Tag: آئی جی سندھ

  • مسلسل تنازعات ،سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    مسلسل تنازعات ،سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا جبکہ سندھ کابینہ نے آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلسل تنازعات کے باعث سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت سندھ اپنے تابع افسر کو آئی جی سندھ لانا چاہتی ہے اور انھیں چند وجوہات پر تبدیل کرنا چاہتی ہے، آئی جی سندھ پہلے روز سے ہی سندھ حکومت سے تعاون نہیں کر رہے اور وزیراعلی ہاؤس کی جانب سے جاری احکامات پر عمل نہیں کراتے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے کئی اہم اجلاسوں میں بھی آئی جی سندھ غیر حاضر رہے، کابینہ اراکین کی جانب سے کئی مرتبہ آئی جی سندھ کی غیرحاضری پرنوٹس لیا گیا ، آئی جی امن وامان پرپبلک سیفٹی کمیشن اجلاس میں بھی شریک نہ ہوئے، ایک دو مرتبہ آئی جی سندھ کی درخواست پر اجلاس کی تاریخ بھی بڑھائی گئی تاہم آئی سندھ وفاق کے اجلاسوں میں بدستورشرکت کرتے رہے، حلیم عادل شیخ کے معاملے پر بھی وفاق جاکر بریفنگ دی ۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس جاری ہے ، جس میں کابینہ نے آئی جی پولیس کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی اور آئی جی سندھ کے لیے نئے ناموں پر غور شروع کردیا ہے۔

    موجودہ آئی جی کی خدمات وفاق کے سپرد ہونے کی صورت میں 3نام زیر غور ہیں ، جن میں مشتاق مہر،کامران فضل اورغلام قادرتھیبوکےنام شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ چند پولیس افسران کے تبادلوں کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کئی بار آمنے سامنے آئے، دسمبر میں آئی جی سندھ کلیم امام نے چند افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کم زور کیا ہے۔

    آئی جی کلیم امام سندھ حکومت کے احکامات کے آگے ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور افسران کے تبادلے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے افسران کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا تھا۔

  • پولیس کی فائرنگ سے کم سن بچے کی ہلاکت کا معاملہ، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

    پولیس کی فائرنگ سے کم سن بچے کی ہلاکت کا معاملہ، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

    کراچی: آئی جی سندھ کلیم امام نے پولیس کی فائرنگ سے 19 ماہ کے بچہ کی ہلاکت پر معافی مانگ لی.

    تفصیلات کے مطابق کلیم امام نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پولیس کی جانب سے معافی مانگتا ہوں، ہم چاہتے  ہیں  کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں.

    انھوں نے کہا کہ افسران سے درخواست کی ہے، پولیس کو ٹریننگ کرائی جائے، پوری کوشش کریں گے کہ آئندہ ایسا کوئی سانحہ نہ ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس واقعے پرافسوس کرتی ہے، سندھ پولیس رول آف لا فالو کرتی ہے، سندھ پولیس عوام، عدالتوں کو جوابدہ ہیں،کل اورکچھ روزپہلےکےواقعات پر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ 

    اب بڑا اسلحہ ختم کردیا،چھوٹےہتھیار سے ٹریننگ کرائیں گے،  ڈھائی ہزار سے زیادہ پولیس کےجوان شہید ہوئے، 53 فیصد قتل کی واردتوں میں کمی آئی،  موبائل چھیننےکی وارداتوں میں بھی کمی آئی، حال میں ہونے والے واقعات کو ٹریس کیاگیاہے، 71 دہشت گرداور 12 ٹارگٹ کلرز گرفتارکیے۔

    واضح رہے کہ 16 اپریل 2019 کو شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پولیس کی فائرنگ سے 19 ماہ کا کمسن بچہ جاں بحق ہوگیا تھا.

    کراچی: سندھ پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ جاں بحق

    سندھ پولیس کا دس روز کے دوران پولیس کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد دو ہوگئی ہے.

    مقتول بچے کے والد کاشف نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یونیورسٹی روڈ پر رکشے میں جاررہے تھے کہ اسی دوران پولیس کو فائرنگ کرتے دیکھا اور کچھ دیر بعد احسن کے جسم سے خون نکلنے لگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ خون بہنے کے بعد ہم اُسی رکشے میں بچے کو لے کر اسپتال پہنچے، مگر وہ اُس وقت تک دم توڑ چکا تھا۔ پولیس نے فائرنگ کرنے والے دونوں اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔ 

  • اسٹریٹ کرائمز کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے، آئی جی سندھ

    اسٹریٹ کرائمز کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے خلاف اعلان جنگ کیا جائے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ چوری و چھینےگئےموبائل فونزکی خریدوفروخت کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی زیرصدارت سینٹرل پولیس آفس میں اجلاس ہوا جس میں انسداد اسٹریٹ کرائمز کی حکمتِ عملی اور اقدامات کی بابت امور  پر بریفینگ دی گئی۔

    ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی کہ کراچی کےمخصوص پوائنٹس پرروزانہ کی بنیادپر2گھنٹےاسنیپ چیکنگ کی جائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے لیے پولیس اہلکاروں کو300موٹرسائیکلیں دینےکا اعلان بھی کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ تمام تھانہ ایس ایچ اوز کو گاڑیاں دی جائیں اور جرائم کے خلاف مدد دینے یا اُس کی اطلاع دینے والے شہری کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے اور اُسے نقد انعام بھی دیا جائے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ کئی ماہ سے اسٹریٹ کرائم کا جن بے قابو ہے، نامعلوم مسلح افراد اسلحے کے زور پر شہریوں سے موبائل، گاڑی، موٹرسائیکل اور نقدی سے محروم کردیتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان کا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر اظہارِ تشویش

    وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں کراچی کا دورہ کیا جس میں انہوں نے شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم اور بچوں کے اغوا کی وارداتوں پر سخت تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری طور پر اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پولیس کسی کی ذاتی ملازم نہیں ہے‘ آئی جی سندھ

    پولیس کسی کی ذاتی ملازم نہیں ہے‘ آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران پولیس اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کسی کے ذاتی ملازم نہیں بلکہ ملک کی خدمت کرنے فورس میں آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہید بینظیربھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں 37 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب کے مہمان خصوصی آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ تھے۔

    تقریب میں ریکروٹ کورس فائیو بیج میں 819 جوان پاس آوٹ ہوئے جن میں سے چھ کا تعلق اندرون سندھ سے ہے۔

    ایگلیٹ کورس تھرٹی سیون میں 275 خواتین پاس آوٹ ہوئیں جن میں سے49 کا تعلق کراچی جبکہ 226 کا تعلق اندورن سندھ سے ہے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن پاس آؤٹ ریکروٹس کے لیے اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والوں کوحلف کے ہرلفظ پرغور کی ضرورت ہے، ملک اورشہریوں کےلیےآپ کو ہر قیمت پر خود کوصرف کرنا ہو گا۔

    آئی جی سندھ نے پولیس اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ ریاست کے ملازم ہیں کسی کے ذاتی ملازم نہیں ہیں۔

    اے ڈی خواجہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے دو خواب تھے سندھ پولیس کی تعمیرنو ، میرٹ پربھرتی اور اب تک 25 ہزار سے زائد جوان میرٹ پرسندھ پولیس میں بھرتی ہوئے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ جو وردی اوراختیارات ملے ہیں انہیں دہشت گردوں کے خلاف استعمال کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا آئی جی سندھ سے مستقل سڑکیں بلاک نہ ہونے پر حلف نامہ طلب

    چیف جسٹس کا آئی جی سندھ سے مستقل سڑکیں بلاک نہ ہونے پر حلف نامہ طلب

    کراچی : وی وی آئی پی موومنٹ کا معاملہ پر سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے حلف نامہ طلب کرلیا،آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا مستقل سڑکیں بلاک نہیں ہوتیں، صرف دو منٹ کے لیے ٹریفک بند کرتے ہیں،چیف جسٹس نے کہا آپ انتظامات کریں شہریوں کوتکلیف نہ دیں۔

    سپریم کورٹ رجسٹری میں میں وی وی آئی پی موومنٹ ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی ، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے آئی جی سے استفسار کیا کہ خواجہ صاحب بتائیں شہریوں کے حقوق کیا ہیں؟ سڑکیں بندکرنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ وی وی آئی پیز کے لیے قوانین موجودہیں، چیف جسٹس نے آئی جی سے مکالمے میں کہا کہ آئی جی صاحب،میں بھی تو وہ وی آئی پی ہوں ، میرے لیے تو سٹرک بلاک نہیں ہوتی، آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سڑکیں بند نہیں، موومنٹ کے لیے انتظامات ہوتےہیں۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ موومنٹ سیاسی رہنماؤں کی ہو یاکسی اورکی، آپ انتظامات ضرورکریں مگرشہریوں کوتکلیف نہ ہو، جس پر آئی جی سندھ نے بتایا کہ ہم صرف2منٹ کے لیے ٹریفک بند کرتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ آپ ایسےانتظامات کریں جس سےشہریوں کو تکلیف نہ ہو، آپ حلف نامہ جمع کرائیں کہ مستقل سڑکیں بلاک نہیں ہوتیں، ہم آپ کے حلف نامےکا جائزہ لیں گے، شہریوں کےحقوق کا تحفظ کریں گے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے وی وی آئی پی موومنٹ ازخودنوٹس نمٹا دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پی ایس ایل تھری فائنل کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے، آئی جی سندھ

    پی ایس ایل تھری فائنل کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے، آئی جی سندھ

    کراچی : پولیس کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ پی ایس ایل تھری کے فائنل کے لیے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے ہیں، امید ہے ایونٹ کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے کہا ہے کہ پی ایس ایل تھری کے فائنل میچ کے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ امید ہے پاکستان سپرلیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل کراچی میں ہی ہوگا۔

    انہوں نے کراچی کنگز سے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا، دریں اثناء ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ بھی جلد لوٹے گی۔

    واضح رہے کہ پی ایس ایل تھری کا فائنل 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کوکراچی میں ہوگا، نجم سیٹھی


    پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کراچی کے دورہ کے موقع پر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کو کراچی میں ہوگا، ہماری پوری کوشش ہے کہ 15 فروری تک کراچی اسٹیڈیم تیار ہوجائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • آئی جی سندھ کے کیس کا فیصلہ محفوظ، کام جاری رکھنے کی ہدایت

    آئی جی سندھ کے کیس کا فیصلہ محفوظ، کام جاری رکھنے کی ہدایت

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالتی فیصلے تک اے ڈی خواجہ کے عہدے سے متعلق حکم امتناع برقرار رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی ایڈووکیٹ جنرل، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے وکیل سمیت دیگر پیش ہوئے۔

    عدالت میں درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت آئی جی کے پیچھے ہی پڑ گئی جبکہ آئی جی کو تعینات کرنے کے لیے سندھ حکومت نے ہی نام وفاق کو ارسال کیے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی پولیس چیف کو مقررہ وقت سے پہلے عہدے سے سبکدوش کرنے کا منع کر رکھا ہے۔ سندھ حکومت کو سینیارٹی جنوری یا دسمبر میں یاد نہیں آئی جو اب سینیارٹی کی بات کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ کے جواب میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ انیتا تراب کیس رولز آف بزنس سے مختلف بات کرتا ہے۔ لیکن یہ غلط تاثر ہے۔

    عدالت میں ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آئی جی سندھ کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ فیصلہ آنے تک اے ڈی خواجہ کے عہدے سے متعلق حکم امتناع برقرار رہے گا۔


     

  • حضرت لعل شہباز قلندر کےعرس کا آغاز، سخت سیکیورٹی انتظامات

    حضرت لعل شہباز قلندر کےعرس کا آغاز، سخت سیکیورٹی انتظامات

    کراچی : سانحہ سیہون کے بعد لعل شہباز قلندر کےعرس کی تین روزہ تقریبات آج سےشروع ہورہی ہیں، آئی جی سندھ اےڈی خواجہ نے پولیس کوصوبے بھرمیں سیکیورٹی کے اقدامات کو فول پروف بنانے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز قلندر کے سات سو پینسٹھ واں عرس کی تقریبات کا باقاعدہ آغازآج سے ہوگا ۔ مزار پر زائرین کیلئےسخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں.

    سانحہ سیہون کے تقریباً تین ماہ بعد حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پرعقیدت مندوں کا بڑااجتماع ہوگا۔ آئی جی سندھ نےسخت سیکیورٹی انتظامات کیلئےپولیس کو احکامات دیدیئے ہیں۔ اطراف میں کڑی نگرانی، بی ڈی ایس سے سوئپنگ اور کلیئرنس، انٹیلیجنس شیئرنگ کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    آئی جی سندھ نےداخلی روٹ پررضاکاروں اور خواتین اہلکاروں کی مددسے زائرین کی فزیکل سرچنگ کی بھی ہدایت کی ہے۔ مزار کے اطراف اور مرکزی شاہراہ کے بجائے مناسب فاصلوں پر بنی کار پارکنگ کی کڑی نگرانی اورگاڑیوں کی بم ڈسپوزل اسکواڈ سےسرچنگ ہوگی۔

    داخلی اورخارجی راستوں پر ناکہ بندی، نگرانی اورسرچنگ جیسےاقدامات کومربوط اور موثر بنانیکی ہدایت کی گئی ہے۔ آئی جی نےعرس کی تقریبات کےاختتام تک تمام ایس ایس پیز، ایس ایچ اووز کو علاقےمیں موجود رہنےاور لمحہ بہ لمحہ سیکیورٹی اقدامات کی نگرانی کےبھی احکامات دیئے ہیں۔

  • تاجر کا اغواء، آئی جی سندھ نے سب انسپکٹر کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا

    تاجر کا اغواء، آئی جی سندھ نے سب انسپکٹر کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا

    کراچی : اینٹی کار لفٹنگ کے سب انسپکٹر کی جانب سے تاجر کو اغواء کر کے تاوان رقم طلب کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی جنوبی کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل شریف آباد کے سب انسپکٹر نے اہلکاروں کی ہمراہ گلشن جمال کے رہائشی تاجر کے گھر پر چھاپا مارا اور باپ بیٹوں کو حراست میں لے لیا۔

    سب انسپکٹر کے غیر قانونی عمل کا نشانہ بننے والے تاجر نے بتایا کہ میرے گھر واقع گلشن جمال میں چھاپا مارا گیا اور بارہ لاکھ رقم سے بھرا بیگ اپنے ہمراہ لے گئے اور مجھے تین دن تک حبس بے جا میں رکھا گیا جس کے دوران بچوں سے مزید تین لاکھ روپے منگوائے۔

    <iframe width=”640″ height=”450″ src=”https://www.youtube.com/embed/vAM37-ebVDY” frameborder=”0″ allowfullscreen></ifram

    تاجر کا کہنا تھا کہ بارہ رقم گھر سے لے کر گئے اس کے علاوہ کے میرے بچوں کے ہاتھوں مزید تین لاکھ روپے منگوائے گئے اور اس پر بھی بس نہیں کیا گیا بلکہ اے سی ایل سی شریف آباد مین کھڑی میری گاڑی کو واپس کرنے کے لیے مزید پندرلاکھ روپے کا تقاضہ کیا جا رہا ہے۔

    تاجر گھر میں لگی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سب انسپکٹر جاوید چوہدری تاجر کے گھر داخل ہوتا ہے اور تاجر اور ان کے بیٹوں کو زدوکوب کر کے تاجر کو اپنے ہمراہ لے جاتا ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز منظر عام پر آنے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے تاجر کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساوتھ کو انکوائری افسر مقرر کرکے ایک ہفتے کے دوران رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    e>

  • سعد رفیق آئی جی سندھ کے معاملے پرٹانگ نہ اڑائیں، مولا بخش چانڈیو

    سعد رفیق آئی جی سندھ کے معاملے پرٹانگ نہ اڑائیں، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کے معاملے میں وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کو ٹانگ اڑانے کی ضرورت نہیں، یہ معاملہ خالصتاً ہمارے صوبے کا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ سعد رفیق کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کو آئی جی سندھ کے معاملے پرسیاست نہیں کرنی چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ میرٹ پر کام کررہے ہیں یا نہیں یہ ان کا مسئلہ نہیں فکر نہ کریں، وزیر ریلوے ناکامیاں چھپانے کےلیے ایسی باتیں کرتے ہیں جو اُنہیں زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے پریشان نہ ہوں پیپلز پارٹی پنجاب کے لیے بھی کام تیز کرے گی۔

     مزید پڑھیں : پیپلز پارٹی نے سندھ کا کباڑہ کردیا ہے، سعد رفیق

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے اپنے ایک بیان میں سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی برطرفی پر اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ چوںکہ آئی جی سندھ میرٹ پر کام کرتے ہیں اور کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑتے اس لئے وہ پیپلز پارٹی کو راس نہیں آتے ہیں کیوں کہ پیپلز پارٹی آئی جی کے عہدے پر گھر کا منشی لگوانا چاہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کا کباڑہ کر کے رکھ دیا ہے اس لیے سندھ حکومت کو مذید فری ہینڈ نہیں دیں گے۔