Tag: آرٹسٹ

  • جب جونیئر آرٹسٹ تھا تو ۔۔۔ نواز الدین صدیقی کا اہم انکشاف

    جب جونیئر آرٹسٹ تھا تو ۔۔۔ نواز الدین صدیقی کا اہم انکشاف

    ممبئی: بالی وڈ کے معروف اداکار نواز الدین صدیقی نے اپنے جونیئر آرٹسٹ کے دنوں کے بارے میں اہم انکشاف کیے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز الدین صدیقی ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’ ٹِکو ویڈز شیرو‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں، گزشتہ دنوں وہ ساتھی اداکارہ اوونیت کور اور فلم پروڈیوسر کنگنا رناوت کے ہمراہ فلم کے ٹریلر لانچ میں دکھائی دیئے۔

    ٹریلر لانچ کی تقریب میں نوازالدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی جب میں میک اپ کروا رہا تھا تو مجھے وہ وقت یاد آگیا جب میں جونیئر آرٹسٹ ہوا کرتا تھا۔

    نواز الدین صدیقی کی فلم ’ٹیکو ویڈز شیرو‘ کا ٹریلر ریلیز

    اداکار نے کہا کہ اس وقت ایک میک اپ مین نے مجھ سمیت دیگر تمام جونیئر آرٹسٹوں کو ایک قطار میں کھڑا کرکے سب کے چہرے پر ٹیلکم پاؤڈر لگا دیا اور کہا کہ میک اپ ہوگیا ہے۔

    یاد رہے کہ بالی وڈ کے معرود اداکار نوازالدین صدیقی کی یہ فلم ’ٹِکو ویڈز شیرو‘ 23 جون کو آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم ایمزون پرائم پر ریلیز ہوگی۔

    اس فلم میں نواز الدین شیرو کا کردار نبھا رہے ہیں، جو کہ ایک جونیئر آرٹسٹ ہے، اپنی فلم کے حوالے سے اداکار کا کہنا تھا کہ یہ کردار میرے دل کے قریب ہے کیونکہ میں خود ایک وقت میں جونیئر آرٹسٹ ہوا کرتا تھا جس کے بڑے بڑے خواب تھے۔

  • آرٹسٹوں کا ٹافی کے ریپرز سے یوکرائنی  صدر کی تصویر بنا کر انوکھا احتجاج

    آرٹسٹوں کا ٹافی کے ریپرز سے یوکرائنی صدر کی تصویر بنا کر انوکھا احتجاج

    کیو : یوکرائنی آرٹسٹوں نے صدارتی انتخابات سے قبل 20 کلوگرام ٹافیوں کے ریپرز سے صدر پیٹرو پوروشینکو کا عکس بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں اور شخصیات کے حامی و ناقدین کی جانب کوئی منفرد کام ضرور کیا جاتا ہے کہ ایسا ہی کچھ یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کی ناقد دو خواتین فنکاروں نے کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں خواتین آرٹسٹوں نے گولیوں کے خالی خول اور ٹافیوں کو خالی ریپرز کا استعمال کرتے ہوئے یوکرائنی صدر کا پووٹریٹ تیار کیا ہے جس کا عنوان ’بد عنوانی کا چہرہ‘ رکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فنکاروں نے پورٹریٹ کی تیاری کےلیے پیٹرو کی کمپنی کی تیار کردہ ٹافیوں کے ریپرز استعمال کیے ہیں۔

    صدارتی پورٹریٹ کو تیار کرنے والے آرٹسٹ داریا مارچینکو اور ڈینیل گرین ہیں جنہوں نے کڑی محنت سے بد عنوانی کا چہرہ کے عنوان سے یہ پورٹریٹ تیار کیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے داریا مارچینکو کا کہنا تھا کہ اس عکس میں مختلف معانی پوشیدہ ہیں، جیسے یوکرائن کے شہری جو ملک میں جمہوریت کی خواہش رکھتے تھے انہیں کسی بچے مانند ٹافیوں کے ریپرز بہلایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خالی ریپرز صدر کے کھوکھلے وعدوں کی طرح ہیں جو انہوں نے صدارتی مہم کے دوران کیے تھے اور اب ان کے مستعفی ہونے کا وقت آگیا لیکن وہ وعدے ابھی تک وفا نہیں ہوئے۔

    داریا مارچینکو کا کہنا تھا کہ تصویر کے بیک گراؤنڈ میں گولیوں کے خالی خول استعمال کیے گئے ہیں جو مشرقی علاقے کی عکاسی کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں فنکاروں نے ان خولز کو ایسے آپس میں جوڑا ہے جیسے چاکلیٹ کے بارز ہوں جس کا مقصد صدر پیٹرو کے چاکلیٹ کے کاروبار کو دکھانا ہے اور اگر ان بارز کو قریب سے دیکھیں تو یہ تابوت معلوم ہوتے ہیں جو بے گناہ ہلاک ہونے والے یوکرائنی شہریوں کی موت سے عبارت ہیں۔

  • دھرتی اور افق کے سنگم کو اجاگر کرتی تصاویر

    دھرتی اور افق کے سنگم کو اجاگر کرتی تصاویر

    فن یا آرٹ پرواز تخیل کو پیش کرنے کا نام ہے، اور اس کی کوئی سرحد، کوئی حد نہیں۔

    تصورات، خیالات، اور تخیل ہر شخص کا مختلف ہوتا ہے، لیکن فنکار کے اندر یہ ہنر ہوتا ہے کہ وہ اپنے ذہن میں تصویر ہوتے تخیل کو دنیا کے سامنے پیش کرسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک فنکار کی تخلیقی صلاحیت دکھانے جارہے ہیں، جس کی تخلیقی اڑان نے آسمان اور زمین کو یکجا کردیا اور اس آمیزش سے جو فن پارے سامنے آئے وہ دنگ کردینے والے ہیں۔

    ان تصاویر کو دیکھ کر آپ ایک لمحے کو بھول بیٹھیں گے کہ زمین کی حد کہاں ختم ہوئی اور آسمان کہاں شروع ہوا۔

    سیاہ و سفید رنگ کی آمیزش سے تخلیق کی گئی ان تصاویر میں پہاڑ بھی ہیں، بادل بھی، سمندر بھی، عمارتیں بھی اور طوفان بھی۔

    یہ تصاویر ابتداً کیمرے سے کھینیچی گئی ہیں، تاہم ماہر فنکار نے مہارت سے انہیں فن پاروں میں تبدیل کردیا ہے۔

    To the mind that is still, the whole universe surrenders. – Lao Tzu #CoastalFlorida Collection – "Palm Pilots”

    A post shared by H E N T H O R N E (@henthorne_) on

    Gratitude is the sign of noble souls. – Aesop #Pacifico Collection – "Looking Glass”

    A post shared by H E N T H O R N E (@henthorne_) on

    Next Stop – Cuba

    A post shared by H E N T H O R N E (@henthorne_) on

    Things do not change; we change. Henry David Thoreau #Pacifico Collection :::: Spotlight ::::

    A post shared by H E N T H O R N E (@henthorne_) on


    کیسی لگیں آپ کو تصاویر؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • دھاتی تاروں سے جانور بنانے والا انوکھا آرٹسٹ

    دھاتی تاروں سے جانور بنانے والا انوکھا آرٹسٹ

    ٹوکیو: تانبے یا لوہے کے تاروں کو موڑنا اور انہیں شکل دینا کوئی آسان کام نہیں تاہم جاپان میں ایک ایسا ہونہار آرٹسٹ موجود ہے جو دھاتی تاروں کو موڑ کر انہیں مختلف شکلیں دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے چہری سوٹا موٹو دویکی کو یہ شوق بچپن سے ہی ہے اور وہ مختلف دھاتوں سے جانوروں، کیڑے مکوڑوں کی سمیت دیگر شبیہات تیار کرتے ہیں۔

    جاپانی نوجوان نے سوشل میڈیا پر اپنے تیار کردہ مجسموں کی تصاویر سوشل میڈیا پر بنا کر شیئر کی تو وہ ایک حقیقی آرٹسٹ کے طور پر سامنے آئے جس کے بعد اب وہ باقاعدہ اپنے آرٹ کی نمائش بھی منعقد کرتے ہیں۔

    آن لائن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے جاپانی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ اس کام کا آغاز مکمل طور پر حادثاتی طور پر ہوا، میں جونیئر ہائی اسکول میں ٹینس بال کھیلنے والی ٹیم کا ممبر تھا تو ایک روز مجھے کورٹ میں سے لوہے کا تار پڑا ہوا ملا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ وقت گزارنے کے لیے میں نے اس تار سے کھیلنا شروع کیا تو اس کی مختلف شکلیں بننا شروع ہوئیں جس کے دوران مجھے یک دم خیال آیا کہ کیوں نہ دھاتی تاروں کی مدد سے کچھ ڈیزائن یا شکلیں بنانے کی کوشش کی جائے۔

    جاپانی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا تو ابتدائی دنوں میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم میں نے مڑ کر نہیں دیکھا اور بالآخر ٹینس کو خیر باد کہہ کر اسی کام کی طرف لگ گیا۔

    سوٹا موٹو دویکی کا کہنا ہے کہ میں کافی عرصے سے یہ کام کررہا ہوں تاہم جب سے میں نے اپنا کام انٹرنیٹ پر شیئر کرنا شروع کیا تو معلوم ہوا کہ میرے پاس ایک آرٹ موجود ہے جس کی دنیا قدر کرتی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آج مجھے اس کام میں ایسی مہارت حاصل ہوگئی کہ سب کچھ بنا سکتا ہوں یہی وجہ ہے کہ لوگ میری چیزوں کو نمائش میں دیکھنے کے لیے آتے اور سوشل میڈیا پر مجھے فالو کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الفریڈ ہچکاک کی فلموں کی ننھی منی تخلیق

    الفریڈ ہچکاک کی فلموں کی ننھی منی تخلیق

    آپ نے یوں تو آرٹ کے کئی نمونے دیکھے ہوں گے لیکن آج جو نمونہ ہم آپ کو دکھانے جارہے ہیں وہ اپنی نوعیت کا منفرد آرٹ ہے۔

    یہ کارنامہ ایک چھوٹے سے آرٹسٹ کا ہے جو نہ صرف معروف فلم ساز الفریڈ ہچکاک کا دیوانہ ہے بلکہ یہ ان کی 70 اور 80 کی دہائی میں آنے والے فلموں کے کاغذی منی ایچرز بنا رہا ہے۔

    وہ نہ صرف فلموں کے سین بلکہ اپنے آس پاس کے مختلف مناظر، خواب اور اپنے تصورات کو بھی منی ایچرز کی شکل میں ڈھالتا ہے۔

    یاد رہے کہ الفریڈ ہچکاک ہالی ووڈ کے مشہور فلم ساز اور ہدایت کار تھے جو پراسراریت پر مبنی اور پر تجسس فلمیں بنانے کے لیے مشہور تھے۔


    سائیکو

    الفریڈ ہچکاک کی فلم سائیکو 60 کی دہائی میں آئی جو سسپنس سے بھرپور ہے۔

    اس میں ایک ذہنی مریض کی کہانی بیان کی گئی ہے، لیکن وہ کون ہوتا ہے، اس کا اندازہ سب کو آخر میں جا کر ہوتا ہے۔


    ورٹیگو

    ہچکاک کی ایک اور فلم ورٹیگو پراسراریت پر مبنی ہے اور یہ فلم ہر دور کی بہترین فلم مانی جاتی ہے۔

    اس میں ایک جاسوس کا واسطہ ایک ایسے دولت مند سے پڑتا ہے جو اپنی بیوی کو اس کے ذریعے مرواتا ہے، لیکن آخر میں کھلتا ہے کہ اس دولت مند شخص نے اپنی مردہ بیوی کی موت کو باقاعدہ منظر عام پر لانے کے لیے کسی دوسری عورت کی شکل میں یہ سارا ڈرامہ رچایا۔


    ریئر ونڈو

    یہ فلم بھی الفریڈ ہچکاک کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے جسے اس آرٹسٹ نے منی ایچر میں ڈھالا۔

    اس فلم میں ٹانگوں سے معذور ایک فوٹو گرافر اپنے پڑوسیوں کی کھڑکی سے نظر آنے والے مختلف مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرتا ہے۔ تاہم اس وقت فلم میں ایک ڈرامائی موڑ آجاتا ہے جب وہ ایک قتل کی واردات کو عکس بند کر لیتا ہے۔


    دی برڈز

    ہچکاک کی فلم دی برڈز پرندوں کے تباہ کن حملے پر مبنی ہے۔

    اس میں 2 معصوم سے پرندے اچانک خونخوار ہوجاتے ہیں اور وہاں موجود لوگوں پر حملہ کردیتے ہیں۔ اس کے بعد یہ حملہ آور پرندے پورے شہر میں پھیل جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • رنگین جگمگاتے مچھلی گھروں میں سنہری مچھلیوں کی نمائش

    رنگین جگمگاتے مچھلی گھروں میں سنہری مچھلیوں کی نمائش

    ٹوکیو: آپ نے آرٹ کی بے شمار نمائشیں دیکھی ہوں گی جن میں مختلف تصاویر، مجسموں یا ایسی اشیا کی نمائش کی جاتی ہے جنہیں رنگوں کی مدد سے کسی فن پارے میں تبدیل کردیا گیا ہو۔

    تاہم ایک جاپانی فنکار نے نہایت ہی منفرد خیال کے ساتھ ایسی نمائش منعقد کر ڈالی جس میں رنگین جگمگاتے مچھلی گھروں میں سنہری مچھلیوں کو پیش کیا گیا۔

    آرٹ ایکوریم نامی اس نمائش میں فنکار نے 5 ہزار گولڈ فش اور سی ہارس فش سمیت 3 ہزار دیگر آبی جانداروں کو نمائش کے لیے رکھا۔

    جن ایکوریمز میں انہیں رکھا گیا انہیں رنگ برنگی ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے نہایت خوبصورت بنا دیا گیا۔

    ان جگمگاتی روشنیوں کی بدولت پانی اور بلبلے بھی اسی رنگ میں رنگے دکھائی دینے لگے اور یہ نمائش آرٹ کی ایک منفرد ترین نمائش کی حیثیت اختیار کر گئی۔

    جاپانی فنکار کا کہنا تھا کہ وہ اپنی فنکارانہ صلاحیت کا اظہار کسی جیتی جاگتی شے کے ذریعے کرنا چاہتا تھا اور اس مقصد کے لیے اسے بے جان اشیا کا استعمال سخت ناپسند ہے۔

    وہ اس سے قبل بھی اس قسم کی نمائشوں کا انعقاد کر چکا ہے تاہم یہ نمائش سب سے بڑی تھی جن میں ہزاروں فن پارے رکھے گئے جو رنگین مچھلی گھر تھے۔

    یہ نمائش ٹوکیو میں 2 ماہ تک جاری رہے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مہران یونیورسٹی میں رنگوں بھری خطاطی کی نمائش

    مہران یونیورسٹی میں رنگوں بھری خطاطی کی نمائش

    جامشورو: مہران یونیورسٹی برائے انجینیئرنگ و ٹیکنالوجی میں شعبہ فنون کے طلبا نے آرٹ کی خوبصورت نمائش کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔

    مہران یونیورسٹی کے شعبہ آرٹ اور ڈیزائن کے طلبا نے فن پاروں کی سالانہ نمائش میں آرٹ سے اپنی محبت اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔

    طلبا نے آرٹ کی مختلف جہتوں پر مبنی خوبصورت پوسٹرز اور خطاطی پر مشتمل فن پارے پیش کیے۔

    تخلیقی ذہنیت کے حامل طلبا نے ڈی وی ڈی کورز، لیٹر ہیڈز، مگ، وزیٹنگ کارڈز اور لفافوں پر بھی خوبصورت نقش و نگار تخلیق کر کے انہیں فن پاروں میں بدل دیا۔

    طلبا نے بیسویں صدی کے اوائل میں چلنے والی آرٹ کی دو بڑی تحریکوں ڈاڈا ازم اور سریئل ازم کو اپنے فن پاروں میں پیش کیا۔

    یہ دنوں تحریکیں سنہ 1920 میں سامنے آئی تھیں جب مصوروں نے حقیقی زندگی کی ناانصافیوں، جنگوں اور تصادم کو نظر انداز کر کے تصوراتی فن تخلیق کرنا شروع کیا۔

    مزید پڑھیں: سریئل ازم کے زیر اثر آرٹ

    ان تحریکوں کے زیر اثر وجود پانے والے آرٹ کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ یہ بالکل ماورائی اور عقل سے بالاتر فنی اظہار تھا جس میں تخیل اور لاشعور میں جنم لینے والے خیالات کو دنیا کے سامنے پیش کیا گیا۔

    طلبا اور اساتذہ کا گروپ

    مہران یونیورسٹی کی اس نمائش کا سرکاری حکام نے بھی دورہ کیا اور طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا سب سے بڑا میورل

    دنیا کا سب سے بڑا میورل

    برازیل: جنوبی امریکی ملک برازیل میں ایک فنکار نے سڑک پر دنیا کا سب سے بڑا میورل (قد آدم تصویر) تخلیق کر ڈالا۔

    ایڈارڈو کوبرا نامی یہ فنکار تاحال اپنے شاہکار پر کام کرہا ہے، تاہم تکمیل سے قبل ہی اس کا بنایا ہوا میورل دنیا کے سب سے بڑے میورل کا اعزاز اپنے نام کر چکا ہے۔

    کوبرا نے اس سے قبل بھی دنیا کی سب سے بڑی اسپرے کے ذریعے تخلیق کی گئی پینٹنگ بنائی تھی جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل کیا جاچکا ہے۔

    اسپرے پینٹ سے بنایا گیا یہ فن پارہ ریو ڈی جنیرو میں 61 ہزار 354 اسکوائر فٹ پر پھیلا ہوا ہے۔

    اپنے موجودہ میورل میں کوبرا نے مزدوروں اور دریا کو دکھایا ہے جس میں مزدور کافی کے کوکوا بیج کشتیوں پر منتقل کر رہے ہیں۔

    اس میورل کا مقصد ان مزدوروں اور محنت کشوں کی عظمت کو اجاگر کرنا ہے۔

    دنیا کے سب سے بڑے اس میورل کو بنانے میں 4 ہزار اسپرے کی بوتلیں، اور 300 گیلن کا پینٹ استعمال ہوا ہے۔

    فن اور فنکاروں سے متعلق مزید دلچسپ مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔