Tag: آبی جارحیت

  • بھارتی وزیر نے پاکستان کا پانی روکنے کا مضحکہ خیز دعویٰ کر دیا

    بھارتی وزیر نے پاکستان کا پانی روکنے کا مضحکہ خیز دعویٰ کر دیا

    نئی دہلی: پاکستان دشمنی میں بھارت کی مودی سرکار اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی، بھارتی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ مودی سرکار نے پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت پاکستان کے خلاف اپنے اوچھے ہتھنکڈوں سے باز نہیں آیا، اب پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان کو جانے والے 3 دریاؤں کا پانی روکا جائے گا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بھارتی وزیر کا ٹویٹ”][/bs-quote]

    بھارتی وزیر برائے ذرایع آب نے دعویٰ کر دیا ہے کہ بھارتی حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پاکستان کو جانے والے 3 دریاؤں کا پانی روکا جائے گا۔

    بھارتی وزیر نتن گڈکری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ہے کہ وزیرِ اعظم مودی کی زیرِ قیادت ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو جانے والا پانی روکا جائے۔

    نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ مشرقی دریاؤں کا پانی موڑ کر جموں و کشمیر اور پنجاب میں اپنے لوگوں کو دیا جائے گا۔

    بھارتی وزیر نے دعویٰ کیا ہے کہ دریائے راوی پر شاہ پورکنڈی ڈیم کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے، ڈیم پروجیکٹ سے جمع ہونے والا پانی مقبوضہ کشمیر میں استعمال کیا جائے گا۔

    وزیر نے ٹویٹ پر کہا کہ دوسری راوی بیاس لنک سے جمع شدہ پانی قریبی ریاستوں کو فراہم کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم نے مسلح افواج کو کسی بھی جارحیت کے جواب کا اختیار دے دیا

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    وزیرِ اعظم پاکستان نے مسلح افواج کو بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ یہ نیا پاکستان ہے، ریاست اپنے لوگوں کا تحفظ یقینی بنائے گی۔

  • بھارت نے مادھو پور ہیڈ ورک کے بند کھول دیئے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

    بھارت نے مادھو پور ہیڈ ورک کے بند کھول دیئے، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا

    لاہور : بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارت نے مادھو پور ہیڈورک کےبند کھول دیئے، دریائےراوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوگیا، جس سے چنیوٹ اور رنگپور میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا، رات کے اندھیرے میں بھارت نےپھر مادھوپور ہیڈورک کے بند کھول دیئے، پانی کی مسلسل بڑھتی سطح نے سیلاب کےخطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    شاہدرہ میں پانی کی سطح پچھتر ہزار کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے، راوی کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ ریسکیو نے شاہدرہ کے مقام پر مشقیں شروع کر دیں ہیں۔

    جسر کے مقام پر پانی کی آمد50 ہزار کیوسک سےتجاوز کر گئی جبکہ دریائے چناب میں پانی کی آمد میں کمی ہوئی اور ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 48 ہزار 432 کیوسک رہ گئی ہے۔

    چنیوٹ میں ستانوے ہزارکیوسک سیلابی ریلا دریائے چناب میں داخل ہوگیا ہے ، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائےچناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، 24گھنٹے میں97 ہزار579کیوسک کاریلا چنیوٹ سے گزرےگا، نشیبی بستیوں میں اعلانات کئے جارہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔

    ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے 104 اسکولوں کو وارننگ جاری کی ہے ، انتظامیہ مکمل الرٹ ہے ، خطرے کی صورتحال نہیں۔

    گوجرنوالہ میں دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر ایک لاکھ پانچ ہزار کیوسک ،ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد اٹھانوے ہزارکیوسک ریکارڈ کیا گیا، نالہ پھلکوں میں پانی کا بہاؤ چارسوبیس کیوسک، نالہ ایک میں اکیس سوسترکیوسک اور نالہ ڈیک میں پانی کا بہاؤ چھ سو اڑتیس کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    رنگپور میں سیلابی ریلے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی دریا برد ہوگئے ہیں ، محکمہ انہار نے خبردار کیا ہے، رنگ پور شہر سے دریائے چناب کا فاصلہ آٹھ سوفٹ رہ گیا ہے جبکہ کٹاؤ کا رخ شہر کی جانب ہونے سے رنگ پور اور جھنگ کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا۔

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔

    ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔

    فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،  ہیڈ مرالہ کے مقام  پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی  جبکہ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔

    ،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق  30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا  جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک  ہے۔

    دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    نالہ ڈیک میں گزشتہ روز  پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ  دریائے راوی میں جسر  کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے

    دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔

  • بھارت کی جانب سے ستلج، راوی اورچناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان

    بھارت کی جانب سے ستلج، راوی اورچناب میں پانی چھوڑے جانے کا امکان

    لاہور: بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا خطرہ، دریائے راوی ، ستلج اور چناب میں آج پانی چھوڑنے کا امکان ہے، پانی چھوڑے جانے سے پنجاب میں کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے آج تین دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، جس کے سبب راوی ، ستلج اور چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے ہیڈ فیروز پور کے علاقے سے پانی چھوڑا جاتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دریاؤں میں سیلابی کیفیت پیدا ہونے پنجاب کے مختلف علاقے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ، دریائے چناب میں سیلاب سےسیالکوٹ،گجرات متاثرہوسکتےہیں جبکہ گجرانوالہ ، حافظ آباد ، چنیوٹ جھنگ، مظفر گڑھ ، اورملتان بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

    دریائے ستلج میں سیلاب سےقصور،پاکپتن ،اوکاڑہ ، وہاڑی متاثرہوسکتےہیں جبکہ بہاولپوراوربہاولنگر کے اضلاع میں بھی سیلابی پانی سے نقصان کا امکان ہے۔ دریائے جہلم میں منگلا ڈیم کے باعث کم درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے تاہم راوی میں سیلاب سےلاہور،اوکاڑہ،ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثرہوسکتےہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے ایک عرصے سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، جب جب معاہدے کے تحت بھارت نے پاکستان کو پانی فراہم کرنا ہوتا ہے ، اس وقت پانی روک لیا جاتا ہے اور جب فصلیں کاشت کردی جاتی ہیں اس وقت پانی چھوڑ کر پاکستان کی زراعت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔