اسد عمر


    انھوں نے کہا کہ بحالی کا ایساپروگرام چاہتے ہیں، جس سے معاشی بحران پرقابو پاسکیں، مشکل سے نکلنے کے لئےایک سے زائدذرائع استعمال کریں گے، معاشی بحالی کے لئے دوست ملکوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کیلئے ہمارا ہدف صاحب استطاعت لوگ ہیں،  پاکستانی قوم نے ہمیشہ مشکل حالات کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، ہر جانے والی حکومت نئی حکومت کے لیے معاشی بحران چھوڑ کر گئی۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کے دورے کے اختتام پر کہا ہے کہ نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے، پاکستان کو مالی مسائل کا سدباب کرنے کے لیے کم از کم12 ارب ڈالر کی رقم کی ضرورت ہے۔

    دورہ کے اختتام پر آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔آئی ایم ایف نے شرح سود میں مزید اضافے کی بھی تجویز دی ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے ،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری بڑھانے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے ماضی کی اوور ویلیو کرنسی، کم شرح سود اور نرم مالیاتی پالیسی کو مسائل کی وجہ قرار دیا۔

    آئی ایم ایف کے دورے کے ساتھ ہی ملک میں یہ اطلاعات بھی گردش کررہی تھیں کہ گزشتہ پچاس سال میں بننے والی سول اور آمرانہ حکومتوں کی طرح پاکستان کی موجودہ حکومت بھی معاشی مسائل کے حل کے لیے آئی ایم ایف سے رجو ع کرنے جارہی ہے۔

    دوسری جانب ایک ماہ قبل پاکستان کی نئی حکومت کے وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے ، لیکن فی الحال وفاقی حکومت کا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    آئیے اس سارے تناظر میں دیکھتے ہیں کہ ماضی میں کون سی حکومت آئی ایم ایف سے کتنے کتنے قرضے لیتی رہی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے ادوارمیں حاصل کیا گیا قرضہ


    نواز شریف کے دوسرے دور ِاقتدار میں 20 اکتوبر 1997 کو آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ اور ایکسٹنڈڈ کریٹ کی مد میں 1.13 ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا ۔

    مسلم لیگ ن کے تیسرے دورِ اقتدار میں 4 ستمبر 2014 کو ایکسٹنڈڈ فنڈ کی مد میں 4.3 ملین ڈالر قرضہ حاصل کیا گیا۔ جو تمام کا تمام استعمال کیا گیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے ادوار میں حاصل کیا گیا قرضہ


    ذوالفقارعلی بھٹو کا دور

    ذوالفقارعلی بھٹو کے دور اقتدار میں 11 اگست 1973 کو 75ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا گیا۔11 نومبر 1974 کو 75 ملین ڈالر کا ایک
    اور قرضہ حاصل کیا گیا۔ اسی دور حکومت میں 9 مارچ 1977 کو 80 ملین ڈالر کا ایک اور قرضہ حاصل کیا گیا تھا۔

    بے نظیربھٹو کا دور

    پیپلز پارٹی کے دوسرے دور ِ اقتدار میں جب ملک پر بے نظیر بھٹو حکمران تھیں ، کو اسٹینڈ بائی کی مد میں28دسمبر 1988 کو 273.1 ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا گیا۔

    بے نظیر بھٹو کے دوسرے دورِ اقتدار میں 22 فروری 1994 کو آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ اور ایکسٹنڈڈ کریٹ کی مد میں 985.7 ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا گیا۔

    آصف زرداری کادور

    پرویز مشرف کی آمریت کےبعد جب پیپلز پارٹی ایک بار پھر اقتدار میں آئی تو 24 نومبر 2008کو آئی ایم ایف نے ایک بار پھر7.2 بلین ڈالر قرض کی صورت میں دیے۔

    آمریت کے ادوار میں لیے گئے قرضے


    جنرل ایوب خان کادور

    جنرل ایوب خان کےدور میں پہلی بار16 مارچ 1965 کو آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی لون کا معاہدہ کیا گیا، اس قرض کی رقم 37.5 ملین امریکی ڈالر تھی۔ جنرل ایوب ہی کے دور ِ حکومت میں17 اکتوبر 1968 میں 75 ملین ڈالر کا قرضے کیے گئے۔

    جنرل ضیاالحق کا دور

    جنرل ضیا الحق کے دور اقتدار میں پاکستان نے 24 نومبر 1980 کو ایکسٹنڈ سپورٹ فیسیلٹی کے تحت1.2 بلین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا تھا۔2 دسمبر 1981 کو پاکستان ایک بار پھر آئی ایم ایف میں گیا اور 919 ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا ۔

    جنرل پرویز مشرف کا دور

    جنرل پرویز مشرف کے دوراقتدار میں 29 نومبر 2000 کو پاکستان نے اسٹینڈ بائی کی مد میں 465 ملین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا۔ اگلے ہی سال یعنی 6 دسمبر 2001 میں ایکسٹنڈڈ کریڈٹ کے تحت پاکستان نے ایک بلین ڈالر کا قرضہ حاصل کیا

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات رواں ماہ متوقع

    واشنگٹن : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مشاورتی مذاکرات رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد میں ہوں گے، جس میں نگراں وزیر خزانہ شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خزانہ نے معاشی صورتحال کا جائزہ لیا، وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر رواں ماہ کے اختتام پر آئی ایم ایف سے ہونے والے جائزہ مذاکرات میں بھی شریک ہوں گی۔

    آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے اختتام پر اسلام آباد کا دورہ کرے گا، یہ دورہ آئی ایم ایف پروگرام کے اختتام کے بعد جاری مشاورت کا حصہ ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، رواں ماہ کے اختتام میں ہونے والے مذاکرات آرٹیکل فور کنسلٹیشن کا حصہ ہیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین


    ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایسے وقت میں قلمدان سنبھالا ہے، جب پاکستانی معیشت کو اندرونی اور بیرونی خدشات کا سامنا ہے، رواں ماہ سے آئی ایم ایف کی قرض کی واپسی بھی شروع ہونی ہے، جون میں انیس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں انچاس کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں ۔

    یاد رہے کہ معاشی ماہرین کا کہنا ہے پاکستان ایک بار پھر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹائے گا، مسلم لیگ نون ملکی معیشت کوئی بہتر حال میں نہیں چھوڑ کر گئی ہے، معاشی فرنٹ پر پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔