Tag: آٹا بحران

  • آٹا بحران، وزیر اعظم سے انجنیئر امیر مقام کا ازبکستان سے رابطہ

    آٹا بحران، وزیر اعظم سے انجنیئر امیر مقام کا ازبکستان سے رابطہ

    اسلام آباد: ازبکستان سے انجنیئر امیر مقام کے خصوصی رابطے پر وزیر اعظم پاکستان نے صوبہ خیبر پختون خوا میں آٹے بحران کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ان کے مشیر اور صدر ن لیگ کے پی انجینئر امیر مقام نے ازبکستان سے رابطہ کیا ہے، انجینئر امیر مقام نے وزیر اعظم کو آٹے بحران پر عوام میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا۔

    لندن میں موجود وزیر اعظم شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے آٹے بحران کی تحقیقات کا حکم دے دیا، وزیر اعظم نے فوری طور پر آٹے بحران کے خاتمے کے لیے حکام کو ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کر دیں۔

    ازبک ہم منصب سے بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول میں سائیڈ لائن میٹنگ میں سوینئیر وصول کرتے ہوئے

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختون خوا سمیت دیگر صوبے اتنے ہی اہمیت کے حامل ہیں جتنا کہ پنجاب، کے پی کے عوام کی مشکل ہماری مشکل ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی، عوامی امور، قومی ورثہ اور ثقافت انجینئر امیر مقام ازبکستان کے شہر گلستان میں منعقد ہونے والے بخشی انٹرنیشنل فیسٹیول میں شرکت کرنے کے لیے گئے ہیں۔

  • کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی: شہر قائد میں آٹا بحران سے نمٹنے کے لیے اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آٹا بحران پر قابو پانے کے لیے محکمہ خوراک سندھ نے نئی حکمت عملی اختیار کر لی ہے، ہنگامی بنیادوں پر اندرون سندھ سے کراچی میں آٹا سپلائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    فلار ملز کی تین دن سے جاری ہڑتال کے باعث شہر میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کراچی میں اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی کے لیے ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم صدر ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے مطابق محکمہ خوراک سندھ نے اندرون سندھ سے کراچی آٹا کی فراہمی کے نرخ بھی جاری کر دیے ہیں، کراچی کے لیے آٹے کے سرکاری نرخ ہول سیل 125 روپے فی کلو جب کہ ری ٹیل میں آٹے کے نرخ 130 روپے فی کلو مقرر کر دیے گئے ہیں۔

    سندھ حکومت نے عبدالرؤف ابراہیم سے کراچی میں آٹے کی یومیہ کھپت کی تفصیلات مانگی ہیں، انھوں نے بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں آٹا سرکاری نرخ پر فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت، محکمہ خوراک اور فلار ملز ایسوسی ایشن سے بات چیت آخری مراحل میں ہے۔

    دوسری طرف سندھ حکومت کی تجاویز پر عمل درآمد کے لیے فلار ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی جنرل باڈی اجلاس بھی جاری ہے، فلار ملز کے اجلاس میں 5 لاکھ بوری گندم کی فراہمی اور ایک ہفتے میں اندرون سندھ سے آزادانہ گندم کی کراچی لانے کی اجازت پر بات چیت جاری ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ فلار ملز کی جانب سے سندھ حکومت کی تجاویز پر تاخیر پر محکمہ خوراک اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی ہنگامی بنیادوں پر آج شام سے شروع کر دے گا۔

  • عمران خان ہر صورت آٹا بحران کے ذمہ داروں کے نام سامنے لائیں گے،عثمان ڈار

    عمران خان ہر صورت آٹا بحران کے ذمہ داروں کے نام سامنے لائیں گے،عثمان ڈار

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ہر صورت آٹا بحران کے ذمہ داروں کے نام سامنے لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ آٹے کے بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، حکومتی معاملات کو پبلک ہونا چاہیے یہ عوام کا حق ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو مافیا کا معلوم ہے تو کھل کر ان کا ذکر کریں، کابینہ کا حصہ ہوتا اور مافیا کا پتہ ہوتا تو وزیراعظم عمران خان کو ضرور آگاہ کرتا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ آٹے کا بحران آیا تو اس مسئلے کو حل بھی کیا، آٹے بحران پر رپورٹ آئی ہے تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی، 5سال کے لیے آئے ہیں اچھی معیشت دے کر جائیں گے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ جہاں بھی مافیاز ہیں کوئی نہیں بچ سکتا، تھوڑا وقت درکار ہے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ہر صورت آٹا بحران کے ذمہ داروں کے نام سامنے لائیں گے۔

    وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔

    رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی تھی،رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا