Tag: آذر بائیجان

  • پاکستان کی آذر بائیجان کو پی آئی اے سمیت مختلف اداروں کی نجکاری میں شامل ہونے کی پیشکش

    پاکستان کی آذر بائیجان کو پی آئی اے سمیت مختلف اداروں کی نجکاری میں شامل ہونے کی پیشکش

    پاکستان نے آذر بائیجان کو پی آئی اے یوٹیلٹی اسٹورز، بجلی ڈسکوز سمیت دیگر اداروں کی نجکاری میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کی باکو میں آذر بائیجان کے وزیر معیشت سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے آذر بائیجان کو پاکستان میں پی آئی اے، یوٹیلٹی اسٹورز، بجلی ڈسکوز سمیت دیگر اداروں کی نجکاری میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    وفاقی وزیر عبدالعلیم خان جو بین الوزارتی کانفرنس میں شرکت کے لیے دو روزہ دورے پر آذر بائیجان پہنچے ہیں۔ وہ اس دوسرے کے دوران اجلاسوں میں شرکت اور حکومتی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

    باکو میں آذر بائیجان کے وزیر معیشت سے ملاقات میں باہمی تجارت وتعاون، دو طرفہ تعلقات میں اضافے سمیت مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    بعد ازاں مقامی میڈیا سے گفتگو میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ میرا دوسرا گھر اور ہمارے دلوں کے نزدیک ہے۔ آذر بائیجان حکومت سے پاکستان میں نجکاری، جی ٹو جی اور بی ٹو بی شراکت پر بات چیت ہوئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ باکو کو پی آئی اے، زرعی ترقیاتی بینک، ڈسکوز، یوٹیلٹی اسٹورز سمیت دیگر منصوبوں کی نجکاری کے عمل میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کمیونیکیشن سیکٹر میں بھی آذربائیجان کو باہمی تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ سکھر سے کراچی موٹر وے ایم 6 بندرگاہ کی تعمیر میں آذربائیجان حصہ لے۔

    عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ ایل این جی اور ’’ری نیو ایبل انرجی ” میں باہمی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی ٹی، ٹیلی کام، زراعت، انرجی ودیگر شعبوں میں بھاری انوسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کیلیے قابل عمل اقدامات کرنا ہوں گے۔ باہمی تعاون اور دو طرفہ امور کو "جوائنٹ وینچرز” اور” ایم او یوز” سے آگے لے کر جانا ہے۔

    اس موقع پر آذر بائیجان کے وزیر نے پاکستان سے باکو تک ڈائریکٹ فلائٹ کے آغاز پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان سے باکو ٹور ازم میں اضافہ ہوا ہے۔

  • آذر بائیجان کے صدر کی جنگ بندی سے متعلق اہم پیشکش

    آذر بائیجان کے صدر کی جنگ بندی سے متعلق اہم پیشکش

    باکو: آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہنا ہے کہ نگورنو کارباخ سے متعلق ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، اب مزید حالات آرمینیا پر منحصر ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ نگورنو کارباخ سے متعلق باکو جنگ بندی کے لیے کوآرڈینیٹ کے لیے آذر بائیجان تیار ہے۔

    آذر بائیجان کے صدر نے اپنی جانب سے پہل کرنے کے بعد کہا کہ اب مزید حالات آرمینیا پر منحصر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تیار ہیں، ہم نے متعدد بار عوامی سطح پر کہا کہ ہم جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔ تمام علاقائی ممالک جو ہمارے خلاف ہیں، انہیں براہ راست اس تنازعہ میں شامل ہونے سے دور رہنا چاہیئے۔

    صدر نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے کو عالمی مدعا بنانے کے مکمل طور پر خلاف ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ آذر بائیجان اور آرمینیا نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیز فائر پر پھر اتفاق کر لیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہان نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا ہے، اس معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔

    اس سے قبل روسی کوششوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان 2 مرتبہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم دونوں دفعہ جنگ بندی برقرار نہ رہ سکی تھی۔

  • آذر بائیجان کی فوج کو آرمینیا کے ساتھ جنگ میں اہم کامیابی مل گئی

    آذر بائیجان کی فوج کو آرمینیا کے ساتھ جنگ میں اہم کامیابی مل گئی

    باکو: آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، آذری فوج کے دفاعی محاذ پر آرمینیا نے شدید گولہ باری کی جس کا آذری فوج نے بھرپور جواب دیا اور مختلف مقامات پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق آذر بائیجان کی فوج اپنے مقبوضہ علاقوں کی آزادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔ آذری امور دفاع کے مطابق، گزشتہ رات آعدرہ، ہدروت، فضولی، جبرائل اور غوبادلی میں آپریشنز کا سلسلہ جاری رہا۔

    آذری فوج کے دفاعی محاذوں پر آرمینیا نے شدید گولہ باری کی جس کا آذری فوج نے بھرپور جواب دیا اور مختلف مقامات پر اپنا کنٹرول سنبھال لیا۔

    آذری بیان کے مطابق، تمام محاذوں پر آرمینی فوج کے بنیادی ڈھانچوں اور اس کے عسکری وسائل کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے جس کی وجہ سے اسے فوجی ساز و سامان، خوراک اور اسلحے کی قلت کا سامنا ہے۔

    علاوہ ازیں تمام محاذوں پر جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے اور صورتحال آذری فوج کے قابو میں ہے۔

    اس سے قبل آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا جس کے بعد فریقین نے ایک دوسرے پر حملے روک دیے تھے۔

    جنگ بندی کا معاہدہ نسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیا گیا تھا، فریقین کا تقریباً 3 ہفتوں سے جاری جنگ کے بعد سیز فائر پر اتفاق ہوا ہے۔

    اس سے قبل نگورنو کاراباخ میں دونوں ممالک میں جھڑپوں میں سینکڑوں ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔