Tag: آصف زرداری

  • ایم کیوایم نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کی حمایت کردی

    ایم کیوایم نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کی حمایت کردی

    اسلام آباد : حکومت کے اتحادی ایم کیوایم پاکستان نے سابق صدر آصف زرداری کےپروڈکشن آرڈرکی حمایت کردی اور اپوزیشن کی درخواست پردستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلا ول بھٹو زرداری سے ایم کیوایم کے پارلیمانی وفد نے ملا قات کی، جس میں اہم سیا سی امور پر تبا دلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرادری ممبر قومی اسمبلی ہے ان کو اجلاس میں شرکت کر نے کی اجازات ملنی چا ئیے فو ری طور ان کے پر ڈیکشن آرڈر جا ری کئے جا ئے۔

    ایم کیوایم رہنماؤں نے بلاول بھٹو سے سند ھ حکومت کی کارگر دگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا شہری سند ھ کے لئے کوئی
    ترقیاتی کام نہیں کئے جار ہے، نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی، جس پر ایم کیوایم کے شدید تحفظا ت ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ ہما رے لئے سب برا بر ہے سند ھ کے شہری علاقوں کے لئے بھی تر قیا تی کام کئے جائیں گے، ہم بلا تفریق عوام کی خدمت کرنا چا ہتے ہیں۔

    بلا ول بھٹو نے ایم کیوایم پاکستان کی جانب سے آصف علی زرادری کے پر ڈیکشن آرڈر کی حمایت پر شکر یہ ادا کیا۔

    زرا ئع کاکہنا ہے کہ یہ ملا قات انتہا ئی اہم تصور کی جا رہی ہے، جس میں بجٹ کے حوالے سے دونو ں پارٹیو ں میں با ت چیت ہو ئی ہے
    ملاقات میں ایم کیوایم پا کستان سے درخواست کی گئی ہے کہ بجٹ میں حکومت کا ساتھ نہ دیا جا ئے یہ عوا م دشمن بجٹ ہے۔

    جس پر ایم کیوایم ہنماؤں کا کہنا تھا کہ آئند چند دنو ں میں رابطہ کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوگا، جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ بجٹ کے حوالے سے کیا لا ئحہ عمل ہو گا۔

  • آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    لاہور: سابق صدر آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا نیب نے آصف زرداری اورحمزہ شہبازکوغیرقانونی گرفتار کیا، عدالت دونوں کی گرفتاری کالعدم قراردے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کردی ، درخواست اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا نیب آرڈینس کی سیکشن 24 کے تحت گرفتاریاں غیر قانونی ہیں، نیب نے آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کو بھی غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا آصف علی زرداری پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور استدعا کی عدالت آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کا اقدام کالعدم قرار دے ۔

    مزید پڑھیں : نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 11 جون کو نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا تھا، حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    اس سے ایک دن قبل جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • آصف زرداری پرتمام کیسز ن لیگ دور کے ہیں: صمصام بخاری

    آصف زرداری پرتمام کیسز ن لیگ دور کے ہیں: صمصام بخاری

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا ہے کہ آصف زرداری پر تمام کیسز ن لیگ دور کے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر توانائی اختر ملک  کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. 

    وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ کل اورپرسوں سے اہم امور ہو رہے ہیں، نیب خودمختار ادارہ ہے، نیب ن لیگ نے اپنے ذاتی مقاصد کے لیے بنایا تھا، آصف زرداری پر تمام کیسز ن لیگ دور کے ہیں، یہ لوگ آج کیسے ایک دوسرے کے پیچھے کھڑے ہیں.

    صمصام بخاری نے کہا کہ آج کیس غلط لگ رہے ہیں، جب بنا رہے تھے، اس وقت نہیں لگے، عدالتی حکم پر عمل درآمد حکومت کی ذمہ داری ہے، جمہوری طریقہ اپنائیں اور عدالتوں میں پیش ہوں.

    وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا کہ اپوزیشن کا چارٹر، پروٹیکشن آف کرپشن ہے، پی ٹی آئی رہنما پر الزام ہے، تو  وزیر اعظم ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے، جس پرکیس ہے، وہ سامنا کرے، عوام کو اکساناغلط ہے. جوقانون وزیرکے لیے ہوگا، وہی غریب کے لیے بھی ہوگا.

    مزید پڑھیں: آصف زرداری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست تیار

    وزیرتوانائی پنجاب اخترملک نے کہا کہ ان کو بے نامی اکاؤنٹ کا حساب دینا ہوگا، عدالت نے سزا سنائی ہے، حکومت نے نہیں.

    اختر ملک نے کہا کہ اگر بے گناہ ہیں، توعدالت میں ثابت کریں، ہماراوعدہ ہے کہ احتسابی عمل میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، پروڈکشن آرڈرجاری کرنااسپیکرکاحق ہے، بانی ایم کیوایم کی گرفتاری اچھی بات ہے.

  • سابق صدر آصف  زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے سابق صدر آصف زرداری کی گرفتاری کی وجوہات جاری کردیں، جس میں بتایا گیا آصف زرداری نےفرنٹ مین اور بےنامی داروں کےذریعے منی لانڈرنگ کی اور جعلی اکاونٹس کے ذریعے فائدے لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے آصف علی زرداری کی گرفتاری کی وجوہات سامنے آگئیں ، جس میں بتایا گیا بےنامی دار اورفرنٹ مین کےذریعے منی لانڈرنگ کے منصوبےکا الزام ہے اور حاصل کی گئی رقم کو وائٹ کرنے کیلئے جعلی اکاؤنٹس کھلوائے گئے ، اکاؤنٹس بینک افسروں کی معاونت سے کھلوائےگئے ۔

    نیب کا کہنا ہے اکاؤنٹس اے ون انٹرنیشنل ،لکی انٹرنیشنل،لاجسٹک ٹریڈنگ دیکھتےتھے اور رائل انٹرنیشنل اورعمیر ایسوسی ایٹس بھی اکاؤنٹس کنٹرول کرتے تھے، بےنامی دارملازمین اوردیگر نےکمیشن ،کک بیکس بینک میں جمع کرائیں۔

    نیب کے مطابق 1.7 ارب کے 67فیصدشیئرخریدےگئے، شیئرز کی کل قیمت 14.6ارب ہے ، کمپنی کے ذریعےبھی منی لانڈرنگ کی گئی ،معاملات انورمجیددیکھ رہاتھا۔

    نیب نے بتایا اومنی گروپ،آصف زرداری اورجعلی اکاونٹس میں روابط کےلیےبنایاگیا، مقصد آصف علی زرداری کوجعلی اکاؤنٹس کےلنک سے دور رکھنا تھا، آصف زرداری نےجعلی اکاونٹس کےذریعے فائدے لیے، جعلی اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشن کرکےغیرقانونی آمدن کوجائز کرنےکامنصوبہ بنایا۔

    آصف زرداری نےفرنٹ مین اوربےنامی داروں کےذریعے منی لانڈرنگ کی، فرنٹ مین منصوبوں سےرشوت لے کر جعلی اکاؤنٹس میں جمع کراتے جبکہ آصف زرداری نے اے جی مجید کےذریعے 14 ارب کےشئیرخریدے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس ، نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    قومی احتساب بیورو کے مطابق آصف زرداری نےاپنےاور جعلی اکاونٹس کے درمیان اومنی گروپ کا سہارا لیا، نجی بینک کےصدر نےبھی منی لانڈرنگ میں مدد کی ، 4.4 ارب کی رقم اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی اور 2.8ارب سے شیئرز خریدے گئے جبکہ بچوں کے نام پررقوم اے ون انٹرنیشنل کے جعلی اکاونٹ سے بھیجی گئی۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری،  پیپلزپارٹی  کا ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ

    آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری، پیپلزپارٹی کا ملک بھر میں احتجاج کا فیصلہ

    اسلام آباد: آصف علی زرداری کی آج ممکنہ گرفتاری پر پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ضلعی سطح کے عہدیداروں کو احتجاج کیلئے تیار رہنے اور چھاپوں سے بچنے کیلئے گھروں سے باہر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت آج ختم ہورہی ہے، سابق صدر آصف زرداری گرفتارہوں گے یا ضمانت میں توسیع ہوگی ، پیپلزپارٹی نے احتجاج کرنے کی حکمت عملی طے کرلی ہے۔

    آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری پر ملک بھرمیں احتجاج کافیصلہ کرتے ہوئے لاہور میں کم از کم پانچ مقامات پر دھرنے دے سڑکیں بند کرنے کہا گیا ہے ، جس کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    ضلعی سطح کے عہدیداروں کو احتجاج کے لئے تیار رہنے اور پولیس چھاپوں سے بچنے کے لئے گھروں سے باہر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پیپلزپارٹی نے 14 جون کو مال روڈ پر مسلم لیگ ن اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے مشترکہ احتجاج میں بھرپور شرکت کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے ملک بھر میں تمام ضلعی صدور کوبھی جاری کی گئی ہیں تاکہ آصف علی زرداری کی گرفتاری کی صورت میں ملک بھر میں کامیابی سے لاک ڈاون کیا جاسکے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے آصف زرداری نے میڈیا پر چلنے والے وارنٹ گرفتاری سے متعلق وکلا سے مشورہ کیا اور کہا نیب سےوارنٹ گرفتاری سےمتعلق اطلاع نہیں دی گئی، نیب سیاسی طور پر اپنے اختیارات استعمال کررہا ہے اور نیب انکوائری سے زیادہ پھرتیاں دکھارہاہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی

    وکیل آصف زرداری نے کہا میڈیا پر چلنےوالی خبریں کس حدتک درست ہیں، چیئرمین نیب کاصوابدید ہےوہ ریفرنس یاانکوائری سے متعلق وارنٹ جاری کرے ، وارنٹ گرفتاری سےمتعلق آج عدالت کوآگاہ کیاجائے گا۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور عبوری ضمانت میں توسیع‌کے لئے اسلام آبادہائی کورٹ میں پیش ہوں گے، نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف رزداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

    نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • حکومت کا اسٹائل بتارہا ہے ، یہ زیادہ دیر نہیں چلےگی، آصف زرداری

    حکومت کا اسٹائل بتارہا ہے ، یہ زیادہ دیر نہیں چلےگی، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے کہا احتساب چلےگایامعیشت چلےگی، اس حکومت کی کوئی لائف نہیں ہے، اسٹائل بتارہاہےیہ زیادہ دیر نہیں چلےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری نےاحتساب عدالت آمد پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کی کوئی لائف نہیں، یا تو احتساب چلے گا یا معیشت چلے گی، حکومت کااسٹائل بتارہا ہےیہ زیادہ دیرنہیں چلے گی۔

    صحافی نے سوال کیا کیا اپوزیشن عیدکےبعدتحریک چلانےجارہی ہے؟ آصف زرداری کی جانب سے انشااللہ کاجواب دیا گیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر بھی صحافی نے سوال کیا آپ نے ہمیں خاموش رہنےکامشورہ دیاکب تک ایساکریں، آصف زرداری نے جواب دیا میں نے کب کہا آپ خاموش رہیں، میں خاموش ہوں۔

    صحافی نے پوچھا خان صاحب کہتےتھے آئیں احتجاج کریں کنٹینراورکھانا پینا دیں گے تو سابق صدر کا کہنا تھا ایم این ایز کے ساتھ جو ہوا اس کے بعد یہ کیاکھاناپینادیں گے، یہ لوگ توعوام کاہی کھاناپیناچھین لیں گے، انہوں نے ملک کاسارا کھاناہی چھین لیا ہے۔

    خیال رہے احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت جج کی رخصت کے باعث 14 جون تک ملتوی کردی گئی ، سابق صدر آصف زرداری احتساب عدالت اسلام آباد میں چھٹی بار پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :جج کی رخصت کے باعث احتساب عدالت میں سماعت ملتوی

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر سابق صدرآصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا چیئرمین نیب کا ذاتی معاملہ ہے، مداخلت نہیں کریں گے، کسی کے ذاتی معاملات سے میرا واسطہ نہیں ، چیئرمین نیب اپنے دفتر کو سیاسی معاملات کے لیے استعمال نہ کریں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا نیب صنعت کاروں کو تنگ کرنا بند کرے، نیب کارروائیوں سے ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔

    اس سے قبل آصف علی زر داری کے ہائی کورٹ پہنچنے پر صحافی نے آصف علی زر داری سے سوال کیا کہ شیخ رشید کہتے ہیں چیئرمین نیب کی ویڈیو کے پیچھے آپ کا ہاتھ ہے؟سوال کے جواب میں آصف زرداری کا قہقہہ لگایا اور کہاکہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ چیئرمین نیب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں، آصف علی زر داری نے جواب دیا کہ ہم ایسے کام نہیں کرتے۔

  • آصف زرداری کی ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اوردرخواست دائر

    آصف زرداری کی ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اوردرخواست دائر

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، جس میں کہا گیا :نیب نے کال آف نوٹس 16مئی کو جاری کیا تھا، نیب نے مجھے انکوائری کےلیےبلایاہےگرفتاری کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری نے ضمانت ازقبل گرفتاری کی ایک اور درخواست دائر کردی ، درخواست وکیل کی جانب سے دائر کی گئی، آصف زرداری اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوں گے۔

    وکیل نےدرخواست کےساتھ متفرق درخواست دائر کی ہے، جس میں کہا گیا نیب نے مجھے انکوائری کے لیے بلایا ہےگرفتاری کا خدشہ ہے ، نیب نے کال آف نوٹس 16 مئی کو جاری کیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیسز کی سماعت مکمل ہونے تک ہائی کورٹ ضمانت دے۔

    یاد رہے نیب نے سابق صدرآصف علی زرداری کیخلاف ہریش کمپنی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کرنے اور ملزم نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا آصف علی زرداری کو نیب تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر ملزم بنایا جارہا ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے ہریش کمپنی کیس میں آصف علی زرداری کو 16 مئی کو طلب کیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک  ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آئی تھی، پی پی کے شریک چیئرمین نے تحقیقاتی ٹیم کو جواب دیا تھا کہ ’’آج نیب کوآخری مرتبہ دستیاب ہوں، آئندہ پیش نہیں ہوں گا‘‘۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس،آصف زرداری کی نیب پیشی کی اندرونی کہانی

    آصف زرداری کا کہنا تھا تحقیقاتی ٹیم سے غصے میں کہا کہ ’’اب نیب نہیں ہوگی، یا تو نیب رہے گا یا پھر پاکستان کی معیشت، ہرایک کےپاس بلیک منی اوربزنس اکاؤنٹس ہیں‘‘۔

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس سے متعلق آصف زرداری سے سوال کیا تھا تو انہوں نے مشکوک اکاؤنٹس اور ٹرانزیکشنز کو برنس اکاؤنٹ کہا، تحقیقاتی ٹیم کے سوال دہرانے پر آصف زداری غصے میں آگئے تھے۔

    خیال رہے عدالت نے اوپل 225 انکوائری اور پارک لین کیس میں آصف زرداری کی 12 جون تک عبوری ضمانت منظور کی جبکہ توشہ خانہ ویکل انکوائری میں سابق صدر کی 20 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی اور ہریش کمپنی کیس میں ان کی ضمانت میں 29 مئی تک توسیع کردی گئی۔

    علاوہ ازیں پارک لین ریفرنس میں انہیں 12 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع جبکہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیسز میں تحقیقات، آصف زرداری نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا

    جعلی اکاؤنٹس کیسز میں تحقیقات، آصف زرداری نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے 8 ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشن اور اوپل 225 میں ایک ارب روپے رشوت لینے کے الزام پر نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری 2 انکوائریز میں طلبی پر نیب اولڈ ہیڈکواٹرز پہنچ گئے ، آصف زرداری کو مشکوک ٹرانزیکشن اور  اوپل 225 انکوائریز میں طلب کیا گیا ہے۔

    آصف زرداری سےآٹھ ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشن اور زرداری گروپ پراوپل ٹوٹوفائیومشترکہ منصوبےمیں ایک ارب روپےرشوت لینے پر ڈیڑھ گھنٹہ تک تفتیش کی گئی.سابق صدر نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا اور روانہ ہوگئے۔

    نیب طلبی نوٹس میں کہا گیا تھا آصف زرداری نیب اولڈ ہیڈکواٹرز میں صبح 11بجے نیب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش ہوں اور 8 ارب روپےکی مشکوک ٹرانزیکشن انکوائری میں بیان دیں جبکہ زرداری اوپل 225 مشترکہ منصوبے میں ایک ارب کےرشوت کےالزام پر بھی جواب دیں۔

    مزید پڑھیں :  آصف زرداری کی تمام کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف جاری 6 انکوئریز اور کیسز میں عبوری ضمانت منظور کرلی تھی، جن میں جعلی اکاﺅنٹس کیس، پارک لین کیس، مشکوک ٹرانزیکشن انکوائری، اوپل 225 انکوئری اور توشہ خانہ ویکل انکوئری سمیت دیگر شامل تھے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا لگتا ہے طلبی اور ضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    عدالت ع نے اوپل 225 انکوائری اور پارک لین کیس میں آصف زرداری کی 12 جون تک عبوری ضمانت منظور کی جبکہ توشہ خانہ ویکل انکوائری میں سابق صدر کی 20 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی اور ہریش کمپنی کیس میں ان کی ضمانت میں 29 مئی تک توسیع کردی گئی۔

    علاوہ ازیں پارک لین ریفرنس میں انہیں 12 جون تک عبوری ضمانت میں توسیع جبکہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی تھی۔

  • آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں،  نیب  نے جواب  جمع کرادیا

    آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق صدر کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔

    نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ آصف زرداری کےجعلی اکاؤنٹ کیسز نیب میں زیرتفتیش ہیں، ان سے مختلف مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔

    تحریری جواب میں کہا گیا عدالتی حکم پرنیب کی جانب سےجواب داخل کرایاجا رہا ہے، زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔

    نیب کا کہنا تھا زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی تھی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کا ڈر: آصف زرداری نے عبوری ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے ہارش کمپنی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سےعبوری ضمانت حاصل کرلی ، نیب نے آصف زرداری کو کل طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہارش کمپنی کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر آصف زرداری عبوری ضمانت کےلئے اسلام آبادہائی کورٹ پہنچے، سابق صدر کی بیٹی آصفہ بھٹو بھی ان کے ہمراہ تھی۔

    آصف علی زرداری کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت سلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر اور جسٹس محسن اختر کیانی  نے کی،  آصف علی زرداری اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، آصف علی زرداری کو نیب نےایک اورکال اپ نوٹس جاری کیا ہے،  ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو آصف زرداری کیخلاف تمام مقدمات کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد سابق صدر کی پندرہ مئی تک عبوری ضمانت منظورکرلی اور  پانچ لاکھ کےمچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ  آئندہ سماعت تک نیب کو آصف زرداری کی گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

    ہارش کمپنی کیس میں کل نیب کی جانب سے طلب کئے جانے پرسابق صدرآصف زرداری نے آج ضمانت قبل از گرفتار ی کی ایک اور درخواست دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا نیب سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کی جائے۔

    درخواست میں وفاق، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈپٹی ڈائریکٹر محمد کامران کو فریق بنایا گیا ہے

    دوسری جانب آصف زرداری نے درخواست ضمانت پرجلد سماعت کی متفرق درخواست بھی دائرکی تھی، جس میں استدعا کی گئی کہ ہائی کورٹ سےآج ہی درخواست ضمانت پرسماعت کرے۔

    مزید پڑھیں : پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری نیب طلب

    خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف علی زرداری کی ضمانت سے متعلق 4 درخواستیں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نےآصف زرداری کوغیرقانونی ٹھیکوں سےمتعلق ہارش کمپنی کیس میں کل طلب کررکھاہے،  نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہےکہ ہارش اینڈ کمپنی نے ‘سندھ اسپیشل انیشی ایٹو’ سے واٹر سپلائی کا ٹھیکہ لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیںہوا اور ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔