Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف کا پاکستانی درآمدات میں بڑے اضافے کا تخمینہ

    آئی ایم ایف کا پاکستانی درآمدات میں بڑے اضافے کا تخمینہ

    اسلام آباد :عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کستان پابندیاں لگانے کے باوجود درآمدات میں بڑی کمی کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستانی درآمدات میں بڑے اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے 4 سال تک پاکستانی درآمدات میں 16 ارب ڈالر تک اضافہ ہوجائے گا۔

    آئی ایم ایف کے مطابق مالی سال 2028 تک درآمدات کا حجم 74 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا اور رواں مالی سال میں پاکستان کی درآمدات 58 ارب ڈالر سے زائد رہیں گی جبکہ آئندہ مالی سال پاکستانی درآمدات کا حجم 63 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق 2026 میں پاکستانی درآمدات 66 اور 2027 میں 70 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی، پاکستانی درآمدات برآمدات کے مقابلے میں تقریباً 47 فیصد زائد رہیں گی۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے 4 سال میں پاکستانی برآمدات 40 ارب ڈالر سے بھی نیچے رہیں گی جبکہ
    رواں مالی سال پاکستان کی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زائد رہیں گی۔

  • آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی، فچ

    آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی، فچ

    عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی ہے۔

    معاشی درجہ بندی کے ادارے فچ نے ایشیائی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہت سے ایشیائی ممالک میں 2024 الیکشن کا سال ہے، الیکشن کی وجہ کئی ایشیائی ممالک غیر یقینی صورتحال سے دو چار ہیں۔

    فچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، کوریا، سری لنکا میں الیکشن ہونا باقی ہیں، الیکشن کے سال میں اصلاحات عمل سست روی کا شکار ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ممالک کیلئے قرضوں کا حصول مشکل ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امید ہے الیکشن کے بعد نئی حکومتیں بہتر معاشی پالیسیز لائیں گی، امید ہے سری لنکا آئی ایم ایف سے مزید معاشی تقویت حاصل کرے گا۔

    فچ نے رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کی معیشت میں آئی ایم ایف کی وجہ سے استحکام آیا ہے، آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان، سری لنکا کو چند سال تک آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہوگی، آئی ایم ایف پروگرام میں رہنے سے پاکستان کی ریٹنگ مزید بہتر ہوسکتی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں

    آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں پاکستانی عوام کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بجا دیں اور پیش گوئی کی پاکستان میں مہنگائی کی شرح 18.5 جبکہ دیہی علاقوں میں 25.8 فیصد کی بلند شرح پر رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ، جس میں پاکستان میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

    آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی 18.5 فیصد کی بلند شرح پر رہے گی جبکہ دیہی علاقوں میں پچیس اعشاریہ نو فیصد کی بلند شرح پر رہے گی۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ یکایک ختم نہیں ہوگا، پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ آہستہ آہستہ ختم ہوگا اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ معیشت کا 1.6فیصد رہے گا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی پیش گوئیپاکستان کے لیے رسک کی بنیادی لائن تاحال زیادہ ہے، مالیاتی خسارےمقامی بینکوں سےقرض لینے کا سبب ہیں۔

    مالیاتی اداروں کی فنڈنگ میں تاخیر معیشت کومتاثر کرے گی اور فنڈنگ میں تاخیرسےایکسچینج ریٹ پردباؤ آسکتا ہے۔

    عالمی تنازعات عالمی منڈی میں اشیائےخورونوش مہنگی ہونےکاسبب بن سکتےہیں،عالمی منڈی میں اشیا خورونوش مہنگی ہونے سے پاکستانی عوام بھی متاثر ہوں گے۔

    جون تک سرکاری ملازمین اورپنشنرزکے لیے کوئی اضافہ نہیں ہوگا، ترقیاتی بجٹ میں 61ارب روپےکی کٹوتی ہوگی، آئی ایم ایف کی پیش گوئی

    نیپرا بجلی کی قیمت کی تعین میں بروقت نوٹی فکیشن کرے گی،اوگرا کےگیس ریٹ بڑھانے کے نوٹی فکیشن بروقت جاری کرےگی اور گیس کے ریٹ میں ششماہی اضافہ بروقت کیاجائے گا۔

  • جون 2024 تک کوئی ٹیکس ایمنسٹی نہیں دیں گے، حکومت کی آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    جون 2024 تک کوئی ٹیکس ایمنسٹی نہیں دیں گے، حکومت کی آئی ایم ایف کو یقین دہانی

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو ریٹیل، پراپرٹی اور تعمیراتی شعبوں سے زیادہ ٹیکس وصولی کا پلان دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جون 2024 تک کوئی ٹیکس ایمنسٹی نہیں دیں گے، آئی ایم ایف کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ مزید کوئی بھی سبسڈی، ٹیکس چھوٹ یا ترجیحی سہولیات نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دستاویز کے مطابق ویب سائٹس سمیت ڈیجیٹل مارکیٹس کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا، حکومت نے کسی قسم کی فیول سبسڈی یا کراس سبسڈی اسکیم بھی نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے نان فائلرز کے خلاف بڑی کارروائی کی یقین دہانی کرا دی ہے، نان فائلرز اور ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے جامع پلان تیار کیا گیا ہے، ریٹیلرز کے خلاف اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں دکان دکان مہم شروع کی جائے گی، اور نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے مانیٹرنگ سسٹم قائم کر دیا گیا۔

    حکومت کی آئی ایم ایف کو ہر ماہ مزید 18 ارب کے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی

    حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے پلان شیئر کر دیا گیا ہے، ابتدا میں 9 لاکھ نان فائلرز زد میں آئیں گے۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے 145 ادارے معلومات دینے کے پابند ہیں، ای انوائسنگ سسٹم، کمپلائنس رسک مینجمنٹ سسٹم سے ٹیکس نیٹ بڑھے گا، اسمگلنگ کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔

  • 70کروڑ ڈالر کی قسط ، پاکستانی معیشت کے لئے اچھی خبر

    70کروڑ ڈالر کی قسط ، پاکستانی معیشت کے لئے اچھی خبر

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو ستر کروڑ ڈالر آج ملنے کاامکان ہے، مارٹن لوتھرکنگ جونیئرکی سالگرہ پرامریکامیں چھٹی کے باعث ایک دن کی تاخیر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو ستر کروڑ ڈالر کی قسط آج موصول ہونے کاامکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر کی قسط گذشتہ روز 15 جنوری کوملنی تھی تاہم مارٹن لوتھرکنگ جونیئرکی سالگرہ پرامریکامیں چھٹی کے باعث ایک دن کی تاخیر ہوئی جبکہ امریکا کیلئے پاکستان کے ایکسپورٹ آرڈز بھی نہیں لیے گئے۔

    پاکستان کو ستر کروڑ ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ نمبرون میں منتقل ہوں گے، جس کے بعد ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر چودہ ارب ڈالرسے تجاوز کر جائیں گے۔

    یاد رہے 11 جنوری کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دی تھی۔

    اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر مل جائیں گے جس سے زرمبادلہ ذخائر 13 جنوری تک 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

    پاکستان کیلئے اسٹینڈبائی ارینجمنٹ پروگرام کےتحت قرض کی منظوری دی گئی۔ پہلے اقتصادی جائزے کی تکمیل پر اسٹاف لیول معاہدہ 15 نومبر 2023 کو طے پایا تھا، پاکستان کو قرض پروگرام میں سے 1.2 ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی ہدایت پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اہم پیشرفت

    آئی ایم ایف کی ہدایت پر ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اہم پیشرفت

    اسلام آباد : چیئرمین نادرا کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے ٹیکس نیٹ بڑھانے سے متعلق اپنی رپورٹ ایس آئی ایف سی کو بھیج دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایت پرٹیکس نیٹ بڑھانےکیلئے اہم پیشرفت سامنے آئی۔

    چیئرمین نادرا کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے اپنی رپورٹ ایس آئی ایف سی کو بھیج دی، ذرائع نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اگلے اجلاس میں رپورٹ کے مندرجات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کمیٹی کا ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے صوبائی چیف سیکرٹریز سے بھی رابطہ ہوا ہے۔

    کمیٹی نے صوبوں سے ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا ڈیٹا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    کمیٹی نے قابل ٹیکس آمدن اورمہنگی گاڑیاں رکھنے والوں کی تفصیلات بھی صوبوں سے طلب کرلی، صوبائی حکومتیں وفاق کومذکورہ ڈیٹا جلد از جلد فراہم کرنے کی پابند ہیں۔

  • سال نو کے آغاز پر آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لئے اچھی خبر

    سال نو کے آغاز پر آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لئے اچھی خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ 11 جنوری کو پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی قسط کی منظوری دے گا، موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کو ابھی 1.8ارب ڈالر دینے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کو نئے شیڈول میں شامل کر لیا، پاکستان کیلئےآئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس11 جنوری کو ہوگا۔

    بورڈ میں 3 ارب ڈالرز کے قلیل مدتی قرض پروگرام کے تحت پہلاجائزہ پیش کیا جائے گا اور بورڈ پاکستان کیلئے دوسری قسط کی منظوری کا جائزہ لے گا ، جس کے بعد پاکستان کیلئے ستر کروڑ ڈالرکی قسط کی منظوری دے گا۔

    آئی ایم ایف بورڈ گیارہ جنوری کو منظوری دیتا ہے تو پاکستان کو تقریبا ستر کروڑ ڈالرمل جائیں گے جبکہ باقی ایک ارب دس کروڑ ڈالرقرض کا فیصلہ آئی ایم ایف آئندہ جائزہ رپورٹ مکمل ہونے پر کرے گا۔

    آئی ایم ایف مشن پندرہ نومبرکو پاکستانی حکام کےساتھ اسٹاف لیول معاہدہ مکمل کرچکا ہے اور آئی ایم ایف کے تین ارب ڈالر پروگرام تحت پاکستان کو اب بھی ایک ارب اسی کروڑ ڈالر قرض ملنے باقی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ دسمبر میں امریکی جریدے بلوم برگ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری کے معاملے پر آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 11 جنوری 2024 کو ہوگا۔

    بلوم برگ کے مطابق اجلاس میں پاکستان میں کی جانے والی اسٹاف لیول میٹنگ کے فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی اور پاکستان کیلئے 3ارب ڈالر اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت اگلی قسط کی منظوری متوقع ہے۔

  • ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی

    ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کو تقسیم کرنے کی تجویز نے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، ایف بی آر ٹیکس ایکسپرٹ اور شراکت داروں نے 2 بورڈز بنانے کی مخالفت کر دی۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کی مشاورت سے ایف بی آر کو تقسیم کر کے فیڈرل بورڈ آف کسٹم کے نام سے ایک اور بورڈ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے، جس پر ملازمین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تجویز کردہ پلان کے تحت انفورسمنٹ فیڈرل بورڈ آف کسٹم جب کہ ریونیو ایف بی آر کے پاس ہوگا، تاہم ٹیکس ایکسپرٹ اور شراکت داروں کا کہنا ہے کہ کسٹم ڈیپارٹمنٹ کو ایف بی آر سے علیحدہ کرنے سے آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ کسٹم ڈپارٹمنٹ اور ایف بی آر کو علیحدہ کرنے کی بجائے بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، علیحدگی کے باعث ایف بی آر ان لینڈ ریونیو اور کسٹم ڈپارٹمنٹ دونوں کے آپریشنز متاثر ہو سکتے ہیں، ایف بی آر کی تقسیم سے محصولات اکٹھے کرنے کا سسٹم پیچیدگیوں کا شکار ہو جائے گا۔

    پاکستان آئی ایم ایف کے موجودہ پروگرام کے بعد ایک اور پروگرام بھی لے گا

    ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آئی ٹی اور انٹیلی جنس کا نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ایف بی آر، نادرا، مرکزی بینک کے درمیان بہتر ڈیٹا انٹیگریشن سے ریونیو محصولات بڑھ سکتی ہیں، جب کہ مجوزہ پلان سے ایف بی آر کی سالانہ پرفارمنس بہتر بنانے کے لیے ریونیو کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر خزانہ کو مجوزہ ریفارمز پلان پر نظر ثانی اور شراکت داروں سے مشاورت کی ضرورت ہے۔

  • حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور اہم شرط پوری کردی

    حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور اہم شرط پوری کردی

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے آرڈیننس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے 4 آرڈیننس جاری کردیے ہیں۔ صدر نے این ایچ اے ترمیمی آرڈیننس 2023 اور پاکستان پوسٹل سروسز مینجمنٹ بورڈ ترمیمی آرڈیننس 2023 جاری کردیا ہے۔

    اس کے علاوہ صدر مملکت نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی آرڈیننس 2023 اور براڈکاسٹنگ کارپوریشن ترمیمی آرڈیننس2023 بھی جاری کردیا ہے۔ متعلقہ سیکریٹریز نے آرڈیننس کو فوری جاری کرنے سے متعلق بریفنگ دی۔

    حکام کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت آرڈننس جاری کیے گئے۔ حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے قانون میں ترامیم کا معاہدہ ہوا تھا۔

    قانون میں ترامیم سے حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر اور شفاف ہوگی۔ ترامیم آئی ایم ایف سے معاہدے کا حصہ ہیں۔

    وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ اداروں میں بورڈ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو الگ الگ ہوں گے، ان اداروں کے بورڈز میں آزاد ممبران کا تقرر کیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق ممبران کو تعیناتی کی مدت کی ضمانت دی جائے گی۔ اداروں کی کارکردگی سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کو بھجوائی جائےگی۔ بورڈز سالانہ بزنس پلان سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ کو بھجوائیں گے۔

    حکام نے بتایا کہ بورڈز کو اپنی رپورٹ پبلک کرنے کا پابند کردیا گیا ہے۔ سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ اداروں کی کارکردگی رپورٹ کابینہ کمیٹی کو بھجوائے گا۔

  • ’’پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان کررہی ہے‘‘

    ’’پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان کررہی ہے‘‘

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان میں پبلک انویسٹمنٹ سے متعلق رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے انتہائی رسک والے ممالک میں شامل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سال2022کے سیلاب سے پاکستان میں3کروڑ لوگ متاثر ہوئے جبکہ سال2000سے پاکستان میں ہرسال موسمیاتی تبدیلی2ارب ڈالر کا نقصان کررہی ہے۔

    اس کے علاوہ ہرسال500افراد قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے ہلاک ہو رہے ہیں، پاکستان میں ہر سال40لاکھ افراد موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہورہے ہیں۔

    آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیاں زراعت اور انفرااسٹرکچر کو تباہ کررہی ہیں، سال2050تک پاکستان کی معیشت قدرتی آفات سے9فیصد تک متاثر ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بجٹ انتہائی ناکافی ہے، پاکستان ترقیاتی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پروجیکٹس کو ترجیح دے۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں10ہزار ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبے ہیں، پاکستان کے ترقیاتی منصوبے بجٹ سے14گنا زیادہ ہیں، جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے14ترقیاتی بجٹ درکار ہیں۔