Tag: آثارِ قدیمہ

  • بدھ رہنما نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا

    بدھ رہنما نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا

    اسلام آباد: ویت نام کے بدھ مت کے مذہبی پیشوا نے پاکستان کو مذہبی سیاحت کے لیے محفوظ ملک قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بدھ مت کے مذہبی پیشواؤں نے پاکستان کا دورہ  کیا اس دوران  بدھ مت رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آکر بہت اچھا لگا۔

    بدھ پیشوا کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت نے بدھ ازم کے آثارِ قدیمہ کی حفاظت کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں، بدھ ازم کے حوالے سے پاکستان میں 6 ہزار سے زائد مقامات ہیں۔

    ویتنام کے بدھ رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان مذہبی سیاحوں کیلئے انتہائی محفوظ ملک ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان میں گندھارا تہذیب اور بدھ مت ورثے کے احیاء کے موضوع پر گزشتہ دنوں ہوئی عالمی گندھارا کانفرنس میں مختلف ممالک سے 31 وزیٹرز پاکستان آئے۔

    ان میں ویتنام، تھائی لینڈ، نیپال، ملائیشیا اور دیگر ممالک سے بدھ مت کے ماننے والے بھی شامل ہیں۔

    گندھارا تہذیب اور بدھ مت ورثے کے احیاء کے موضوع پر عالمی گندھارا کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ثقافتی سفارت کاری اور مذہبی سیاحت کو فروغ دینا تھا۔

  • اسرائیل کے آثارِ قدیمہ سے سونے کے قیمتی سکے دریافت

    اسرائیل کے آثارِ قدیمہ سے سونے کے قیمتی سکے دریافت

    یروشلم:اسرائیل کے قدیمی شہرقیصریہ میں محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک کنویں کے پاس سے 900 برس پرانے قیمتی سونے کے متعدد سکے دریافت کیے ہیں جوعباسی اور فاطمی میں لین دین کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ساحلی شہر قیصریہ سے کھدائی کے دوران کئی سو برس پرانے خالص سونے کے بننے ہوئے سکے دریافت ہوئے ہیں۔

    آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کے 24سکے چاندی کے گہرے برتن میں رکھے ہوئے تھے اور اس برتن کنویں کے برابر میں دو پتھروں کے درمیان چھپایا گیا تھا۔

    ماہرین آثار قدیمہ کاخیال ہے کہ سونے کے ان سکوں کو کسی شخص نے کنویں کے برابر میں چھپایا ہوگا جو دوبارہ واپس نہیں آیا، ممکن ان سکوں کا مالک قتل ہوگیا ہو کیوں کہ 1101 میں مذکورہ شہر کے لوگوں کو صلیبی فوجوں نے قتل کردیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے سونے کے سکے 11 صدی کے ہیں جنہیں قیصریہ عالمی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کےلیے کی جانے والی کھدائی کے دوران نکالا گیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ سونے کے سکوں جس جگہ سے دریافت ہوئے ہیں اسی کے قریب سے سنہ 1960 اور 1990 میں سونے کا برتن اور چاندی کے زیورات دریافت ہوئے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کھدائی کے دوران دریافت ہونے والا خزانہ تاحال یروشلم میں واقع اسرائیلی میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2015 میں بحیرہ روم کے اسرائیلی ساحل سے تیراکوں کو 1 ہزار سےزائد برس قبل استعمال ہونے والے سونے کے 2 ہزار سکے دریافت ہوئے تھے۔