Tag: آئی ایم ایف

  • پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا، ذرائع

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آخری مرحلہ جاری ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا تقریباً تمام نکات پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات کامیابی سے قریب تر پہنچ گئے ہیں، ذرائع نے بتایا ہے کہ بجلی سبسڈی سے متعلق پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی مذاکرات بھی کامیاب رہے۔

    ذرائع کے مطابق نگراں حکومت بجلی کا بنیادی ٹیرف نہیں بڑھائے گی، مارچ تک بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔ آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ کا بوجھ کم کرنے کے لیے عارضی سرچارج لگانے کا مطالبہ کیا ہے، سرکلر ڈیٹ کم کرنے کے لیے 95 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کا آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں پالیسی سطح مذاکرات کا آج آخری راؤنڈ ہوگا، شیڈول کے مطابق پہلے جائزہ مذاکرات آج ختم ہو جائیں گے، مذاکرات کی کامیابی آئی ایم ایف کے اطمینان سے مشروط ہے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان اور آئی ایم ایف میں اسٹاف سطح کا معاہدہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو تقریباً 70 کروڑ ڈالرز کی دوسری قسط ملے گی، اس وقت آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات تعمیری اور مثبت انداز میں جاری ہیں، آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ ضروریات سے متعلق تحفظات ظاہر کیے ہیں، اور آئی ایم ایف کو خدشہ ہے کہ رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل نہ ہو سکے گا، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے، تاہم حکومت نے آئی ایم ایف کے اٹھائے گئے اعتراضات دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

  • پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا :  متحدہ عرب امارات  کی  آئی ایم ایف کو  تعاون کی یقین دہانی

    پاکستان کو بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا : متحدہ عرب امارات کی آئی ایم ایف کو تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : متحدہ عرب امارات نے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کو پاکستان کے بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کودرپیش ساڑھے چھ ارب ڈالر کے بیرونی فنانسنگ کا خلا پر کرنے کے لئے کے معاملے پر آئی ایم ایف مشن نے غیرملکی سفیروں سے ملاقاتیں کیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر کی متحدہ عرب امارات کےسفیرحمدعبید الرعابی سے ملاقات ہوئی ، جس میں پاکستان کیلئےبیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ فریقین کےدرمیان باہمی دلچسپی کےامورپربھی تبادلہ خیال کیا گیا ، یواے ای کے سفیر نے پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن پاکستان کے ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئےیقین دہانیاں حاصل کررہا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کےمذاکرات میں آمدن بڑھانے، اخراجات گھٹانے،ڈالر ان فلوز پلان، ایکسچینج ریٹ، ادارہ جاتی اصلاحات پرتبادلہ خیال کیا گیاتھا جبکہ قرض پروگرام کےدوران فیول سبسڈی نہ دینے اور بجٹ خسارہ کم کرنےکےاقدامات پر بھی غورکیا گیا۔

    آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائے گی، ذرائع کے مطابق ٹیکس ہدف نو ہزار چار سو پندرہ ارب پرہی برقراررہے گا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پہلے جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام اہم شرائط پوری کرچکا ہے، پالیسی سطح کے مذاکرات میں اسٹاف لیول ایگریمنٹ فائنل کیا جائے گا اور جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہونے پرپاکستان کو اکہتر کروڑ ڈالرملیں گے۔

  • حکومت نے نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    حکومت نے نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام کی پیش رفت سے آگاہ کردیا، حکومت نے آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام پر تیزی سےکام جاری رکھنے کی یقین دہانی کرا دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری پر مثبت انداز سے کام آگے بڑھ رہا ہے، پی آئی اے کی نجکاری فروری 2024 کے آخر تک متوقع ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اس وقت 27 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں، جس میں فنانشل، ریئل اسٹیٹ کے 4،4 ادارے کے پروگرام شامل ہیں اس کے علاوہ انڈسٹریل سیکٹر کے 4، توانائی شعبے کے 14 ادارے نجکاری کی فعال فہرست میں شامل ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہوا بازی شعبے کا ایک ہی ادارہ پی آئی اے نجکاری فہرست میں شامل ہے، نجکاری پروگرام میں پاکستان اسٹیل، اسٹیٹ لائف انشورنس، بلوکی، حویلی بہادر، گدو اور نندی پور پاور پلانٹس بھی اس کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ تمام سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔

  • قرض کی نئی قسط کیلئے آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    قرض کی نئی قسط کیلئے آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے واضح پالیسی بنانے اور آئندہ بجٹ میں سخت سزائیں منظور کرانےکا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قرض کی نئی قسط کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) اور اسٹیٹ بینک حکام کے آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزکشنز پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کو جولائی تا مارچ معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی اور انٹرنیشل ٹیکس آفس ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جمع کرائی۔

    آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ ٹیکس کرائم میں مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے واضح پالیسی بنائی جائے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں مشکوک ٹرانزکشنز کیلئے سخت سزائیں فنانس بل میں منظور کرائی جائیں اور مشکوک ٹرانزکشنز اگر منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں تو قوانین پر عمل درآمد یقینی بنایاجائے ۔

    آئی ایم ایف مشن کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے پر اکاؤنٹس بلاک، سخت سزا اور کڑی نگرانی کی جاتی ہے، منی لانڈرنگ میں ملوث عناصر کی چین کو توڑا جائے اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے ایف بی آر انفورسمنٹ کا نظام سخت کیا جائے۔

  • آئی ایم ایف کا ٹیکس کے معاملے میں ڈومور کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا ٹیکس کے معاملے میں ڈومور کا مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے ٹیکس کے معاملے میں پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ریٹیلرز اور ریئل اسٹیٹ سے زیادہ  ٹیکس وصول کرنے اور زرعی آمدن سے انکم ٹیکس وصولیاں بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    آئی ایم کے مطالبے کے بعد وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس کلیکشن میں شارٹ فال ہوا تو ریٹیلرز پر دسمبر کے بعد سے فکسڈ ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے۔

    آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق اور صوبے قومی ٹیکس محاصل میں مشترکہ کوششیں کریں، ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کرنے کیلئے اسکیم متعارف کرانے کے اختیارات ایف بی آر کے پاس ہیں، ایگریکلچر پر ٹیکس کیلئے صوبوں سے مشاورت کی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئی ایم ایف مشن نے ٹیکس پالیسی میں ترامیم اور ٹیکس خامیوں کو ختم کرنے کیلئے ایف بی آر کو تجاویز بھی دی ہیں، جن سیکٹرز سے ٹیکس وصولی کم ہے وہاں ٹیکس پالیسی مؤثر بنا کر عمل درآمد کیا جائے۔

    ذرائع ایف بی آر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال کے اختتام تک ریونیو پروجیکشن رپورٹ آئی ایم ایف کو فراہم کر دی،  آئی ایم ایف مشن پرسوں تک ریونیو پروجیکشن رپورٹ پر رسپانس دے گا۔

     وزارت خزانہ نےٹیکس پالیسی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کیلئے قائم ٹاسک فورس کے بارے میں بھی آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔

  • آئی ایم ایف  کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ ، صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ  پر اتفاق

    آئی ایم ایف کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ ، صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنزکی تیاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایف بی آر، بینکوں، نادرا کے درمیان صارفین کےڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مذاکرات میں اہم میٹنگز ہوئیں، جس میں آئی ایم ایف کو ٹیکس چوروں کے خلاف بڑے ایکشنز کی تیاریوں سمیت ٹیکس چوروں کے خلاف مفصل ڈیٹا کی تیاری کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو بریفنگ میں کہا گیا کہ ایف بی آر، بینکوں، نادرا کے درمیان صارفین کے ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق کرلیا ہے ، ڈیٹا شیئرنگ کی وجہ ٹیکس چوری کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

    آئی ایم ایف مشن کیساتھ ٹیکس اصلاحات اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کی بہتری پر بھی مذاکرات ہوئے، بینکوں سے موصول صارفین کی ڈیٹا شیئرنگ رپورٹ آئی ایم ایف کو جنوری میں بھیجی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینکوں سےصارفین کی معلومات کےمطابق ٹیکس پالیسی میں بھی ترامیم کی جائیں گی، اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی بینکوں سے صارفین کی معلومات کی رپورٹ فراہم کی جائے گی۔

    عالمی بینک کے تعاون سے ایف بی آرمیں اصلاحاتی پروگرام پرآئی ایم ایف کوآگاہ کیا جائے گا جبکہ ایف بی آر آئی ایم ایف کو ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے کی رپورٹ بھی فراہم کرے گا۔

  • بڑی خبر: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا

    بڑی خبر: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے فراہم کردہ مالیاتی ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں ڈیٹا شیئرنگ کا عمل کامیابی سے ہمکنار ہو گیا ہے، وزارت خزانہ نے جولائی تا ستمبر تک معاشی اعداد و شمار پیش کر دیے، اور آئی ایم ایف نے اس ڈیٹا سے اتفاق کر لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مالیاتی خسارہ اور معاشی ترقی کی شرح کے ڈیٹا پر اطمینان کا اظہار کر دیا ہے، ٹیکس آمدن اور نان ٹیکس آمدن کے اعداد و شمار پر بھی مانیٹری فنڈ مطمئن ہو گیا۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ستمبر 23 میں معیشت کا حجم ایک لاکھ 5 ہزار 817 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، اور مالیاتی خسارہ 2525 ارب کے ہدف سے کم کر کے 964 ارب روپے لایا گیا۔

    آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی…

    جولائی تا ستمبر وفاق نے محض 40 ارب روپے ترقیاتی بجٹ خرچ کیا، اور ٹیکس آمدن میں 25 فی صد اضافے پر آئی ایم ایف نے ایف بی آر کو سراہا، جولائی تا ستمبر ٹیکس آمدن 2042 ارب روپے رہی، اور نان ٹیکس آمدن کی مد میں 453 ارب روپے جمع ہوئے۔

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    ذرائع کے مطابق جولائی تا ستمبر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 222 ارب روپے جمع ہونے پر آئی ایم ایف نے اطمینان کا اظہار کیا ہے، اور اکاؤنٹ خسارے محدود کر کے اس میں 2 ارب ڈالر کمی کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

  • آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

    آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات کے دوران مانیٹری فنڈ نے جولائی تا ستمبر سرکاری اداروں کی کارکردگی رپورٹ طلب کی ہے، آئی ایم ایف اس رپورٹ کے ذریعے سرکاری اداروں کے نقصانات کا جائزہ لینا چاہتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی تک حکومتی ملکیتی ادروں کے نقصانات کی رپورٹ تیار کرے گی، رپورٹ تیاری کے لیے وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے دسمبر 2023 تک وقت مانگ لیا ہے۔

    آئی ایم ایف مشن نے حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات پر اعداد و شمار کو رپورٹ ماننے سے کا انکار کیا ہے، وفد نے حکومتی ملکیتی اداروں کے نقصانات کے جائزے کے لیے سینٹرل مانیٹرنگ یونٹ ٹیم کی جانچ پڑتال کی، اور ٹیم کو پہلی جائزہ رپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    گزشتہ ایک سال میں قرضوں میں 14 ہزار 506 ارب روپے کا اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو بریفنگ

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کو جواب دیا گیا کہ سرکاری اداروں کے نئے اعداد و شمار کو جانچا جا رہا ہے جس کو جلد مکمل کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ آئندہ ماہ تک حکومتی ملکیتی ادروں کے نقصانات کی رپورٹ آئی ایم ایف کو بھجوا دے گا۔

  • آئی ایم ایف کو نئی ایمنسٹی اسکیم نہ لانے کی یقین دہانی کروادی گئی

    آئی ایم ایف کو نئی ایمنسٹی اسکیم نہ لانے کی یقین دہانی کروادی گئی

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آئی ایم ایف کو نئی ایمنسٹی اسکیم نہ لانے کی یقین دہانی کروادی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوسرے روز میں ایف بی آر نے جولائی تا ستمبر ٹیکس کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    آئی ایم ایف کو ٹیکس محاصل بڑھانے، چھوٹ کے بتدریج خاتمے پر بریفنگ دی گئی، ایف بی آر نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے ٹیکس محوصلات سے بھی آگاہ کیا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف کو 9415 ارب کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، آئی ایم ایف کو نئی ایمنسٹی اسکیم نہ لانے کی یقین دہانی کروادی گئی ہے۔

    ایف بی آر نے بریفنگ دی کہ جولائی تا ستمبر 2 ہزار 41 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کیا گیا، گزشتہ سال کی نسبت 23 فیصد یعنی 397 ارب زیادہ ٹیکس جمع ہوا۔

    ایف بی آر نے بتایا کہ ستمبر 2023 تک 128 ارب سے زیادہ کے ریفنڈز بھی جاری کیے گئے، انکم ٹیکس 934 ارب، سیلز ٹیکس 727 ارب، ایکسائز ڈیوٹی 127 ارب 58 کروڑ جمع کیے گئے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ تین ماہ میں کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 252 ارب روپے سے زیادہ ریونیو جمع کیا گیا، انکم ٹیکس کی مد میں 246 ارب اضافی جمع کیے گئے۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس کی مد میں 82 ارب زیادہ آمدن ہوئی، 4 ماہ میں گزشتہ سال سے 590 ارب زیادہ ٹیکس جمع ہوا ہے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    آئی ایم ایف نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح میں بہتری کے امکانات ہیں، پاکستانیوں کیلئے مہنگائی کی شرح 23 فیصد سے زائد رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی، جس میں کہا ہے کہ پاکستانیوں کیلئے مہنگائی کی شرح 23 فیصد سے زائد رہے گی۔

    آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح میں بہتری کے امکانات ہیں، پاکستان میں معاشی ترقی 2022 میں 6 فیصداور 2023 میں منفی 0.5 فیصد تھی، اس سال معاشی شرح نمو 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    موجودہ مالی سال مہنگائی کی شرح 23.6 فیصد رہے گی، سال 2028 تک جی ڈی پی گروتھ 5 فیصد تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس سال بے روزگاری کم ہو کر 8 فیصد پر آنے کا امکان ہے، گزشتہ مالی سال بے روزگاری کی شرح 8.5 فیصد تھی۔

    اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.8 فیصد رہے گا کیونکہ عالمی سطح پر کورونا وبااور روس یوکرین جنگ کے اثرات برقرار ہے۔