Tag: آئی ایم ایف
-
آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گی
انٹرنینشنل مانیٹری فنڈ اور حکومت پاکستان کے مابین حال ہی میں پیدا ہونے والے چند ایشوز کے تناظر میں آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اسٹیٹ بینک ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف کےوفدکی آمد 27جنوری کو متوقع ہے۔
آئی ایم ایف کا وفد وزیر خزانہ اسحاق ڈار،گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور اور وزارت خزانہ کے حکام سےالگ الگ ملاقاتیں کرے گا۔آئی ایم ایف نےگورنر اسٹیٹ بینک کو ای میل کر کے وفد کے دورہ پاکستان سے آگاہ کرنے سمیت معاشی منیجمنٹ پراسٹیٹ بینک کے کردار کو سراہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کا یہ دورہ شیڈول سے ہٹ کرہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت سےاسٹیٹ بینک کو مکمل خود مختاری دینے کا مطالبہ کررکھا ہے۔آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی کالا دھن سفید کرنے کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پراعتراض ہے جبکہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر اور ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئےزیرو ریٹنگ کی سہولت برقرار رکھنے کے حوالے سے شرائط میں نرمی چاہتی ہے۔
-
مہنگائی میں کمی کیلئےشرح سودمیں اضافہ کرناہوگا،آئی ایم ایف
آئی ایم ایف کے مطابق مہنگائی میں کمی کیلئے حکومت کو شرح سود میں اضافے اور حکومتی قرضوں میں کمی کرنا ہوگی۔ .
آئی ایم ایف کے پاکستان مشن کے سربراہ جیفری فرینک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا آئی ایم ایف پرواگرام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان معاشی بہتری کیلئے قرضہ لیتی ہے اور ا ارکان پارلمنٹ سےٹیکس نہیں لیتی ہے ۔
جیفری فرینک کا کہناہے ارکان پارلمنٹ کو تھوڑا نہیں پورا ٹیکس دینا چایئے۔ آئی ایم ایف نے کئی بار زور دیا ہے کہ ٹیسک نیٹ کو وسعت دی جائے اور آمدن میں اضافہ کیا جائے ۔ جیفری فرینکس نے بتایا کہ پاکستان معاہدے کے تحت گیس ایفراسٹرکچر ڈیلوپمنٹ سسیس لگانے کا پابند ہے۔
-
رواں سال معیشت بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ میں رہے گی، آئی ایم ایف
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار چودہ میں پاکستانی معیشت بیرونی ادائیگیوں کے دباؤمیں رہے گی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پاکستانی معیشت کے لئے نقصان دہ ہیں، جبکہ مہنگائی پر قابو پانے کے لئے اسٹیٹ بینک کو شرح سود بڑھانا ہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق دوہزار تیرہ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر چھ اعشاریہ چھ فی صد گری، جبکہ برآمدات میں اضافہ نہ ہونے اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسار ہ توقع سے زائد رہا اور ترسیلات زر میں اضافہ بھی اس پر مثبت اثر نہ ڈال سکا۔
رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہونامعیشت کیلیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے کیلیے سرمایہ کاری بانڈز کا اجراء ضروری ہے، آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی ہے کہ یورو اور ڈالر بانڈ سے پاکستان کو ایک ارب سترہ کروڑ ڈالر مل سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی جائے۔
-
گیس مہنگی کرنے کی درخواست پر اُوگرا کا سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ
گیس مہنگی کرنے کی تیاریاں آخری مراحل میں پہلے مرحلے میں صنعتی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والی گیس مہنگی کرنے کی درخواست پر اُوگرا نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے مطابق رواں سال بجلی مزید مہنگی کرنے کے علاوہ رواں ماہ گیس مہنگی کرنا ہوگی، جس کی تیاریاں بتدریج آگے بڑھ رہی ہیں گیس ڈسٹری بیوشن کی دوںوں کمپنیوں نےگیس مہنگی کرنےکیلئےآئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کو درخواست دی تھی۔
پیرکو سوئی ناردرن کی گیس ٹیرف میں 69 روپےفی ایم ایم بی ٹی یواضافے کی درخواست پراُوگرا نےسماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، ذرائع کے مطابق سوئی ناردرن نے ابھی گھریلو صارفین کے ٹیرف برقرار رکھنے کی درخواست کی ہے تاہم سی این جی اور پاور پلانٹس کیلئےگیس 15 فیصد مہنگی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اسی طرح صنعتوں اور فرٹیلائیزر انڈسٹری کیلئے بھی گیس 15 فیصد مہنگی کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے، سوئی ناردرن نے اُوگرا کو دی گئی درخواست میں کہا ہے کہ اگر ٹیرف میں اضافہ نہ کیا گیا تو سوئی ناردرن کو 6 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
-
پاکستان کی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ سات فیصد تک متوقع
عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق آئندہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ سات فیصد تک متوقع ہے، عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں پاکستانی معیشت کی ترقی کی شرح تین اعشاریہ سات فیصد رہے گی۔
آئی ایم ایف کے مطابق توانائی سیکٹر میں جاری اصلاحات اور مالیاتی صورت حال میں بہتری سے شرح نمو میں اضافہ متوقع ہے۔ معاشی اصلاحات کو جاری رکھنے ضروری ہے ۔
دوسری جانب آئی ایم ایف کہتا ہےکہ بیرونی معاشی خطرات کے اپنی جگہ موجود ہیں جن میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ اور ترسیلات زر میں کمی جیسے عوامل شامل ہیں ۔رپورٹ کے مطابق امن و امان کی خراب صورت حال کے سرمایا کاری اور معاشی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آئی ایم ایف نے کہاکہ رواں مالی سال میں افراط زر کی شرح دس فیصد اور آئندہ مالی سال کم ہوکر سات فیصد تک رہینے کی توقع ہے۔
-
آئی ایم ایف کو چودہ کروڑ ستر لاکھ ڈالرکے قرض کی واپسی
ٓپاکستان نےآئی ایم ایف کو چودہ کروڑ ستر لاکھ ڈالر کا مزید قرض واپس کردیا۔ سستا ہوتا ڈالر ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث جمعے کو مہنگا ہوگیا۔ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو 14 کروڑ 70 لاکھ ڈالر مالیت کی ایک اور قسط کامیابی سے ادا کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایس بی اے قرض کی 25 ویں قسط ادا کی ہے۔۔پاکستان جولائی 2011 سے اب تک ایس بی اے پروگرام قرض کے 5 ارب 40 کروڑ ڈالر آئی ایم ایف کو ادا کرچکا ہے۔
ستمبر 2015 تک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے مزید 2 ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان نے آئی ایم ایف کو ادا کرنا ہیں۔ ادھرادائیگیوں کے دباؤ کے باعث بے قدر ہوتے ڈالر کی قدر میں جمعے کو پھراضافہ دیکھا گیا۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 14 پیسے مہنگا ہوکر105 روپے52 پیسےکا ہوگیا۔ اسی طرح اُوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 25 پیسے بڑھکر 105 روپے 25 پیسے ہوگئی ۔