Tag: آندھرا پردیش

  • بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    بھارتی مندر میں‌ الم ناک حادثہ پیش آ گیا، 6 ہلاک درجنوں زخمی

    حیدرآباد: بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے تروپتی مندر میں بھگدڑ مچنے سے 6 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے۔

    آندھرا پردیش کے ضلع تروپتی کے مذہبی مقام تروملا میں بدھ کی شام کو واقع مندر وینکٹیشور میں بھگدڑ مچنے کے باعث چھ یاتریوں کی موت ہو گئی، جب کہ چالیس زخمی ہو گئے۔

    مرنے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں، زخمی یاتری، جن میں سے اکثر کا تعلق تمل ناڈو سے بتایا گیا ہے، انھیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    حادثہ اس وقت پیش آیا جب اچانک کاؤنٹر کھلنے پر بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی اور ٹکٹوں کے لیے افراتفری مچ گئی، ٹوکن حاصل کرنے کے دوران مبینہ طور پر 60 سے زائد افراد ایک دوسرے پر گر پڑے۔

    بھارت خواتین کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار، ہر 16 منٹ میں ایک ریپ

    آندھرا پردیش حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ مندر کے لیے ٹوکن حاصل کرنے کے لیے بے مثال رش تھا جس کی وجہ سے یہ الم ناک واقعہ پیش آیا۔

    آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ میں متعدد عقیدت مندوں کی موت ایک صدمے کی بات ہے، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے، جس پر میں نے حکام کو ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

  • سفاک شخص نے 13 سالہ لڑکی کو پل سے نیچے دریا میں پھینک دیا

    سفاک شخص نے 13 سالہ لڑکی کو پل سے نیچے دریا میں پھینک دیا

    آندھرا پردیش میں ظالم شخص نے اپنی ساتھی عورت، ایک سالہ بچی اور 13 سالہ سوتیلی بیٹی کو پل سے نیچے دھکا دے دیا، پائپ سے لٹک کر لڑکی نے بڑی مشکلوں سے جان بچائی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آندھرا پردیش میں موجود گوداواری دریا پر یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا، کیرتنا نامی لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ یو سریش اس کی ماں کے ساتھ رہتا تھا۔

    اتوار کی صبح 4 بجے کے قریب اس ظالم شخص نے 36 سالہ اپنی ساتھی سوہاسنی اور لڑکی کی ایک سالہ سوتیلی بہن جرسی کے ساتھ اسے بھی پل سے نیچے دھکا دے دیا تھا۔

    لڑکی کے مطابق اس کی ماں کا ساتھی ان لوگوں کو کار پر شاپنگ کے لیے لے کر گیا تھا، وہ انھیں رات بھر مختلف جگہوں پر گھماتا رہا، جب وہ راولا پالم گوتھامی پل پر پہنچے تو سیلفی لینے کا کہہ کر اس نے تینوں کو اچانک پل سے دھکا دے۔

    لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کی ماں اور سوتیلی بہن تو دریا میں بہہ گئے جب کہ خوش قسمی سے وہ پل کے نیچے ایک پائپ کو پکڑنے میں کامیاب ہوگئی، اسی دوران سریش یہ سمجھ کر وہاں سے چلا گیا کہ تینوں دریا میں بہہ گئے ہیں۔

    لڑکی جس دوران پائپ سے لٹکی ہوئی تھی، اس نے اپنی جیب سے موبائل نکال کر پولیس کو فون کیا، جس کے بعد پولیس نے وہاں آکر لڑکی کو بچایا۔

    پولیس بھی حیران ہے کہ دریا کے شور اور رات کے اندھیرے کے باوجود کس طرح ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 13 سالہ لڑکی موت کے منہ سے اپنے آپ کو بچانے میں کامیاب ہوگئی۔

    دریا میں بہہ جانے والی ماں اور بچی کو تلاش کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ ملزم کو پکڑنے کے لیے بھی پولیس نے اقدامات شروع کردیے ہیں۔

  • بھارت میں کرنسی نوٹوں کا بحران

    بھارت میں کرنسی نوٹوں کا بحران

    نئی دہلی: بھارت کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر نوٹوں کا بحران پیدا ہوگیا اور کئی ریاستوں میں بینک کی اے ٹی ایم مشینیں خالی ہوگئیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مختلف ریاستوں اترپریش، مہارشٹرا ودیگر ریاستوں میں اچانک بینک کی اے ٹیم ایم مشینوں میں پیسے ختم ہوگئے جس کے بعد تقریباً پورے ہی ملک میں کرنسی نوٹوں کا بحرات پیدا ہوا۔

    بھارتی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ لوگوں نے اچانک بھاری رقوم نکلوائیں جس کی وجہ سے قلت پیدا ہوئی کیونکہ جب مارکیٹ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا تو وہاں کیش موجود تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کرنسی نوٹوں کی قلت عارضی ہے جلد صورتحال اپنے معمول پر آجائے گی لہذا عوام بے بنیاد باتوں پر دھیان نہ دیں اور افراتفری سے گریز کریں، متعلقہ حکام جلد از جلد معاملے کو حل کردیں گے۔

    مزید پڑھیں: مودی کا فیصلہ، اپنی ہی 95 سالہ بوڑھی ماں کو قطار میں‌ لگنا پڑ گیا

    وزیرخزانہ ارون جیٹلی کا کہنا تھا کہ متاثرہ ریاستوں میں آندھرا پردیش، بہار، گجرات، آسام، مدھیہ پردیش، مہارسٹرا، راجھستان اور اترپردیش شامل ہیں جبکہ دارالحکومت نئی دہلی میں بھی نوٹوں کی قلت کا سامنا ہے۔

    بھارتی حکومت نے اچانک قلت پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی جو اس بات کا تعین کرے گی کہ مصنوعی کرنسی نوٹوں کی اچانک قلت پر  رپورٹ مرتب کر کے وزراتِ خزانہ کو ارسال کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔