Tag: آرمی پبلک اسکول

  • سانحہ پشاور:شہداء کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی

    سانحہ پشاور:شہداء کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی

    پشاور: حکومت نے سانحہ پشاور کے چھیاسی شہدا کے لواحقین کو معاوضہ ادا کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونیوالے بچوں کے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی جاری ہے۔

    اب تک سانحہ پشاور کے چھیاسی شہدا کے لواحقین کو حکومت نے معاوضہ ادا کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سڑسٹھ شہدا کے لواحقین کو بھی جلد ہی معاوضے کی ادائیگی کر دی جائیگی۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہید ہونےوالے بچوں کے لواحقین کو پانچ لاکھ جبکہ زخمیوں کو دو لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں۔ حکومت کیجانب سے باقی شہدا کے لواحقین کو بھی جلد معاوضے کی ادائیگی کر دی جائے گی۔

    گذشتہ سال سولہ دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گرد حملے میں ایک سو چالیس سے زائد بچے، اسکول اسٹاف اور اساتذہ بے رحمی سےقتل کردیئےگئےتھے،جبکہ سو سے زائد زخمی ہوئےتھے۔

  • بھارت کی سرحدی خلاف ورزیوں پرخاموش نہیں رہیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارت کی سرحدی خلاف ورزیوں پرخاموش نہیں رہیں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر

    لندن: ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل عاصم باجوہ کہتے ہیں دہشت گردی کیخلاف حکومت اورفوج مل کرکام کررہی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت کیلئے فوج نےبڑا کردار اداکیا، دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئےفوج اور حکومت مل کرکام کررہے ہیں۔

     میجرجنرل عاصم باجوہ نے مشرقی سرحدوں پر جارحیت کو خطرناک قرار دیتے ہوئےکہاکوئی ملک خطے میں تناؤ نہیں چاہتا۔

     ترجمان پاک فوج نے بتایابھارت میں انتہا پسندی بڑھ رہی ،پاکستان میں کسی ٹارگٹ کونشانہ بناناکوئی مذاق نہیں۔

     ڈی جی آئی ایس پی آرکاکہناتھامتفقہ طورپرتیارکئے گئےنیشنل ایکشن پلان پرصوبوں کی سطح پرعمل ہورہاہے۔

  • قومی کرکٹرز کی سانحہ پشاورکے زخمی طلباء کی عیادت

    قومی کرکٹرز کی سانحہ پشاورکے زخمی طلباء کی عیادت

    پشاور: قومی کرکٹرز نے پشاور کے متاثرہ آرمی پبلک اسکول پر حملے میں زخمی ہونے والے بچوں کی سی ایم ایچ اسپتال میں عیادت کی اور سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور شاہد آفریدی سمیت چھ کرکٹرز اور تین آفیشلز نے پشاورآرمی پبلک اسکول میں زخمی ہونے والے بچوں کی اسپتال میں عیادت کی، کھلاڑیوں نے اپنے دورۂ پشاور کے دوران شہید طلباء کے لواحقین سے ملاقات اور یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔

    قومی کرکٹرز نے افسوس ناک واقعے میں شہید ہونے والے بچوں کو خراج عقیدت پیش کیا، کھلاڑیوں نے سانحے میں زخمی ہونے والے طلباء کو تحائف بھی پیش کئے۔

    قومی ہیروز کو اپنے درمیان پاکر بچے بہت خوش ہوئے، کھلاڑیوں نے بچوں کا حوصلہ بڑھایا، تصاویر کھچوائیں اور ان کے ساتھ گھل مل گئے۔

    ایک ماہ قبل گذشتہ سال 16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے میں ایک سو پینتیس بچوں سمیت ایک سو سینتالیس افراد شہید ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے لئے روانگی سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کی وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات طے تھی تاہم وزیرِاعظم کی مصروفیت کے باعث ملاقات منسوخ ہوگئی۔

  • پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    اسلام آباد: پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی۔ مختلف دہشت گردی کے مقدمات میں سزائےموت پانے والے 7 مجرموں کو ایک ہی دن میں تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف حملہ کیس کے دو مجرموں کو فیصل آباد، 3 مجرموں کو سکھر ، امریکی قونصل خانہ پر حملے میں ملوث مجرم کو اڈیالہ جیل اور ایک مجرم کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

    پشاور آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد پاکستان میں ایک بار پھر پھانسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمجرموں کو لٹکانے کا عمل شروع کردیا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیرِاعظم نوازشریف کوفون کرکے پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے پرزوردیا تھا مگر وزیراعظم نواز شریف نے ان کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد ہی مجرموں کو سزا دی جائیگی۔

    سال 2008 میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے پھانسیوں پرعمل درآمد روک دیا تھا مگر ایک بار پھر پشاور سانحہ کے بعد پھانسیوں پر سے عائد پابندی اٹھا کر وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے مجروموں کو کیفرکردار تک بہنچانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور دہشتگردی کے خلاف نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک ہی دن میں سات افراد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے ۔

  • یونس خان نے آرمی پبلک اسکول پشاورکا دورہ کیا

    یونس خان نے آرمی پبلک اسکول پشاورکا دورہ کیا

    پشاور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بیٹسمین یونس خان نے پشاور میں آرمی پبلک اسکور کا دورہ کیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے دیا گیا سامان انتظامیہ کے حوالے کیا۔

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت کیوی کھلاڑی بھی بے حد غمزدہ دکھائی دیے۔ یونس خان نے کیو ی اور پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے دیا گیا سامان انتظامیہ کے حوالے کیا۔

    تجربہ کار بیٹسمین کیوی ٹیم منیجمنٹ کی جانب سے دیا گیا خط بھی پڑھ کر سنایا۔ جس میں کیوی کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ نے افسوس ناک واقع پر غم کا اظہا کیا۔

    یونس خان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کھلی بربریت ہے وہ اور تمام کھلاڑی شہدا کے ورثاء کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ پشاور پر بین الاقوامی برادری کی جانب شدید غم وغصہ اور مذمت کا اظہار کیا گیا،اور شہداء کے لئے غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی اور ان کی مغفرت کیلئےخصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

  • سانحہ پشاور: آرمی پبلک اسکول کی صفائی شروع

    سانحہ پشاور: آرمی پبلک اسکول کی صفائی شروع

    پشاور: پشاور میں دہشتگردوں کے حملے کے بعد آج آرمی پبلک اسکول کی صفائی شروع کی جارہی ہے۔ تین دن میں آرمی کے انجینئر تباہ شدہ حصوں کی مرمت کریں گے۔ پانچ جنوری کو اسکول کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

    پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد اسکول کی صفائی اور مرمت کا کام آج سے شروع کیا جارہا ہے۔ آرمی کے انجینئرز تباہ شدہ مقامات کی مرمت کریں گے۔

    ماہر نفسیات ڈاکٹر مختار نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد اسکول کا خوف نکالنے کے لیے بچوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکول میں گزارے حالات سے بچوں کو دور کرنا ہوگا اور والدین بھی اس سلسلے میں بھر پور کردار ادا کریں۔ انھوں نے کہا کہ والدین بچوں کا دھیان دوسری طرف مرکوز کرانے کی کوشش کریں۔

    پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشتگردوں کے حملے سے بچ جانے والے معصوم بچوں کے ذہنوں پر تلخ یادیں نقش ہوچکی ہیں جنہیں بھلانے میں وقت لگے گا۔

  • پاکستانی قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ ضرور جیتے گی، پیپلز پارٹی

    پاکستانی قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ ضرور جیتے گی، پیپلز پارٹی

    پشاور: سانحہ پشاور میں دہشتگردوں کی جانب سے آرمی پبلک اسکول میں معصوم بچوں کو قتل کرنے والے واقعے نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر لے آیا ہیں۔ پیپلز پارٹی کے اہم رہنماوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ ضرور جیتے گی۔

    پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دہشتگردی کیخلاف جنگ ضرور جیتے گی۔ تمام جماعتوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم یہ جنگ لڑے گی اورجیتے گی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ معصوم بچوں پر اس طرح کے حملے کا ذکر تاریخ میں نہیں ملتا۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ پشاور میں معصوم بچوں کا کیا قصور تھا کہ اُن کو چُن چُن کر مارا گیا۔ تاریخ میں ایسی جارحیت نہیں ملتی جس میں معصوم بچوں کو قتل عام کیا گیا ہو۔

    سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سانحہ پشاور قومی المیہ ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزماں کائرہ کا کہنا تھا کہ پرامن پاکستان کے لئے پرامن افغانستان ضروری ہے اور دہشت گردی والے مائنڈ سیٹ کے خلاف ہمیں جنگ کرنی ہے۔

    پشاور میں میڈیا سے بات چیت کے دوران پیپلز پارٹی کی رہنما شریں رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانی دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اے پی سی کے فیصلے سامنے لائے جائیں۔ رہنما پیپلزپارٹی شیری رحمان کا کہنا تھا کہ کوئی دہشت گرد ہمارا دوست نہیں، جودہشت گرد کا یار ہے وہ غدار ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ پشاور ہمارے بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش ہے۔

  • سانحہ پشاور: جنرل عاصم باجوہ کا صحافیوں کے ساتھ متاثرہ اسکول کا دورہ

    سانحہ پشاور: جنرل عاصم باجوہ کا صحافیوں کے ساتھ متاثرہ اسکول کا دورہ

    پشاور: سانحہ پشاور میں سات دہشتگردوں کی جانب سے ایک منصوبے کے تحت آرمی پبلک اسکول میں داخل ہو کر فائرنگ اور بم دھماکوں سے ایک سو بتیس معصوم بچوں سمیت ایک سو اکتالیس افراد کو شہید کردیا گیا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے صحافیوں کے ساتھ پشاور مین قائم آرمی پبلک اسکول کا دورہ کیا اور صحافیوں کو گزشتہ روز پیش آنے والے واقعات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا اسکول پر حملہ ایک عالمی سانحہ ہے جس میں میں ایک سو بتیس بچے شہید کیئے گئے۔ انھوں نے کہا کہ آرمی اور ایس ایس جی گروپ نے کامیاب کاروائی کرتے ہو ئے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

    انھوں نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کی تعداد سات تھی اور وہ اسکول کی عقبی دیوار کو سیڑھی کی مدد سے پھلانگ کر آئے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ دہشتگرد پہلے آڈیٹوریم ہال میں داخل ہوئے اور ہال میں موجود بچوں پر فائرنگ کی تھی جس سے ہال میں موجود بچے جاں بحق ہوگئے۔ جنرل عاصم نے بتایا کہ فوجی جوانوں نے صرف آڈیٹوریم ہال سے سو بچوں کی لاشیں اُٹھائیں ہے جبکہ کنٹین کے پاس بھی دہشت گردوں نے بم نصب کرکے کئی بچوں کو اڑایا دیا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دیگر بچوں اور اسکول کے عملے ہال کے باہر، گراونڈ اور ایڈمن آفس کے قریب شہید کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق اسکول میں موجود آڈیٹوریم ہال میں ہر جانب خون ہی خون پہلا ہوا ہے اوربچوں اساتذہ کا سامان بکھرا ہوا ہے۔ دیواروں پر فائرنگ کے نشانات بھی دیکھے گئے ہیں۔

    ادھر متاثرہ اسکول کے مناظر بھی انتہائی دل خراش ہیں۔ پشاور کا آرمی پبلک اسکول جو بچوں کی مقتل گاہ بن گیا، جگہ جگہ بکھرے خون نے تباہی کی داستان رقم کردی ہیں۔ لہو رنگ جوتے، خون آلود صفحے، پھٹی ہوئی کاپیاں اور کتابیں یہ ہے پشاورکے آرمی پبلک اسکول کا آڈیٹوریم، جو کہ سفاکیت کی انتہا کی کہانی رقم کررہا ہے۔ جابجا بکھرا لہو، گولیوں سے چھید سے بھری دیواریں، یہ اسکول نہیں معصوم بچوں کا مقتل گاہ ہے۔

    ڈیسک پر پھیلا خون اور یہاں رکھا ہے ایڈمٹ کارڈ، کس کو تھی خبر کہ یہ آخری امتحان ہوگا۔ آڈیٹوریم میں ہورہی تھی فرسٹ ایڈ ٹریننگ اور دوسروں کی جان بچانے کو ٹریننگ کرنے والے طلبا اپنی جان ملک پر نچھاور کر گئے۔ پرنسپل کے روم میں بھی تباہی کا عالم ہے۔ علم کا بانٹنا قصور ٹھہرا، پرنسپل جنہیں ریسکیو کرلیا گیا تھا لیکن وہ واپس آئیں کہ میرے اسکول کے بچے ابھی اندر ہیں تو اس جرم میں انہیں زندہ جلا دیا گیا۔

    اسمبلی ہال میں جہاں علم کے راہی جاتے تھے اب وہیں موجود ہیں گولیوں کے خول۔یہاں سے کی تھی بھاگنے کی کوشش مگر ظالموں نے دروازے کو ہی دھماکے سے اڑادیا۔