Tag: آزادی اور انقلاب مارچ

  • آزادی اور انقلاب مارچ روکنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی تیاری

    آزادی اور انقلاب مارچ روکنے کیلئے حکومت کی حکمت عملی تیاری

    اسلام آباد: تحریک انصاف اور منہاج القرآن کے مارچ روکنے کے لئے حکومت نے حکمت عملی تیاری کرلی ہے، اسلام آباد میں خندقیں کھودی جارہی ہیں، ایف سی کے تین ہزار اہلکاروں سمیت سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔

    آزادی اورانقلاب مارچ کی کال نےحکومتی ایوانوں نے ہل چل مچا رکھی ہے، مارچ کے شرکاء کو روکنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی کے راستے سیل کرنے کا عمل شروع ہے، تمام داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز پہنچا دیئے گئے ہیں، بیشتر راستے سیل کئے جا چکے ہیں۔

    شہریوں کے مطابق جی ٹی روڈ سے پشاور اور پنجاب کی طرف سے لوگوں کو اسلام آباد آنے نہیں دیا جارہا اورغیر ضروری پوچھ گچھ کی جارہی ہے، جس سےعوام کوشدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    دارالحکومت کی اہم شاہراہوں پر بھاری مشینری کی مدد سے خندقین کھود کر اُن میں پانی بھی چھوڑ دیا گیا ہے تاکہ راستےعبور کرنا ممکن نہ رہے، اطلاعات کے مطابق اکثر مقامات پر پنجاب اور آزاد کشمیر سے منگوائی گئی پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے، چند حساس مقامات پر رینجرز کو لگایا گیا ہے۔

    ریڈ زون میں مانیٹرنگ کے لئے کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں، جڑواں شہروں میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ گشت بھی کیا جارہا ہے۔

  • آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    آزادی مارچ , وفاق نے خیبر پختونخوا پولیس سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد: آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے کڑا امتحان  ہے، وفاقی حکومت نے معاملے سے نمٹنے کے لئے خیبر پختونخوا کی پولیس کی بھی مدد مانگ لی ہے۔

    آزادی اور انقلاب مارچ وفاق کے لئے درد سر بن گیا، دارالخلافہ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے لئے فورسز کی بھاری نفری طلب کی گئی لیکن وہ بھی حکومت کو کم لگی تو صوبوں سے مزید فورسز طلب کر لئے گئے، تحریک انصاف اور منہاج القران کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت نےخیبر پختونخوا پولیس کی مدد بھی مانگ لی۔

    وفاق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آزادی مارچ کے لیے کے پی کے پولیس کے دستے اسلام آباد تعینات کئے جائیں گے، خیبر پختونخوا پولیس فورس نے ابھی تک وفاق کو نفری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ نہیں کیا، امکان ہے کہ آئندہ بارہ گھنٹے کے اندر جواب دیا جائے گا ۔

  • لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی اور ناکہ بندی

    لاہور : آزادی اور انقلاب مارچ کے سبب لاہور میں تمام داخلی راستوں میں سخت سیکورٹی کے انتظامات اور ناکہ بندی نے شہریوں کی مشکلات میں اضاٖفہ کر دیا ہے، منہاج القران کے مرکز کے باہر ڈنڈا بردا پولیس کا گشت ہے اور لوگوں کے داخلے پر پابندی ہے۔

    انقلاب اور آزادی مارچ کا اعلان حکومت کو پریشان کرگیا، لاھور میں منہاج القران کے کارکنان کی دوسرے شہروں سے آمد کو روکنے کے لئے پنجاب حکومت طرح طرح کے حربے اپنا رہی ہے، انقلاب مارچ کی تیاری حکومت کو بھاری پڑ رہی ہے، رکاوٹیں ڈالنے کے لئے ستر سے زائد کنٹینرز منگوائے جا چکے ہیں۔

    منہاج القران سیکٹریٹ جانے والے راستوں کو سیل کیا جارہا ہے ،جسکے لئے خاردار تاروں کا استعمال بھی کیا گیا ہے، پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ خواتین پولیس بھی طلب کر لی گئی ہے۔

    منہاج القران کے مرکز کے اطراف راستوں کو پولیس نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور ڈنڈا بردار پولیس علاقے کا گشت کر رہی ہے، ہوٹل اور دکانیں بند ہیں، علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • آزادی اور انقلاب مارچ، پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک

    آزادی اور انقلاب مارچ، پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے آزادی اور انقلاب مارچ کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لئے پنڈی اور اسلام آباد میں جزوی طور سڑکیں بلاک اور مکمل بلاک کے لئے کنٹینرز اسٹیند بائی پر ہیں۔

    چودہ اگست کو آزادی مارچ  اور انقلاب مارچ  ایک ہوگئے، تحریک انصاف اور پاکستان منہاج القران کے کارکنان کی یکجہتی کے سنگ مارچ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں لیکن دوسری جانب حکومت بھی ایڑھی چوٹی کا زور لگارہی ہے۔

    آزادی پلس انقلاب مارچ کو ناکام بنانے کے لئے اسلام آباد اور پنڈی میں راستے بلاک کرنے لئے کنٹینرز اسٹینڈ بائی پر اور پولیس الرٹ ہے، اسلام میں ریڈ زون سیل اور زیادہ تر داخلی راستے بلاک کر دئیے گئے ہیں، راولپنڈی میں راستے جزوی طور پر بلاک ہیں، ٹرک اور بڑی گاڑیوں کی آمد پر پابندی برقرار ہے، سبزی پھل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے سبب لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    پیٹرول صرف بلیک میں دستیاب ہے جسکی قیمت ڈیڑھ سو سے دو سوروپے تک پہنچ گئی ہے ۔ آزاد کشمیر ، اور ریلوے پولیس کو مزید ڈیوٹی پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، جو گزشتہ پانچ روز سے مسلسل ڈیوٹی کرنے کے سبب نڈھال دکھائی دیتی ہے، ریلوے پولیس کو کھانا پینا دستیاب نہیں۔