Tag: آئی ایم ایف

  • کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ کے  حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے 605 ارب کا بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے متبادل منصوبہ پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شارٹ فال پورا کرنے کے لیے منی بجٹ نہیں آئے گا ، حکومتِ پاکستان نے 605 ارب کا شارٹ فال پورا کرنے کے لیے متبادل پلان تیار کرلیا اور آئی ایم ایف کو متبادل منصوبہ پیش کردیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ٹیکس مقدمات جلد نمٹا کرمحصولات میں کمی کو پورا کرنے کا منصوبہ بھی پیش کردیا اور وزیراعظم نےعدالتوں میں زیرسماعت ٹیکس مقدمات میں بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی ٹیکس مقدمات کی سماعت جلد کرانے کی درخواست منظورکرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس مقدمات نمٹا کر شارٹ فال پورا کرنے کا پلان دے دیا گیا ہے، سپریم کورٹ میں دس مارچ کو سپرٹیکس سے متعلق اہم سماعت ہوگی، ایف بی آرکو سپرٹیکس کی مد میں ایک سوستاون ارب روپے حاصل ہوسکتے ہیں۔

    آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ونڈ فال پرافٹ ٹیکس میں ننانوے ڈی شق کےتحت تئیس ارب روپے کا ٹیکس کیس جیت لیا گیا، بینکوں میں ایڈوانس ڈپازٹ ریشو پرٹیکس کی مد میں باہترارب روپے کا ٹیکس ملا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے مذاکرات میں پاکستان کے سامنے ریونیو شارٹ فال اور رائٹ سائزنگ کے حوالے سے نئے مطالبات رکھ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام کے ساتھ طویل سیشنز ہوئے ، جس میں اسلامک بینکنگ کے اقدامات اور طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کے ساتھ ری فنانس اسکیم ٹرانزیشن اینڈ ڈیولپمنٹ فنانس پر بات چیت کی گئی جبکہ آئی ایم ایف نے بینکنگ کیلئے آپریشنلائزیشن آف بینک ریزولیشن فریم ورک پر بات کی۔

    بینکنگ سیکٹر کیلئے رسک فیکٹر کم کرنے کے اقدامات پر بھی آئی ایم ایف وفد سے گفتگو ہوئی ، وفد نے مذاکرات میں ایکسٹرنل سیکٹر اور موجودہ فاریکس مارکیٹ کا بھی جائزہ لیا جبکہ مانیٹری پالیسی سے متعلق اقدامات پربھی بریفنگ دی گئی۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ اقدامات بروقت کیےجائیں۔

    آئی ایم ایف سے کیبنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اور سیکرٹری کیبنٹ سے رائٹ سائزنگ پرمذاکرات ہوئے، جس میں وفد نے کہا ریونیو شارٹ پر کوئی گنجائش نہیں،آئندہ سہ ماہی میں شارٹ فال پورا کیا جائے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ سہ ماہی میں ریونیوشارٹ فال پوراکرنےکیلئےپلان طلب کرلیا اور ایف بی آر سے کمپلائنس رسک مینجمنٹ اور رسک امپروومنٹ پلان کے تحت اقدامات کا مطالبہ کیا۔

    آئی ایم ایف وفد کو بڑے شہروں میں ٹیکس نیٹ سےباہربڑےریٹیلرزپربریفنگ دی گئی، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں ہائی رسک کیسز کی تفصیلات پر آئی ایم ایف نے ریکوری کی ہدایت کردی۔

    اسلام آباد،کراچی،لاہورمیں ہائی رسک کیسز سے ریکوری کیلئے اقدامات پر وفد کو بریفنگ کرتے ہوئے کہا گیا ہائی رسک کیسز سے ریکوری سے ریونیو شارٹ فال پوراکیاجائے جبکہ وزارت توانائی،پٹرولیم کیساتھ مذاکرات میں پاور اور پٹرولیم سیکٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ افراد ہوشیار ہوجائیں!

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ افراد ہوشیار ہوجائیں!

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے مطالبے کے بعد ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی چوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔

    ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا اور ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی کے ذریعے پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے پرسزائیں اور جرمانے ہوں گے ، اتھارٹی میں رجسٹریشن نہ کرانے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو3 سال تک قید کی سزا دینےکا اختیار مل سکتا ہے اور غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط معلومات پر 2 سے 5 لاکھ روپے جرمانہ لگا سکے گی اور غلط پراپرٹی ٹرانسفر پر10 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کو مطلوب دستاویز نہ دینے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔

  • 7 ارب ڈالر قرض کا پہلا جائزہ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع

    7 ارب ڈالر قرض کا پہلا جائزہ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کے اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف وفد اقتصادی جائزہ کیلئے پاکستان پہنچ گیا، ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف وفد کیساتھ مذاکرات اسلام آباد میں شروع ہوگئے ہیں۔

    وزارت خزانہ حکام آئی ایم ایف وفد سے تعارفی سیشن میں شریک ہیں ، اقتصادی جائزہ مذاکرات 15مارچ تک جاری رہیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں تکنیکی اور دوسرے مرحلے میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے ، جس میں آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال 2025-26 بجٹ کے لئے تجاویز دے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وزارت خزانہ، وزارت توانائی ومنصوبہ بندی، اسٹیٹ بینک ، ایف بی آر، اوگرا، نیپراسمیت دیگر اداروں اور وزارتوں کیساتھ مذاکرات ہوں گے۔

    اس کے علاوہ پنجاب، سندھ ، کے پی اور بلوچستان سے الگ الگ مذاکرات ہوں گے۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات کا آغاز

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات کا آغاز

    اسلام آباد : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کلائمیٹ فنانسنگ کے نئے قرضے کیلئے مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر مذاکرات کا پہلا دور ہوا ، جس میں وزارت خزانہ اور چاروں صوبائی موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین کے ساتھ سیشنز ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ 4رکنی آئی ایم ایف وفدکیساتھ وفاق اورصوبائی حکام گرین بجٹنگ پربات چیت ہوئی ، ترقیاتی پراجیکٹس میں ماحول دوست ایشوز کو ترجیح دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ اسپینڈنگ پرٹیگنگ،ٹریکنگ اوررپورٹنگ سمیت جنگلات کے تحفظ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے کردار تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایم ایف ماہرین نے جنگلات بچانے کے لیے مختلف تجاویزسےآگاہ کیا، آئندہ مالی سال 2025-26کیلئےبجٹ میں گرین بجٹنگ پربات چیت ہوئی۔

    چار روزہ مذاکرات میں وفد پاکستان کے کلائمیٹ اقدامات پر ایک جامع رپورٹ تیار کرے گا اور اس دوران ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے معاشی اہداف کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈیڑھ ارب ڈالرتک ملنے کی توقع ہے

  • آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی گئی

    آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی گئی

    کراچی : آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی گئی، جس سے مہنگائی میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، سندھ کابینہ نے ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کی منظوری دے دی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس بل جنوری 2025 سے نافذ ہوگا، سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیو اسٹاک کوشامل نہیں کیا۔

    پندرہ کروڑ روپے تک کی زرعی آمدنی کمانے والے پر کوئی ٹیکس نہیں ہو گا جبکہ پندرہ سے بیس کروڑ روپے زراعی آمدنی کمانے والوں پر صرف ایک فیصد ٹیکس ہوگا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ایگریکلچر انکم ٹیکس میں لائیو اسٹاک کو شامل نہیں کیا جبکہ زرعی ٹیکس بورڈ آف ریونیو کے بجائے سندھ ریونیو بورڈ جمع کرے گی۔

    بل کے متن میں کہا گیا کہ قدرتی آفات کی صورت میں ایگریکلچر انکم ٹیکس میں ایڈجسٹمنٹ ہوگی، آباد اراضی کو چھپانے کی صورت میں جرمانہ لگایا جائے گا۔

    بل میں کہا گیا کہ چھوٹی کمپنیوں پر زرعی ٹیکس 20 فیصد اور بڑی کمپنیوں پر 28 فیصد لاگو ہوگا اور 150ملین روپے زرعی آمدن والے ایگریکلچر انکم ٹیکس سےمستثنی ٰ ہونگے۔

    اس ساتھ زرعی آمدنی 150 ملین تا 200 ملین روپے تک ایک فیصد ٹیکس لگے گا، 200 ملین سے 250 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 2 فیصد ٹیکس لگے گا۔

    زرعی آمدنی 250 ملین تا 300 ملین روپےتک 3 فیصد ٹیکس ، 300 ملین سے 350 ملین روپے تک زرعی آمدن پر 4 فیصد ٹیکس اور 350 ملین سے 400 ملین روپے تک 6 فیصد ٹیکس لگے گا۔

    400 ملین سے 500 ملین روپےتک زرعی آمدن پر 8 فیصد ٹیکس اور 500 ملین روپے سے زائد پر 10 فیصد ایگریکلچر انکم ٹیکس لگے گا۔

    سندھ کابینہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات کرنے سے پہلے سندھ کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا، جس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ دوبارہ میں بات کروں گا۔

    سندھ کابینہ کے ارکان کا مزید کہنا تھا کہ ایگریکلچر انکم ٹیکس لگانے سے سبزیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی اور گندم، چاول و دیگر اجناس بھی مہنگی ہوں گی تو مراد علی شاہ نے کہا کہ ملکی مفادمیں سندھ کابینہ زرعی ٹیکس کی منظوری دے رہی ہے۔

  • حکومت پاکستان کا آئی ایم ایف سے ایک اور اہم معاہدہ، کون متاثر ہوگا؟

    حکومت پاکستان کا آئی ایم ایف سے ایک اور اہم معاہدہ، کون متاثر ہوگا؟

    حکومت پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک اور اہم معاہدہ کر لیا ہے اور یہ معاہدہ گندم کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ گندم کی سپورٹ پرائس کا اعلان نہ کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے وزارت فوڈ سیکیورٹی نے صوبوں سے آبادی کے مطابق گندم فوڈ سیکیورٹی تجاویز طلب کر لی ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد اب سال 26-2025 کی نئی گندم کے لیے امدادی قیمت مقرر نہیں کی جائے گی جب کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی نے پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج کارپوریشن (پاسکو) کو ختم کرنے کی تجاویز طلب کی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کے ذخائر کی تقسیم اور مالی بے ضابطگیوں کی وجہ سے پاسکو کو بند کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاسکو آبادی کے مطابق 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم ذخیرہ کرتا ہے اور صوبوں کو ان کی ضرورت کے مطابق گندم فراہم کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان ہر سال گندم کی نئی فصل آنے پر امدادی قیمت مقرر کرتی ہے اور کسانوں سے اس قیمت پر گندم خرید کر فلور ملز کو فراہم کرتی ہے۔ تاہم آئی ایم کا یہ مطالبہ بھی رہا ہے کہ گندم کی سپورٹ پرائس ختم کی جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/pia-privatization-imf-equity-losses/

  • آئی ایم ایف کا حاضر سروس ملازمین کے پنشن اسکیم کے حوالے سے بڑا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا حاضر سروس ملازمین کے پنشن اسکیم کے حوالے سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں لانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ حاضر سروس ملازمین کو نئے بھرتی ہونے والوں کی طرز پر کنٹری بیوشن پنشن اسکیم کا حصہ بنایا جائے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر وزارت خزانہ میں حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن اسکیم میں شامل کرنے پر کام کیا جا رہا ہے، 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی تجویز پر وزیر اعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی، تاہم اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

    تاحال 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی حد مقرر کرنے کی ابتدائی تجویز ہی سامنے آئی ہے، 55 سال کی ریٹائرمنٹ کا اگر فیصلہ ہوا تو اس کا اطلاق صرف سول ملازمین پر ہوگا۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کو پچپن سال کی ریٹائرمنٹ کے لیے عمر کی حد مقرر کرنے پر مثبت رسپانس نہیں ملا، اگر ریٹائرمنٹ کے لیے پچپن سال کی عمر کا تعین کیا جاتا ہے تو اس وقت متعدد بیوروکریٹس ریٹائر ہو سکتے ہیں۔

    دوسری طرف بیوروکریسی ریٹائرمنٹ کے لیے پچپن سال کی عمر کا تعین کرنے کی خواہش مند نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک دہائی سے زائد فریز فیڈرل سیکرٹریٹ الاؤنس کو بحال کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔

  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا

    پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا، اور منی بجٹ کی بجائے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کا پلان دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی ذاتی کوششوں سے منی بجٹ کا خطرہ ٹل گیا، ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو منی بجٹ نہ لانے پر راضی کرلیا۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 11 تا 15 نومبر مذاکرات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ منی بجٹ کی بجائے متبادل ذرائع سے آمدن بڑھانے کا پلان دیا گیا، چیئرمین ایف بی آر تنخواہ دار طبقے کو مزید ٹیکس سے بچانے میں متحرک رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چیئرمین راشد لنگڑیال نے ٹیکس کی متبادل حکمت عملی پر آئی ایم ایف کو منایا، ٹیکس ٹوجی ڈی پی ایشو میں1.5فیصداضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ معاشی نظم وضبط اور رائٹ سائزنگ سے اخراجات میں کمی کا فریم ورک دیا گیا تاہم دسمبر تک ٹیکس ہدف حاصل نہ ہوا تو مارچ میں منی بجٹ آسکتا ہے۔

    آئی ایم ایف نے گندم کی سپورٹ پرائس نہ دینے پر مجبور کردیا، وفاقی اورصوبائی حکومتیں گندم کی سپورٹ پرائس نہ دیں جبکہ آئی ایم ایف نے گنے کی حکومت مداخلتی قیمت دینے سے بھی منع کردیا۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے سامنے 2 آرڈیننس لانے پر آمادہ ہوگئی، سول سرونٹ ایکٹ میں ترامیم کے لئے آرڈیننس اور ٹیکس چوری روکنے کیلئے صوبائی سطح پر انفورسٹمنٹ آرڈیننس لایا جائے گا۔

    آئی ایم ایف کو تشویش ہے کہ شمسی توانائی کا رحجان بجلی کی پیداواری لاگت بڑھائے گا، گرڈ اسٹیشنز سے بجلی لینے کے رحجان میں کمی توانائی اصلاحات کے برخلاف ہے۔

  • ’پاکستان آئندہ سال آئی ایم ایف کے چُنگل سے نکل جائے گا‘ گورنر سندھ نے خوشخبری سنادی

    ’پاکستان آئندہ سال آئی ایم ایف کے چُنگل سے نکل جائے گا‘ گورنر سندھ نے خوشخبری سنادی

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ خوشخبری دے رہا ہوں کہ ملک آئندہ سال آئی ایم ایف چُنگل سے نکل جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ میں ملک معاشی طور پر مستحکم ہوگا اور آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان میں ایس آئی ایف سی پراجیکٹ آئیڈیل ہے، آرمی چیف اور وزیراعظم چاہتے ہیں ملکی معیشت کو پیروں پر کھڑا کیا جائے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سوئیڈن سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے پر بات ہوئی ہے، دونوں ممالک کو آپس میں قریب لانا مقصد ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی  آئی کارکنوں سے کہوں گا انرجی سنبھال کررکھیں ضائع نہ کریں، تین سال تک انتظار کریں ہوسکتا ہے ان کی مس کال مل جائے۔

    کامران ٹیسوری نے کہا کہ ملک کا تحفظ اورمعاشی نظام مضبوط ہاتھوں میں ہے، بڑی بڑی بھڑکیں ماری جارہی ہیں لیکن پی ٹی آئی کی کال مس کال ہی رہے گی۔