Tag: آئی ایم ایف

  • وزیراعظم  ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں،  آئی ایم ایف کو منانے کی کوششں

    وزیراعظم ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں، آئی ایم ایف کو منانے کی کوششں

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں کمی کیلئے کوشاں ہیں اور آئی ایم ایف کو منانے کی کوشش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہبازشریف نے ایف بی آر کے لیے ٹیکس ہدف میں کمی کی تجویز دی ، ایف بی آر کی آئندہ بجٹ میں ٹیکس ہدف میں 250 ارب روپے کی کمی پر آئی ایم ایف کو منانے کی کوششیں جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ بجٹ میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف 14307 ارب سے کم کرکے 14057 ارب روپے کرنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس ہدف میں 250 ارب روپے کی کمی کی وجہ سے نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور ٹیکس ہدف اگر زیادہ رکھا جائے گا تو شارٹ فال کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے ورچوئل مذاکرات شروع ’’8ہزار ارب سے زائد ٹیکس جمع

    ذرائع نے کہا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح اور مہنگائی کے بڑھنے کی شرح کم ہونے کی وجہ سے 1170 ارب روپے کا شارٹ فال ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال ٹیکس ہدف میں 2000 ارب روپے سے زیادہ اضافہ نہ کیا جائے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے درخواست میں کہا کہ آئندہ مالی سال ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے 5 سال تک کی پرانی گاڑی امپورٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے، استعمال شدہ 5 سال پرانی گاڑی کی امپورٹ پر زیادہ ٹیکس لگانے سے زیادہ کسٹم ڈیوٹی ملے گی۔

  • آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات : تنخواہ دار طبقے کے لئے اہم خبر آگئی

    آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات : تنخواہ دار طبقے کے لئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد :حکومت کی سالانہ 10 سے 12 لاکھ تنخواہ کو ٹیکس فری کرنے کی کوششیں جاری ہے تاہم آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کا بوجھ کم کرنے پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات کے دوسرے مرحلے کا آغاز آج سے ہوگا، جس میں تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے بات چیت ہوگی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال بجٹ پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف وفد پہنچ گیا، آئی ایم ایف وفد 22 مئی تک بجٹ مذاکرات کیلئے قیام کرے گا۔

    وفد کیساتھ آمدن ،اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوں گے، بجٹ پر مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن حکام شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد کیساتھ اسٹیٹ بینک حکام کے بھی مذاکرات شیڈول ہیں، اکنامک افیئرزڈویژن، وزارت پیٹرولیم حکام بھی وفد سے مذاکرات کر رہے ہیں تاہم 22مئی تک تمام بجٹ تجاویزکوحتمی شکل دی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لئے انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر بھی بات چیت ہوگی، سالانہ 10 سے 12 لاکھ تنخواہ کو ٹیکس فری کرنے کی حکومتی کوششیں جاری ہے۔

    وزیر اعظم نے سالانہ 12 لاکھ روپے تنخواہ کو ٹیکس فری کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر انکم ٹیکس میں ریلیف کی کوششیں کرے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کی منظوری دے دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اعلامیے کے مطابق 7 ارب ڈالر کے موجودہ قرض پروگرام کی دوسری قسط کے لیے یہ رقم منظور کی گئی ہے۔

    موجودہ قرض پروگرام میں پاکستان کے لیے 7 میں سے 2.1 ارب ڈالر منظور کیے جا چکے ہیں، اعلامیے کے مطابق پاکستان کو اصلاحات پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا، بجٹ سرپلس 30 جون تک 2.1 فیصد ہونا چاہیے۔

    رواں مالی سال 30 جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے، ریزلینس سسٹین ایبلیٹی فیسیلیٹی آر ایس ایف سے پاکستان میں موسمیاتی تباہ کاریوں سے بچاؤ میں مدد ملے گی، اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کے معاشی اہداف کی حصول کی سنجیدگی کو سراہا ہے، پاکستان نے معاشی اہداف کے حصول میں شان دار کارکردگی دکھائی۔

    پاکستان کو آئندہ مالی سال سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی وصولی کو یقینی بنانا ہوگا، پاکستان کو ایسے شعبوں سے ٹیکس وصول کرنا ہوگا جو گنجائش سے کم ٹیکس دیتے ہیں، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو معاشی نظم و ضبط کی ضرورت ہے، توانائی کے شعبے میں بروقت قیمتوں کے تعین سے سرکلر ڈیٹ میں کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی نے مہنگائی کی شرح کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

    آئی ایم ایف نے ہدایت کی ہے کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کو مہنگائی کے حساب سے رکھا جائے، تاکہ مہنگائی کا ہدف حاصل ہو، پاکستان کو انسداد منی لانڈرنگ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہوگا، مالیاتی ادارے کو انسداد منی لانڈرنگ قوانین کے فریم ورک مضبوط بنانا ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق آیندہ مالی سال کے بجٹ میں پاکستان میں بے روزگاری کم ہو سکتی ہے، آئندہ مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح کم ہو کر 7.5 فی صد ہوسکتی ہے، رواں مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8 فی صد تک ہو سکتی ہے، نئے مالی سال میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 17.6 ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے، رواں مالی سال پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13.9 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔

    توقع ہے کہ آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی 4 فی صد ہوگا، رواں مالی سال پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ منفی 0.1 فی صد ہو سکتا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں مزید ایک فی صد کا اضافہ ہو سکتا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 3.6 فی صد ہو سکتی ہے۔

    رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2.6 فی صد ہو سکتی ہے، آئندہ مالی سال میں پاکستان کا مہنگائی کا ہدف 7.7 فی صد رکھا گیا ہے، توقع ہے کہ رواں مالی سال 30 جون تک پاکستان میں مہنگائی 5.1 فی صد تک محدود رہے گی، آئندہ مالی سال میں بجٹ خسارہ معیشت کا 5.1 فی صد ہو سکتا ہے، رواں مالی سال پاکستان کا بجٹ خسارہ معیشت کا 5.7 فی صد رہنے کا امکان ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی پر آئی ایم ایف کا مؤقف بھی آگیا

    پاک بھارت کشیدگی پر آئی ایم ایف کا مؤقف بھی آگیا

    اسلام آباد : پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کی سنگین صورتحال پر ترجمان آئی ایم ایف نے بیان جاری کردیا۔

    اس حوالے سے ترجمان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان بھارت کے درمیان مسائل کے پرامن حل کی امید ہے، ہم امید کرتے ہیں پاکستان بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فنڈنگ کیلئے ایگزیکٹو بورڈ کا جائزہ اجلاس 9مئی کو ہوگا، اجلاس میں پاکستان کے لیے فنڈنگ کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ترجمان آئی ایم ایف نے واضح طور پر کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے معاشی پروگرام کی معاونت کرتا ہے۔

    دوسری جانب وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2.3 ارب ڈالر پیکج ملنے کا امکان ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔

    موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ 2025 کو طے پایا تھا۔

  • ترقیاتی منصوبے:  آئی ایم ایف  کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    ترقیاتی منصوبے: آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، جس کے بعد وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سے نکالنے پر مجبور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ترقیاتی بجٹ سے صوبائی امور کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    عالمی مالیاتی ادارے نے کہا کہ وفاق 18 ویں ترمیم کے بعد منتقل صوبائی امور پر ترقیاتی بجٹ خرچ نہ کرے۔

    ذرائع نے کہا کہ وفاق آئندہ بجٹ میں 168 صوبائی منصوبے وفاقی بجٹ سےنکالنے پرمجبور ہوگئی، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے سست روی کا شکار ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں کی لاگت 1100 ارب روپے ہے، صوبائی نوعیت کے 168 ترقیاتی منصوبوں پروفاق 300 ارب روپےخرچ کرچکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نےصوبائی نوعیت کے 168 منصوبوں پر مزید 800 ارب روپےخرچ کرنے سے روک دیا، اب 168 صوبائی نوعیت کے منصوبے صوبائی ترقیاتی بجٹ سے مکمل کیے جا سکتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی بجٹ کے لیے نئی حکمت عملی تیار کی تھی ، جس کے تحت آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث فارن فنڈڈ منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جائے گی۔

  • امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے بڑا خطرہ قرار

    امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے بڑا خطرہ قرار

    عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے، بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم مارک کارنے نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکا سے درآمد کاروں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی تجارتی جنگ بین الاقوامی معیشت کو تباہ کردے گی۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا صدر ٹرمپ کے ٹیرف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کیلئے قابل برداشت نہیں۔

    ٹرمپ کا بھاری ٹیرف لگانے کا اعلان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو دنیا کے مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں جوابی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے اور خطاب میں کہا کہ جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان، چین اور ترکیہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، امریکی صدر نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو 9 اپریل سے نافذ العمل ہو گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین پر 20 فیصد، چین پر 34 فیصد اور جاپان پر 24 فیصد ٹیرف عائد کریں گے جبکہ بھارت پر 26 فیصد اسرائیل پر 17 فیصد اور برطانیہ پر 10 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

  • معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    معیشت کیلئے اچھی خبر، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    پاکستان کی معیشت کےلیے اچھی خبر آگئی، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف قرض پروگرام کی اگلی قسط دینے پر راضی ہوگیا ہے اور پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی بہتررہی۔

    آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی معیشت نے عالمی اعتماد بحال کیا، پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی، گزشتہ 18 ماہ میں معاشی نظم و ضبط نظر آیا۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے: وزیرِ خزانہ

    پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بھی قرض معاہدہ طے ہوا ہے۔

    آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ سے منظوری کے بعد موسمیاتی تبدیلی کیلئے پاکستان کو 1.3 ارب ڈالرز ملیں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی قرض پروگرام کے تحت پاکستان کو 1 ارب ڈالرملیں گے، موسمیاتی تبدیلی اور ای ایف ایف کی قسط ملا کر پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملیں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/imf-conditional-acceptance-of-pakistans-circular-debt-management-plan/

  • پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری !  آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    پاکستانی عوام کے لیے خوشخبری ! آئی ایم ایف بجلی 2 روپے سستی کرنے پر رضامند

    اسلام آباد : پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا تاہم بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالرقسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے،ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے بجلی کاریٹ 2 روپے یونٹ سستا کرنے پر آئی ایم ایف کو راضی کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بجلی کا بنیادی ٹیرف 1.5 سے 2 روپے تک سستا کرنے پر  طویل سیشن ہوا، بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کا حتمی فیصلہ آئندہ ماہ ہوگا۔

    عالمی مالیاتی ادارے  نے بجلی کا بنیادی ٹیرف کم کرنے کی اصولی منظوری دے دی تاہم بجلی کا ٹیرف کم کرنے کیلئے پاکستان کو ڈسکوز کی نجکاری کا مکمل پلان دینا ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارہ ڈسکوز کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کےشعبےمیں اصلاحات کی سب سےبڑی رکاوٹ ڈسکوزکی ناقص کارکردگی ہے۔

    حکومت نے 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان عالمی مالیاتی ادارے کو پیش کردیا، پہلے مرحلے میں آئیسکو، فیسکو اور گیپکو کی نجکاری کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں میپکو، لیسکو اور حیسکو کی نجکاری کی جائے گی۔

    آئی ایم ایف نے موقف میں کہا ڈسکوز کی نجکاری کے بغیر توانائی شعبہ میں درستگی ممکن نہیں

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، صارفین پر سرچارج عائد کرنے کا پلان تیار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبے کے بعد حکومت نے بینکوں قرض لینے اور قرضہ اتارنے کا پلان تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ میں کمی کا مطالبہ کردیا ، پاکستان سرکلر ڈیٹ میں 1250 ارب روپے کمی کا پلان تیار کررہاہے۔

    آئی ایم ایف کے ساتھ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر خصوصی سیشن ہوا، سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کیلئے بینکوں سے 1250 روپے کا قرض لینے کا ابتدائی پلان تیار کرلیا۔

    ذرائع نے کہا کہ صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کر کے بینکوں کا قرضہ اتارنے کی تجویز دی گئی ہے، سرکلر ڈیٹ کی مد میں300 ارب روپے سیٹل کیے جاسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ کے 600 ارب روپے کے لیٹ پیمنٹ سرچارج معاف کرنے اور بینکوں کا گردشی قرض اتارنے کیلئے فی یونٹ پر 2.8 روپے تک سر چارج کی تجویز دی ہے۔

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے پاورسیکٹرگردشی قرضےمیں 350 ارب روپے کا اضافہ متوقع تھا، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹاک میں 10 ارب روپے کی کمی ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ تقریباً 2380 ارب روپے کےلگ بھگ ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ 6 ماہ کے دوران پاورسیکٹرکے گردشی قرضےمیں اضافے کا امکان ہے اور آئندہ6 ماہ میں بجلی کی طلب میں اضافہ اور گردشی قرضہ بڑھ سکتا ہے تاہم پالیسی مذاکرات میں سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان کوحتمی شکل دی جائیں گی۔

  • آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    آئی ایم ایف کا سگریٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تمباکو کی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات میں آئی ایم ایف نے سگریٹ سیکٹرمیں ٹیکس چوری پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان حکام سے مذاکرات میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا سگریٹ انڈسٹری میں غیرقانونی اور ٹیکس چوری کا حصہ پچاس فیصد تک پہنچ چکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے آئی ایم ایف نے غیر قانونی تمباکوکی مارکیٹ کوکنٹرول کرنے کا مطالبہ بھی کیا، غیرقانونی اورٹیکس چوروں کی مارکیٹ اسٹڈی بھی آئی ایم ایف مذاکرات کا حصہ بنی۔

    ذرائع نے کہا آئی ایم ایف نے ایف بی آرکےٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو شاندار قرار دیا، ذرائع کا کہنا ہے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے چار سیکٹرزمیں ٹیکس چوری میں کمی ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق پیداواری شعبے میں ٹیکس کی وصولی میں شفافیت بڑھی، شوگر، سیمنٹ، کھاد اور سگریٹ سازی میں ٹریک اینڈ ٹریس سے جعلی پیداوار کا حجم کم ہوا۔

    ٹریک اینڈ ٹریس کو مزید چھ شعبہ جات تک بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، ریٹلر سیکٹر سے پورا ٹیکس نہ ملنے پر آئی ایم ایف کی تشویش کا اظہار کیا.

    تاجر دوست کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہونے پر آئی ایم ایف نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ریٹلر سیکٹر سے ٹیکس کی آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم متعارف کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے، ریٹلرز کے لیے نئی اسکیم میں فکس ٹیکس کی تجویز ہے تاکہ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکے.