Tag: آئی ایم ایف

  • پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین

    پاکستان پھر آئی ایم ایف کا در کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین

    اسلام آباد : پاکستان ایک بار پھر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹائے گا، معاشی ماہرین کی جانب سے پیش گوئیوں میں شدت آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی جریدے ہوں یہ ملکی معاشی ماہرین معاشی صورتحال کے باعث پاکستان کے آئی ایم ایف کے در پر جانے کی مسلسل پیشگوئی کررہے ہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں جاری کھاتوں کاخسارہ چودہ ارب ڈالر ہوگیا، تجارتی خسارے کا حجم پچیس ارب ڈالر تک ہے۔

    زرمبادلہ ذخائر دس ارب ڈالر کی سطح تک گر چکے ہیں جبکہ اگلے مالی سال میں پاکستان کو آٹھ ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے ادا کرنے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی متوقع ہے، شرح سود میں کئے گئے حالیہ اضافے کو بھی ماہرین آئی ایم ایف کی جانب پہلا قدم قرار دے رہے ہیں۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی باتیں گزشتہ نگراں حکومت میں شروع ہوئیں تھیں اور نواز حکومت نے آتے ہی قرض پروگرام پر دستخط کر دئیے تھے۔

    ماہرین کے مطابق مسلم لیگ نون ملکی معیشت کوئی بہتر حال میں نہیں چھوڑ کر گئی ہے، معاشی فرنٹ پر پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    یاد رہے مارچ میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی کی تھی اور کہا تھا سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ تھمنے والا نہیں ہے، اگلے برس 2019 میں زرمبادلہ ذخائر کم ہو کر ساڑھے 10 ارب ڈالر ہوجائیں گے اور سال 2020 میں صرف ساڑھے 9 ارب ڈالر کے ذخائر رہ جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    واشنگٹن :انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع ہے  ، جس کے باعث شرح نمو 4.9فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریجنل آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کواندرونی وبیرونی خدشات لاحق ہے جبکہ آئندہ مالی سال معاشی سے شرح نمو4.9فیصدرہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے معاشی شرح نمو کا ہدف6.2فیصدرکھاہے ، معاشی اصلاحات،منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر شرح نمومیں کمی کاباعث بنےگی۔

    آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ معیشت پربیرونی دباؤ کا باعث بنے گا، انتخابات اورسیاسی عدم استحکام کے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں اضافےکے باعث پاکستان کو فائدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی


    یاد رہے مارچ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر ہے۔ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ سنہ 2019 میں ادائیگیاں بڑھ کر 12 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوجائیں گی۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ،بیرونی کھاتوں پر دباؤ، قرضوں کی ادائیگی اور خام تیل قیمت میں اضافےکے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی تشویشناک ہے۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ، معاشی اصلاحات کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کوئی بری بات نہیں، گورنر سندھ

    آئی ایم ایف سے قرضہ لینا کوئی بری بات نہیں، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کو پیسوں کی ضرورت ہے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا اور قرضہ لینا کوئی بری بات نہیں ہے، ہم مستقبل میں ایک مضبوط ملک بننے جارہے ہیں۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ سیاسی و دیگر صورتحال کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان پیدا ہوا ورنہ 2017 میں پی ایس ایکس نے 50 ہزار پوائنٹس کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

    مزید پڑھیں:  آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی

    اُن کا کہنا تھا کہ  دھرنا، پاناما کرائسز نے 2017 میں ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب کئے، سپریم کورٹ سے منتخب وزیراعظم کے خلاف آنے والے فیصلے کے بعد سرمایہ کار بھی بہت محتاط نظر آنے لگے۔

    محمد زبیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مستقبل میں ایک مضبوط معاشی ملک بننے جارہا ہے، عام انتخابات کے بعد ملکی معیشت کے اعداد و شمار میں بہت زیادہ بہتری کی امید ہے۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو قرضے اور پیسوں کی ضرورت ہےتو آئی ایم ایف کےپاس جانا کوئی بری بات نہیں، ایک وقت آئے گا جب ہم قرضوں سے جان چھڑا لیں گے، اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مندی کی سب سے بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے، اب وقت ہے کہ اسٹاک ایکسچینج کے لیے نئی پروڈکٹس متعارف کرائی جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے آئی ایم ایف سے گیس اور بجلی مہنگی کرنے کا وعدہ کرلیا

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے 16 مارچ کو ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کا انکشاف سامنے آئی تھا، رپورٹ کے مطابق سن 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر تک بڑھ جائے گا۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے کی رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر تک پہنچ سکتا ہے جبکہ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی قرضۃ اقساط کی ادائیگیاں بھی کرنی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آئندہ ملکی مجموعی قرضے مزید بڑھ جائیں گے، آئی ایم ایف

    آئندہ ملکی مجموعی قرضے مزید بڑھ جائیں گے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ آئندہ سال تک پاکستان کے قرضوں کا حجم بڑھ کر ملکی قومی پیداوار کا اڑسٹھ اعشاریہ سات فیصد ہوجائےگا، سال دوہزار انیس میں قرضوں میں کمی متوقع ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ملکی مجموعی قرضے مزید بڑھ جائیں گے تاہم سال دوہزار انیس میں قرضوں میں کمی متوقع ہے۔

    انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محصولات میں بھی نصف فیصد کا اضافہ متوقع ہے, سال دوہزار اٹھارہ میں محصولات جی ڈی پی کے سولہ اعشاریہ دو فیصدہوجائیں گی۔


    مزید پڑھیں: آئندہ ملکی مجموعی قرضے مزید بڑھ جائیں گے، آئی ایم ایف


    رپورٹ میں آئندہ دو برسوں میں حکومتی اخراجات میں بھی اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال کے مقابلےمیں آئندہ سال بجٹ خسارے میں کمی متوقع ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑڈالر کی قسط ملنے کا امکان

    پاکستان کو آئی ایم ایف سے پچاس کروڑڈالر کی قسط ملنے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا نواں دور رواں ماہ کے اختتام پر متوقع ہے، پاکستان کو پچاس کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کا امکان ہے۔

    وزارتِ خزانہ کی جانب سے آئندہ مذاکرات کی سمری تیار کی جارہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نواں جائزہ مذاکرات رواں ماہ کے اختتام پرمتوقع ہیں۔

    مذاکرات کی کامیابی کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو پچاس کروڑ ڈالر کی قسط ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں حکومتی معاشی کارکر دگی کاجائزہ لیا جائے گا۔ اٹھائیس ستمبر کو آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کیلئے پچاس کروڑ ڈالر سے کی قرض کی قسط کی منظوری دی تھی ۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پاکستان کو اب تک چارارب چوون کروڑ ڈالر مل چکےہیں۔

  • آئی ایم ایف نے قرضے کی عدم ادائیگی پر یونان کو نادہندہ قراردیدیا

    آئی ایم ایف نے قرضے کی عدم ادائیگی پر یونان کو نادہندہ قراردیدیا

    یونان : آئی ایم ایف نے قرضے کی عدم ادائیگی پر یونان کو نادہندہ قراردیدیا، یونان کو آئی ایم ایف کے ایک ارب اسی کروڑ ڈالر ادا کرنے تھے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے ایک ارب اسی کروڑ ڈالر قرض نہ ادا کرنے پر یونان کو نادہندہ قراردیدیا، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یونان پہلا ترقی یافتہ ملک ہے، جو آئی ایم ایف کے قرضےکی عدم ادائیگی پر نادہندہ ہوگیا، دارلحکومت ایتھنز میں ہزاروں افراد نے پارلیمنٹ کے سامنے مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ انکی زندگیاں قرض داروں کے رحم و کرم پر نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نادہندگی کے معاملے پر یونان کو یورپی یونین سے نہ نکالاجائے، یونان کو گزشتہ معاشی بحران سے نکالنےکیلئے یورپی یونین، یورپی مرکزی بینک اور آئی ایم ایف نے قرض دیا تھا، جس کی ادائیگی کیلئے اسے سواسات ارب یورو کی ہنگامی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب یونانی وزیرِاعظم نے ہنگامی قرضے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شرائط سے متعلق پانچ جولائی کو ریفرنڈم کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی کی قیمت میں اضافہ

    آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی کی قیمت میں اضافہ

    اسلام آباد : حکومت نےعوام پربجلی گرادی۔آئی ایم ایف کی ایک اورشرط پوری کردی، ملک بھرکےبجلی صارفین کیلئےایکولائیزیشن سرچارج کےنام پر بجلی ساٹھ پیسےفی یونٹ مہنگی کردی گئی۔

    تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کےثمرات عوام تک پہنچانےکے بجائے نون لیگ کی حکومت نےاُلٹی گنگا بہادی۔ملک میں نایاب بجلی مہنگی کرکےعوام پربجلی گرادی گئی ہے۔

    قرض اُتارنا ہو یاکوئی نیا منصوبہ تعمیر کرنا ہو موجودہ حکومت نےرقم کابندوبست عوام کی جیبیں خالی کرکے ہی کرنےکی روش اپنالی ہے۔وزارت پانی و بجلی نےعوام کیلئےبجلی 60پیسے فی یونٹ مہنگی کرنےکا اعلان کردیا ہے۔

    وزارت پانی و بجلی نےایکولائزیشن سرچارج کےنام پر بجلی مہنگی کرنےکا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔نوٹی فیکیشن کےمطابق سرچارج کی رقم سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے یونیورسل اُوبلی گیشن فنڈ‘‘میں رکھی جائیگی۔

    وازرت پانی و بجلی کےذرائع کےمطابق آئی پی پیزکوادائیگیوں کیلئے یہ ایکولائزیشن سرچارج عائدکیا گیا۔ جبکہ ایساکرنا آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنےکیلئے بھی ضروری تھا۔اس سرچارج کےبعدعوام پر ماہانہ چارسےچھے ارب روپےکا اضافی بوجھ پڑے گا۔

  • پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات انتیس اکتوبر سے دبئی میں ہونگے

    پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات انتیس اکتوبر سے دبئی میں ہونگے

    اسلام آباد: آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا دور انتیس اکتوبر سے دبئی میں شروع ہوگا ۔مذاکرات دبئی میں انتیس اکتوبر سے سات نومبر تک جاری رہیں گے ۔

    ان مذاکرات میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور آئی ایم ایف کے مشن برائے پاکستان کے سربراہ جیفری فرینکس اپنے اپنے وفد کی صدارت کریں گے۔

    آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیےحکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جس سے بلوں سے تنگ عوام کو ایک اور جھٹکا لگ گیاہے۔

    حکومتی معاشی اقدامات تسلی بخش ہونے کی صورت میں توقع ہے کہ دسمبر میں آئی ایم ایف پاکستان کو منظور شدہ قرض کی دو اقساط یکمشت  جاری کر دے گا۔ جس کی مجموعی مالیت ایک ارب دس کروڑ ڈالر ہوگی۔

  • دبئی :حکومت اورآئی ایم ایف میں مذاکرات آج سے ہونگے

    دبئی :حکومت اورآئی ایم ایف میں مذاکرات آج سے ہونگے

     دبئی : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سےدبئی میں ہورہاہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آج سے دبئی میں ہورہے ہیں ۔مذاکرات میں گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہہ ماہی کا معاشی جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی سبسڈی اور اضافے کا اطلاق نہ ہونے پر اعتراضات اٹھائےجانے کا امکان ہے۔حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں بجلی اورگیس کی قیمتوں اضافے کا اعلان کیا تھا۔