Tag: آئی جی خیبرپختونخوا

  • آئی جی خیبرپختونخوا  کے دہشت  گرد بالی کھیارہ سے متعلق اہم انکشافات

    آئی جی خیبرپختونخوا کے دہشت گرد بالی کھیارہ سے متعلق اہم انکشافات

    پشاور : آئی جی کے پی اختر حیات گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اقبال عرف بالی کھیارہ ساؤتھ پنجاب اور کے پی میں لشکر جھنگوی کا امیر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی کے پی اختر حیات گنڈا پور نے گذشتہ روز مارے جانے والے دہشت گرد سے متعلق بتایا کہ اقبال کاکالعدم دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ تعلق تھا، اقبال ساؤتھ پنجاب اور کے پی میں لشکر جھنگوی کا امیر رہا ہے۔

    حیات گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اس نے کے پی میں 30 سےزائد دہشت گرد واردتیں کیں، پولیس موبائل پر حملے،اسپتال میں دھماکا کروایا۔

    آئی جی کے پی نے کہا کہ اقبال نے سیکیورٹی اہلکاروں کے افسروں پرحملےکروائے جبکہ سری لنکن ٹیم پر حملے میں بھی ملوث تھا اور بہت سارے حملوں کا ماسٹر مائنڈ رہا ہے۔

    گذشتہ روز بھی آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے بتایا تھا کہ ڈی آئی خان کےعلاقےمیں دہشت گردنے13وارداتیں کیں، دہشت گرد اقبال پولیس کو30سےزائدمقدمات میں مطلوب تھا۔

    اختر حیات گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ماراجانے والا دہشت گرد بالی کھیارہ کے پی اور پنجاب پولیس کومطلوب تھ ا اور 30سے زائددہشت گردی کےواقعات میں ملوث تھا۔

    انٹیلی جنس کو اطلاع ملی کہ دہشت گرداقبال علاقےمیں موجود ہے، دہشت گرد پرووا کی جانب جارہاتھاراستےمیں پولیس مقابلہ کیاگیا۔

  • پشاور دھماکے میں جماعت الاحرار کے کچھ لوگ ملوث ہوسکتے ہیں، آئی جی خیبرپختونخوا

    پشاور : آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پشاور دھماکے میں جماعت الاحرار کے کچھ لوگ ملوث ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پشاور دھماکے کی تحقیقات کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آور کے سہولت کار کا پتہ لگا رہے ہیں اور ایک مہینے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ رہے ہیں۔

    معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ دھماکے میں 10سے12کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تاہم جلد جے آئی ٹی میں سب کچھ واضح ہوجائے گا اور دھماکے میں ملوث تمام کرداروں کاتعین کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس لائن میں ہر روز کئی سو افراد کی آمدورفت ہوتی ہے، یہاں ڈی آئی جی سطح کے افسران موجود ہوتے تھے، جس جگہ لیپس ہوا ہے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہوچکا ہے، چیف سیکریٹری نے ریسکیو کے عمل کو ساری رات سپروائز کیا ہے، اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کریں گے۔

    معظم جاہ انصاری نے خدشہ ظاہر کیا کہ پشاور دھماکے میں جماعت الاحرار کچھ لوگ ملوث ہوسکتے ہیں تاہم تحقیقات جاری ہیں، موجودہ واقعے میں ملوث لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

  • سوات میں اسکول وین پر حملہ دہشت گردی نہیں ،ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا،آئی جی خیبرپختونخوا

    سوات میں اسکول وین پر حملہ دہشت گردی نہیں ،ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا،آئی جی خیبرپختونخوا

    سوات : آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ سوات میں اسکول وین پر حملہ دہشت گردی نہیں بلکہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے سوات کے علاقے گلی باغ میں اسکول وین پر حملے کا معاملہ حل کرلیا۔

    پولیس نے بتایا کہ ڈرائیورحسین احمدکوغیرت کے نام پر قتل کیا گیا، اسکول وین ڈرائیور کا قتل دہشت گردی نہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 2 ہفتے قبل نامعلوم افراد نے اسکول وین پر فائرنگ کی تھی، حملے میں ڈرائیور قتل اور ایک بچہ زخمی ہوا تھا۔

    اس حوالے سے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی دن گلی باغ سوات اورلوئردیرمیں اسکول وین پرحملہ ہوا،تاثر ملا کوئی دہشت گردی کے واقعات ہیں۔

    انھوں نے کہا تھا کہ لوئردیرمیں دوگروپوں کا تنازع نکلا جبکہ سوات کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا، مقتول حسین احمد کو غیرت کے نام پرسالے نے قتل کیا۔

    آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سکول وین پر حملہ دہشت گردی نہیں، واقعے میں حسین احمد کو مارنے کی وجہ سے 2 بچے زخمی بھی ہوئے، واقعے کے بعد عوام نے احتجاج بھی کیا۔

    معظم جاہ انصاری نے کہا کہ واقعے سے سوات کے حالات خراب کرنے کی سازش کی گئی ، حملے میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جبکہ 2 فرار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ منصوبے میں ملوث ایک ملزم دبئی فرار ہوگیا ہے، ملزم کوانٹرپول کے ذریعے لانے کیلئے رابطے جاری ہیں جبکہ واقعے میں استعمال آلٰہ قتل اور موٹرسائیکل برآمد کرلی گئی ہے۔

    آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ سوات میں بدامنی کی فضاء موجود ہےمگرعوام کو یقین دلاتے ہیں تین مہینے میں سوات کی سیاحت مکمل طورپر بحال کردیں گے۔

  • پشاور ہائیکورٹ:لاپتہ افراد کیس،ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم

    پشاور ہائیکورٹ:لاپتہ افراد کیس،ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم

    پشاور ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کو حراست میں لینے میں ملوث اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ میں چار سو تیرہ لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس فصیح الملک اور جسٹس ارشاد قیصر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈپٹی سیکیریٹری عثمان زمان عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل مزمل شاہ کا کہنا تھا کہ اٹھارہ لاپتہ افراد کو حراستی مراکز میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    پشاور ہائیکورٹ نے آئی جی خیبرپختونخوا کو ہدایت کی کہ لاپتہ افراد کو اٹھانے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لئے ایک ماہ کی مہلت مانگی۔

    جس پر عدالت نے کیس کی سماعت چھبیس فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔