Tag: آب دوز

  • پاک بحریہ نے سمندری حدود میں موجود بھارتی آبدوز کاسراغ لگا کر داخلے کی کوشش ناکام بنادی

    پاک بحریہ نے سمندری حدود میں موجود بھارتی آبدوز کاسراغ لگا کر داخلے کی کوشش ناکام بنادی

    اسلام آباد : مستعدپاک بحریہ نےدشمن کی ایک اورچال ناکام بنادی، پاک بحریہ نے اپنے سمندری زون میں موجود بھارتی آبدوز کاسراغ لگاکر  داخل ہونے سے روک دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو سمندری محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا ہے، ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے بھارتی آبدوزکاسراغ لگاکرپاکستان کے پانیوں میں داخل ہونے سے روک دیاگیا ہے، پاک بحریہ اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارتوں کےساتھ ہردم چوکنا ہے۔

    پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کی موجودگی کو خفیہ رکھنے کی ہرکوشش کو ناکام بنایا، ترجمان بحریہ کا کہنا ہے کہ امن قائم رکھنےکی حکومتی پالیسی،بھارتی آبدوزکونشانہ نہیں بنایاگیا، بھارتی آبدوزکونشانہ نہ بنانا پاکستان کی امن پسندی کاغمازہے، واقعےسےسبق حاصل کرکےبھارت کوامن کی جانب راغب ہوناچاہیے۔

    ترجمان نے مزید کہا یہ اہم کارنامہ پاکستان نیوی کی اعلیٰ صلاحیتوں کامنہ بولتاثبوت ہے، پاکستان کی بحری سرحدوں کےدفاع کیلئےپاک بحریہ ہرلمحہ مستعدوتیارہے، کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دینےکی بھرپورصلاحیت رکھتےہیں۔

    پاک بحریہ ایک بٹن سےبھارتی آبدوزکوسمندرکی تہہ میں دفناسکتی تھی، کموڈور(ر)عبیداللہ


    پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کی فوٹیج بھی جاری کردیں ہیں ، کموڈور(ر)عبیداللہ نے کہا پاک بحریہ ایک بٹن سے بھارتی آبدوز کو سمندر کی تہہ میں دفنا سکتی تھی لیکن پاک بحریہ نے پاکستان کی امن کی پالیسی کے وژن کو آگے بڑھایا۔

    کموڈور(ر)عبیداللہ کا کہنا تھا کہ دشمن کی آبدوزہماری سرزمین کی جانب بڑھ رہی تھی، وزیراعظم عمران خان کااعلان ہے جنگ کی پالیسی ہے نہ جنگ چاہتے ہیں، پاک بحریہ نے دشمن کی آبدوز کو روکا بلکہ واپس جانے پر مجبور کیا۔

    انھوں نے مزید کہا پاک بحریہ بالکل مستعد ہے اور پوری طرح تیار ہے، جس آبدوز کو پکڑا گیا یہ جدید ترین ہے پھر بھی ہم سے نہ چھپ سکی، بھارتی آبدوز ایک سال پرانی ہے، نومبر2017 میں تیارکی گئی ہے۔

    کموڈور(ر)عبیداللہ کا کہنا تھا بھارتی جدیدآبدوز بھی خود کو ہماری بحریہ سے چھپانے میں ناکام رہی، پاک بحریہ کے سامنے بھارت کی جدید آبدوز بھی بے بس رہی۔

    خیال رہے نومبر 2016 کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کا سراغ لگایا ہے۔

    واضح رہے 27 فروری کو پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ ابھی نندن کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

    اس سے قبل 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی ، تاہم پاک فضائیہ کی بروقت ایکشن پر بھاگنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

  • بھارت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچانے والی آب دوز کے اعزازمیں تقریب

    بھارت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچانے والی آب دوز کے اعزازمیں تقریب

    کراچی: سنہ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھارتی بحریہ کو ناکوں چنے چبوانے والی آب دوز کا یاد میں آج ’ ہنگور ڈے‘ منایا جارہاہے، آب دوز اور اس کے عملے کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج پاک بحریہ نے ’ ہنگورڈے کی خصوصی تقریب منعقد کی جس کے مہمان خصوصی وائس ایڈ مرل عبید اللہ خان تھے ، تقریب میری ٹائم میوزیم کراچی میں منعقد کی گئی۔

    ہنگور نامی اس آب دوز نے بھارت کے ککری نامی جنگی بحری جہاز کو سمندر برد کرد یا تھا جبکہ کرپان نامی جہاز کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔ جنگِ عظیم دوئم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب کسی آب دوز نے جنگی بحری جہاز کو غرقاب کیا تھا۔

    آب دوز کا بنیادی کام سمندوں میں دشمن کے جہازوں کی نقل و حمل کو روکنا اور دشمن کی جانب سے بچھائی گئی سمندری مائنز کا صفایا کرنا ہوتا ہے، تاہم کسی بھی جھڑپ میں دشمن سے نپٹنے کے لیے آب دوز تارپیڈو نامی میزائل سمیت دیگر ہتھیاروں سے بھی لیس ہوتی ہے اور اسی خوف سے دشمن کے بحری جہاز آب دوز کی موجودگی میں بہت احتیاط سے حرکت کرتے ہیں۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمرل عبید اللہ خان نے بتایا کہ جنگ کے دوران ’ہنگور‘ نے دشمن پر تین حملے کیے تھے ۔ پہلا حملہ ناکام ہوگیا تھا جبکہ دوسرے اور تیسرے حملے میں دشمن کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا تھا۔ ان کا ایک جہاز تباہ و برباد جبکہ دوسرا ناکارہ ہوکر رہ گیا تھا۔

    انہوں نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میں اپنے نوجوان کو تلقین کروں گا کے کوئی وقت ایسا نہیں آنا چاہے، جب آپ یہ سمجھیں کہ آپ اچھے ہو گئے ہیں اور مزید بہتری کی گنجائش نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر وقت یہ خیال رکھنا چاہیئے کہ ابھی اور بہتر کرنے کی گنجائش ہے اور گنجائش ڈھونڈنے میں ہی کامیابی ہے۔ تقریب میں ہنگور نامی اس آب دوز اور اس کے شیر دل عملے کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا تھا۔