Tag: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل

  • شہباز/فواد ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

    شہباز/فواد ضمانت منسوخی کیس: سپریم کورٹ نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخت کیے جانے سے متعلق نیب کی درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کے خلاف الزامات کی فہرست مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کی درخواست کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کررہا ہے، نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف مزید دستاویزات جمع کرائی گئیں ہیں۔

    شہبازشریف،فوادحسن فوادکی ضمانت منسوخی سےمتعلق نیب کی درخواست کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نےاضافی دستاویزات جمع کرادیئےہیں۔ فواد حسن فواد کے وکیل نے کہا کہ وہ بھی اس کیس میں اضافی دستاویزجمع کراناچاہتے ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’بخاری صاحب! آپ کوضمانت کی منسوخی کے لیے بڑی کاوش کرناپڑےگی، نیب کےوکیل کوبھی سنناہےاورتفتیشی افسرکوبھی۔مجموعی طور پرالزامات کیاہیں،معاملےمیں کس کاکیارول تھا؟۔جس نےجودستاویزات جمع کرانی ہیں جمع کرادیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے2 معیارہیں،ایک وہ ہیں جن کی ضمانت ہوچکی ایک وہ جن کی ضمانت نہیں ہوئی اور یہ دونوں معیارہمارےذہن میں ہیں۔

    سماعت کے دورابن جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کے وکیل سے کہا کہ آپ ملزمان کے خلاف الزامات کاایک چارٹ اور ان کا خلاصہ بناکردیں۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیاجائے۔

    شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت منسوخی کے خلاف دائر کردہ یہ سماعت اس کارروائی کے بعد 15 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں نیب کے وکیل نعیم بخاری نے کہا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ سستےگھروں کا منصوبہ تھا، 3 ہزار کنال اراضی میں سے 2ہزار پیراگون کو دے دی گئی، احتساب عدالت میں ٹرائل چل رہا ہے شواہد پیش کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا لگتا ہےآپ کوبہت جلدی ہے، کہیں پشاور تو نہیں جانا۔

    وکیل نے دلائل میں مزید کہا پشاور نہیں ڈاکٹر کے پاس جانےکی جلدی ہے، آشیانہ فراڈ کا نقشہ نویس شہباز شریف ہے، احدچیمہ سے ملکر غیر قانونی طریقے سے منصوبہ ایوارڈ کیاگیا، پیراگون کے ندیم ضیا اور کامران کیانی مفرور ہیں۔

    نعیم بخاری کا کہنا تھا کامران کیانی نے فوادحسن کے بھائی کو ساڑھے 5کروڑ دیے، شہبازشریف نے پہلی نیلامی کو ختم کیا اور دوسری نیلامی کا عمل بھی رکوادیا، عدالت سے درخواست ہے شہباز اور فوادحسن کو نوٹس کردے، آپ سب کوسن لیں اوراس کے بعد فیصلہ کردیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے کہا پہلے ہم آپ کوتفصیل سے سن لیتے ہیں، جس پر نعیم بخاری نے کہا میں حاضر ہوں، آشیانہ اسکیم کم آمدن والوں کے لیے حکومتی اسکیم تھی ، وزیراعلیٰ نے کنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد مداخلت سے کنٹریکٹ منسوخ کیا، کنٹریکٹ منسوخ کرنےکی وجہ سے کنٹریکٹر کو 60 لاکھ جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا دوسرےکنٹریکٹ میں پیراگون کو4 ارب کم قیمت پر 2ہزار کنال زمین دی گئی، منصوبہ حکومتی فنانس سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں تبدیل ہوا، ایسا کرنے کا بنیادی مقصد پیراگون کو فائدہ دینا تھا، لاہورہائی کورٹ کے 2 ججز نے ان حقائق کو نہیں دیکھا، آشیانہ میں 6 ہزار متاثرین منصوبےکی تکمیل کا انتظار کررہے ہیں۔

    جسٹس اعجاز کا کہنا تھا ہائی کورٹ نےضمانت کےکیس میں الزامات ہی مستردکردیے، ہائی کورٹ نےقراردیاتمام ٹھیکےمیرٹ پردیےگئے، نعیم بخاری نے کہا عدالتی فیصلےسےٹرائل بری طرح متاثرہوگا، ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، نعیم بخاری

    وکیل کا مزید کہنا تھا شہباز شریف آشیانہ اسکینڈل کےماسٹرمائنڈ ہیں، آشیانہ کاٹھیکہ بدنیتی کی بنیادپرمنسوخ کرایاگیا، انھوں نےلینڈڈویلپمنٹ کمپنی کےسربراہ کوبلاکرہدایات دیں اور ان کی ہدایات پر9 فیصلے ہوئے، 8 نے احدچیمہ کے ہاتھ مضبوط کیے۔

  • آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی ، عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کا حکم صادر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں جج نجم الحسن بخاری نے کیس کی سماعت کی ، سپرنٹنڈنٹ سنٹرل جیل نے شہباز شریف کی میڈکل بورڈ اور عدم پیشی سے متعلق جواب احتساب عدالت جمع کروا دیا۔

    جیل حکام نے بتایا کہ شہباز شریف کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنا ہے،عدالت اور میڈیکل بورڈ کی تاریخ ایک ہونے کے باعث شہباز شریف کو عدالت پیش نہیں کیا جا سکا، فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت شریک ملزموں کوعدالت پیش کر دیا گیا۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے اجازت دی تو شہباز شریف کو پیش کرنے میں کوئی اعتراض نہیں۔نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا گذشتہ دو پیشیوں سے یہی بات کی جا رہی ہے ،معاملے کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے ۔

    سماعت کے دوران عدالت نے تین مفرور ملزموں کامران کیانی، ندیم ضیاء اور خالد کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا آغازکر دیا، ساتھ ہی ساتھ عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عدالت نے 11 فروری تک تینوں مفرور ملزموں کے خلاف اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا جبکہ نیب سے ریفرنس کی صاف کاپیاں بھی طلب کر لیں۔ آشیانہ اقبال کیس کی مزید سماعت 24 جنوری کو کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو گزشتہ سال اکتوبر میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال کروعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔ واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نیب نے 21 نومبر 2018 کو آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ریفرنس تیار کیا تھا، شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اور بہ حیثیت وزیرِ اعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا تھا۔ اسکینڈل میں نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف گواہوں کی فہرست بھی تیار کر لی گئی ہے، گواہان کی فہرست 29 گواہان پر مشتمل ہے۔

  • آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    آشیانہ اسکینڈل: شہبازشریف اورفواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس منظور

    اسلام آباد: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل سےمتعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اپوزیشن لیڈرشہباز شریف اور فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والی سماعت میں جسٹس عظمت سعید نے نیب کے وکیل سے ریفرنس فائل ہونے کے بارے میں استسفار کیا جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ چیئر مین نے دستخط کردیے ہیں جلد ریفرنس دائر کردیا جائے گا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ  بلال قدوائی،امتیاز حیدر کےخلاف ریفرنس فائل ہوچکاہے،منیرضیااورعلی سجادکے خلاف بھی ریفرنس فائل ہو چکا ہے ،بلال قدوائی اور امتیاز حیدر نیب ریمانڈ مکمل کر چکے ہیں  اور نیب کو تخقیقات کے دوران میرے ملزمان سے کچھ نہیں ملا ۔

    ملزمان کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں صرف وکلاء  باہر ہیں باقی سب جیل میں ہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ’ہم نہیں چاہتے کہ انصاف کا قتل ہو ، ایسےکسی شخص کوجیل میں نہیں ہونا چاہتےجس کا جانا نہیں بنتا‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریفرنس دائر ہونے دیں، ریفرنس دائر ہونے کے بعد تمام کیس ساتھ سنیں گے۔ عدالت  نے کیس موسم سرماکی چھٹیوں کےبعد مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کےتفتیشی افسر کو طلب کرلیا۔

    یاد رہے  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا نام طویل عرصے  لیا جارہا ہے ۔ احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو 13 دسمبر تک جیل بھجوادیا تھا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

     ،آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال  کروعدہ معاف گواہ بن گئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔