Tag: آوارہ کتوں

  • آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟

    آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟

    (15 اگست 2025): آوارہ کتے انسانوں کے لیے خطرناک ثابت ہوتے ہیں ایک ملک کامیابی سے ان کا خاتمہ کر کے آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    دنیا کا یہ واحد ملک نیدر لینڈ ہے جس نے ریبیز کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر آوارہ کتوں کا خوش اسلوبی سے خاتمہ کیا۔ تاہم اس کے لیے وہاں کی حکومت نے پہلے اپنے عوام میں آگہی پیدا کی، کیونکہ اس ملک میں کتوں کو خوشحالی کی علامت سمجھا جاتا تھا اور امیر لوگ گھروں میں کتوں کو پالتے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انیسویں صدی میں کتے کے کاٹے میں تیزی سے اضافہ ہونے اور لوگوں کے اس سے متاثر ہونے کے بعد وہاں کے عوام نے اپنے پالتو کتے سڑکوں پر چھوڑنا یا انہیں مارنا شروع کر دیا تاہم حکومت نے اپنے عوام کو اس ظالمانہ اقدامات سے روکتے ہوئے انہیں راغب کیا کہ وہ جانوروں کو دکان کے بجائے شیلٹر ہوم سے خریدیں۔

    دوسری جانب نیدر لینڈ کی حکومت نے آوارہ کتوں کے حملوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ان کے خاتمے کے لیے نس بندی کی پالیسی اپنائی اور یہ مہم شروع کی جس سے آوارہ کتوں کی آبادی میں اضافہ رک گیا اور کچھ عرصہ بعد وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں آوارہ کتے نہیں ہیں۔

    تاہم نیدر لینڈ کی حکومت نے پالتو کتوں کے لیے رجسٹریشن لازمی قرار دی اور لوگوں کو پالتو جانور کے طور پر گود لینےکی جانب راغب کیا جس کی وجہ سے آج نیدر لینڈ کے ہر گھر میں کتا ضرور ہوگا، مگر سڑکوں پر آوارہ کتا ڈھونڈے سے نہیں ملے گا۔

  • ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    کراچی: سندھ کے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر بہت ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دے کر ان کی افزائش نسل روکی جائے گی، انھیں زہر دے کر نہیں مارا جائے گا، یہ ظالمانہ طریقہ ہے جو انگریز دور سے رائج ہے۔

    روشن شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آوارہ کتوں کے مسئلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، کتوں کو ختم کرنے کا پرانا طریقہ غلط ہے، 3 سال میں جانوروں کے خصوصی مراکز بنائے جائیں گے۔

    ادھر سندھ کی تحصیل تنگوانى میں کتا مار مہم شروع نہ ہونے سے سگ گزیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز 3 طلبہ سمیت 9 افراد کو آوارہ کتے کاٹ چکے ہیں، زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جب کہ 10 روز میں کتوں کے کاٹنے کے 140 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کی بہتات ہو چکی ہے، آئے دن رے بیز سے اموات ہو رہی ہیں، لیکن صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے تا حال اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔