Tag: آزادی اور انقلاب مارچ

  • پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان نے کنٹینرزگراڈالے

    پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنان نے کنٹینرزگراڈالے

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف اورعوامی تحریک کے کارکنان نے شاہراہِ دستور پر موجود کنٹینرز کی آخری دیوار کو بھی گرا ڈالا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کا جوش ولولہ اب بھی برقرار ہے، کارکنان نے رات بھر پولیس کے کریک ڈاوًن کے خوف سے پہرے داری کی، صبح ہوتے ہی کارکنان کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوگیا اور کارکنان نے طیش میں آکر شاہراہِ دستور پر موجود تین کنٹینرز اُلٹ ڈالے۔

    راستہ بند رکھنے کے لئے کنٹینرز کے اُوپر کنٹینرز رکھے گئے تھے اور یہ کنٹینرز کی آخری دیوارتھی، جس کے ہٹنے سے شاہراہِ دستور سے ریڈیو پاکستان چوک تک کا تمام راستہ کلیئر ہوگیا۔

    دونوں جماعتوں کے کارکنان تمام سرکاری عمارتوں کے بھی باہرموجود ہیں جبکہ کارکنان کو مزید رکاوٹیں ہٹانے کا بھی کہا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے کارکنانوں بہت متحرک نظرآئےاور کنٹینرزگرانے کے بعد کارکنان نے خوشی میں رقص اورنعرے بازی بھی کی جبکہ پولیس کا کہیں نام ونشان بھی نظرنہ آیا۔

    گزشتہ روز ریڈ زون میں بڑے کریک ڈاوٗن کے خطرے کے پیش نظر پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے رات اپنے قائدین کے کنٹینرز کے گرد بسر کی اور اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکنا رہے۔

    ریڈ زون میں بڑے کریک ڈاون کی اطلاعات پر آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکاء نے رات جاگ کر گزاری، پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان رات بھر بڑی تعداد میں ڈاکٹر طاہر القادری کے کنٹینرز کے گرد گھیرا ڈالے رکھا اور اپنے لیڈر کی حفاظت کے لئے چوکس رہے، کارکنوں نے جگہ جگہ حفاظت کے پیش نظر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں ۔

    کریک ڈاون کی خبر پر عمران خان بھی دھرنے میں کارکنوں کے درمیان جا پہنچے اور رات کنٹینرمیں کارکنوں کے حصار میں گزاری، صبح ہوئی تو کارکنوں کو اطمینان ہوا، امید کی نئی کرن لئے دن کا آغاز کیا۔

  • پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنا اور قبضہ کرنے کے عمل افسوسناک ہے، الطاف حسین

    پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنا اور قبضہ کرنے کے عمل افسوسناک ہے، الطاف حسین

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اسلام آباد میں دھرنا دینے والی جماعتوں کے کارکنوں اور حامیوں کی جانب سے پی ٹی وی کی عمارت پر دھاوا بولنے اورقبضہ کرنے کے عمل پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    الطاف حسین نے کہا کہ پی ٹی وی یااسی جیسے ادارے اورانکی عمارتیں ریاست کی علامات ہیں ، جن کے تقدس کا خیال رکھنا سب کا فرض ہے اور احتجاج کی آڑ میں ان پر قبضہ کرنا یا ان کو نقصان پہنچانے کے عمل کو کسی بھی صورت میں درست اور جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    الطا ف حسین نے دھرنا دینے والی جماعتوں کے قائدین اور دیگر رہنماؤں سے کہا کہ وہ دھرنے میں شریک اپنے اپنے کارکنوں کو سختی سے تنبیہ کریں کہ وہ قومی ریاستی اداروں خواہ وہ پی ٹی وی ہو، ریڈیو ہو یا پارلیمنٹ ہو انہیں کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچاںا اوران کا احترام کریں۔

    الطاف حسین نے دھرنے میں شریک دونوں جماعتوں کے کارکنوں سے بھی اپیل کی کہ ریاست کی پہچان یہ ادارے آپ کے اپنے ادارے ہیں، ان کی حفاظت کرنا اور ان کے تقدس کا خیال کرنا آپ کا بھی فرض ہے۔

    لہٰذا آپ خدارا ریاست کے ان اداروں کونقصان پہنچا کر ملک کی عزت و وقار کو مجروح نہ کریں، آپ اپنا احتجاج ضرورکریں لیکن خدارا اپنے احتجاج کوہرقیمت پر پرامن رکھیں اوراحتجاج کی آڑ میں کسی بھی قومی ادارے کو ہرگز نقصان نہ پہنچائیں۔

  • وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات متوقع

    وزیراعظم سے آرمی چیف کی ملاقات متوقع

    اسلام آباد: وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف  کی ملاقات آج متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں آرمی چیف وزیراعظم کو گزشتہ رات ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں ہونے والے فیصلوں سے آگاہ کریں گے، عسکری قیادت نے موجودہ حالات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، انکا کہنا ہے کہ طاقت کا استعمال حالات بگاڑ دے گا، وقت ضائع کیے بغیر معاملہ سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    گذشتہ روز پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں کور کمانڈرز کانفرنس میں جمہوریت کیلئے مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مزید طاقت کا استعمال نہ کیا جائے اور وقت ضائع کئے بغیر اس مسئلے کو سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں منعقد ہونے والے غیر معمولی کور کمانڈرز اجلاس میں موجودہ سیاسی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ، جس میں صورتحال پرتشدد ہونے کے بعد کئی قیمتی جانوں کے نقصان کا باعث بنی اور اس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ۔

    کانفرنس میں زور دیا گیا کہ اس صورتحال میں طاقت کا مزید استعمال صورتحال کو مزید سنگین کردے گا ، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ مزید وقت ضائع کئے، بغیر بحران کے حل کئے سیاسی راہ اپنائی جائے ، کانفرنس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج ریاست میں سکیورٹی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور قومی امنگوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

  • پاکستان بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کا اعلان

    پاکستان بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کا اعلان

    اسلام آباد:  مظاہرین اور صحافیوں پر پولیس وحشیانہ تشدد کے خلاف ملک بھرکی عدالتوں میں پاکستان بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کی جارہی ہے ۔

    اسلام آباد میں عوام اور میڈیا پر تشدد کے خلاف پاکستان بار کونسل کی جانب سے ٓآج ہڑتال کی جارہی ہے، پاکستان بار کونسل کے مطابق ملک بھر کے وکلاء آج احتجاجا عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے ۔

    کراچی میں اعلی اور ماتحت عدالتوں میں وکلا کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ہے، وکلا کے بائیکاٹ کے باعث مقدمات کی سماعت ملتوی ہوگئی، کوئٹہ میں اے آر وائی نیوز کے اسائمنٹ ایڈیٹر ارشاد مستوئی کے قتل اور اسلام آباد میں صحافیوں پر پولیس تشددکے خلاف وکلاء عدالتوں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، بلوچستان بار ایسوسی ایشن کی کال پر صوبے بھر میں وکلاء آج اعلیٰ اور ماتحت عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے۔

    پاکستان بار کی اپیل پر لاہور، مانسہرہ اور دیگر شہروں میں بھی وکلاء عدالتی کارروائی کا احتجاجا بائیکاٹ کررہے ہیں، جمعرات کو ارشاد مستوئی اپنے دو ساتھیوں سمیت کوئٹہ میں اسوقت جاں بحق ہوئے، جب نامعلوم افراد نے ان کے دفتر میں گھس کر فائرنگ کردی۔

  • ریڈ لائن کا دفاع کریں گے,عصمت اللہ جونیجو

    ریڈ لائن کا دفاع کریں گے,عصمت اللہ جونیجو

    اسلام آباد: ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو کا کہنا ہے کہ ریڈ لائن کا دفاع کریں گے، یقین دلاتے ہیں کہ اسپتال سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

    شہر اقتدار میں پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے ہیں، پولیس کی جانب سے بھی حیلے بہانے سامنے آرہے ہیں، ذرائع کے مطابق کئی پولیس اہلکار وں نے مظاہرین پر عدم تشدد کی حکمت عملی اپنائی تو نئی کھیپ سامنے آگئی۔

    گزشتہ روز چارج سنبھالنے والے ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو کا کہنا ہےکہ  طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا لیکن ریڈ لائن کا دفاع کریں گے، ایس ایس پی عصمت اللہ کا کہنا تھا کہ تمام اختیارات آئی جی کے پاس ہیں ۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی حفاظت اُن کی ذمہ داری ہے، میڈیا پر تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف میرٹ پر مقدمات ہوں گے۔

  • اسلام آباد: انقلاب،آزادی مارچ کے شرکاء اور پولیس پھر آمنےسامنے

    اسلام آباد: انقلاب،آزادی مارچ کے شرکاء اور پولیس پھر آمنےسامنے

    اسلام آباد: اسلام آباد میں صبح ہی صبح تیز بارش نے دھرناکرنے والوں کا جوش بڑھا دیا، ریڈ زون میں واقع پاک سیکریٹریٹ میں آج  صبح ہھر دھرنوں کے شرکاء نے  وزیراعظم ہاؤس کی طرف پیش قدمی شروع کردی ، جس پر انہیں پولیس کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    کارکنوں اور پولیس کے درمیان دوبارہ جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس میں متعدد کارکن زخمی ہوئے ہیں، زخمی ہونے والے کارکنوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہیں اور علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔

    پولیس کی انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء پر وحشیانہ شیلنگ سے ریڈزون میدان جنگ گیا، پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا۔
    پولیس کی جانب سے وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جارہی ہے تاہم بارش کے باعث شیلنگ اثر نہیں کررہی ۔

    مظاہرین کو منتشر کرنے اور روکنے کیلئے ربڑ کی گولیا فائر کی جاری ہیں جبکہ پتھراؤں اور لاٹھی چارچ بھی کیا جارہا ہےجس کے باعث متعدد کارکنان زحمی ہے ، جن کو اپنی مدد آپ کے تحت امداد دی جارہی ہے۔ دھرنوں میں خواتین ، بچے اور بوڑھے بھی شامل ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کے مشتعل مظاہرین نے پاک سیکریٹریٹ کا گیٹ توڑ دیا ہے جبکہ دوسری جانب مظاہرین نے پی ٹی وی چوک پر کنٹینر کو بھی آگ لگا دی ہے۔ دھرنے کے شرکاء کی جانب سے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

    قاضی فیض السلام نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مظاہرین پاک سیکٹریریٹ کے اندر داخل ہوگئے ہیں ،حکومت کیکئے اب چند گھنٹے باقی باقی رہ گئے ہیں۔

    دوسری جانب مظاہرین کے حملے میں ڈی آئی جی اور ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو بھی زخمی ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب ایس ایس پی اسلام آباد نے مظاہرین اور دھرنے کے شرکا کو خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے ہم ریڈ لائنز کی حفاظت کریں گے، مظاہرین یہاں تک نہ آئیں، تاہم مظاہرین پولیس اور ایف سی کو  دھکیلتے  ہوئے  پی ٹی وی چوک پہنچ گئے ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہیں وزیراعظم ہاؤس جانا ہے۔

    واضح رہے کہ ہفتے کی رات سے ریڈ زون میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور اس میں اب تک 4 افراد جاں بحق جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اہم اجلاس

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کا اہم اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پر مسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی گئیں، اجلاس میں اہم لیگی رہنماؤں نے حکومت قربان نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں دھرنوں کی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی گئی۔

    اجلاس کے دوران موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے مسلم لیگ ن کے رہنما مختلف رائے کا شکار ہوگئے، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے وزیراعلیٰ پنجاب کے استعفے کے معاملے پر ن لیگ کے اندر دو آرا پائی گئیں۔

    اجلاس میں کچھ ن لیگی رہنماؤں کا کہنا کہ شہباز شریف کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کیا جائے اور وزیراعلی پنجاب استعفی دیدیں، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ان کی کچن کیبنٹ نے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا۔۔

    اجلاس کے دوران اہم لیگی رہنماؤں نے وزیراعظم کو طاہر القادری کے مطالبات پر حکومت قربان نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

  • آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائےگا, وزیر دفاع

    آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائےگا, وزیر دفاع

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جمہوریت کو جھٹکے لگ رہے ہیں لیکن جمہویت کی بقاء کی جنگ ضرور جیتیں گے۔

    پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ آئین اور قانون سے متصادم کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی آئین ٹیکنو کریٹ حکومت کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو قومی حکومت بنانے کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی ایسے حالات کے اسمبلیاں تحلیل کی جائے۔

    انہوں نے واضح کردیا کہ آئین کے دفاع کی جنگ آخری وقت تک لڑیں گے ، وزیر دفاع نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ ماڈل ٹاؤن واقعے کے مقدمے کیلئے کارروائی شروع کردی، پی اے ٹی کو مقدمے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حکومت تحمل کا مظاہرہ کرکے خون خرابے سے ملک کو بچائے گی  لیکن اس تحمل اور برداشت کو کمزوری نہ سمجا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت دھرنےوالوں کولاشیں نہیں دےگی ،سیاسی لوگ دھاوا بولنے پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پر امن حل چاہتے ہیں جس میں آئین اور قانون کی بالا دستی ہو، دھرنے والوں نے کنڈے لگا رکھے ہیں لیکن حکومت نے بجلی بند نہیں کی۔

  • کراچی اسٹاک مارکیٹ ،چوتھے روز بھی 100 انڈیکس میں 450 پوائنٹس کی کمی

    کراچی اسٹاک مارکیٹ ،چوتھے روز بھی 100 انڈیکس میں 450 پوائنٹس کی کمی

    کراچی : ملک میں جاری سیاسی گرما گرمی میں اضافہ اسٹاک مارکیٹ سرمایا کاورں کی پریشانی میں اضافے کا باعث بن گیا،  فتے کے چوتھے سیشن میں شدید مندی کی لہر برقرار ہے۔

    تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک اور یوم انقلاب کے اعلان نے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایا کاروں کا رہا سہا اعتماد بھی ختم کر دیا، آج ٹریڈنگ کا آغاز ہی دو سو بیس پوائنٹس کی مندی سے ہوا ۔

    ایک موقع پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں ساڑھے چار سو پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ۔

    اسٹاک مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوم انقلاب کے اعلان نے حصص بازار میں موجود ملکی اور غیر ملکی انویسٹرز کو خبرادار کردیا ہے، جس کے باعث سرمایا کاروں کی جانب سے فروخت کا رحجان دیکھنے میں آرہا ہے۔

  • وزیراعظم نواز شریف کا ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس طلب

    وزیراعظم نواز شریف کا ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس طلب

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ پنجاب اور شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پر مسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی جاتی ہیں، وزیراعظم نواز شریف نے موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت اور پارٹی رہنماؤں کو متحد رکھنے کیلئے آج اہم اجلاس بلالیا ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کی قیادت کا اہم اجلاس آج بلالیا، وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو بھی اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    اجلاس میں دھرنوں کی صورتحال پر پارٹی رہنماؤں سے مشاور ت کے بعد اہم فیصلے کیے جائینگے، شہبازشریف کے استعفے اور مقدمے کے اندراج پرمسلم لیگ ن کے اندر دو آرا پائی جا رہی ہیں۔

    وزیراعظم کی جانب سے آج اجلاس بلانے کا مقصد پارٹی رہنماؤں کو متحد رکھنا ہے، موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے ن لیگ کی قیادت اس سے قبل بھی کئی بار سر جوڑ کر بیٹھی، پر معاملے کو حل کرنے میں ناکام رہی۔

    آج ن لیگ کا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے حکومت سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد آج آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہے۔