Tag: آصف زرداری

  • کچھ روڈ بلاکس نہ ہوئے تو کراچی کی تمام نشستیں جیت سکتے ہیں، آصف زرداری

    کچھ روڈ بلاکس نہ ہوئے تو کراچی کی تمام نشستیں جیت سکتے ہیں، آصف زرداری

    پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ کچھ روڈ بلاکس نہ ہوئے تو کراچی کی تمام نشستیں جیت سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق صدر کا کہنا تھا کہ کچھ روڈ بلاکس ہیں اگر نہ ہوں تو قومی اسمبلی کی 80 سے زائد نشستیں جیت سکتے ہیں جبکہ کراچی کی تمام نشستیں جیت سکتے ہیں۔ الیکشن میں تو ایک دوسرے پر تنقید جائز ہے، بلاول پیپلزپارٹی کی سوچ کا عکاس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بلاول اینٹی نواز ووٹ کو متوجہ کررہا ہے تو ہمیں ضرور کرنا چاہیے۔ میرے حساب سے تو پرو نواز ووٹ ہے ہی نہیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دوبارہ سے مین پارٹیاں بنیں گی

    آصف زرداری نے کہا کہ یہ تو پہلے دن بائیکاٹ اور استعفیٰ دینا چاہتے تھے۔ پارلیمنٹ میں نہ رہتے تو عدم اعتماد میں ووٹ بھی نہ دے سکتے تھے۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری تو وزارت خارجہ سے مستعفی ہونا چاہتے تھے۔ ہمیں بلاول بھٹو کیلئے وزارت خارجہ کا تجربہ چاہیے تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سب کہتے ہیں شہباز شریف محنتی ہیں، وہ محنتی ہیں لیکن لکیر کے فقیر ہیں۔ درپیش مسائل آؤٹ آف دی باکس سوچے بغیر حل نہیں ہوسکتے۔ کے پی میں موسم سرد ہے، اس موسم میں دہشت گردی کم ہوتی ہے لوگ ووٹ ڈال سکیں گے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ انسان کو حالات کے ساتھ سمجھوتا کرنا چاہیے، حالات سمجھوتا نہیں کرتے۔ بلوچستان کو پاکستان کا مستقبل سمجھتا ہوں۔ بلوچوں کو بہت پیار سے سنبھالنا ہوگا، مسائل حل کرنے ہونگے۔

    انھوں نے کہا کہ کبھی ہوا ہے کہ میاں صاحب لاڈلے نہ رہے ہوں؟ جب لاڈلے نہیں رہتے تو پاور سے نکل جاتے ہیں۔ میرے کیسز ختم نہیں ہوئے، میں بانی پی ٹی آئی کے کیسز کے انجام کا کیا بتاؤں۔

    پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ صرف میاں صاحب کے کیسزختم ہوئے، میرے کیسز چل رہے ہیں۔ الیکشن کے بعد سیاسی بحران کم ہوجائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم باتیں بھی سن لیتےہیں، جیلیں بھی کاٹ لیتے ہیں۔ جیلیں کاٹنے کے باوجود انھیں کچھ نہیں کہتے جو جیل بھیجتے ہیں۔ میاں صاحب کے پاس یہ حساب کتاب نہیں وہ بہت مغرور ہیں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ میں نے کب کہا بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔ جو آزاد امیدوار آئیں گے ان سے بات کریں گے۔ جےیوآئی، جماعت اسلامی، بی اے پی سے بات کرینگے۔

    انھوں نے کہا کہ بابا بھٹ سے کشمور تک پی ٹی آئی نظرنہیں آتی۔ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں ہے بلوچستان میں نہیں۔ ساؤتھ پنجاب میں پی ٹی آئی کم ہے۔

  • کوئی بھی پاکستان کی طرف دیکھےگا تو ایسا ہی جواب دیا جائیگا، آصف زرداری

    کوئی بھی پاکستان کی طرف دیکھےگا تو ایسا ہی جواب دیا جائیگا، آصف زرداری

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف دیکھےگا تو ایسا ہی مؤثر جواب دیا جائیگا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے ایرانی جارحیت پر کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کوئی بھی ملک ایسی حرکت کرے گا تو ایسا ہی مؤثر جواب دیا جائیگا۔

    سابق صدرآصف زرداری نے کہا کہ پاکستان پرامن ہے لیکن حملہ کرنے والے 100 مرتبہ پہلے سوچیں گے۔ ہمیشہ امن کی بات کی اور ہمیشہ امن کیلئے کام کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاک فوج بہترین ہے اور اچھے طریقے سے ملک کا دفاع جانتی ہے۔ ہمسایوں سے برابری کی بنیاد پر بہترین تعلقات چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔

    ’مرگ بر سرمچار‘ نامی کامیاب آپریشن میں فورسز نے ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ڈرونز اور راکٹوں کا ذمہ داری سے استعمال کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان نے ایران کے اندر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    پاکستان نے ڈرونز، راکٹ اور دیگر ہتھیاروں کا ذمہ داری سے استعمال کیا، اور بے گناہ جانوں کے نقصان سے بچاؤ کے لیے مکمل احتیاط برتی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا وہ بدنام زمانہ دوستہ عرف چیئرمین بجار عرف سوغات کے زیر استعمال تھے۔

    اس کے علاوہ ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • اختلافات سے بچنے کے لیے آصف زرداری اور بلاول میں ذمہ داریاں تقسیم ہو گئیں

    اختلافات سے بچنے کے لیے آصف زرداری اور بلاول میں ذمہ داریاں تقسیم ہو گئیں

    اسلام آباد: اختلافات سے بچنے کے لیے آصف زرداری اور بلاول نے ذمہ داریاں تقسیم کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو سیاسی بیان بازی اور ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری سیاسی جوڑ توڑ کریں گے، دونوں نے آپس میں ذمہ داریاں تقسیم کر لیں۔

    پی پی ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے پارٹی امور سے متعلقہ ذمہ داریاں تقسیم کر لی ہیں، جس کا مقصد باہمی اختلافات سے بچاؤ ہے، بلاول بھٹو فرنٹ اور آصف زرداری بیک گراؤنڈ میں رہیں گے، بلاول انتخابی جلسہ جلوس اور سیاسی بیان بازی کریں گے، جب کہ آصف زرداری بیک ڈور ملاقاتیں اور سیاسی جوڑ توڑ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا پالیسی بیان آصف علی زرداری دیں گے، بلاول صرف ضرورت پڑنے پر مشاورت سے پارٹی پالیسی بیان دیں گے، جب کہ پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کے ذمہ دار بلاول ہوں گے، ان پر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو متحرک رکھنے کی ذمہ داری بھی ہوگی۔

    پیپلز پارٹی کے ملک گیر انتخابی جلسوں سے بلاول بھٹو خطاب کریں گے، جب کہ آصف زرداری صرف ناگزیر صورت حال میں کسی انتخابی جلسے سے خطاب کریں گے۔

    سیاسی رابطے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ، پارٹی میں شمولیت کے معاملات آصف زرداری دیکھیں گے، تاہم اس سلسلے میں بلاول بھٹو اور پارٹی کو اعتماد میں لیا جائے گا، الیکشن کے لیے پارٹی ٹکٹس کی تقسیم باہمی مشاورت سے ہوگی، سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور ٹکٹس کی تقسیم پر سینئر رہنما اور صوبائی تنظیم آن بورڈ ہوگی۔

  • آصف زرداری بھی وزارت عظمی کی دوڑ میں شامل ہوگئے

    آصف زرداری بھی وزارت عظمی کی دوڑ میں شامل ہوگئے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ امید ہے آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی بڑی جماعت بنے گی، ہماری طرف سے وزیراعظم کے امیدوار بلاول اور میں ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک کم ظرف کو ملک دیاگیاجس نے بیڑا غرق کردیا، جولاڈلہ جیل میں ہےاسے تیس سال میں بنایا گیا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں نےپارلیمنٹ کواختیاراورطاقت دی، کوئی مارشل لاآئےاورصدربن جائےاس کےپاس بھی اختیارنہیں ہوگا کیونکہ پاورصرف پارلیمنٹ کےپاس ہوگی اور ہر چیز پارلیمنٹ کرے گی۔

    سابق صدر نے کہا کہ امید ہے آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بنے گی، ہماری طرف سے وزیراعظم کے امیدوار بلاول اور میں ہوسکتے ہیں۔

    بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سربراہ پی ٹی آئی کوبھی پارلیمانی جمہوریت چلانے کا شوق نہیں تھا، میں نے کہا تھا ہمارے ساتھ بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی پر دستخط کرلو، ایسے میں سربراہ پی ٹی آئی کونہیں ہٹاتےتووہ ملک کو فروخت کرچکےہوتے، ملک ڈیفالٹ ہوچکا ہوتا اور ہم پر کچھ فورسز بیٹھی ہوتی۔

    آصف زرداری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزکوپیارکیساتھ چلاناہے، ہم اورملک خطرےمیں ہے، میں نےلیبیا،عراق اورشام کی جنگ میں ووٹ نہیں دیاتھا۔

    انھوں نے بتایا کہ سربراہ پی ٹی آئی کولانے میں سازش ہوئی تھی،دوستوں اورمائنڈسیٹ نےکی، وہ مائنڈسیٹ سمجھتا تھا اس کو2035تک لےکرجائیں گے۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ امید ہے آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بنے گی، ہماری طرف سے وزیراعظم کے امیدوار بلاول اور میں ہوسکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ معاشی تباہی آتی ہےتواس کاسامناکرناہوگا، دبئی جاکرچھپنےسےکچھ نہیں ہوگا، بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام میراخواب تھا، میرے پروجیکٹ میرا خواب ہوتے ہیں، تاجکستان اور گلگت بلتستان سےبلوچستان پانی لاناچاہتاہوں، یہ پروجیکٹ2 سال کا ہے۔

    نواز شریف سے متعلق سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کیا نوازشریف نےکبھی کہاہےچوتھی مرتبہ وزیراعظم بنوں گا؟ شہبازشریف کومیں نےوزیراعظم بنایا تھا اس کے پاس نمبرز نہیں تھے، ایم کیوایم کو میں نے ہی گورنر شپ دی تھی اسی لیے ووٹ دیئے۔

    انھوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے ایک دوست کے ذریعے پیغام بھیجا تھا، پیغام بھیجا گیا آدھی مدت آپ لیں، آدھی ہمیں کرنے دیں لیکن میں نے کہا اب دیر ہوچکی ہے ، کمٹمنٹ کرلی ہے۔

    بیرسٹرگوہرکے حوالے سے سوال پر سابق صدر نے کہا کہ بیرسٹرگوہر اورکوئی سیاستدان پیپلزپارٹی کی نرسری سےنکلےہیں، ہماری پارٹی سےنکل کر لوگوں نے اپنی پارٹیاں بنالی ہیں، پارٹیاں بنتی رہتی اور بنائی بھی جاتی رہتی ہیں، لطیف کھوسہ ہماری پارٹی میں نہیں،اعتزازاحسن کااحترام کرتےہیں اور اعتزازاحسن کی سوچ ہمارے ہاں نہیں چل رہی، اعتزازاحسن زمان پارک میں رہتےہیں اس وجہ سےسربراہ پی ٹی آئی سےتعلقات ہوں گے۔

  • بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز مان گئے، آصف زرداری کامیاب

    بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز مان گئے، آصف زرداری کامیاب

    اسلام آباد: صوبہ بلوچستان میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی سیاسی چالیں کامیاب ہونے لگی ہیں، پیپلز پارٹی بلوچستان کے 3 بڑے الیکٹیبلز کو منانے میں کامیاب ہو گئی۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق بلوچستان کے تین بڑے الیکٹیبلز نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے، ان الیکٹیبلز کا آئندہ دو روز میں شمولیت کا اعلان متوقع ہے، یہ الیکٹیبلز پی پی قیادت سے ملاقات میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

    پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکٹیبلز کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف سے ہے، سابق وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو بھی ان میں شامل ہیں جو پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرنے والے ہیں۔

    سابق رکن بلوچستان اسمبلی میر عمر جمالی بھی پی پی میں شمولیت کے لیے تیار ہیں۔ میر عمر جمالی سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے صاحب زادے ہیں، وہ 2018 میں پی ٹی آئی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کے ضیا اللہ لانگو نے بھی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے، وہ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کی کابینہ میں بلوچستان کے وزیر داخلہ تھے۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کی جانب سے سردار یار محمد رند، جان محمد جمالی، سردار صالح بھوتانی، اور خالد لانگو کو بھی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے چکی ہے، تاہم بلوچستان کے ان الیکٹیبلز نے پی پی کی دعوت پر غور کے لیے وقت مانگا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بلوچستان کے مزید الیکٹیبلز سے بھی رابطے کرے گی۔

  • بلوچستان میں آصف زرداری کی سیاسی چالوں کا آغاز، 5 الیکٹیبلز کو پیغام پہنچا دیا گیا

    بلوچستان میں آصف زرداری کی سیاسی چالوں کا آغاز، 5 الیکٹیبلز کو پیغام پہنچا دیا گیا

    اسلام آباد: آصف علی زرداری نے بلوچستان میں سیاسی چالوں کا آغاز کر دیا، صوبے کے بڑے الیکٹیبلز سے رابطے شروع ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے مشن بلوچستان میں سیاسی جوڑ توڑ شروع کر دی ہے، آصف زرداری اس جوڑ توڑ کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔

    پی پی ذرائع نے بتایا کہ نواب ثنا اللہ زہری نے الیکٹیبلز کو قیادت کا پیغام پہنچا دیا ہے، اس سلسلے میں بلوچستان کے 5 الیکٹیبلز کو پی پی میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے، مذکورہ الیکٹیبلز کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی اور پی ٹی آئی سے ہے۔

    پیپلز پارٹی نے سردار یار محمد رند، عمر خان جمالی، خالد لانگو، سردار صالح بھوتانی، اور جان محمد جمالی کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے، جنھوں نے دعوت پر غور کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی بلوچستان کے مزید الیکٹیبلز سے جلد رابطے کرے گی، پی پی سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے بھی رابطے میں ہے، تاہم عبدالقدوس بزنجو نے پی پی میں شمولیت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

  • آصف زرداری کا بلاول سے متعلق بیان، نئے تنازع نے جنم لے لیا

    آصف زرداری کا بلاول سے متعلق بیان، نئے تنازع نے جنم لے لیا

    سابق صدر آصف زرداری کا بلاول سے متعلق بیان کے بعد نئے تنازع نے جنم لے لیا اور بلاول بھٹو کوناتجربہ قرار دینے سے مخالفین کو نیا بیانیہ مل گیا۔

    بلاول بھٹو آئندہ الیکشن میں بطور وزیراعظم مضبوط امیدوار سامنے آئے اور ایسے وقت میں والد کی جانب سے بلاول بھٹو کوناتجربہ قرار دینےسےمخالفین کو نیابیانیہ مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے حالیہ انٹرویو نے ملکی سیاست میں ہلچل مچادی ہے لیکن ان کی اپنی پارٹی میں ایک نئے تنازع نے جنم لے لیا۔

    آصف زرداری نےانٹرویو میں ملکی سیاسی صورتحال پر تو کھل کر گفتگو کی لیکن اپنے بیٹے اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹوپر بھی تحفظات کا اظہار کردیا۔

    آصف زرداری نے کہا تھا کہ بلاول ابھی مکمل طور پر تیار نہیں ہوئے، ان کی ٹریننگ جاری ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلاول کا بزرگوں کو گھر بیٹھ کر آرام کرنے کا مشورہ بلکل غلط ہے،آج کی نسل سمجھتی ہے والدین کو کچھ نہیں آتا، سب کچھ ان کو ہی آتا ہے۔

    خیال رہے آصف زرداری کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بلاول بھٹو خیبرپختونخوامیں کامیاب جلسے کر رہے تھے، پشاور سے چترال تک اپر دیر سے مانسہرہ تک کوئی شہر نہیں جہاں بلاول کاوالہانہ استقبال نہ کیا گیا ہو، ہر شہرمیں تاریخی کراؤڈ جمع ہوا۔

    بلاول بھٹو نے ہر جلسے میں واضح کیاکہ وہ الیکشن میں بھاری اکثریت سےکامیاب ہوکر وزیراعظم بننا چاہتےہیں۔

    ایک ایسے مرحلے پر جب بلاول کا سیاسی سفر شاندار طریقے سے آگےبڑھ رہا تھا اور وہ بچے نہیں پینتیس سال کے گبھرو جوان ہیں اور پی ڈی ایم حکومت میں سولہ ماہ تک بیرون ملک بڑے سے بڑے فورم پر پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

    کراچی کےجیالے میئر کا انتخاب بھی بلاول کی کامیابی سمجھی جاتی ہے اور زرداری اچانک انہیں انڈرٹریننگ قراردے دیا، زرداری کے اس بیان کےبعد مخالفین کو بیچنے کو بیانیہ مل گیا کہ جب والد ہی بلاول کو ناتجربہ کارکہہ رہے ہیں توایک ٹرینی لڑکے کو بائیس کروڑ کے ملک کا وزیراعظم کیسے بنایا جاسکتا ہے۔

    جاویدلطیف ذرائع نے بتایا ہے کہ آصف علی زردار ی نے بلاول کو راضی کرنے کےلیے دبئی میں مقیم اپنی بیٹی بختاور سے مدد مانگ لی، وہ چاہتے ہیں بختاور ثالثی کا کردار ادا کرکے باپ بیٹے میں صلح کرادیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے بلاول بھٹو اب سیاست اور پارٹی میں خودمختاری چاہتے ہیں، ان کا موقف ہے کہ جو بات دوسرےسیاستدانوں کےلیے دہراتے وہ سب سے پہلےان کی اپنی پارٹی پر لاگو ہو،ملکی حالات اجازت نہیں دیتے کہ پرانی سیاست کو دہرایا جائے، یہ نیا دور ہے نئی سیاست کی ضرورت ہے۔

  • پیپلزپارٹی ملک میں اگلی حکومت بنائے گی ،  آصف زرداری

    پیپلزپارٹی ملک میں اگلی حکومت بنائے گی ، آصف زرداری

    نوابشاہ : سابق صدرآصف زرداری کا کہنا ہے کہ ملک میں  اگلی حکومت پیپلزپارٹی بنائے گی، جیالوں نے ہر دور میں چیلنجز کو قبول کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری کی نواب شاہ میں سکرنڈ اور قاضی احمد سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکنان اور معززین سے ملاقات ہوئی ، جس میں سیاسی حکمت عملی پر مشاورت اور گفتگوکی گئی۔

    اس موقع پر سابق صد رآصف زرداری نےکہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا ہرکارکن ملک میں عوامی حکومت کے قیام کےلیے پرعزم ہے، جیالوں نے ہردورمیں چیلنجزکوقبول کیا، پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں اگلی حکومت بنائے گی۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کے وفد سے ملاقات میں کارکنان کو انتخابات کی تیاری کی پدایت کرتے ہوئے کہا کہ پریشان ہونےکی ضرورت نہیں میں بیٹھا ہوں۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ میں نے ملتان میں بھی اپنا گھر لے لیا ہے، جنوبی پنجاب کے دوستوں اور کارکنان سے خود ملاقاتیں کروں گا، نوابشاہ میں بھی تمام کارکنوں اور جیالوں سے خود ملاقاتیں کررہا ہوں کیونکہ کارکنان کا اصرار تھا، وہ براہ است مجھ سے بات کرنا چاہتے تھے، پیپلزپارٹی کے کارکنان انتخابات کی تیاری کریں۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عوامی سیاست کرتی ہے، ہماری طاقت عوام کا ہم پراعتماد ہے ، ملک کے ہر ضلع ، تحصیل سے یی پی کے جیالے بھٹو ازم کے نظریے سے جڑے ہیں، پیپلزپارٹی بھرپور تیاریوں کے ساتھ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لے گی۔

  • چوہدری شجاعت کے آصف زرداری سے گلے شکوے

    چوہدری شجاعت کے آصف زرداری سے گلے شکوے

    لاہور : مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت نے سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات میں پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی وعدہ خلافی کا شکوہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں بھی تیزی آگئی، سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت سے اہم ملاقات کی۔

    چوہدری شجاعت اور آصف زرداری کی ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی ، دونوں رہنماؤں میں اہم سیاسی سمیت معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور م آئندہ انتخابات میں انتخابی تعاون بڑھانے میں بھی غور کیا گیا۔

    ا ملاقات میں سابق وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین اور شافع حسین بھی موجود تھے، ملاقات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔

    چوہدری شجاعت نے آصف زرداری سے پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی وعدہ خلافی کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا وعدہ کیا تھا، ن لیگ سےرابطےکی کوششیں کی گئیں لیکن ابھی تک جواب نہیں آیا۔

    آصف زرداری نے چوہدری شجاعت کو ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

  • کسانوں کو کپاس کے لیے اعلانیہ نرخ نہ ملنے پر آصف زرداری کا اظہار تشویش

    کسانوں کو کپاس کے لیے اعلانیہ نرخ نہ ملنے پر آصف زرداری کا اظہار تشویش

    کراچی: کسانوں کو کپاس کے لیے اعلانیہ نرخ نہ ملنے پر آصف زرداری نے اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے کسانوں کو کپاس کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلانیہ نرخ نہ ملنے پر اظہار تشویش کر دیا ہے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ کسانوں کو اعلانیہ امدادی قیمت 8500 روپے فی من کے مطابق ادائیگی نہیں کی جا رہی، آبادگاروں اور کسانوں کو ان کا پورا حق ملنا چاہیے۔

    انھوں نے زور دیا کہ وفاقی حکومت کسانوں کو کپاس کے اعلانیہ نرخ دلوانے کے لیے اقدامات کرے، اور آبادگاروں اور کسانوں کی مایوسی دور کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

    سابق صدر نے کہا صوبائی حکومتیں بھی کاشتکاروں کو ان کا پورا حق دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں، میں سندھ حکومت کو ہدایت کرتا ہوں کہ کسانوں کو ان کا حق دلوانے کے لیے اقدامات کرے۔