Tag: آئی جی سندھ

  • کیش وین سے 97 لاکھ ڈکیتی کے بعد آئی جی سندھ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی

    کیش وین سے 97 لاکھ ڈکیتی کے بعد آئی جی سندھ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی

    کراچی (31 جولائی 2025): کیش وین سے 97 لاکھ روپے کی ڈکیتی واردات کے بعد کرائم سین پر آئی جی سندھ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی دیکھی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی کے علاقے کورنگی میں بینک سے رقم لے کر نکلنے والی کیش وین سے ڈاکو 97 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے۔ یہ واردات چمڑا چورنگی کے قریب پیش آئی۔

    واردات کے بعد کرائم سین پر اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے اہلکار پہنچے تاہم انہوں نے اس موقع پر آئی جی سندھ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کی اور کرائم سین پر سادہ لباس افراد جدید ہتھیاروں کے ساتھ موجود رہے۔ جب کہ آئی جی سندھ کی جانب سے بغیر یونیفارم آپریشن پر پابندی عائد ہے۔

    بینک کے باہر ہتھیاروں کی کھلی نمائش سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ گزرنے والے افراد رک رک کر ہتھیار بند سادہ لباس اہلکاروں کو دیکھتے رہے۔

    دوسری جانب گودام چورنگی پر نجی بینک کی کیش وین سے 97 لاکھ روپے ڈکیتی کی واردات کا وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے بھی نوٹس لے لیا ہے اور ایس ایس پی کورنگی کو واردات کے بعد ابتدائی پولیس ایکشن سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیر داخلہ نے جائے وقوعہ پر ماہر پولیس افسران کو ذمہ داریاں سونپنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہےکہ ملزمان کسی بھی صورت بچ نکلنے میں کامیاب نہ ہوں۔

    واضح رہے کہ آج بینک کی کیش وین سے ڈکیتی کی واردات میں ڈاکو 97 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہو گئے جب کہ مزاحمت پر فائرنگ کرتے ہوئے دو سیکیورٹی گارڈز کو بھی زخمی کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-korangi-robbers-cash-van-31-july-2025/

  • حیدرآباد میں وکلا کے احتجاج پر آئی جی سندھ کا مؤقف سامنے آگیا

    حیدرآباد میں وکلا کے احتجاج پر آئی جی سندھ کا مؤقف سامنے آگیا

    حیدر آباد میں وکلا کے ہونے والے احتجاج پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا مؤقف سامنے آگیا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے حیدرآباد واقعے پر جاری بیان میں کہا کہ پولیس نےکوئی غلط کام نہیں کیا وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، پولیس کو سوسائٹی کی جانب سے بھی تعاون نہیں ملا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ اس احتجاج کی وجہ سے مسافروں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، وکلا غیر قانونی مطالبات سے دستبردار ہوتے اور دھرنا ختم کرتے، کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوششیں کررہے تھے۔

    حیدرآباد قومی شاہراہ سے وکلا کا دھرنا ختم، ٹریفک کی آمدورفت بحال

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس دوران امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی تھی، خواتین بچوں سمیت مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں 2 دن تک مشکلات رہیں، وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کے مطالبے پر مزاحمت بھی کی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ وکلا برادری کے سینئر لوگوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھی، ایس ایس پی حیدرآباد کی چھٹی پر ہم مزاحمت کرسکتے تھے، مزاحمت سے حیدرآباد سےگزرنے اور رہنے والوں کو مشکلات ہوتیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایس پی فرخ لنجار اور ڈی آئی جی حیدر آباد طارق دھاریجو کو سراہتا ہوں، دونوں افسران  اس صورتحال میں بھی مسلسل اپنا کام کرتے رہے۔

  • ڈولفن فورس کراچی میں بھی بنانا چاہتے ہیں لیکن وسائل نہیں: آئی جی سندھ

    ڈولفن فورس کراچی میں بھی بنانا چاہتے ہیں لیکن وسائل نہیں: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ نے کراچی میں ڈولفن فورس بنانے اور نادرن بائی پاس کے ایک اہم حصے پر باڑ لگانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ڈولفن فورس کے سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’لاہور طرز کی ڈولفن فورس کراچی میں بھی بنانا چاہتے ہیں لیکن فی الحال ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ایک کیمٹی بنائی گئی ہے جو لاہور طرز کی موٹر سائیکل فورس بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی، کراچی میں کام کرنے والی شاہین فورس کو بھی مزید وسائل دے کر بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ مزید کہا کہ ہم نادرن بائی پاس پر37 عشاریہ 4 کلومیٹر کے راستے کو باڑ لگا کر ریگولیٹ کرنا چاہتے ہیں، نادرن بائی پاس پر 11 مقامات پر کچے پکے راستے موجود ہیں۔ انھوں نے کہا نادرن بائی پاس کے تمام داخلی خارجی راستوں پر سرویلنس کو مزید بہتر کیا جا رہا ہے، اور ذیلی راستوں پر بھی اسمارٹ کیمرے لگیں گے۔

    غلام نبی میمن نے بتایا کہ گلشن معمار میں سی ٹی ڈی افسر اور دیگر افراد کی چھالیہ اسمگلنگ میں ملوث ہونے پر تحیقات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے، جس میں ایک ڈی آئی جی اور 2 ایس پیز بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں چند برے لوگوں کے ایک برے کام کی وجہ سے ساری سی ٹی ڈی کو برا نہیں کہہ سکتے۔

  • کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں، آئی جی سندھ کا دعویٰ

    کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں، آئی جی سندھ کا دعویٰ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن شہر قائد میں بڑھتی ہوئی واردتوں پر دعویٰ کیا کہ کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر کہا کہ کراچی میں جرائم دہلی، ڈھاکہ اور تہران سے کم ہورہے ہیں۔

    غلام نبی نے بتایا کہ رواں سال کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 58 شہری جاں بحق ہوئے، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے 41 کیسز کو حل کیا، ملزمان پکڑےیامارےگئے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ 53ملزمان کوگرفتارکیا گیا اور 17ہلاک ہوئے۔

    انھوں نے بتایا کہ ملزمان کی ای ٹیگنگ کیلئےقانون بن گیا،بجٹ میں رقم رکھی جائے گی، 4 ہزار کرمنلز کو ای ٹیگ کیا جائے گا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسمارٹ کیمرے لگانے میں تاخیر ہوئی، پولیس کوڈیجیٹلائز کیاجارہا ہے، ڈیٹااپ گریڈ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں بڑھتے جرائم کے باعث سینٹرل جیل قیدیوں سے بھر گئی ہے ، رواں سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں چھ ہزار جرائم پیشہ افراد کو کراچی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا۔

    جرائم پیشہ افراد کی گرفتاریوں کے باوجود کراچی میں آج بھی امن و امان کی صورتحال ابتر ہے، رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے 73 افراد قتل ہوچکے ہیں۔

  • اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، آئی جی سندھ

    اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، اب یہ نہیں ہوگا کہ سائل تھانے جائے اور مقدمہ درج نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے چارج سنبھالتے ہی اپنے بیان میں کہا کہ ایف آئی آر فری رجسٹریشن ٹاسک فورس بحال ہوگی،ایف آئی آر رجسٹریشن فری پرفوری نافذ العمل ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، تھانے میں کوئی بھی شہری جاتاہےتو مقدمہ درج کیا جائے گا، ہر واقعے کا مقدمہ درج ہونے سے ملزم کا ریکارڈ بنتا ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ عدالت میں کیس بناتے وقت ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت ہوں گے ، اب یہ نہیں ہوگا کہ سائل تھانے جائے اور مقدمہ درج نہ ہو،ایسے ڈیوٹی افسر لگائیں گے جو سائل کی عزت کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے گا،کرپٹ عناصر کی جگہ بلیک کمپنی میں ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں اچھے افسرتعینات کریں گے۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ گٹکا مافیا کے خلاف ٹاسک فورس کو دوبارہ ایکٹوکیاجائےگا ساتھ ہی کچےکےڈاکوؤں کیخلاف فوری حکمت عملی تیار کریں گے۔

  • اورنگی ٹاؤن ڈکیتی: آئی جی سندھ نے گرفتار زیر تربیت ڈی ایس پی کو معطل کردیا

    اورنگی ٹاؤن ڈکیتی: آئی جی سندھ نے گرفتار زیر تربیت ڈی ایس پی کو معطل کردیا

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر ڈکیتی میں ملوث گرفتار زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر باجاری کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن واقعے کے بعد آئی جی سندھ نے گرفتار زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر باجاری کو معطل کرکے ان کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی۔

    آئی جی سندھ کی جانب سے جاری کردی معطلی  نوٹیفکیشن میں ڈی ایس پی کے خلاف مقدمےکا بھی حوالہ شامل ہے، زیر تربیت ڈی ایس پی کو گزشتہ روز سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں سینیٹری کے ہول سیل تاجر شاکر خان کے گھر پولیس نے ڈکیتی نما چھاپے میں ڈھائی کروڑ روپے سے زائد کی ڈکیتی کی اور گھر سے کچھ فرد کو اغوا کیا۔

    اس تمام تر جرم میں کراچی ساؤتھ پولیس کے زیرِ تربیت ڈی ایس پی کے براہِ راست ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے تھے جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

  • آئی جی سندھ نے ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کر دیا

    آئی جی سندھ نے ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کر دیا

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے روٹین کے معاملات ٹھیک کرنے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا اعلان کر دیا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کے2 ہزار400 سے زائد شہدا ہیں، شہدا نے جانوں کا نذرانہ دے کر امن قائم کیا، ہماری ذمہ داری ہے لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کریں، حفاظت کیلئے جانوں کا نذرانہ دینے سے دریغ نہیں کرینگے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عوام کے جان ومال کی حفاظت پولیس کی زمہ داری ہے، عوام اور دہشتگردوں کے درمیان پولیس ہے، پولیس جتنی مضبوط ہوگی دہشتگرد عوام سے اتنا دور ہونگے، پولیس جتنی کمزور ہوگی اتنا ہی دہشت گرد عوام کے قریب ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ شہید زندہ ہیں اور دین بھی کہتا ہے شہیدکو زندہ تصورکرو، شہیدکی تنخواہ بند نہیں ہوتی، شہید کے بچوں کی تعلیم، میڈیکل ،2 سرکاری نوکری بھی دیتے ہیں،گھر کا بڑا چلا جائے تو فیملی سفر کرتی ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ ٹاسک  فورس بنانے کا مقصد روٹین کے معاملات کو ٹھیک کرنا ہے، چاہتے ہیں ایس ایچ او، ایس پی یا ڈی ایس پی اپنے ایریا میں خود کام کرے، ہم چاہتے ہیں نارکوٹیکس کیخلاف بھر پورکام ہو۔

  • اسمگلنگ میں ملوث سندھ پولیس کے 13 اہلکار برطرف

    اسمگلنگ میں ملوث سندھ پولیس کے 13 اہلکار برطرف

    کراچی : آئی جی سندھ مشتاق مہر  نے اسمگلنگ میں ملوث 13 پولیس اہلکاروں کو برطرف کردیا ہے، پولیس افسروں اور اہل کاروں پر سنگین الزامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسمگلنگ میں ملوث سندھ پولیس کے 13 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ، آئی جی سندھ نے بر طرفی کے احکامات جاری کئے۔

    برطرف کیے گئے اہلکاروں میں حبیب اللہ، ارشاد علی، غلام اصغر، سکندرچانڈیو، عبدالعزیز، فضل محمد، مولابخش، پیارعلی چانڈیو، ضمیرجمالی، نظیراحمد اور الطاف چانڈیو بھی شامل ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس افسروں اور اہل کاروں پر سنگین الزامات ہیں، اہل کاروں نے عوام کی نظر میں پولیس کی ساکھ تباہ کی۔

    اینٹی اسمگلنگ اسٹیئرنگ کمیٹی نے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی۔

    یاد رہے گزشتہ روز جعلی پولیس مقابلے میں شہری کی ہلاکت کے بعد 6 پولیس اہکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور مقدمہ بھی پر درج کرلیا تھا۔

    پولیس حکام نے چھ اہلکاروں کو حراست میں لیکر ہتھیار فارنزک کیلئے جمع کرلئے ہیں، پولیس حکام کے مطابق چاراہلکاروں کا کہنا ہے انہوں نے فائرنگ نہیں کی ، جائے وقوعہ سے تین خول ملے ہیں ، خولوں کی فارنزک رپورٹ سے اسلحہ کا معلوم ہوسکے گا۔

    واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے ایس پی لانڈھی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔

  • کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سے ہٹایا جائے، وزیراعلی سندھ کا وزیراعظم کو خط

    کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سے ہٹایا جائے، وزیراعلی سندھ کا وزیراعظم کو خط

    کراچی : وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے خط میں وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سےہٹایا جائے، وفاقی کابینہ کا آئی جی پرفیصلہ 1993کےمعاہدے کےخلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی تعیناتی پر حکومت اور سندھ حکومت میں ڈیڈلاک برقرار ہے ، وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کوایک اور خط لکھا ، وِزیراعلی سندھ کا یہ تیسرا خط ہے۔

    خط میں بھیجےگئےپانچوں ناموں میں سےکسی ایک کوآئی جی سندھ مقرر کرنےپراصرار کیا گیا اور کہا گیا کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سےہٹایا جائے ، وفاقی کابینہ کا آئی جی پرفیصلہ 1993کےمعاہدے کےخلاف ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کلیم امام کا رویہ سندھ میں نفرتوں کا سبب بن رہا ہے ، کلیم امام غیر سنجیدہ اور غیرمہذب رویے سےصوبائی حکومت کی توہین کر رہے ہیں، آپ کےمشورے پر ہی آئی جی پولیس کی تبدیلی کا عمل شروع کیا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں ہوئی ، اسدعمر سے ملاقات میں آئی جی سندھ کے معاملے  پر  بات چیت ہوئی ، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ خان صاحب نےآئی جی سندھ تبدیل نہیں کرناتھاتوپہلےانکارکرتے، کابینہ حیرت  میں ہےوزیراعظم کووعدہ یاد دلائیں۔

    مزید پڑھیں : وفاق کا آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کو تبدیل نہ کرنے پر غور

    ذرائع وزیراعلی کے مطابق ملاقات میں صوبہ سندھ کےترقیاتی منصوبوں پربھی تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ گریٹرکراچی واٹرسپلائی اسکیم منصوبہ بھی زیر غور آیا اور کراچی سرکلرریلوےمنصوبے،حیدرآباد یونیورسٹی کےفنڈز کاجائزہ لیاگیا۔

    ذرائع کاکہنا ہے کہ وزیراعلی پرامید ہے کہ اآئی جی جلدتبدیل ہوگا تاہم سندھ میں آئی جی سندھ کےحل تک وفاق سے تعاون نہ کرنےکادباؤہے۔

    خیال رہے کہ وفاق نے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لئے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام دیا تھا ، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔

    وفاق نے سندھ حکومت کودو ٹوک پیغام دیا ہے کہ گورنر عمران اسماعیل سے مشاورت تک آئی جی تبدیل نہیں ہوگا۔

  • آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں، کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران کا تبادلہ ان کے کیریئر کا حصہ ہوتا ہے، صوبائی کابینہ آئی جی سندھ پر عدم اعتماد کا اظہار کر چکی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی صاحب فرما رہے ہیں کہ میرا تبادلہ نہیں ہو رہا۔ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سازش کرنے والے آئی جی نے ہمارے کے خلاف سازش کی۔ انہوں نے میرے اور امتیاز شیخ کے خلاف من گھڑت رپورٹ جاری کروائی۔

    خیال رہے کہ تھوڑی دیر قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کردی تھی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔

    کلیم امام نے کہا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا اور کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پر جاؤں گا۔ میرے خلاف شدید قسم کی سازش ہوئی ہے۔